حضرت عیسیٰ علیہ السلام تیز تیز قدم اُٹھاتے ہوئے ایک پہاڑ کی طرف جا رہے تھے ایک آدمی نے بُلند آواز سے پُکار کر کہا اے خُدا کے رسول ع آپ اِس وقت کہاں تشریف لے جا رہے ہیں آپ کے پیچھے کوئی دشمن بھی نظر نہیں آ رہا پھر آخر آپ کی وجہِ خوف کیا ہے
🔻
Pg1 #محبت_فاتح_عالم
حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے فرمایا میں ایک احمق آدمی سے بھاگ رہا ہوں تُو میرے بھاگنے میں خلل مت ڈال اس آدمی نے کہا یاحضرت آپ کیا وہ مسیح علیہ السلام نہیں ہیں جن کی برکت سے اندھا اور بہرا شفایاب ہو جاتا ہے آپ نے فرمایا ہاں
اُس آدمی نے کہا کیا آپ وہ بادشاہ نہیں ہیں
🔻
Pg2 #مارخور
جو مُردے پر کلامِ الہٰی پڑھتے ہیں اور وہ اُٹھ کھڑا ہوتا ہے آپ نے فرمایا ہاں اس آدمی نے کہا کیا آپ وہ ہی نہیں ہیں کہ مٹی کے پرندے بنا کر اُن پے دَم کر دیں تو وہ اُسی وقت ہَوا میں اُڑنے لگتے ہیں آپ علیہ السلام نے فرمایا "بیشک میں وہی ہوں تو اُس شخص نے حیرانگی سے پوچھا
🔻
Pg3
کہ اللّٰہ نے آپ کو اِس قدر قوت عطا کر رکھی ہے تو پھر آپ کو کس کا خوف ہے
حضرت عیسیٰ ع نے فرمایا اُس رب العزت کی قسم کہ جس کے اسمِ اعظم کو میں نے اندھوں اور بہروں پر پڑھا تو وہ شفایاب ہو گئے پہاڑوں پر پڑھا تو وہ ہٹ گئے مُردوں پر پڑھا تو وہ جی اُٹھے لیکن وہی اسمِ اعظم
🔻
Pg4
میں نے احمق پر لاکھوں بار پڑھا لیکن اُس پر کچھ اثر نہ ہُوا
اُس شخص نے پوچھا یاحضرت یہ کیا ہے کہ اسمِ اعظم اندھوں بہروں اور مُردوں پر تو اثر کرے لیکن احمق پر کوئی اثر نہیں کرتا حالانکہ حماقت بھی ایک مرض ہے تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے جواب دیا حماقت کی بیماری خُدائی قہر ہے
🔻
Pg5
درسِ حیات: بیوقوف کی صحبت سے تنہائی بہتر ہے
حکایت نمبر 6, کتاب: "حکایاتِ رومی از حضرت مولانا جلال الدین رومی رح
عیسیٰ علیہ السلام کا جسمانی رفع ثابت کرنے کے لیے یہ دلیل دی جاتی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی جسمانی طور پر معراج پر تشریف لے گئے تھے۔ چنانچہ کسی انسان کا جسم سمیت آسمان پر جانا ممکن ہے۔
👇👇
مستند روایات اور احادیث پاک اور قرآن سے معراج کا جسمانی ہونا ثابت ہوتا ہے... اسی پر امت کے علماء کا اجماع ہے. (1)حضور علیہ الصَّلٰوۃ و السَّلام کو بیداری کی حالت میں جسمانی معراج نصیب ہوئی، اس پہ قرآنی آیت و صحیح احادیث دلیل ہیں، نیز جمہور صحابۂ کرام، تابعین، تبعِ تابعین،
👇👇
فقہاء، محدثین اور متکلمین کا مذہب اور اہلِ سنّت و جماعت کا یہی عقیدہ ہے۔
معرفتِ نکتہ : 11
ﷲﷻ کا نظامِ نور جو عالمِ ناسوت (دنیا)میں بطور معاونتِ انسان اُتارا گیا، اُسے کئی معاملات میں مبہم رکھا گیا"الجنت"منزل دکھائی گئی لیکن اس تک رسائی کے بہت سے پہلو پوشیدہ ہونے کی بابت
شانِ حسین المعشوق علیہ السلام
(شہید فقر و گنجِ اعظم)
{حصہ دوم}
تحریر :علی بادشاہ
(ترجمان امارب ابرار)
" بیشک یقیناً ہم نے آدمی کو سب سے اچھی صورت(ساخت) میں پیدا کیا"
(التین - 4)
بہترین ساخت پر مقامِ شریعت میں ہر محب کو دنیا میں بھیجا گیا ..
👇👇
"ہم نے تم میں سے ہر ایک کے لیے ایک شریعت اور واضح راہ مقرر کر دی ہے، اور اگر اللہ چاہتا تو سب کو ایک ہی امت کر دیتا لیکن وہ تمہیں اپنے دیے ہوئے حکموں میں آزمانا چاہتا ہے، اس لیے نیکیوں میں ایک دوسرے سے بڑھنے کی کوشش کرو، سب کو اللہ کے پاس پہنچنا ہے پھر تمہیں بتائے گا
👇👇
جس میں تم اختلاف کرتے تھے۔"
(المائدہ : 48)
بہت سے شاہکار (انسان) بوجہ مشکلات شیطان کے پیروکار ٹھہرے اور لذتِ نفس میں گواہی سے قاصر رہے۔ جبکہ کچھ کے جسد زینتِ مقتل بنے ..
کاروانِ حیات میں ہر مقرب (حاملِ قُرب) بذریعہ قربانی مرتبہِ حق (شہادت) کو ضرور پہنچا ..
موسم بہار کی ابتدا، پوشیدہ اور فصل کو کہا جاتا ہے. ربیع الاول یعنی کائنات کے لئے موسم بہار کا آغاز اور عالم ناسوت کے لئے پہلی فصل جو پوشیدہ بھی ہے اسے ربیع الاول کہتے ہیں.
ربیع الاول اسی بابت جمال پروردگار کا مہینہ ہے.
Pg1
#محبت_فاتح_عالم
*شعبان:*
*سیدنا محمد المحمود*
صلی اللہ علیہ وسلم
کا مہینہ ضرور ہے مگر وہ تمام امت کے مستقبل میں اعمال اور شفاعت کا مہینہ ہے.
*رمضان:*
اللّٰہ کے فضل کے حصول کا مہینہ ہے جبکہ ربیع الاول صاحب باطن (پوشیدہ) افراد جو صاحب ارشاد و تقوین ہیں یہ اُن کا مہینہ ہے.
Pg2
1 ربیع الاول تک تمام ہستیاں جو پوشیدہ معاملات کی انجام دہی پر مصروف ہیں وہ روحانی احکامات کی وصولی پاتے ہیں. آنے والے سال کے لئے
*دربار محمد المحمود* (ص)
سے ہدایت کی روشنی میں صاحب فقر امور بجا لاتے ہیں.
یہ مجالس مقدس کا انعقاد 14 مقامات پر ہوتا ہے. کامل فقراء
شیخ صفی الدّین بِن ابی المنصور اپنے رسالہ اور شیخ عبدالغفار '' الوحید '' میں فرماتے ہیں کہ شیخ ابوالحسن وتانی سے حِکایت بیان کی جاتی ہے کہ انہوں نے فرمایا کہ مجھے شیخ ابوالعباس طنجی نے خبر دی وہ فرماتے ہیں کہ میں سیدی احمد بِن رفاعی
Pg1
کے ہاں ( مُرِید ہونے کی غرض سے ) حاضر ہُوا تو آپ نے فرمایا:
'' تیرا پِیر میں نہیں بلکہ تیرے مُرشِد عبدالرحیم ہیں جو '' قنا '' میں رہتے ہیں ''
تو میں نے قنا کا سفر اِختیار کِیا اور شیخ عبدالرحیم کی بارگاہ میں حاضر ہُوا۔ آپ نے مجھ سے فرمایا کہ:
'' تُو بیت المُقدّس جا تاکہ تجھے
Pg2
حضور نبی اکرم صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم کی معرفت ہو۔ ''
تو میں حسب الحُکم جب میں بیتُ المُقدّس پہنچا اور میں نے بیتُ المُقدّس میں اپنا پاؤں رکھا تو کیا دیکھتا ہوں کہ:
'' سارے آسمان اور سب زمینیں اور عرش اور کُرسی نبی کریم صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم سے بھرے ہوئے ہیں
Pg3
کی سربراہی میں ٹیم محبت کی معزز قیادت نے ڈسٹرکٹ بار آفس ساہیوال میں
"سردار آصف علی سیال"
(ڈائریکٹر جنرل آئی.سی.پی.ڈی امریکہ),
"ملک نور سمند وٹو" (صدر بار تاندلہ) اور "مہر علی رضا صادق" (جنرل سیکرٹری بار ساہیوال)
👇
Pg1 #محبت_فاتح_عالم
ملک فیصل خیام سنگلہ (صدر وکلاء طلباء تحریک)
سمیت ساہیوال ڈویژن کے نامور و معزز وکلاء سے ملاقات کی. شرکاء کیجانب سے وطن عزیز کی ترقی و استحکام کیلئے نوجوانوں کو منظم کرنے, صوفی ازم کے فروغ سے معاشرے کی تربیت کرنے اور زیرو ویسٹ پروجیکٹ سمیت ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچنے
Pg2
اور عوامی فلاح کے دیگر منصوبوں کے متعلق لائحہ عمل ترتیب دیا گیا. بعد ازاں ٹیم محبت کی نگرانی میں اسپئیریر گروپ آف کالجز اور وکلاء برادری کے اشتراک سے ہر ڈویژن و ضلح میں تربیتی پروگرامر کا سلسلہ شروع کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا. آخر میں دکھی انسانیت کا بیڑہ اٹھانے پر وکلاء برادری
3
انسان کا وجود جس میں چار عناصر کارفرما ھیں ان چاروں سے ملکر جو چیز بنتی ھے وہ نفس کہلاتا ھے پانچویں اس میں روح الٰہی ھے اور جسم میں ان عناصر اور روح کے درمیان جنگ جاری رھتی ھے۔یہ آگ خاک ھوا اور مٹی چاروں عنصر اپنی ذات میں ایک مکمل جہان ھیں ان کی تشکیل سے اور
👇
Pg1
انسان کو جو دنیا میں جیسا ماحول ملتا ھے اسی کے مطابق یہ نفس پروان چڑھتا ھے اسی کی کیفیات کے مطابق انسان کا مزاج عادتیں اور کیفیات بنتی ھیں۔ اور جو تعلیم ماحول انسان کو ملتا ھے ویسے ھی اسکے عمل ھونے لگتے ھیں۔ حضرت محمد صلّی اللہ علیہ وسلّم نے اپنے قول میں نفس دل اور روح سے
Pg2
سے متعلق بیان فرمایا ھے۔ اگر انسان کی تربیت صحیح ھاتھوں میں ھو اور اسکو ایسا ماحول دیا جائے جو عین خدائی فطرت کے مطابق ھو تو وہ اس فطری ماحول سے بہت کچھ اخذ کرتا ھے۔ انسان بھلائی اور برائیوں کی آماجگاہ ھے انسان کو دماغ دیا گیا ھے تاکہ یہ اس کا استعمال کرے دماغ کی خوراک عقل ھے
Pg3