بہت پہلے کی بات ہے خدا نے 10 مرد تخلیق کیے مگر وہ جلد جنت سے اکتا گئے
خدا نے انہیں گوندھا ہوا آٹا دے کر کہا کہ جیسی تمہیں عورت پسند ہے اس آٹے سے بنالو اور ہاں اس میں سامنے رکھے شکر کے ٹکڑوں میں سے اک ٹکڑا ملانا مت بھولنا تاکہ آپس کی ازدواجی زندگی شیریں رہے

روسی ادب سے ترجمہ
++
میں تمہاری بنائی عورتوں میں بس جان ڈالوں گا
سب نے بنا لیں
خدا نے دیکھا شکر کے گیارہ ٹکڑے تھے
تم میں سے کسی نے غلطی سے دو ٹکڑے ڈال دیے کس نے ڈالے ہیں خدا نے پوچھا سارے مرد چپ رہے
خدا نے ان مجسموں میں جان ڈالی اور جس نے جو بنائی تھی وہ اسے دینے کی بجائے جس کے

روسی ادب سے ترجمہ
++
جس کے حصے میں جو آئی وہ اسے دے دی
تب سے اب تک 9 آدمی غیر کی بیوی میں یہ سوچ کر دلچسپی لیتے ہیں کہ شیرینی کے دو حصے اسی میں ہوںگے
محض ہر دسواں مرد یہ جانتا ہے کہ ساری عورتیں اک سی ہیں کیونکہ شکر کا گیارہواں ٹکڑا اس نے خود کھا لیا تھا

روسی ادب سے ترجمہ

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Miss Libra ❤

Miss Libra ❤ Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @zeeq_ch

29 Nov
قیس جنگل میں اکیلا ہے مجھے جانے دو
خوب گذرے گی جو مل بیٹھیں گے دیوانے دو
اک عالم نظر آئے گا گرفتار تمھیں
اپنے گیسوئے رسا تا بہ کمر جانے دو
میاں داد خان سیّاح
#NewProfilePic Image
جاں بَلَب دیکھ کے مجھ کو مرے عیسیٰ نے کہا
لا دوا درد ہے یہ، کیا کروں، مر جانے دو

لال ڈورے تری آنکھوں میں جو دیکھے تو کھُلا
مئے گُل رنگ سے لبریز ہیں پیمانے دو

ٹھہرو! تیوری کو چڑھائے ہوئے جاتے ہو کدھر
دل کا صدقہ تو ابھی سر سے اتر جانے دو

ممیاں داد خان سیّاح
ہمدمو دیکھو، الجھتی ہے طبیعت ہر بار
پھر یہ کہتے ہیں کہ مرتا ہے تو مر جانے دو

حشر میں پیشِ خدا فیصلہ اس کا ہو گا
زندگی میں مجھے اس گبر کو ترسانے دو

گر محبت ہے تو وہ مجھ سے پھرے گا نہ کبھی
غم نہیں ہے مجھے غمّاز کو بھڑکانے دو

میاں داد خان سیّاح
Read 4 tweets
20 Nov
مجھ سے پہلی سی محبت مری محبوب نہ مانگ
میں نے سمجھا تھا کہ تو ہے تو درخشاں ہے حیات

تیرا غم ہے تو غم دہر کا جھگڑا کیا ہے
تیری صورت سے ہے عالم میں بہاروں کو ثبات

تیری آنکھوں کے سوا دنیا میں رکھا کیا ہے
تو جو مل جائے تو تقدیر نگوں ہو جائے

ففیض
یوم وفات 20نومبر

#DeathAnniversary
یوں نہ تھا میں نے فقط چاہا تھا یوں ہو جائے
اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا

راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا
ان گنت صدیوں کے تاریک بہیمانہ طلسم

ریشم و اطلس و کمخاب میں بنوائے ہوئے
جا بہ جا بکتے ہوئے کوچہ و بازار میں جسم

فیض احمد فیض
یوم وفات 20نومبر1984
پیپ بہتی ہوئی گلتے ہوئے ناسوروں سے
لوٹ جاتی ہے ادھر کو بھی نظر کیا کیجے

اب بھی دل کش ہے ترا حسن مگر کیا کیجے
اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا

راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا
مجھ سے پہلی سی محبت مری محبوب نہ مانگ

فیض احمد فیض
یوم وفات 20نومبر1984
Read 4 tweets
16 Nov
مَیں اسپتال کے بستر پہ تم سے اتنی دُور
یہ سوچتا ہُوں کہ ایسی عجیب دُنیا میں
نہ جانے آج کے دن کیا نہیں ہُوا ہوگا
کِسی نےبڑھ کے ستارے قفس کیے ہوں گے
کسی کے ہات میں مہتاب آگیا ہوگا
جلائی ہوںگی کِسی کے نفَس نے قِندیلیں
کِسی کی بزم میں خورشید ناچتا ہوگا

مصطفیٰ زیدی
#LateNightVibes
++
کِسی کو ذہن کا چھوٹا سا تازیانہ بہت
کسی کو دل کی کشاکش کا حوصلہ ہوگا
نہ جانے کِتنے ارادے اُبھر رہے ہوںگے
نہ جانے کِتنے خیالوں کا دل بڑھا ہوگا
تمھاری پُھول سی فطرت کی سِطح نرم سے دُور
پہاڑ ہوں گے ، سمندر کا راستہ ہوگا​
​یہ اک فرض کا ماحَول ، فرض کا سنگیت

مصطفیٰ زیدی
مگر مجھے یہی الجھن کہ زندگی کی یہ بھیک
جو مِل گئی بھی تو کِتنی ذرا سی بات مِلی
کِسی کے ہات مہتاب آگیا بھی تو کیا
کسی کے قدموں میں سُورج کا سرجُھکا بھی تو کیا
ہُتمھیں یہاں کے انّدھیرے کا عِلم کیا ہوگا
تمھیں تو صرف مقّدر سے چاند رات مِلی​

مصطفیٰ زیدی

#LateNightVibes
Read 4 tweets
16 Nov
ہارورڈ یونیورسٹی کی تازہ ترین تحقیق
کونسا سال تاریخ کا بدترین سال تھا؟

اب تک کچھ محقق 1349 کو بدترین سال قرار دیتے ہیں جب چاروں کی وبا کے باعث یورپ کی آدھی آبادی موت کے گھاٹ اتر گئی تھی
کچھ محقق 1918 کو تاریخ کا بدترین سال کہتے ہیں جب سپینش نام کی

#Debatable
++
زکام کی وبا سے 10 کروڑ انسان ہلاک ہوگئے تھے
مگر تازہ تحقیق کے مطابق 536 بدترین سال تھا جب پورے یورپ/مشرق وسطی اور ایشیا کے بڑے حصے پر دھند کی عجیب و غریب چادر تن گئی تھی
دن رات شدید دھند 18 ماہ جاری رہی تھی گرمیاں اڑھائی ڈگری کم رہیں
سردیاں بیتے 2300 برسوں کی سرد ترین سردیاں تھیں
پھر 541 میں روم کی اک اطالوی بندرگاہ سے طاعون مصر پہنچا تھا جسکی وجہ سے روم کے مشرقی حصوں کی آبادی کہیں دو تہائی تو کہیں آدھی رہ گئی تھی
یوں روم کے زوال کا پہیہ تیز ہوگیا تھا
پھر 540/547ء بھی برے سال رہے
طاعون/قحط کے سبب کاروبار تھم گئے یعنی Stagnation آگئی
جو 640 تک جاری رہی تھی
Read 4 tweets
14 Nov
دنیا میں نیکی کا تعلق اخلاق سے مگر مذہبی معاشروں میں عبادت سے
روس کے Tv چینلز پر کچھ سیاسی ٹاک شو ہوتے ہیں مگر زیادہ سماجی
اگر وہاں کے شو دیکھیں تو 30/40 سال پہلے مرچکے اداکاروں کے 30 /56 سال تک کے ناجائز بچے سامنے آرہے ہوتے ہیں جو ان اداکاروں کے ساتھ اپنی

#TodaysPositive
++
اپنی ماوں کے ناجائز جنسی تعلق کا تذکرہ مناسب لفظوں میں بلا کم و کاست کرتے ہیں
وہاں برا صرف وہ ہوتا ہے جس کے زبان /ہاتھ سے لوگ محفوظ نہ ہوں
جس طرح ہم انکے عمومی سماجی اعمال پر انہیں بد کہتے
اسیطرح وہ ہمیں ہمارے عمومی سماجی اعمال جیسے عورتوں کو پیٹنا،دھوکہ دینا
#TodaysPositive
++
اک دوسرے کو کافر کہنا، جان و مال کو نقصان پہنچانا وغیرہ پر ہمیں بد سمجھتے ہیں نیک نہیں
وہاں اچھا ہی نیک ہوتا ہے، نیکی اچھائی سے ہٹ کر کوئی علیحدہ وصف خیال نہیں کیا جاتا
البتہ کلیسا کے نزدیک نیک ویسا ہی نیک شخص ہوتا ہے جیسے کو ہم نیک سمجھتے ہیں

#TodaysPositive
Read 4 tweets
13 Nov
مریضِ محبت انھی کا فسانہ سناتا رہا دم نکلتے نکلتے
مگر ذکر شامِ الم جب بھی آیا چراغِ سحَر بجھ گیا جلتے جلتے

انھیں خط میں لکھا تھا دل مضطرب ہے جواب ان کا آیا محبت نہ کرتے
تمھیں دل لگانے کو کس نے کہا تھا؟ بہل جائے گا دل بہلتے بہلتے

قمر جلالوی

#NightVibes
بھلا کوئی وعدہ خلافی کی حد ہے، حساب اپنے دل میں لگا کر تو سوچو
قیامت کا دن آ گیا رفتہ رفتہ، ملاقات کا دن بدلتے بدلتے

ارادہ تھا ترکِ محبت کا لیکن فریبِ تبسّم میں پھر آ گئے ہم
ابھی کھا کے ٹھوکر سنبھلنے نہ پائے کہ پھر کھائی ٹھوکر سنبھلتے سنبھلتے

قمر جلالوی

#NightVibes
بس اب صبر کر رہروِ راہِ الفت کہ تیرے مقدر میں منزل نہیں ہے
اِدھر سامنے سر پہ شام آ رہی ہے اُدھر تھک گئے پاؤں بھی چلتے چلتے

وہ مہمان میرے ہوئے بھی تو کب تک، ہوئی شمع گُل اور نہ ڈوبے ستارے
قمرؔ اس قدر ان کو جلدی تھی گھر کی کہ گھر چل دیے چاندنی ڈھلتے ڈھلتے

قمر جلالوی

#NightVibes
Read 4 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(