پاکستان کیسے ٹوٹا
جنرل ایوب خان نے1956ء کا آئین معطل کر دیا
جب انہوں نے1962ء میں صدارتی آئین نافذ کرنے کا منصوبہ بنایا تو ان کے بنگالی وزیر قانون جسٹس ریٹائرڈ محمد ابراہیم نے جنرل ایوب خان کو روکنے کی کوشش کی۔ ان کی کتاب ’’ڈائریز آف جسٹس محمد ابراہیم‘‘ میں جنرل ایوب خان کے
👇1/28
ایوب خان اپنی ضد پر قائم رہے اور انہوں نے ایک پنجابی جج، جسٹس ریٹائرڈ محمد منیر کو اپنا وزیر قانون بنا لیا۔ نئے وزیر قانون کو یہ ذمہ داری سونپی گئی کہ وہ کسی طرح بنگالیوں سے جان چھڑائیں
جسٹس محمد منیر نے اپنی کتاب ’’فرام جناح تو ضیاء‘‘
👇2/28
ایوب خان اپنی ضد پر قائم رہے اور انہوں نے ایک پنجابی جج، جسٹس ریٹائرڈ محمد منیر کو اپنا وزیر قانون بنا لیا۔ نئے وزیر قانون کو یہ ذمہ داری سونپی گئی کہ وہ کسی طرح بنگالیوں سے جان چھڑائیں
جسٹس محمد منیر نے اپنی کتاب ’’فرام جناح تو ضیاء‘‘ میں لکھا ہے کہ 1962ء میں وزیر
👇2/28
قانون بنانےکےبعد جنرل ایوب نے مشرقی پاکستان سے تعلق رکھنےوالے ایک بنگالی وزیر رمیض الدین کے پاس مجھے بھیجا اور میں نےانہیں کہا کہ آپ ہم سےعلیحدگی اختیار کرلیں یا کنفڈریشن بنا لیں
رمیض الدین نے جواب میں کہا کہ ہم اکثریت میں ہیں، آپ اقلیت ہی
اگر آپ علیحدہ ہونا چاہتے
👇👇3/28
تو ہو جائیں لیکن اصل پاکستان تو ہم ہیں۔ جسکی شہادت سےپتا چلتا ہے کہ جنرل ایوب خان بنگالیوں کے ساتھ نہیں رہنا چاہتے تھے کیونکہ وہ صدارتی نظام کے خلاف تھے۔ یہی وہ سال تھا، جب تحریک پاکستان کے رہنما حسین شہید سہروردی کو غداری کے الزام میں #جرنیل_غدار_ہیں #جرنیلوں_نے_ملک_توڑا
شہید سہروردی کو غداری کے الزام میں گرفتار کیا گیا تو ڈھاکا میں پاکستان کے خلاف نعرے لگ گئے۔
حسین شہید سہروردی کی نواسی بیرسٹر شاہدہ جمیل کہتی ہیں کہ ان کے نانا علاج کے لیے بیروت گئے، وہاں ان کی پراسرار حالات میں موت ہو گئی۔ ہم انہیں مغربی پاکستان میں
👇6/28
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
#ذاتی_معاملہ_گورکھ_دھندہ
یورپ نے صلیبہ جنگوں مین ابتدا کی تاکہ مسلمان قوم کو اس تھیوری مین الجھا کر دین سے دوری کرا دی جائے چند دنوں سے عمران کے بابا فرید رحمتہ اللہ علیہ کے مزار کی چوکھٹ پر مبینہ سجدےیا بوسےپر جاری بحث کےدوران انکا دفاع کرنے والےاکثر لوگوں نےکہا کہ مذہب
👇1
انسان کا ذاتی معاملہ ھے
یہ محض ایک جملہ نہیں بلکہ
#سیکیولرازم کی بنیاد ہےوہ سیکیولرازم جو اسوقت مغرب کے سبھی ترقی یافتہ ممالک میں رائج ھے
اگر یہ جملہ پاکستان میں مقبول ہو گیا تو یہاں اسکے کیا اثرات مرتب ہونگے اس مضمون میں ہم اسی پر بات کریں گے
مذہب کو ذاتی معاملہ قرار
👇2/
انسان کا ذاتی معاملہ ہے۔” یہ محض ایک جملہ نہیں بلکہ
#سیکیولرازم کی بنیاد ہے
وہ سیکیولرازم جو اسوقت مغرب کےسبھی ترقی یافتہ ممالک میں رائج ہے
اگر یہ جملہ پاکستان میں مقبول ہوگیا تو یہاں اسکےکیا اثرات مرتب ہونگے اس مضمون میں ہم اسی پر بات کریں گے
مذہب کو ذاتی معاملہ قرار
👇3/12
میاں نوازشریف کی نااہلی اور حقیقت
نوازشریف نے2013 میں حکومت سنبھالی تو ملک کی معاشی حالت خراب تھی۔ میاں صاحب جو گوادر پورٹ کےموجد تھےجسکا افتتاح1992 میں کرچکےتھے۔
چین نےاسی پورٹ اور سی پیک منصوبےکو پرویزمشرف اور صدر زرداری کو ٹیبل کیا تو انھوں نےامریکہ کےخوف سےانکار کردیا۔
👇1/8
میاں صاحب اس منصوبےکے موجد تھے
آپنےملک سےبےپناہ محبت کرتےہیں حکومت سنبھالتےہی منصوبےکو عملی جامہ پہنانےکا فیصلہ کرلیا۔
منصوبےمیں چین پاکستان ترکی اور ایران شامل تھےجسے بڑھاکر روس اور وسط ایشیائی ممالک کو بھی شامل کر لیاگیا اور ون بیلٹ ون روڈ کا نام دیا گیاجس میں76ممالک شامل
👇2/8
ہوگئے۔
اگےجاکر اس منصوبےنےمشرقی اقتصادی بلاک کیصورت اختیار کرناتھی ان ممالک کی ٹریڈ کرنسی بھی یوآن ہونی تھی اور ڈالر پر انحصار ختم ہوجاناتھا
امریکہ کو خبر ہوئی تو اس نےپاکستان کےداخلی ایجنٹوں اسٹیبلشمنٹ کو متحرک کردیا۔
اندرونی حالات خراب کرنیکا پہلا منصوبہ ماڈل ٹائون کا
👇3/8
جنرل ایوب خان نے 1956ءکا آئین معطل کر دیا اور جب انہوں نے1962ء میںصدارتی آئین نافذ کرنے کا منصوبہ بنایا تو ان کے بنگالی وزیر قانون جسٹس ریٹائرڈ محمد ابراہیم نے جنرل ایوب خان کو روکنے کی کوشش کی۔ ان کی کتاب ’’ڈائریز آف جسٹس محمد ابراہیم‘‘ میں جنرل ایوب خان کے ساتھ ان کی
👇1/28
سرکاری خط و کتابت شامل ہے، جس میں وزیر قانون نے صدر پاکستان کو وارننگ دی تھی کہ صدارتی آئین پاکستان توڑ دے گا۔ پاکستان کے فوجی صدر نے اپنے بنگالی وزیر قانون کی وارننگ نظر انداز کر دی۔ اس صدارتی آئین کے خلاف مشرقی پاکستان کے گورنر جنرل اعظم خان نے بھی استعفیٰ دے دیا۔
👇2/28
ایوب خان اپنی ضد پر قائم رہے اور انہوں نے ایک پنجابی جج،جسٹس ریٹائرڈ محمد منیر کو اپنا وزیر قانون بنا لیا۔نئے وزیر قانون کو یہ ذمہ داری سونپی گئی کہ وہ کسی طرح بنگالیوں سے جان چھڑائیں جسٹس محمد منیرنے اپنی کتاب ’’فرام جناح تو ضیاء‘‘میں لکھا ہے کہ 1962ءمیںوزیر قانون بنانے
👇3/28
کمشن میں شامل جسٹس حمود الرحمنٰ، جسٹس انوار الحق اور جسٹس طفیل علی عبدالرحمٰن پر مشتمل کمیشن نے جنرل نیازی کے طرز کو شرمناک اور اخلاقی دیوالیہ پن کا شکار قرار دیا۔
کمیشن نے لکھا کہ جنرل نیازی کم از کم دو ہفتےتک ڈھاکا کا دفاع کر سکتے تھے
وہ سرنڈر
👇1/4
کیبجائےاپنی جان قربان کر دیتےتو آئندہ نسلیں انہیں ایک عظیم ہیرو کےطور پر یاد رکھتیں #حمود_الرحمٰن_کمیشن کےمطابق انہوں نےہندوستانی جنرل کو گارڈ آف آنر دےکر ملک اور فوج کی عزت خاک میں ملا دی۔
کمیشن نےجنرل یحیی، جنرل عبدالحمید، جنرل پیر زادہ، میجر جنرل غلام عمر، جنرل گل حسن
👇2/4
اور جنرل مِٹھا کےخلاف کورٹ مارشل کی سفارش کی کمیشن نے جنرل ارشاد احمد خان کے خلاف بھی کارروائی کی سفارش کی، جنہوں نےبغیرمقابلےکےمغربی محاذ پرشکرگڑھ کےپانچ سو گاؤں دشمن کحوالکر دیے۔
#حمود الرحمن_کمیش رپورٹ میں واضح طور پر لکھاگیاھےکہ
سرنڈر کےبعد جنگی قیدی بنا لیے گئےرہائ کےبعد ایک کتاب لکھی نام تھا اسکا،،، چہرے
وہ لکھتے ہیں کہ جو قومیں اپنا احتساب نہیں کر تیں تو کوئی دوسرا محتسب مسلط کر دیاجاتا ھے
پھر ایسی قوم کا کڑا احتساب ہوتا ھے
👇1/8
ھم نے آج تک کسی طاقتور کا احتساب نہیں کیا
جنرل ایوب سکندر مرزا نے ملک کے خلاف سازشیں کیں مارشل لگایا مشرقی مغربی حصوں میں نفرت کی آبیاری کی
نتیجہ علیحدگی صورت میں سامنے آیا
مارشل لا لگا کر 65 کہ جنگ ہار کر بھی فیلڈ مارشل بن بیٹھا پوری قوم
👇2/8
خاموش تماشائی بنی رہی
بھٹو صاحب نے #حمود الرحمن_کمیشن_رپورٹ چھپائے رکھی جن کا کورٹ مارشل ہونا تھا وہ پروموٹ ہو گئے۔ ملک سے غداری کرکے بھی عہدوں کے حقدار بن گئے
انھیں پھانسیاں لگائی جاتیں اور جیلوں میں ڈالا جاتا تو نہ ضیا پیدا ہوتا نہ مشرف اور
👇3/8
مری میں 21 اموات کا ذمہ دار کون؟؟؟
1> محکمہ موسمیات...... جس نے 5 جنوری کو روٹین کی ایڈوائزری جاری کی... حکومت کو برفانی طوفان آنے کا نہیں بتایا.... مری میں برفباری نہیں بلکہ برفانی طوفان چل رہا تھا. امریکہ میں ایسی صورتحال 1/4👇
میں حکومت ایمرجنسی نافذ کرتی ہےدفاتر سڑکیں بند کردی جاتی ہیں
مری میں رات ساری منفی 8تھا. اور 15 فیٹ سے زیادہ برف پڑی.
2>حکومت
فواد چودھری 5جنوری کو ٹویٹ میں عوام کی غربت کا مزاق اڑنے کےلئے دعویٰ کرتے ہیں کہ 1لاکھ لوگ مری پہنچ چکے ہیں کیا یہ غریب ملک ہے؟مری میں ک
👇2/4
8بجے انگریزی میں ٹویٹ کرکے انتظامیہ کو شاباش دیتے ہیں... اس بے خبر وزیر اعلیٰ کو پتہ ہی نہیں کے عوام کس عزاب میں پھنس چکے ہیں..... فیملیز اور بچے برفانی طوفان میں کاروں میں محصور ہیں...
3>میڈیا......پاکستان کا سب سے
👇3/4