#پہلے_خود_کو_بدلیں
پرانے زمانے کی بات ھے کہ ایک بادشاہ تھا جو اپنی رعایا پر بڑا مہربان تھا۔ اس نے 100 کلومیٹر لمبی سڑک تعمیر کرنے کا حکم دیا۔
جب سڑک تعمیر ھو گئی اور اس کے افتتاح کا وقت آیا تو اس نے اپنے تین وزیروں سے کہا کہ ایک بار پوری سڑک کا جائزہ لیکر آو تاکہ پتہ چل سکے
⏬
کہ کہیں کوئی نقص تو باقی نہیں رہ گیا؟
تینوں وزیر چلے گئے
شام میں پہلا وزیر واپس آیا اور کہنے لگا بادشاہ سلامت پوری سڑک بہت شاندار بنی ھے۔ مگر سڑک پر ایک جگہ کچرا پڑا نظر آیا اگر وہ اٹھا لیا جائے تو سڑک کی خوبصورتی کو چارچاند لگ جائیں گے
⏬
دوسرا وزیر آیا تو اس نے بھی بالکل یہی احوال سنایا کہ سڑک پر ایک جگہ کچرہ ھے اگر وہ اٹھا لیا جائے تو سڑک پر انگلی اٹھانے کی گنجائیش باقی نہیں رھے گی۔
تیسرا وزیر آیا تو وہ بہت تھکا ھوا نظر آیا اور پسینے سے اسکے کپڑے گیلے ھو رھے تھے اور اس کے ہاتھ میں ایک تھیلا بھی تھا۔
⏬
بادشاہ کو اس نے بتایا کہ بادشاہ سلامت سڑک تو بہت عالیشان بنی ھے مگر سڑک پر مجھے ایک جگہ کچرا پڑا نظر آیا جسکی وجہ سے سڑک کی خوبصورتی ماند پڑ گئی تھی۔ میں نے اسکو صاف کر دیا ھے۔ اب سڑک کی خوبصورتی کو چار چاند لگ گئے ہیں۔
اور وہاں یہ ایک تھیلا بھی تھا شاید کوئی بھول گیا ھوگا۔
⏬
بادشاہ یہ سن کر مسکرایا اور کہا۔
یہ کچرا میں نے رکھوایا تھا اور یہ تھیلا بھی۔ اس تھیلے میں پیسے ہیں جو تمھارا انعام ھے اور پھر بادشاہ نے بلند آواز میں کہا: دعوے تو سب کرتے ہیں اور خامیاں بھی سب نکالتے ہیں۔ چاہتے سب ہیں کہ سب کچھ اچھا ھو جائے مگر عملدرآمد کوئی نہیں کرتا
⏬
ہم اگر چاھتے ہیں کہ ہمارے معاشرے میں سب اچھا ھو تو ہمیں خود کو بدلنا ھوگا۔ اور اپنے معاشرے کو روشن بنانے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ھوگا۔.!! #منقول
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
#تاریخِ_گم_گشتہ
تاریخ کے جھروکوں سے
’’جیکب کلاک‘‘ دنیا کا واحد گھڑیال جو کشش ثقل سے چلتا ہے
جوکم صاحب بہادر کے بسائے ہوئے شہر جیکب آباد کا شمار سندھ کے قدیم شہروں میں ہوتا ہے ۔ بریگیڈیئر جنر ل جان جیکب جنہیں ان کے عقیدت مند ’’جوکم صاحب بہادر‘‘ کے نام سے یاد کرتے ہیں
⏬
جیکب آباد شہر کے بانی اور یہاں کے باشندوں کے لیے روحانی بزر گ کا درجہ رکھتے ہیں۔ عالمی تاریخ میں وہ واحد فوجی ہیں جنہوں نے میدان جنگ کے علاوہ فن تعمیراور سول انجینئرنگ میں بھی کمالات کا مظاہرہ کرتے ہوئے کئی نادر شاہ کار تخلیق کیے جو سیاحوں کے لیے آج بھی حیرانی کا باعث ہیں۔
⏬
ویسے تو انہوں نے سول انجینیرنگ اور اُس دور کی ٹیکنالوجی کے لحاظ سے کئی کارہائے نمایاں انجام دیئے لیکن ان کے دو شاہکار ’’جیکب کلاک‘‘ اور کبوتر گھر‘‘ آج بھی دنیا بھر سے آنے والے سیاحوں کا مرکز نگاہ بنے ہوئے ہیں۔ کشش ثقل کی مدد سے چلنے والا دینا بھر میں واحد کلاک ہے
⏬
#COVID19
Interesting points from presentation of Director of Intl Infectious Disease at Mass General Hospital 1. Close to 100% of the positive cases in MA are Omicron. Delta is almost completely gone from New England. 2. This surge will peak sometime between 1/10 and 1/21 and
⏬
then begin a quick downhill journey of two to four weeks 3. We will end up with a 20-50% positivity rate 4. February will be clean up mode, March will begin to return to "normal" 5. Omicron lives in your nose and upper respiratory area which is what makes it so contagious.
⏬
It isn't able to bond with your lungs like the other variants 6. The increased hospitalizations should be taken with a grain of salt as most of them are secondary admissions (i.e. people coming in for surgery, broken bones, etc. who are tested for COVID)
⏬
#DUCK_OR_EAGLE? You decide.
I was at the airport when a taxi driver approached me.
The first thing I noticed in the cab was a phrase, I soon read:
Duck or Eagle?
You decide.
The second thing I noticed was a clean, shiny cab, the driver well dressed
⏬
white shirt and well pressed pants, with a tie.
The taxi driver got out, opened the door for me and said: I am John, your chauffeur
While I'm putting your luggage away, I'd like you to read on this card what my mission is
On the card was written:
⏬
John's Mission
To get my clients to their destination quickly, safely and economically, while providing a friendly environment.
I was impressed.
The interior of the cab was equally clean.
John asked me:
"Would you like some coffee?"
⏬
#قصور_کس_کا_ہے
مری اور گلیات کی طرف سفر کرنے والے معصوم لوگ تھے۔۔
مری کے غریب باشندے اپنا دھندہ کر رہے تھے۔
جائے وقوع کے ارد گرد رھنے والے انڈے، چائے پانی بیچ کر اور گاڑیوں کو دھکا لگا کر اپنا رزقِ حلال کما رہے تھے۔
فوج بیرکوں میں سو رھی تھی۔
⏬
ویسے بھی اس کا کام تو سرحدوں پر ہے۔۔ ضلعی انتظامیہ کے پاس وسائل نہیں تھے۔
اپوزیشن اور حکومت ایک دوسرے پر الزام تراشی میں مصروف تھیں۔
میڈیا اس آگ کو بڑھانے میں مصروف تھا۔۔
ہم سب سوشل میڈیا گروپس پر مزے بھی لے رہے تھے اور افسوس بھی کر رہے تھے۔۔لیکن کوئی عملی اقدام نہیں کرسکے۔
⏬
پاکستان میں 20 سے زائد نیوز چینلز ھیں۔۔۔ محکمہِ موسمیات کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حنیف (جو کہ میرے بچپن کے دوست بھی ہیں) ایک ہفتہ پہلے مکمل رپورٹ دے چکے تھے اور لگاتار وارننگ جاری کر رہے تھے۔
⏬
آج سے چند سال پہلے پنجاب سے کراچی جانے والی تیز گام ایکسپریس جولائی کے مہینے میں سندھ کے ریگستان میں خراب ہو گئی۔ ٹرین میں بچے، بوڑھے، خواتین بدترین گرمی میں محصور ہو گئے۔ وقت کے ساتھ ساتھ پانی اور دیگر اشیاء بھی ختم ہو گئی
⏬
اور ٹرین گرمی کی حدت سے تپ کر بھٹی بن چکی تھی جس کی شدت سے بچے اور خواتین بلکنا شروع ہو گئے۔ اس سے پہلے کہ کوئی بڑا سانحہ ہوتا اور لوگ گرمی کی شدت سے ہلاک ہونا شروع ہوتے، چشم فلک نے دیکھا کہ دور سے لوگوں کا ایک ہجوم آ رہا ہے جنہوں نے ہاتھوں میں پانی کے کولر، کھانے کی دیگیں
⏬
اور دیگر اشیائےخورد و نوش اٹھائی ہوئی تھیں۔ یہ قریب میں واقع گوٹھ کے رہائشی تھے جنہیں جب ٹرین کے حالات کا پتا چلا تو وہ بلکتے سسکتے مسافروں کے لئے اپنا سب کچھ اٹھا کر لے آئے اس سب کا معاوضہ بھی لینے سے انکار کر دیا۔
#MurreeIncident #MurreeDeaths
This Murree incident was a result of a collective failure of the entire society.
Not a single person of this country can be exonerated. Even a person sitting in Karachi is equally responsible for this tragedy.
People of Pakistan
⏬
are not tuned to follow instructions therefore despite clear instructions, they stormed into the hill station.
Civil Administration as usual totally failed to implement the DOs & DON'Ts in true spirit.
Political leadership is only fueling the crisis to their own interests
⏬
Social media champions are polluting the minds through nonstop nonsense.
Military leadership of Murree didn't appreciate the magnitude of threat in time and kept waiting for a call from Civil Administration, thus responded late when the damage was already done.
⏬