آجکل عدم اعتماد کا بازار گرم ہے سبکی نظریں نوازشریف کی طرف لگی ہوئی ہیں سب عمران خان کو وزیراعظم نہیں دیکھنا چاہتے کیونکہ اس نے ہر طرح سے عوام اور پاکستان کا بیڑاغرق کردیا ہے سیاسی اپوزیشن اور اتحادی جماعتوں کے سربراہوں اور وفود کی ایک دوسرے سے ملاقاتوں
1/12
میں عدم اعتماد ہی زیرِ بحث ہے اور اس کو ممکن بنانے کیلئے حکمت عملی ہورہی ہے عوام الناس، سول سوسائٹی اور سیاسی کارکن بھی سوشل میڈیا کے ذریعے اپنی آراء دے رہے ہیں جہاں کچھ لوگ جلد از جلد عدم اعتماد لانے کے حق میں ہیں تو کچھ اسکی مخالفت میں بھی دلائل دے
2/12
رہے ہیں ایسے میں میرا بھی ایک نقطہ نظر ہے جس کو بیان کرنے کیلئے میں یہ. تھریڈ لکھ رہا ہوں جب نوازشریف کیخلاف پانامہ لیکس کے ذریعے سازش کی جارہی تھی تب بھی مجھ سمیت کچھ لوگوں کو آئی ایس پی آر نے میڈیا ٹالک میں تصویریں دکھا کر غدار کہا گیا تھا شاید آئندہ
3/12
بھی ہمیں غدار کہا جائے لیکن اگر ہم حق گوئی چھوڑ دیں گے تو پاکستان اور اس کی عوام حقیقی آزادی ممکن نہیں ہے اشرافیہ نے عوامی ووٹ چوری کرکے ایک نا اہل اور نالائق شخص کو اپنی کٹھپتلی کے طور پر وزارت عظمیٰ کے منصب پر بٹھا دیا جس نے معاشی بھرکس نکال دیا اور
4/12
سٹیٹ بینک آف پاکستان کو ایک پرائیویٹ عالمی ادارے کے ہاتھوں بیچ دیا پاکستان کو اقوام عالم میں تنہا کیا اور پاکستان کی شہہ رگ کشمیر کو سرنڈر کردیا اگر اس کی نا اہلی اور نا لائقی کا احاطہ کیا جائے تو ایک ضخیم کتاب لکھی جاسکتی ہے اس لئے ان اور دیگر وجوہات کی
5/12
بنا اس کو لانے والے اس سے ناخوش ہیں کیونکہ انکو سبکی کا سامنا ہے اور عوامی سطح پر ہدف تنقید بنایا جاتا ہے ان قوتوں نے بھی اپنا دست شفقت اپنے ہی کٹھپتلی وزیراعظم کے سر سے اٹھا کر کسی اور متوقع وزیراعظم کے سر پر رکھنے کا عندیہ دیا ہے پانامہ سازش سے لیکر آج
6/12
تک مریم نواز اور نوازشریف نے اپنا بیانیہ "ووٹ کو عزت دو" کو عوامی مطالبہ بنانے کیلئے بہت سی تکلیفیں برداشت کی ہیں اور بہت کچھ قربان کیا ہے ان کا نظریہ کا ہی ثمر ہے کہ کچھ عرصہ پہلے مقدس سمجھے جانے والے آج عوام میں اپنی حیثیت برقرار نہیں رکھ سکے اور عوامی
7/12
تنقید کا سامنا کر رہے ہیں اگر یہ کہیں کہ نوازشریف کا جادو سر چڑھ کر بول رہا تو غلط نہیں ہوگا یہ ہی وجہ ہے آج ہر کوئی لندن میں قیام پذیر نوازشریف کا فیصلہ سننے کیلئے بےقرار ہے یقیناً اس حکومت نے عوام اور پاکستان کا برا حال کردیا ہے اور مزید خرابی کا سبب بن
8/12
رہی ہے اب جبکہ اس کا پانچ سال کا وقت پورا ہونے والا ہے لیکن اشرافیہ اپنی ساکھ بحال کروانے کیلئے اپوزیشن کے ذریعے نیازی سرکار کو گھر بھیجنے کیلئے کمربستہ ہے اس نے اپنے سیاسی اثاثے مختلف مطالبات کے ساتھ اپوزیشن کے ہمراہ کر دئیے ہیں اپوزیشن نمبرز
9/12
پورے ہونے کی دعویدار بھی ہے لیکن یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اشرافیہ کے اشاروں پر جن لوگوں کے ساتھ مل کر عمران خان نے نوازشریف کو حکومت سے نکالنے کیلئے دھرنے کا ڈرامہ رچایا تھا کیا اب ایک بار پھر اشرافیہ کے اشاروں پر ان ہی لوگوں کو ساتھ ملا کر
10/12
عمران خان کی حکومت گرا کر کیا ہم ایک بار پھر اشرافیہ کے اس ہی پتلی تماشا کا حصہ نہیں بن جائیں گے جو کھیل وہ ستر سال سے کھیل رہے ہیں کیا نوازشریف نے اتنی زیادہ قربانیاں دیں اور تکلیفیں اس لئے برداشت کی تھیں کہ پھر سے پتلی تماشے کے کھیل کا حصہ بن جائیں
11/12
یقیناً نوازشریف نے عوامی بالادستی کیلئے سب کچھ کیا اب جبکہ نوازشریف منزل کے قریب تر ہیں اور اشرافیہ جو اپنی تقدیس کی آڑ میں عوامی وسائل دونوں ہاتھوں سے لوٹتی ہے عوام میں بے نقاب ہوچکی ہے اس وقت نوازشریف کا جواب ہونا چاہئے
Absolutely not
12/12
جب سے خان صاحب اپنے سرپرست کے دست شفقت سے محروم ہوئے ہیں پاکستانی سیاست میں گہماگہمی دیکھنے کو ملتی ہے بہت سی ملاقاتوں کے بعد اپوزیشن میاں صاحب کو پنجاب کی وزرات اعلیٰ چوہدری برادران کو دینے کیلئے قائل کرنے کی کوشش کر رہی ہے 1/20
یہ نیازی سرکار کے سابق سرپرست کا بلاواسطہ مطالبہ ہے اس کے علاوہ اور بھی بہت سے نکات ہیں جس پر طرفین میں کافی حد تک اتفاق ہوچکا ہے لیکن "وزارتِ اعلیٰ" پر کوئی بھی فریق پیچھے ہٹنے کیلئے تیار نظر نہیں آتا کیونکہ پنجاب سیاسی طور پر بہت اہمیت کا حامل صوبہ ہے 2/20
اگر ہم پنجاب کی سیاسی تاریخ کا جائزہ لیں تو اس بات کی وضاحت ہوجاتی ہے کہ یہ صوبہ مقتدر قوتوں کے ہم خیال سیاستدانوں کی سرزمین رہی ہے اور قبل از اور بعد از قیام پاکستان یہاں سے اشرافیہ کے حمایتی الیکشن میں کامیاب ہوتےرہےہیں جوکہ ایسٹیبلشمنٹ کی رٹ قائم رکھنے3/20
آزادی کشمیر کیلئے ایک غدار تھریڈ
گزشتہ چھ سات سالوں میں نوازشریف کیخلاف الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا اور سوشل میڈیا پر خاص حکمت عملی کے تحت بہت شدت سے مہم جوئی کی گئی کہ نوازشریف مودی کا یار ہے اس کی فیکٹریوں میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹ کام کرتے ہیں 1/20
شریف فیملی کی بھارت میں فیکٹریاں ہیں اور ان کے بھارت میں کاروباری مفادات ہیں اور طرح طرح کی باتیں کرکے نوازشریف کی محب الوطنی کو مشکوک کرنے کی بھرپور کوششیں کی گئیں یہ بے بنیاد پراپیگنڈا منظم انداز سے اور سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا گیا 2/20
بین الاقوامی طاقتیں نوازشریف سے ناخوش تھیں کیونکہ انکی زیرقیادت پاکستان گیم چینجر منصوبہ سی پیک کا حصہ تھا اور دنیا میں طاقت کا توازن بدلنے کیلئے اہم کردار ادا کررہا تھا جہاں گوادر بندرگاہ کی کامیابی سے متحدہ عرب امارات کی بندرگاہ دبئی کو خدشات لاحق تھے 3/20
پاکستان میں تبدیلی سرکار کی تبدیلی ناگزیر ہوگی ہے طبل جنگ بجا دیا گیا ہے
گزشتہ ماہ جنوب مشرقی ایشیا کے سیاسی منظرنامہ میں ہونے والی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان میں نمایاں تبدیلی کا پیش خیمہ ہیں
آئیں اس چند ٹویٹ پر مبنی تھریڈ میں جائزہ لیتے ہیں
+ 1 +
🔸 چین کا لداخ کے اندر گھس جانا اور وادی گلوان پر قبضہ و دعویٰ ملکیت کردینا
🔹نیپال کا آئینی ترمیم کے ذریعے بھارتی زیر قبضہ علاقوں کو اپنے نقشہ میں شامل کرنا
🔸بھوٹان کا اپنے ندی نالوں کا بھارت کو جانے والا پانی روک دینا
+ 2 +
🔹چین کا واضح جارحانہ دو ٹوک انداز میں امریکہ، برطانیہ اور یورپی ممالک کو ہانگ کانگ سے دور رہنے کا کہنا
🔸چینی وزارت خارجہ کا شہبازشریف کو کورونا انفیکٹد ہونے پر فون اور علاج معالجہ کی پیشکش
+ 3 +