قیس جنگل میں اکیلا ہے مجھے جانے دو
خوب گذرے گی جو مل بیٹھیں گے دیوانے دو
اک عالم نظر آئے گا گرفتار تمھیں
اپنے گیسوئے رسا تا بہ کمر جانے دو
میاں داد خان سیّاح #NewProfilePic
جاں بَلَب دیکھ کے مجھ کو مرے عیسیٰ نے کہا
لا دوا درد ہے یہ، کیا کروں، مر جانے دو
لال ڈورے تری آنکھوں میں جو دیکھے تو کھُلا
مئے گُل رنگ سے لبریز ہیں پیمانے دو
ٹھہرو! تیوری کو چڑھائے ہوئے جاتے ہو کدھر
دل کا صدقہ تو ابھی سر سے اتر جانے دو
ممیاں داد خان سیّاح
ہمدمو دیکھو، الجھتی ہے طبیعت ہر بار
پھر یہ کہتے ہیں کہ مرتا ہے تو مر جانے دو
حشر میں پیشِ خدا فیصلہ اس کا ہو گا
زندگی میں مجھے اس گبر کو ترسانے دو
گر محبت ہے تو وہ مجھ سے پھرے گا نہ کبھی
غم نہیں ہے مجھے غمّاز کو بھڑکانے دو
مَیں اسپتال کے بستر پہ تم سے اتنی دُور
یہ سوچتا ہُوں کہ ایسی عجیب دُنیا میں
نہ جانے آج کے دن کیا نہیں ہُوا ہوگا
کِسی نےبڑھ کے ستارے قفس کیے ہوں گے
کسی کے ہات میں مہتاب آگیا ہوگا
جلائی ہوںگی کِسی کے نفَس نے قِندیلیں
کِسی کی بزم میں خورشید ناچتا ہوگا
کِسی کو ذہن کا چھوٹا سا تازیانہ بہت
کسی کو دل کی کشاکش کا حوصلہ ہوگا
نہ جانے کِتنے ارادے اُبھر رہے ہوںگے
نہ جانے کِتنے خیالوں کا دل بڑھا ہوگا
تمھاری پُھول سی فطرت کی سِطح نرم سے دُور
پہاڑ ہوں گے ، سمندر کا راستہ ہوگا
یہ اک فرض کا ماحَول ، فرض کا سنگیت
مصطفیٰ زیدی
مگر مجھے یہی الجھن کہ زندگی کی یہ بھیک
جو مِل گئی بھی تو کِتنی ذرا سی بات مِلی
کِسی کے ہات مہتاب آگیا بھی تو کیا
کسی کے قدموں میں سُورج کا سرجُھکا بھی تو کیا
ہُتمھیں یہاں کے انّدھیرے کا عِلم کیا ہوگا
تمھیں تو صرف مقّدر سے چاند رات مِلی
مصطفیٰ زیدی
ہارورڈ یونیورسٹی کی تازہ ترین تحقیق
کونسا سال تاریخ کا بدترین سال تھا؟
اب تک کچھ محقق 1349 کو بدترین سال قرار دیتے ہیں جب چاروں کی وبا کے باعث یورپ کی آدھی آبادی موت کے گھاٹ اتر گئی تھی
کچھ محقق 1918 کو تاریخ کا بدترین سال کہتے ہیں جب سپینش نام کی
زکام کی وبا سے 10 کروڑ انسان ہلاک ہوگئے تھے
مگر تازہ تحقیق کے مطابق 536 بدترین سال تھا جب پورے یورپ/مشرق وسطی اور ایشیا کے بڑے حصے پر دھند کی عجیب و غریب چادر تن گئی تھی
دن رات شدید دھند 18 ماہ جاری رہی تھی گرمیاں اڑھائی ڈگری کم رہیں
سردیاں بیتے 2300 برسوں کی سرد ترین سردیاں تھیں
پھر 541 میں روم کی اک اطالوی بندرگاہ سے طاعون مصر پہنچا تھا جسکی وجہ سے روم کے مشرقی حصوں کی آبادی کہیں دو تہائی تو کہیں آدھی رہ گئی تھی
یوں روم کے زوال کا پہیہ تیز ہوگیا تھا
پھر 540/547ء بھی برے سال رہے
طاعون/قحط کے سبب کاروبار تھم گئے یعنی Stagnation آگئی
جو 640 تک جاری رہی تھی
دنیا میں نیکی کا تعلق اخلاق سے مگر مذہبی معاشروں میں عبادت سے
روس کے Tv چینلز پر کچھ سیاسی ٹاک شو ہوتے ہیں مگر زیادہ سماجی
اگر وہاں کے شو دیکھیں تو 30/40 سال پہلے مرچکے اداکاروں کے 30 /56 سال تک کے ناجائز بچے سامنے آرہے ہوتے ہیں جو ان اداکاروں کے ساتھ اپنی
اپنی ماوں کے ناجائز جنسی تعلق کا تذکرہ مناسب لفظوں میں بلا کم و کاست کرتے ہیں
وہاں برا صرف وہ ہوتا ہے جس کے زبان /ہاتھ سے لوگ محفوظ نہ ہوں
جس طرح ہم انکے عمومی سماجی اعمال پر انہیں بد کہتے
اسیطرح وہ ہمیں ہمارے عمومی سماجی اعمال جیسے عورتوں کو پیٹنا،دھوکہ دینا #TodaysPositive
++
اک دوسرے کو کافر کہنا، جان و مال کو نقصان پہنچانا وغیرہ پر ہمیں بد سمجھتے ہیں نیک نہیں
وہاں اچھا ہی نیک ہوتا ہے، نیکی اچھائی سے ہٹ کر کوئی علیحدہ وصف خیال نہیں کیا جاتا
البتہ کلیسا کے نزدیک نیک ویسا ہی نیک شخص ہوتا ہے جیسے کو ہم نیک سمجھتے ہیں