"جہیز ہندوانہ رسم ہے ؟؟"
ایک مذہبی جماعت آج کل اس عنوان سے جہیز کیخلاف ایک مہم چلا رہی ہے کہ جہیز ایک ہندوانہ رسم ہے
پہلی بات تو یہ سمجھ لیں کہ روئے زمین پہ ہندو نام کا کوئی مذہب یا فرقہ نہیں ہے
ہندو ایک جغرافیائی اصطلاح ہے جو ہندوستان میں رہنے والے باشندوں کیلئے برتی 🔻
جاتی ہے، ہندوستان کا نام دریائے سندھ کی وجہ سے پڑا ہے
سندھ کو آج بھی بھارت میں دریائے سندھو کہا جاتا ہے اور اسی کی مناسبت سے بگڑ کر ہندو ہوا اور یہ خطہ ہندوستان مشہور ہوا
اس جغرافیائی تقسیم کے مطابق خطے کے اعتبار سے ہم سب ہندو ہیں
اس حوالے سے ڈاکٹر ذاکر نائیک صاحب کا ایک مفصل 🔻
لیکچر موجود ہے
جو مزید سمجھنا چاہیں وہ سن سکتے ہیں، اسلام سے پہلے اس خطے میں تین بڑے مذاہب تھے
"جین مت" ، "بدھ مت" اور "برہمن ازم"
جسے ہم ہندو مذہب کہتے ہیں وہ دراصل برہمن ازم ہے
اس خطے کی معاشرت ہزاروں سالوں پر محیط ہے
اسلام اس خطے میں دیگر مذاھب کی نسبت نیا مذہب ہے
اور اسلام 🔻
کے بعد سکھ ازم ہے جو بڑے مذاہب میں سب سے جدید ہے
سکھ ازم دراصل اسلام اور برہمن ازم کا مکسچر ہے
جس میں ایک طرف توحید بھی ہے اور دوسری طرف گرو کی پوجا بھی کی جاتی ہے
خطوں کی معاشرت خطوں کی آب و ہوا اور ماحول کے مطابق ہوتی ہے
جو صدیوں کے عمرانی تجربات و مشاہدات کے بعد عمل میں آتی🔻
ہے، دنیا کا کوئی بھی مذہب دراصل معاشرتی اصلاحات کا ایک پیکج ہی ہوتا ہے، زمانے میں ثبات چونکہ صرف تغیر کو ہے اس لئے تغیر و تبدل کے مطابق مذاہب اتارے جاتے رہے ہیں
اسلام میں اور باقی مذاہب میں فرق یہ ہے کہ اسلام ایک آفاقی مذہب ہے
جس نے قیامت تک کیلئے ہر خطے کے ماحول اور آب و ہوا 🔻
کو ڈسٹرب کئے بغیر اپنی جگہ بنائی
اور اپنی صداقت کو ثابت کیا
جہیز خالصتاً ایک معاشرتی اور سماجی معاملہ ہے
کسی بھی مذہب میں جہیز دینے سے قطعاً منع نہیں کیا گیا ہے
اور اسلام نے تو کہیں فطرت کے خلاف کوئی حکم جاری نہیں کیا
اس تحریر کو پڑھتے ہوئے آپ کو ملا ازم اور اسلام کو الگ رکھنا 🔻
ہو گا
آپ عرب معاشرے سے شروع کریں تو وہاں بھی بیٹیوں کو شادی کے وقت الگ گھر اور ضرورت کا تمام سامان دینے کا رواج موجود تھا اور آج بھی ہے
خود نبی کریم ﷺ نے سیدہ العالمین جناب فاطمتہ الزہرا سلام اللہ علیہا کو گرہستی کی تمام سہولیات اس وقت کے مطابق فراہم کیں
اور یہ کسی نہ کسی صورت🔻
میں پوری دنیا میں قائم ہے
یہ جو ملا لوگ اسے بیک جنبش قلم حرام کہہ دیتے ہیں
یہ جاہل لوگ ہیں جو زمینی حقائق کا علم نہیں رکھتے
مجھے ایک دفعہ جماعت اسلامی کے اجتماعی شادیوں کے ایک پروگرام کا شرکت کا اتفاق ہوا
وہاں پہ ہر جوڑے کو ضروریات زندگی کا بینادی سامان مہیا کیا گیا تھا
یہ دیکھ🔻
کر خوشی ہوئی کہ جماعت کی قیادت زمینی حقائق سے واقف ہے
اب آپ ذرا توجہ سے پڑھیں :
ایک لڑکی جب شادی کے بعد اپنی نئی زندگی شروع کرتی ہے
تو یہ ایک فرد کی نہیں ایک خاندان کی زندگی کی ابتدا ہوتی ہے
لڑکی کو والدین کی طرف سےضروریات زندگی کا تمام سامان یکمشت جہیز کی صورت میں دیا جاتا 🔻
ہے ۔اس کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ ان کی بیٹی کو اپنی عملی گھریلو زندگی کیلئے کسی چیز کی کمی نہ ہو
نہ ہی اسے کسی سے کچھ مانگنا پڑے
لڑکی اپنے والدین کی دی ہوئی چیزیں فخر اور اطمینان سے استعمال کرتی ہے
دوسری طرف لڑکا جو تعلیم سے فراغت کے بعد ابھی نیا نیا روزگار لگا ہی ہوتا ہے
اس کیلئے 🔻
شادی کے اخراجات اٹھانے کے ساتھ اچانک اتنا زیادہ سامان بنانا ممکن نہیں ہوتا، یاد رہے ہم اس تحریر میں مڈل کلاس اور غربا کی بات کر رہے ہیں
جہیز کے حوالے سے والدین کی سوچ صدیوں کے تجربے کا نچوڑ ہوتی ہے
انہیں معلوم ہوتا ہے کہ اگر بیٹی کو خالی ہاتھ بھیجیں گے تو اسے کن مشکلات کا 🔻
سامنا کرنا پڑے گا ؟
جہیز لڑکی والے بناتے ہیں
اور دیگر اخراجات لڑکے والے اٹھاتے ہیں
یہ ایک خاموش معاہدہ ہوتا ہے جس میں فریقین بخوشی اپنی زمہ داریاں ادا کرتے ہیں
بطور ایک والد کے میں چاہوں گا کہ جب اپنی بیٹیوں کو رخصت کروں تو انہیں ہر وہ خوشی اور چیز دوں جو ان کی زندگی آسان بنائے🔻
اور یہ میرا فرض ہے
آپ اس حوالے سے نبی کریم ﷺ کے فرامین پڑھیں :
آقا کریم ﷺ نے فرمایا :
"جس نے اپنی دو بیٹیوں کی اچھی طرح پرورش کی اور پھر ان کی شادی کی ذمہ داری ادا کی، وہ اور میں جنت میں ساتھ ہوں گی"
اب اچھی طرح ذمہ داری ادا کرنے کا یہی مطلب ہے کہ بیٹیوں کو ان کا حق دے کر 🔻
رخصت کیا جائے
یہاں یہ بھی یاد رکھیں کہ والدین کی طرف سے دیا گیا سامان ساری زندگی ساتھ نہیں چلتا
جب لڑکا سیٹ ہو جاتا ہے
تو وقت کے ساتھ ساتھ چیزیں بدلتی رہتی ہیں، شادی کے پندرہ بیس سال بعد پورا نقشہ بدل چکا ہوتا ہے
پھر آج کسی کی بیٹی جہیز لے کر گھر آئی تو کل کو اپنی بیٹی جہیز 🔻
لے کر جائے گی
جہیز جن معنوں میں برا ہوتا ہے وہ یہ ہیں کہ کوئی والدین کی حیثیت سے بڑھ کر منہ پھاڑ کر لسٹ پکڑا دے
یہ کمینگی ہوتی ہے
گاڑیوں اور پیسوں کی ڈیمانڈ کی جائے
جیسا کہ ہندوستان میں دہیج کا رواج عام ہے
اس موضوع پہ ایک فلم "لجا" بنی تھی جس میں اس موضوع کو بڑی خوبصورتی سے 🔻
پیش کیا گیا
بیٹیاں رحمت ہوتی ہیں
ان کو دینے سے کبھی کچھ کم نہیں ہوتا
بس اپنی اوقات کے مطابق دینا چاہیے
جو لوگ محض جہیز کے لالچ میں رشتہ جوڑیں، انہیں ہاتھ جوڑ دیں
کوئی شک نہیں کہ معاشرے میں گھٹیا افراد کی کمی نہیں ہے مگر مجموعی طور پر بیٹیوں کا گھر آباد کرنا اور انہیں پیش آئندہ🔻
زندگی کیلئے اسباب مہیا کرنا ایک کامل نیکی اور صدقہ جاریہ ہے
مذاہب ہمارے لئے ہیں
ہم مذاہب کیلئے نہیں ہیں
جن چیزوں سے ہماری بہنوں ،بیٹوں کو آرام اور عزت ملے
وہ کسی صورت غلط نہیں ہو سکتی ہیں
ہاں مگر جو صاحب جائیداد ہیں
وہ بیٹیوں اور بہنوں کو صرف جہیز پہ نہ ٹرخائیں
بلکہ انہیں ان کا🔻
مکمل شرعی حصہ دیں
مرنے کے بعد قبر پہ اس سے زیادہ بوجھ کسی چیز کا نہیں ہے
جتنا کہ بہن ،بیٹی کا حق کھانے کا ہے
جہیز ہماری معاشرتی رسم ہے
اور یہ ایک قابل تعریف چیز ہے
باپ دے یا بھائی
سب شوق اور دل سے دیتے ہیں
خیال صرف یہی ہوتا ہے کہ ان کی بہن بیٹی کو زندگی کے نئے دور کے آغاز میں🔻
کسی پریشانی کا سامنا نہ ہو
میں نے اپنی دونوں بہنوں کو اپنی حیثیت کے مطابق ہر چیز دی
کل کو اپنی بیٹیوں کو بھی دوں گا
مجھے نہ تو اسلام نے اس سے منع کیا ہے
نہ ہی پیغمبر اسلام ﷺ نے
ہاں فضول خرچی اور اسراف حرام عمل ہے اور ہر صورت حرام ہے
چاہے آپ کہیں بھی انجام دیں
#میرا

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Roy Mukhtar Ahmad

Roy Mukhtar Ahmad Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @RoymukhtarRoy

Feb 12
"سمیولیٹر "
سمیولیٹر ایک جدید ویڈیو ٹیکنالوجی ہے، جس کے ذریعے سے آپ کسی گیم، فلم یا کسی ایکشن کا حصہ بن جاتے ہیں
مثلاً آپ کوئی ہنٹر گیم کھیل رہے ہیں تو آپ خود کو واقعی جنگل میں خطرناک جانوروں کے سامنے محسوس کریں گے اور اگر خلا کی سیر کر رہے ہیں تو آپ خود کو خلا میں اڑتا ہوا🔻
محسوس کریں گے
آپ ستاروں سے آگے کے جہانوں میں سفر کریں گے اور آپ کے محسوسات بالکل وہی ہوں گے جو حقیقت میں سفر کرنے والوں کے ہوتے ہیں
اسے آپ جاگتی آنکھوں سے خواب دیکھنا بھی کہہ سکتے ہیں
اس ٹیکنالوجی کے ذریعے سے آپ حرمین شریفین کی زیارت یوں کرتے ہیں کہ جیسے آپ اصل حالت میں حرم🔻
شریف میں موجود ہوں
فیس بک کی میٹا ورس ٹیکنالوجی اسی کا جدید ترین ورژن ہے
جس میں آپ اپنا ہم شکل ایک روبوٹ خرید کر گھر بیٹھے دنیا میں کہیں بھی جا سکیں گے اور کچھ بھی کر سکیں گے
پچھلی ایک صدی میں دنیا بہت تیزی سے تبدیل ہوئی ہے
کمپیوٹر ٹیکنالوجی نے دنیا کو گلوبل ویلج کی شکل دے کر🔻
Read 23 tweets
Feb 11
"بیٹی vs بہو "
ایک زمانے میں ٹاؤن شپ لاہور میں ایک عامل کے پاس بیٹھا کرتا تھا
یہ عامل واقعی کامل تھے،ان کے پاس جنات و موکلات کے علاؤہ کچھ دیگر مستند عملیات بھی تھے
آدمی نہایت سادہ تھے
لالچ نام کو نہیں تھا اور کرائے کے مکان میں رہتے تھے
ان سے کسی کام کے سلسلے میں ملاقات ہوئی 🔻
ان کے علم نے متاثر کیا تو ان کی شاگردی اختیار کر لی
ابتدائی کچھ چیزیں سیکھ لیں تو ہر جمعرات کو ان کے پاس بیٹھ کر سائلین کو دیکھنا شروع کر دیا
ایک دن ایک خاتون آئیں اور کہا کہ انہوں نے دو ہفتے پہلے اپنے بیٹے کی شادی کی ہے اور وہ اپنی بہو کو قابو میں رکھنے کیلئے کوئی تعویذ چاہتی🔻
ہیں۔ انہیں بتایا کہ ہم کوئی جاود یا سفلی نہیں کرتے
وہ مایوس ہو کر چلی گئیں
تین چار دن کے وقفے کے بعد ایک اور خاتون آئیں اور انہوں نے کہا کہ انہوں نے پندرہ بیس دن پہلے بیٹی کی شادی کی ہے اور اس کی ساس اچھی عورت نہیں ہے،کچھ ایسا کر دیں کہ ساس اس کی تابعدار بن کر رہے
تفصیلات معلوم🔻
Read 18 tweets
Feb 9
"ملا کی اذاں اور "
ضیاء دور میں دیت کا ایک مسلہ کھڑا ہوا، جس کا قصہ کچھ یوں ہے کہ کچھ علمائے کرام نے کہا عورت کا چونکہ جائیداد اور گواہی سمیت ہر جگہ نصف حصہ ہے، اس لئے عورت کی دیت بھی آدھی ہو گی
یعنی اگر کوئی عورت قتل کرے یا کی جائے تو اس کے قصاص میں دیت نصف لی یا دی جائے 🔻
اس معاملے پہ کثیر علما کی رائے مگر یہ تھی کہ دیت کی کوئی تخصیص نہیں ہے
عورت ہو یا مرد دونوں انسان ہی ہوتے ہیں اس لئے دیت برابر ہے
انہی دنوں ایک مولوی صاحب جو نئے نئے مارکیٹ میں آئے تھے انہیں کہا گیا کہ مشہور ہونے کا ایک نسخہ ہاتھ لگا ہے
اگر آپ چاہیں تو نصف دیت والی رائے کے حق🔻
میں بیان دے کر مشہور ہو سکتے ہیں
اور پھر چشم عالم نے دیکھا کہ ایک صاحب راتوں رات سٹار بن گئے
حکومت نے انہیں اپنی حمایت میں کھڑا کیا اور نوازشات کی بارش کر دی
یہ واقعہ ملا ازم کی مکمل تفصیل بھی ہے اور تاریخ بھی ہے
میں نے ایک دن موٹا موٹا حساب لگایا تو پاکستان میں تمام مسالک و 🔻
Read 22 tweets
Feb 7
"نئی نسل کو علم ہونا چاہیے"
اس خطے میں اسلام تین طریقوں سے پہنچا،
مسلم فاتحین کے ذریعے
مسلم تاجروں کے ذریعے
اور صوفیائے کرام کے ذریعے
مسلم فاتحین نے صرف اہم جگہوں پر حملے یا قبضے کئے
اور محدود وقت کے بعد واپس چلے گئے
مسلم تاجر بھی تجارتی دوروں پر آتے اور اپنا کام کر کے واپس چلے🔻
جاتے، ان کا دائرہ اثر محدود و مختصر رہا، لوگ ان سے متاثر ہو کر اسلام قبول تو کر لیتے مگر ان کی دینی و اخلاق تربیت کرنے والا کوئی نہ ملتا
اس کمی کو پورا کرنے کیلئے صوفیائے کرام عرب و مشرق وسطی سے اس خطے میں تشریف لائے
ان صوفیائے کرام نے ان علاقوں میں مستقل قیام کیا
کفر و شرک 🔻
کے مراکز پہ ڈیرے ڈالے
اور اللہ توکل دین کی تبلیغ کا کام شروع کیا، ابتدا میں سب کو کڑی مشکلات کا سامنا رہا،ہندو اکثریت کے علاقوں میں جہاں ذات پات کی تفریق رچی بسی تھی وہاں اسلام کی تبلیغ کا فریضہ انتہائی مشکل تھا
بزرگانِ دین نے مقامی لوگوں کے رجحانات کے مطابق تبیلغ کے طریقہ کار🔻
Read 19 tweets
Feb 4
" بھان متی کا کنبہ "
الیکشن کمیشن آف پاکستان میں 142 سیاسی جماعتیں رجسٹرڈ ہیں
ان میں سے مذہبی سیاسی جماعتوں کی تعداد 24 ہے
ان مذہبی سیاسی جماعتوں کا تعلق مختلف فرقوں اور مسالک سے ہے
کچھ جماعتیں فعال ہیں جب کہ کچھ برائے نام موجود ہیں
سب سے زیادہ جماعتیں اہل سنت سے ہیں جبکہ سب🔻
سے کم اہل تشیع سے ہیں
ان جماعتوں میں سے چند معروف نام یہ ہے :
"اللہ اکبر تحریک" "اسلامی جمہوری اتحاد" "اسلامی تحریک پاکستان" "اتحاد امت پاکستان" "جماعت اسلامی" "جمعیت علمائے اسلام ( پانچ گروہ) " "جمعیت علمائے پاکستان (چار گروہ)" "مجلس وحدت المسلمین" "مرکزی جماعت اہلحدیث" 🔻
"سنی تحریک" "تحریک اہل سنت پاکستان" "تحریک لبیک پاکستان" اور "تحریک لبیک اسلام"
جبکہ ان مذہبی سیاسی جماعتوں کے مقابلے میں روایتی سیاسی جماعتوں میں "پی ٹی آئی" "ن لیگ" "پیپلز پارٹی" "اے این پی" " بلوچستان عوامی پارٹی" اور "ایم کیو ایم" شامل ہیں
آپ حیران ہوں گے کہ چوبیس مذہبی 🔻
Read 16 tweets
Feb 3
میں نے اس پہ تفصیلی آرٹیکل لکھا ہوا ہے کہ پاکستان میں کتنے مسلک ،کتنے فرقے ،کتنی جماعتیں اور کتنے گروہ ہیں
اہلسنت کے اندر تین بڑے فرقے ہیں
اور ساٹھ فیصد اہلسنت غیر جماعتی ہیں ،یعنی ان کا تعلق کسی جماعت سے نہیں ہے، جماعتی اہلسنت میں بریلوی،دیوبندی اور وہابی بالترتیب بڑے ہیں 🔻
بریلویوں میں سب سے بڑی جماعت دعوت اسلامی ہے اور اس کے بعد جماعت اہلسنت ریاض حسین شاہ گروپ ہے، اس کے بعد اب تحریک لبیک ہے
اگر آپ کل اہلسنت میں سے تحریک لبیک کی شرح معلوم کرنا چاہیں تو یہ محض پانچ فیصد بنے گی
اس کیلئے آپ جیسی چاہیں تحقیق کر لیں، جماعت بنانا چونکہ ایک بڑا دھندہ 🔻
ہے اس لئے کوئی جماعت کسی دوسری جماعت کیلئے اپنی شناخت اور طریقہ ترک نہیں کرتی
کیونکہ یہ الگ پہچان ہی تو بزنس لے کر آتی ہے
آپ مولوی الیاس سے کہیں پچاس ارب لے لے اور تحریک لبیک میں شامل ہو جائے، وہ کبھی نہیں ہو گا
ایسے ہی اگر کسی دیوبندی جماعت سے کہا جائے کہ وہ تحریک لبیک کے 🔻
Read 8 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

:(