عوام کاہجوم ہو نعرے لگاتامجمع ہو تو جذبات ویسے بھی عروج پر آجاتے ہیں ایسےموقعوں پر سیاستدان عوام سے وہ وعدے بھی کرگزرتے ہیں جن کی تکمیل وہ خود بھی جانتے ہیں کہ ممکن نہیں مگر جوش خطابت میں ایسےجملےبول جاتےہیں جو وقت گزرنے کیساتھ ضرب المثل
⬇️
بن جاتےہیں ایسے ہی کچھ یادگار جملوں کےبارے میں آپ کو بتاتے ہیں۔
”یہ کرسی بہت مضبوط ہے“
ذوالفقار علی بھٹو
بھٹو صاحب کا شمار پاکستان کے طاقتور ترین حکمرانوں میں ہوتاہے وہ ایک عوامی لیڈر تھے جنہوں نے پیپلز پارٹی کی ناصرف بنیاد رکھی بلکہ اس کو پاکستان کی مقبول ترین جماعت بنایا
⬇️
روٹی کپڑا اور مکان کےنعرے سے شہرت پانے والی یہ پارٹی جب الیکشن میں جیت کر حکومت بنانے کی پوزیشن میں آئی تو ٹی وی پر پہلے خطاب میں بھٹو صاحب نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں بہت کمزور ہوسکتا ہوں مگر یہ کرسی بہت مضبوط ہے اس وقت ان کے لہجے میں جو گرج اور غرور تھا وقت نے
⬇️
یہ ثابت کیا کہ غرور کسی حکمران کو زيب نہیں دیتا- یہی وجہ ہے کہ اپنے اقتدار کی مدت پوری کرنے سے پہلے ہی اس کرسی نے ان کو دھوکہ دیدیا اور عوام کا مقبول ترین یہ وزيراعظم اس مضبوط ترین کرسی کو چھوڑ کر جیل کی کال کوٹھری جا پہنچا جہاں بعد میں اسے پھانسی دیدی گئی تھی۔
⬇️
”میں ڈرتا ورتا کسی سے نہیں ہوں“ پرویز مشرف
12اکتوبر1999وہ دن تھا جب مشرف نےنواز شریف کی حکومت کا خاتمہ کرکے ایمرجنسی لگاکر پاکستان کا آئین اپنے جوتوں تلے روند ڈالا اور ریفرنڈم کروا کر اسمبلیوں سے بھی منظور کرالیا۔ مگر وقت کی کروٹ نے انہیں اقتدار چھوڑ کر وطن سے بھاگنے پر مجبور
⬇️
کردیا تھا۔ ایک فوجی ہونے کی حیثيت سےانہوں نے حکومت کا پورا عرصہ جاہ و جلال کے ساتھ گزارا- مگر جب وطن چھوڑ کر گئے تو نواز شریف حکومت نے ان کے خلاف آئین معطل کرنے کے الزامات کے تحت غداری کا کیس درج کرادیا۔اس دوران عدالت نے بارہا مشرق کو وطن واپسی کیلئے سمن بھیجے مگر انہوں نے وطن
⬇️
واپسی کا نام نہ لیا ایک صحافی نے جب ان سے وطن نہ آنے کےحوالے سے سوال کیا تو ان کا کہنا تھا کہ میں کسی سے ڈرتا ورتا نہیں ہوں مگر مجھے پاکستان میں اپنی زندگی کی گارنٹی نہیں ہے اس وجہ سے میں پاکستان نہیں آرہا۔
ان کا تضادات سے بھرپور یہ جملہ عوام میں بہت مقبول رہا۔
⬇️
”پاکستان کھپے“
آصف علی زرداری
بینظیربھٹو کی شہادت کے بعد عوام نےجس شدت سےاپنے غم و غصے کا اظہار ملکی املاک کو نقصان پہنچاکر کیا تھا اس کی نظیر ملکی تاریخ میں نہیں ملتی اس دوران ”پاکستان نہ کھپے“ کانعرہ لگا جس پر آصف علی زرداری کا یہ جملہ بہت مشہور ہوا تھا جس میں انہوں نے کہا
⬇️
تھا کہ ”پاکستان کھپے“
یہ سندھی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے کہ پاکستان چاہیے-
”مجھے کیوں نکالا“
نواز شریف
پانامہ پیپرز جن میں نوازشریف کا نام شامل نہ تھا کو بنیاد بناکر پانامہ سے اقامہ نکال کر سپریم کورٹ نے نواز شریف کونااہل قرار دیدیا جسکےبعد انہوں نےپورے ملک میں جلسوں سے
⬇️
خطاب کے دوران عوام کے سامنے ایک ہیی سوال دہرایا کہ”مجھےکیوں نکالا“ اور اپنا فیصلہ اللہ پر چھوڑ دیا جس کے بعد دنیا نے دیکھا کہ سازشیوں کے درمیان سے نوازشریف کے حق میں گواہیاں سامنے آنے لگیں۔
”سب سے پہلےگھبرانا نہیں ہے“
عمران نیازی
سلیکٹڈ وزیراعظم عمران نیازی کی جانب سے اپنے
⬇️
خطاب میں کہا جانے والا یہ جملہ ”آپ نے سب سے پہلے گھبرانا نہیں ہے“ مقبول عام ہوا جو آج بھی عوام کی زبان پر ہے- جب بھی پٹرول کی قیمت بڑھتی ہے یا پھر چینی، آٹا اور کوکنگ آئل عوام کی قوت خرید سے باہر ہونے لگتا ہے تو عمران نیازی قوم سے کہتا ہے ”سب سے پہلے آپ نے گھبرانا نہیں ہے“
بیچاری عوام تجسس میں ہے کہ یہ نمونہ ہمیں گھبرانے کی اجازت آخر کب دیگا۔
یوگنڈا کی فوج نے اپنے عوام کو ہمیشہ یہی کہا ہے کہ یوگنڈا کی فوج اور ایجنسی دنیا کی نمبر ون ہیں۔
اس کے ثبوت کے طور پہ انٹرنیٹ کی کچھ غیر معروف ویب سائٹ کے لنکس دے دیئے جاتے ہیں کہ انٹرنیشنل سروے کے مطابق ہماری فوج اور ایجنسی نمبر ون ہے اور
⬇️
عیدی امین جیسا بہادر جری جرنیل کبھی پیدا ہی نہیں ہوا۔
حقیقت یہ ہے کہ ایسا کوئی انٹرنیشنل سروے کبھی ہوا ہی نہیں جس میں کسی فوج کو لمبر ون کہا گیا ہو۔ انٹرنیٹ پہ جو لنکس ہیں وہ ساری غیر معروف ویب سائٹس کے ہیں جن کا کھرا ففتھ جنریشن والے مجاہدین کے کمپیوٹرز سے ہی نکلے گا۔
⬇️
جو واقعی دنیا کی نمبر ون افواج ہیں وہ کام پہ دھیان دیتی ہیں اور اتنی ویلی نہیں ہوتی کہ اپنے عوام کو ففتھ جنریشن کی بتی کے پیچھے لگا کے ان کو بتائیں کہ ہم لمبر ون فوج ہیں یا لمبر ون ایجنسی ہیں۔ یوگنڈا کی عوام کو جاہل رکھا گیا ہے اور ان کو یہی چورن پچھلے کئی دھائیوں سے کھلایا
⬇️
کہتے ہیں کہ ریڈ انڈینز کے اپاچی قبیلے کا بزرگ سردار مرگیا تو قبیلے کے ایک جدید یونیورسٹی سے پڑھے نوجوان نے دیگر نوجوانوں کو ساتھ ملا کر سرداری پر قبضہ کرلیا چند ماہ بعد خزاں کا موسم آیا تو قبیلے والے اسکےپاس آئے اور پوچھنے لگے کہ سردار اگلی سردیاں عام سردیوں
⬇️
جیسی ہوں گی یا زیادہ برف پڑے گی؟ اب اس نوجوان کے پاس قدیم بزرگوں کی دانش و تجربہ تو تھا نہیں جو زمین آسمان دیکھ کر بتاسکتے تھے کہ کیسا موسم آنے والا ہے وہ تو یونیورسٹی سے پڑھ کر آیاتھا اس نے سوچا اگر کہہ دیا کہ عام سی سردی ہوگی اور زیادہ برف پڑگئی تو قبیلہ مارا جائےگا اس لیئے
⬇️
اس نے ازراہِ احتیاط کہہ دیا کہ تھوڑی سخت سردی ہوگی
لکڑیاں جمع کر لو قبیلے کے جوان لکڑیاں اکٹھی کرنے میں جُت گئے
ہفتہ بھر سردار بے چین رہا قبیلے کی زندگی کا دار و مدار اس کے فیصلے پر تھا اور وہ تُکا لگا کر فیصلہ کر چکا تھا لیکن وہ یونیورسٹی کا اتنا پڑھا لکھا تھا کہ اسے جدید
⬇️
سوال نمبر 1_ کرہشن احتساب اور ریمافرز کےنام پر نوازشریف حکومت کا خاتمہ کرکے سلیکٹڈ عمران کو حکومت دلائی گئی اور پھر تمام تر حمایتی طاقتوں کو اسکی جھولی اور مخالف طاقتوں کو جیل میں ڈال کر کارکردگی دکھانے کیلئے آئیڈیل گراؤنڈ دیا گیا۔
⬇️
کیا بطور محافظ پاکستان آپ حکومت کی کارکردگی سے مطمئن ہیں ..؟
سوال نمبر2_ شریف خاندان اور انکی مقبول سیاست کے خاتمے کیلئے جو بھاری قیمت ملک و قوم سے وصول کی گئی اس کے عوض کیا شریف خاندان یا ان کی سیاست ختم کرنے کی کوشش کامیاب ہوچکی ..؟
سوال نمبر3_ نوازشریف بطور وزیراعظم
⬇️
اپنی خارجہ پالیسی جمہوری اصولوں پر چلانے کیلئے آپ سے الجھتا تھا اس کو گھر بھجوانے کے بعد کیا آپ عسکری خارجہ پالیسی کی بدولت ملک کے مسائل سلجھا پائے ..؟
اگر آپ اپنی لائی حکومت کی کارکردگی پر سرشار ہیں تو پھر آپ یا "وتعزو من تشاء وتزل من تشاء" کی ٹویٹ کرنے والا آپ کا نمائندہ
⬇️
کسی گاؤں میں ایک کتا کنویں میں گر کر مرگیا چونکہ گاؤں میں وہ واحد کنواں تھا اس لیئے لوگ بھاگے بھاگے اپنے علاقے کے مولوی صاحب کے پاس گئے اور ان سے سوال کیا کہ کنویں کا پانی کیسے پاک کیا جائے ؟
مولوی صاحب نے فرمایا:"آپ لوگ کنویں سے چالیس بالٹیاں نکال کردیں
⬇️
ﮐﻨﻮﺍﮞ ﭘﺎﮎ ﮨﻮﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ“
ایک دو دن بعد گاؤں والے پھر مولوی صاحب کے پاس آن پہنچے اور بولے "حضرت پانی ویسا ہی ناپاک ہے جبکہ آپ کے حکم کے مطابق چالیس بالٹیاں پانی نکال کر پھینک دیا تھا"
مولوی صاحب نے یہ سن کر پوچھا: "کیا آپ لوگوں نے کتے کو نکال کر چالیس بالٹیاں پانی
⬇️
پھینکا تھا ؟
اس پر سب بولے: حضرت آپ نے بالٹیاں نکالنے کا کہا تھا کتا نکالنے کا نہیں
مولوی صاحب نے کہا: جب تک کتا نہیں نکلے گا پانی صاف نہیں ہوگا
جی ہاں عمران نیازی کو نکال دینے سے کچھ نہیں ہوگا بلکہ وزیراعظم بنانے والی جرنیلی فیکٹری کا بند ہونا ضروری ہے اسکے کرتا دھرتاؤں کے
⬇️
جاپان میں پچھلے30سال میں چوری نہیں ہوئی، قتل نہیں ہوا، کوئی بھوکا نہیں سوتا، زلزلے کےوقت کیمپوں میں سب کچھ رکھ دیا جاتاہے کوئی ایک چھٹانک ضرورت سے زیادہ نہیں لیتا دیانتداری میں دنیا میں پہلےنمبر پر ہیں سڑک پر ایک کروڑ پھینک دیں کوئی نہیں اٹھاتا، آپ
⬇️
کندھا ماریں سامنے والامعذرت کرتا دکھائی دےگا۔ ترقی اور ٹیکنالوجی میں دنیا سے دس سال آگے جیتے ہیں
کام اتنا کرتے ہیں کہ وزیراعظم ہاتھ جوڑ کے آرام کےمشورے دیتا ہے
سگریٹ کی راکھ جھاڑنے کی ڈبیا جیب میں رکھتے ہیں صفائی اتنی کہ سڑکوں میں منہ نظر آئے پابندی وقت اتنی کہ پانچ منٹ ٹرین
⬇️
لیٹ ہوئی تو پوری کمپنی بند کر دی
اخلاق اتنا بلند آپ حیرت سے منہ تکتے رہ جائیں اخلاص مہمان نوازی اور ثقافت کمال
محبت وفا اتنی کہ جاپانی بیوی پوجا کرنے لگ جائے اور آپکو اتنا کھلائے کہ موٹے ہونے کا خوف طاری ہوجائے
چاول کی فصل مرغوب غذا، ایک دفعہ قحط پڑا تو تیس سال کا ایسا ذخیرہ
⬇️
پہلے شوکت عزیز صدیقی کا دھماکے دار بیان، پھر کافی عرصہ خاموشی، پھر جج ارشد ملک کی ویڈیو، پھر ایک لمبا توقف، پھر جج رانا شمیم کا بیان حلفی، پھر تھوڑے وقفے کے بعد ثاقب نثار کی آڈیو ..!!
پکچر ابھی باقی ہے دوست ..!
بس تھوڑا سا مزید توقف فرما لیں جلد ایک ویڈیو آنے
⬇️
والی ہے جو ثاقب نثاروں اور انکے پشتی بانوں کو دوپہر بارہ بجے تارے دکھا کر بیچ چوراہے میں ساری وارداتیں الف ننگا کر دیگی
اس سب کے پیچھے جو بھی ہے لیکن بڑا ظالم شخص ہے جو ایک ساتھ سارے پتے شو کرکے عمران نیازیوں اور ٹائیگروں کو ایک ہی بار مارنے کی بجائے وقفے وقفے سے انکی لتر پریڈ
⬇️
کرکے مزے لینا چاہتا ہے۔ مجھے لگتا ہے اسے بار بار عمران نیازیوں اور انکے ٹائیگروں کی چیاؤں، چیاؤں سننے کا نشہ چڑھ گیا ہے۔
نیازی، اسکے ترجمان اور ٹائیگرز اپنی آواز دھیمی رکھیں یہ نہ ہو اپنا گلا خراب کر بیٹھیں ہمیں آپکی چیخیں سننے کا نشہ چڑھ چکا ھے۔ آنے والی اگلی قسط میں ہم آپکی
⬇️