"ملا کی اذاں اور "
ضیاء دور میں دیت کا ایک مسلہ کھڑا ہوا، جس کا قصہ کچھ یوں ہے کہ کچھ علمائے کرام نے کہا عورت کا چونکہ جائیداد اور گواہی سمیت ہر جگہ نصف حصہ ہے، اس لئے عورت کی دیت بھی آدھی ہو گی
یعنی اگر کوئی عورت قتل کرے یا کی جائے تو اس کے قصاص میں دیت نصف لی یا دی جائے 🔻
اس معاملے پہ کثیر علما کی رائے مگر یہ تھی کہ دیت کی کوئی تخصیص نہیں ہے
عورت ہو یا مرد دونوں انسان ہی ہوتے ہیں اس لئے دیت برابر ہے
انہی دنوں ایک مولوی صاحب جو نئے نئے مارکیٹ میں آئے تھے انہیں کہا گیا کہ مشہور ہونے کا ایک نسخہ ہاتھ لگا ہے
اگر آپ چاہیں تو نصف دیت والی رائے کے حق🔻
میں بیان دے کر مشہور ہو سکتے ہیں
اور پھر چشم عالم نے دیکھا کہ ایک صاحب راتوں رات سٹار بن گئے
حکومت نے انہیں اپنی حمایت میں کھڑا کیا اور نوازشات کی بارش کر دی
یہ واقعہ ملا ازم کی مکمل تفصیل بھی ہے اور تاریخ بھی ہے
میں نے ایک دن موٹا موٹا حساب لگایا تو پاکستان میں تمام مسالک و 🔻
فرقوں کی کل ملا کر جماعتوں کی تعداد پانچ سو سے اوپر ہے
جی ہاں پانچ سو جماعتیں
مطلب پانچ سو فیکٹریاں
جو سالانہ کروڑوں روپیہ خالص منافع کماتی ہیں
اور آپ حیران ہوں گے کہ اکثر جماعتیں دوسری جماعتوں کے اندر سے برآمد ہوئی ہیں
مثلاً ایک جماعت کا بزنس کامیاب ہو گیا تو کچھ پارٹنرز کو🔻
حصہ پورا نہیں ملا
انہوں نے اپنی الگ دکان کھول لی
اسی طرح جماعتیں بڑھتے بڑھتے اتنی تعداد ہو گئی
اور یہ پکچر ابھی باقی ہے
ہر سال ایک دو نئی جماعتیں کھڑی ہوتی ہیں، جنہیں اچھے سپانسرز مل جائیں وہ جلدی کامیاب ہو جاتے ہیں
جیسا کہ تحریک لبیک اور دعوت اسلامی ہوئیں
کچھ کو مگر جلدی 🔻
انویسٹرز نہیں ملتے
اس لئے وہ گھسٹ گھسٹ کر چلتی ہیں مگر بہرحال اپنی الگ پہچان ضرور باقی رکھتی ہیں
یہاں پر سوال یہ ہے کہ سب مسلمان ایک اللہ ،ایک رسول ﷺ اور ایک قرآن پہ ایمان رکھتے ہیں تو ان رنگ برنگی جماعتوں کی ضرورت کیوں ہے ؟
تو جناب اس کا جواب یہ ہے کہ مسلمانوں کو یا اسلام کو🔻
ان جماعتوں کی ضرورت نہیں ہے
بالکل نہیں ہے
عام آدمی عام مسلمان بہت سیدھا ہوتا ہے، اس کا عقیدہ بھی سادہ ہوتا ہے
وہ اپنی محنت سے کماتا ہے اور حسب توفیق عبادت بھی کرتا ہے اور اللہ کی راہ میں خرچ بھی کرتا ہے
ایک پڑھا لکھا اور باشعور شخص بھی ان جماعتوں سے دور رہتا ہے
اور سادہ انداز 🔻
میں دین پہ عمل بھی کرتا ہے
اور معاشرے کیلئے اپنی خدمات بھی انجام دیتا ہے
تو پھر مذہبی جماعتیں کیوں بنتی ہیں ؟
جب نبی کریم ﷺ نے دین مکمل کر دیا تو اب ان جماعتوں کی کیا ضرورت ہے ؟
تو سن لیں جی !
مذہبی جماعتیں کی ضرورت ہمیں نہیں ہے، انہیں ہے جن کیلئے دین ایک دھندہ ہے، جو دین کے🔻
نام پہ پیسہ، پاور اور پروٹوکول حاصل کرنا چاہتے ہیں
آپ نے دیکھ رکھا ہے کہ جو لوگ فرقے اور جماعتیں بناتے ہیں
وہ سب سے زیادہ مدرسے اور مساجد تعمیر کرتے ہیں
یہ ان کے اڈے ہوتے ہیں
یعنی دفاتر ہوتے ہیں
مدارس کے ذریعے افرادی قوت بھی ملتی ہے اور جماعت کے اثاثے بھی بنتے ہیں، جبکہ مساجد🔻
کے ذریعے سے گلی محلوں میں اپنی جماعت کی پرموشن کی جاتی ہے
یہ سب کچھ اسلام کے نام پہ ہی کیا جاتا ہے مگر اسلام کیلئے ہر گز نہیں کیا جاتا ہے
بلکہ یہ خالصتاً اپنی ذاتی دکانداری ہوتی ہے، اور ہر جماعت کے سربراہ نے اپنے بیٹے کو اپنا جانشین مقرر کر رکھا ہوتا ہے، چاہے وہ نشئی ہو یا 🔻
ان پڑھ ہو
یا یزید جیسا ہی کیوں نہ ہو
مگر اسے وارث ضرور بنایا جاتا ہے
تاکہ مال کسی غیر کے ہاتھ نہ لگے
اس مال کو لے کر جماعتوں میں جھگڑے بھی ہوتے ہیں
جن کی تفصیل اگر عوام تک پہنچ جائے تو لوگ ان پہ تھوکنا بھی پسند نہ کریں
حالیہ مثالیں تحریک لبیک میں دو بار ہونے والے بڑے تنازعے ہیں🔻
ماضی میں دعوت اسلامی کے ایک سینئر عہدیدار ابراہیم قادری نے ملتان اجتماع کے موقع پر زمین کی خریداری کیلئے جمع کئے جانا والا چندہ ضبط کر لیا اور تبلیغ اسلامی کے نام سے ایک اپنی الگ جماعت بنا لی
جو زیادہ کامیاب مگر نہ ہو سکی
مولوی الیاس ایک میمن بچہ ہے
کاروبار کے جو گر وہ جانتا 🔻
ہے ابراہیم بے چارہ کہاں جانتا تھا ؟
مولوی الیاس تو صرف جھنڈوں اور عطر سے ہر سال کروڑوں روپے کما لیتا ہے
جبکہ کتابوں کی آمدنی کا تو حساب ہی نہیں ہے
پورے ملک میں جگہ جگہ رکھے غلوں سے روزانہ کروڑوں روپے بینک اکاؤنٹس میں جمع کئے جاتے ہیں
اس وقت دعوت اسلامی کے اثاثے کھربوں تک پہنچ🔻
چکے ہیں اور ان میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے
صرف تنخواہ دار ملازمین ہی اتنی تعداد میں ہیں کہ آپ کی سوچ ہے
آپ اس کے علاؤہ کسی بھی جماعت کے سربراہ کا طرز زندگی ملاحظہ فرمائیں
لگژری سے بھی دو ہاتھ آگے ہو گا
سعودی عرب اور ایران تو اپنے حامی علما کو پیسوں میں تول دیتے ہیں
چارٹر جہاز🔻
ان کیلئے بھیجے جاتے ہیں
آپ کے تصور سے بہت اوپر کی گیم ہے
اور یہ اتنا بڑا بزنس ہے کہ اگر ان جماعتوں کے سب اثاثے ریاست ضبط کر لے تو صرف دعوت اسلامی کے اثاثوں سے پاکستان کے سارے قرضے اتر جائیں گے، تحریک لبیک نے تو ابھی کمانا شروع کیا ہے
آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا ؟
یہاں علامہ 🔻
احسان الٰہی ظہیر نے اپنی جماعت کے ہیڈ کوارٹر کیلئے لاہور کے دل پہ قبضہ کیا اور باغ جناح کے ساتھ انتہائی قیمتی زمین اپنے نام کروا لی
اب نسلیں بیٹھ کر کھا رہی ہیں
میں جانتا ہوں مذہبی شخصیات کے پجاریوں کو میری یہ باتیں ہضم نہیں ہوتی ہیں مگر سچ تو سچ ہوتا ہے
چاہے جتنا مرضی کڑوا ہو🔻
میرا مذہبی جماعتوں کے تمام کارکنان و وفاداروں کو چیلنج ہے
کسی جماعت کو اسلام کے مطابق ثابت کر کے دکھائیں
اور کسی جماعت کے اثاثے پوچھ کر دکھائیں
پوچھنے والا کافر ،قادیانی اور مرتد ٹھہرے گا
یہ جماعتیں تو خیر بہت بڑی انڈسٹری ہیں، یہاں درباروں کے گدی نشین اربوں کے مالک ہیں اور یہ🔻
وہ لوگ ہیں جنہوں نے زندگی میں کبھی کوئی کام نہیں کیا
مگر پھر بھی بادشاہوں سے بہتر زندگی جیتے ہیں
اس خطے میں نئے بھگوان بنانے اور روز بھگوان بدلنے کا کلچر بہت عام ہے
قرآن کے مطابق تو ہم وہ لوگ ہیں کہ ابھی تک دین جن کے اندر داخل نہیں ہوا ہے، بس کلمہ پڑھ چکے ہیں
ورنہ کیا یہ 🔻
ممکن ہے کہ کوئی مومن مسلمان کسی ملا یا پیر کا پجاری ہو ؟
کسی جماعت کیلئے جینے مرنے پہ تیار ہو ؟
اللہ ،رسول ﷺ کو چھوڑ کر مولویوں کے نعرے لگاتا ہو
کبھی ایک ملا کے ہیر چومتا ہو
تو کبھی دوسرے کے ؟
کیا یہ ممکن ہے کہ کوئی صاحب ضمیر اہل بیت سے بغض رکھنے والوں اور مولا علی علیہ السلام🔻
کے باغی کا عرس منانے والے سے عقیدت رکھ سکتا ہو ؟
نہیں یہ ممکن نہیں ہے
کوئی مومن مسلمان غیرت سے خالی نہیں ہوتا ہے
لہذا محترم قارئین !
اللہ اور اس کا رسول ﷺ کافی ہے
اہل بیت اور قرآن کا ساتھ ہے
تو سب کچھ ہے
کسی ملا کسی پیر کی ضروت ہمیں نہیں ہے، بلکہ انہیں آپ کی ضرورت ہے
جس دن 🔻
آپ ان مولویوں اور پیروں کو چھوڑ دیں گے، یہ اپنی موت آپ مر جائیں گے
یہ اس دن کے بعد کام بھی کریں گے
اور رزق حلال بھی کھائیں گے
مذہب کو بیچ کر پیسہ کمانے سے بہتر ہے بندہ کنجر ہو جائے
کام تو یہ بھی گندہ ہے
مگر مذہب بیچنے سے زیادہ گندہ نہیں ہے جی !!
#میرا

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Roy Mukhtar Ahmad

Roy Mukhtar Ahmad Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @RoymukhtarRoy

Feb 10
"جہیز ہندوانہ رسم ہے ؟؟"
ایک مذہبی جماعت آج کل اس عنوان سے جہیز کیخلاف ایک مہم چلا رہی ہے کہ جہیز ایک ہندوانہ رسم ہے
پہلی بات تو یہ سمجھ لیں کہ روئے زمین پہ ہندو نام کا کوئی مذہب یا فرقہ نہیں ہے
ہندو ایک جغرافیائی اصطلاح ہے جو ہندوستان میں رہنے والے باشندوں کیلئے برتی 🔻
جاتی ہے، ہندوستان کا نام دریائے سندھ کی وجہ سے پڑا ہے
سندھ کو آج بھی بھارت میں دریائے سندھو کہا جاتا ہے اور اسی کی مناسبت سے بگڑ کر ہندو ہوا اور یہ خطہ ہندوستان مشہور ہوا
اس جغرافیائی تقسیم کے مطابق خطے کے اعتبار سے ہم سب ہندو ہیں
اس حوالے سے ڈاکٹر ذاکر نائیک صاحب کا ایک مفصل 🔻
لیکچر موجود ہے
جو مزید سمجھنا چاہیں وہ سن سکتے ہیں، اسلام سے پہلے اس خطے میں تین بڑے مذاہب تھے
"جین مت" ، "بدھ مت" اور "برہمن ازم"
جسے ہم ہندو مذہب کہتے ہیں وہ دراصل برہمن ازم ہے
اس خطے کی معاشرت ہزاروں سالوں پر محیط ہے
اسلام اس خطے میں دیگر مذاھب کی نسبت نیا مذہب ہے
اور اسلام 🔻
Read 20 tweets
Feb 7
"نئی نسل کو علم ہونا چاہیے"
اس خطے میں اسلام تین طریقوں سے پہنچا،
مسلم فاتحین کے ذریعے
مسلم تاجروں کے ذریعے
اور صوفیائے کرام کے ذریعے
مسلم فاتحین نے صرف اہم جگہوں پر حملے یا قبضے کئے
اور محدود وقت کے بعد واپس چلے گئے
مسلم تاجر بھی تجارتی دوروں پر آتے اور اپنا کام کر کے واپس چلے🔻
جاتے، ان کا دائرہ اثر محدود و مختصر رہا، لوگ ان سے متاثر ہو کر اسلام قبول تو کر لیتے مگر ان کی دینی و اخلاق تربیت کرنے والا کوئی نہ ملتا
اس کمی کو پورا کرنے کیلئے صوفیائے کرام عرب و مشرق وسطی سے اس خطے میں تشریف لائے
ان صوفیائے کرام نے ان علاقوں میں مستقل قیام کیا
کفر و شرک 🔻
کے مراکز پہ ڈیرے ڈالے
اور اللہ توکل دین کی تبلیغ کا کام شروع کیا، ابتدا میں سب کو کڑی مشکلات کا سامنا رہا،ہندو اکثریت کے علاقوں میں جہاں ذات پات کی تفریق رچی بسی تھی وہاں اسلام کی تبلیغ کا فریضہ انتہائی مشکل تھا
بزرگانِ دین نے مقامی لوگوں کے رجحانات کے مطابق تبیلغ کے طریقہ کار🔻
Read 19 tweets
Feb 4
" بھان متی کا کنبہ "
الیکشن کمیشن آف پاکستان میں 142 سیاسی جماعتیں رجسٹرڈ ہیں
ان میں سے مذہبی سیاسی جماعتوں کی تعداد 24 ہے
ان مذہبی سیاسی جماعتوں کا تعلق مختلف فرقوں اور مسالک سے ہے
کچھ جماعتیں فعال ہیں جب کہ کچھ برائے نام موجود ہیں
سب سے زیادہ جماعتیں اہل سنت سے ہیں جبکہ سب🔻
سے کم اہل تشیع سے ہیں
ان جماعتوں میں سے چند معروف نام یہ ہے :
"اللہ اکبر تحریک" "اسلامی جمہوری اتحاد" "اسلامی تحریک پاکستان" "اتحاد امت پاکستان" "جماعت اسلامی" "جمعیت علمائے اسلام ( پانچ گروہ) " "جمعیت علمائے پاکستان (چار گروہ)" "مجلس وحدت المسلمین" "مرکزی جماعت اہلحدیث" 🔻
"سنی تحریک" "تحریک اہل سنت پاکستان" "تحریک لبیک پاکستان" اور "تحریک لبیک اسلام"
جبکہ ان مذہبی سیاسی جماعتوں کے مقابلے میں روایتی سیاسی جماعتوں میں "پی ٹی آئی" "ن لیگ" "پیپلز پارٹی" "اے این پی" " بلوچستان عوامی پارٹی" اور "ایم کیو ایم" شامل ہیں
آپ حیران ہوں گے کہ چوبیس مذہبی 🔻
Read 16 tweets
Feb 3
میں نے اس پہ تفصیلی آرٹیکل لکھا ہوا ہے کہ پاکستان میں کتنے مسلک ،کتنے فرقے ،کتنی جماعتیں اور کتنے گروہ ہیں
اہلسنت کے اندر تین بڑے فرقے ہیں
اور ساٹھ فیصد اہلسنت غیر جماعتی ہیں ،یعنی ان کا تعلق کسی جماعت سے نہیں ہے، جماعتی اہلسنت میں بریلوی،دیوبندی اور وہابی بالترتیب بڑے ہیں 🔻
بریلویوں میں سب سے بڑی جماعت دعوت اسلامی ہے اور اس کے بعد جماعت اہلسنت ریاض حسین شاہ گروپ ہے، اس کے بعد اب تحریک لبیک ہے
اگر آپ کل اہلسنت میں سے تحریک لبیک کی شرح معلوم کرنا چاہیں تو یہ محض پانچ فیصد بنے گی
اس کیلئے آپ جیسی چاہیں تحقیق کر لیں، جماعت بنانا چونکہ ایک بڑا دھندہ 🔻
ہے اس لئے کوئی جماعت کسی دوسری جماعت کیلئے اپنی شناخت اور طریقہ ترک نہیں کرتی
کیونکہ یہ الگ پہچان ہی تو بزنس لے کر آتی ہے
آپ مولوی الیاس سے کہیں پچاس ارب لے لے اور تحریک لبیک میں شامل ہو جائے، وہ کبھی نہیں ہو گا
ایسے ہی اگر کسی دیوبندی جماعت سے کہا جائے کہ وہ تحریک لبیک کے 🔻
Read 8 tweets
Feb 2
ہمارا سوال بنیادی ہے !
نبی کریم ﷺ کے بعد دین کی تبلیغ و ترویج کا کام سب سے زیادہ کام صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے کیا
ان کے بعد صوفیائے کرام و مسلم تاجروں نے دنیا بھر میں دین کی خدمت کی، ان میں سے کس نے دین کی تبلیغ کے نام پہ ذاتی فائدے حاصل کرنے کیلئے تنظیمیں اور 🔻
جماعتیں قائم کیں ؟
اور قرآن و سنت و حدیث کی روشنی میں بتایا جائے کہ کیا دین ایک الگ پہچان کے ساتھ جماعتیں بنانے کی اجازت دیتا ہے ؟
جب صحابہ کرام، صوفیائے کرام اور مسلم تاجروں نے بغیر کسی جماعت کے پوری دنیا میں اسلام کی شمع روشن کی تو یہ اب کیوں ممکن نہیں ہے ؟
کیا اسلام کی 🔻
حقانیت میں کوئی شبہ ہے ؟
کیا اسلام ان جماعتوں کا محتاج ہے ؟
اور کون سی جماعت ،تنظیم یا اس کا مولوی اسلام کی حقیقی نمائندگی کرتا ہے ؟
فرقہ پرستی کا فروغ تو واضح اسلام دشمنی ہے ؟
فرقے امت مسلمہ کو کمزور کر رہے ہیں فرقے چلانے والے اسلام کے خیر خواہ کیسے ہوئے ؟
قرآن و سنت کی تبلیغ 🔻
Read 4 tweets
Feb 2
اس خطے کے مزاج اور ماحول کے مطابق دین کی تشریح اگر سمجھنی ہے تو اپنے اپنے خطے میں موجود بزرگانِ دین کے لٹریچر کو پڑھیں
پنجاب میں رہتے ہیں تو بابا فرید الدین گنج شکر،وارث شاہ، بلہے شاہ، سلطان باہو اور داتا صاحب کو پڑھیں
اگر سندھ میں رہتے ہیں تو شاہ عبد الطیف بھٹائی، سچل سر مست🔻
اور سخی شہباز قلندر کی تعلیمات کا مطالعہ کریں
کے پی کے میں رہتے ہیں تو رحمان بابا ، اور پیر بابا سید علی ترمذی کو پڑھیں
کشمیر میں رہتے ہیں تو میاں محمد بخش اور پیرے شاہ غازی قلندر کو پڑھیں
اسلام آباد میں رہتے ہیں تو بری امام صاحب اور پیر مہر علی شاہ سے کسب فیض کریں، اور اگر 🔻
بلوچستان میں رہتے ہیں تو پیر پہلوان بابا ، شاہ محمد یوسف چشتی قادری، حضرت عبدالقدوس اور دیگر صوفیائے کرام کو پڑھیں
یہ صوفیائے کرام ان علاقوں میں اس خطے میں رسول کریم ﷺ کے حقیقی نمائندے تھے
جنہوں نے بعین نبی کریم ﷺ کے طریقے پر لوگوں کو آپس میں جوڑا، اسلام کی تبلیغ کی ،اخوت 🔻
Read 10 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

:(