...... آزاد اور خودمختار خارجہ پالیسی کے نتائج ظاہر ہونے لگے ۔۔۔۔
عمران خان کی زیر قیادت پی ٹی آئی کی حکومت نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کو ازاد اور خود مختارانہ چلانے کا عزم کیا۔ کیونکہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا محور امریکہ اور مغربی طاقتوں کے گرد گھوم رہا تھا۔ جس کی وجہ سے
اسلامی برادر اور ہمسایہ ممالک ہم پہ اعتماد نہیں کرتے تھے ۔ گرچہ سفارتی اور کاروباری سطح پر تعلق تھا۔ لیکن اعتماد نہیں تھا۔ مسلم اور ہمسایہ مالک کے حکمرانوں کے علم میں تھا کہ پاکستانی حکمرانوں کے ، گزشتہ 35 سالوں سے تمام اثاثے پاکستان کی بجاے امریکہ اور مغربی ممالک میں ہیں ۔
وہ کبھی بھی امریکہ اور مغربی ممالک کی پالیسیوں سے اختلاف کی جرات نہیں کر سکتے۔
پاکستان نے امریکہ کو اڈے نہ دینے کا فیصلہ کیا ۔ پاکستان پر امریکی اور مغربی پریشر بڑھتا گیا۔
دوسری طرف برادر اسلامی اور ہمسایہ ممالک کو عمران خان کی قیادت میں ان ممالک سے سفارتی کاروباری اور تجارتی
تعلقات کو مزید وسعت دینے سے یقین ہو گیا کہ پاکستان واقعی آزاد اور خود مختار ملک کی حیثیت سے فیصلے کر رہا ہے۔ اس پالیسی کے نتائج ظاہر ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ 1- چین کے ساتھ پاکستان کے سٹریٹجک تعلقات اور معاہدے ہو رہے ہیں! بین ہمارے دکھ سکھ کا ہمسایہ ملک ہے۔ 2- سعودی عرب نے پاکستان
کی آزاد اور خود مختارانہ پالسی کو اپنایا ۔جسے مڈل ایسٹ کے تمام ممالک فالو کر رہے ہیں۔ نتیجتاً سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے امریکی صدر سے ، روس اور یوکرین کی بابت فون پہ بات کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ 3- ترکی اور ایران بھی پاکستان کی آزاد خارجہ پالیسی سے خوش ہیں اور ایک دوسرے
کے ساتھ تعاون کی راہیں کھل رہی ہیں ۔
،4- روس بھی کھل کر پاکستان کا ساتھ دے رہا ہے۔یعکرین جنگ کے خاتمہ کے بعد ,روسی صدر پیوٹن پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔ امریکی اور مغربی اسلاموفوبیا کی مہم کے خلاف ہمارا ساتھ دے رہا ہے۔ جو بہت بڑی کامیابی ہے۔ 5- یورپی یونین کے سفیروں کے لکھے گئے
خط کے جواب میں وزیراعظم کے یاد دلانے پر، کہ تم نے مودی کے کشمیری عوام پر مظالم کے خلاف کچھ نہیں لکھا۔ کل یورپی یونین پارلیمنٹ کے 21 ممبران کے دستخطوں سے انڈین وزیر اعظم مودی کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر خط لکھا گیا۔ نیز یورپی یونین کے صدر نے وزیراعظم عمران خان کو فون کر کے
روس / یوکرین جنگ میں کردار ادا کرنے کا کہا گیا۔
ایک آزاد اور خود مختار ملک کی حیثیت سے فیصلے کرنے کے بے پناہ فوائد سامنے آ رہے ہیں۔ان شا اللہ
انور مسعود صاحب کی رباعی سے تھریڈ کا خاتمہ۔
وہ ڈٹ سکتا ہے امریکہ کے آگے
ضرورت اب وہ پاکستان کی ہے۔
بہت دیکھے ہیں ابن الوقت لیڈر
دو کروڑ خاندانوں کو سب ڈڈتی دینے کا ، حکومتی بڑا فیصلہ۔۔۔۔
حکومت نے احساس ریاستی راشن پروگرام کے تحت ، 2 کروڑ خاندانوں کو آٹا ، گھی دالوں پر 30٪ رعائتی نرخ چارج کر نے کی سہولت کا اعلان کیا ہے۔ جو ملک کی 53٪ ابادی پر مشتمل 13 کروڑ عوام بنتے ہیں۔ حکومت نے اس سکیم کیلے 120 ارب روپے
مختصر کئے ہیں۔ یہ رعایت 6 ماہ کیلے ہے جسے دوبارہ ریویو کیا جائیگا۔
50 ہزار تک ماہانہ تنخواہ ،/ آمدن والے حامل افراد اہل ہونگے۔ اپلائ کرنے کیلے گھر کا ایک فرد ( کیا ں یا بیوی):اپنا شناختی کارڈ 8171 پہ SMS کریں۔ خاندان میں جو افراد بالغ ہیں اور علیحدہ شناختی کارڈ رکھتے ہیں۔ وہ
اس سکیم کے تحت خود اپلائ کریں۔ گھر میں کام کرنے والوں کو بھی اپلائ کرنا چاہئے ۔ جس کیلے فون سم سم کے نام رجسٹر ہو۔ اور اسی فون سے 8171 پہ SMSکریں. .
سبسڈری راشن سکیم میں 35% مرکز اور 65% صوبے ڈال رہے ہیں۔ اس وقت تک سوائے صوبہ سندھ کے تمام صوبے حصہ ڈال کر شامل پیں۔ اب تک 13کروڑ
حکومت کا جوہری پاور پلانٹس سے 40,000 میگاواٹ بجلی پیدا۔۔!
حکومت نے 2050 تک 40,000 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا پروگرام بنایا ہے۔
اس وقت تک ملک میں 6' جوہری پاور:,پلانٹس سے 2,400 میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی تھی۔ اب کراچی میں ایک اور جوہری پلانٹ سے 1,100:میگاواٹ پیدا شدہ بجلی کو نیشنل
گرڈ میں شامل کر دیا ہے۔ جس سے نیو کلئیر پاور پلانٹس سے 3,500 میگاواٹ بجلی کی ترسیل شروع ہو چکی ہے۔ منصوبہ کے مطابق 2030 تک 8,800 میگاواٹ بجلی پیدا کی جائیگی ۔جسے 2050 تک 40,000 میگاواٹ بجلی بنائی جائیگی
اس وقت تک پاکستان میں مختلف انرجی سے بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔ جس کی تفصیل
درج ذیل ہے۔ 1- ڈیزل لاگت فی یونٹ 26 روپے 2- کوئلہ 14 روپے 3- ایل این جی 16 روپے 4- لوکل گیس 7.75 روپے 5- نیو کلئیر 1 روپے
2030 تک تمام بجلی کی اوسط قیمت 14/15 روپے فی یونٹ ہو
بہت بڑی خوشخبری ، MG Motors UK نے پاکستان میں دو نئ کاریں ،( ماڈلز) بنانے کا اعلان کیا ہے۔
پاکستانی کمپنی MG Motors Pakistan نے MG Motors UK کے اشتراک سے الیکٹرک کار مینوفیکچنگ کا اسمبلی پلانٹ 2020 میں لگایا تھا۔ اسمبلی پلانٹ نے کام شروع کر رکھا ہے۔ جس میں کاریں تیار ہو رہی ہیں
ہر پاکستانی کا خواب کہ پاکستان میں کاریں تیار ہوں، پورا ہو گیا ہے۔ جس کیلے MG Motors Pakistan کے جاوید آفریدی مبارکباد کے مستحق ہیں۔ جن کی کمپنی برطانیہ کی MG Motors کے ساتھ مل کر پاکستان میں کاریں بنانا شروع ہو ہے۔ یہ جاتی نہ صرف پاکستان کے اندر فروخت ہونگی بلکہ بر آمد بھی کی
جائیں گیں ۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق پاکستان ان کاروں کے 10,000 آرڈر موصول کر چکا ہے۔ جی ہاںیہ خبر ہمارا ازلی دشمن ملک بھارتی اخبار دے رہا ہے۔
ہم MG کار پاکستان میں تیار ہوتا دیکھ کر فخر اور خوشی محسوس کر رہے ہیں۔ شکریہ عمران خان اور ٹیم ، جس کی محنت اور جذبہ حب الوطنی کے نتیجہ
ایک اور خسارے میں چلنے والے ارادہ ، یوٹیلیٹی سٹورز ، کمپیوٹرازڈ۔۔
یوثلٹی سٹورز کو اس لئے کھو!ا گیا تھا۔ کہ عوام کو سستے داموں کھانے پینے کی اشیاء مہیا کہ جا سکیں۔ مقصد اچھا تھا۔ لیکن بہت سے سٹورز اور ویر ہاؤسز میں اشیا پر کنٹرول رکھنے کیلئے کوئ میکانزم نہ تھا۔ جس کی وجہ سے سٹور
اور گودام مینجرز کو " گھپلے " کرنے کی کھلی چھٹی مل گئ۔ سستے داموں اشیاء عوام کی بجاے خواص کو مل جاتیں اور عوام بلکتے رہتے۔ سٹاک بھی خرد برد ہوتا تھا۔ جس کے تدارک کیلئے حکومت نے ماہرین سے مشاورت کی جس کے نتیجہ میں سٹورز اور ویر ہاؤسز کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس
وقت تک ملک بھر میں 3,900 برانچیں اور 130 گودام ہیں۔ جن میں 9,500 ملازمین کام کر رہے ہیں۔ مزید برآں 1,000 سٹورز ایسے ہیں جو کاروباری لوگ نے فرنچائز پہ کھول رکھے ہیں۔
فیصلہ کے مطابق حکومت نے تمام یوثلٹی سٹورز اور گوداموں کو کمپیوٹرائزڈ کر دیا ہے۔ جس سے
1-تمام اشیا کی خریدوفروخت
..........To Whom It May Concern. .........
ڈونلڈ بلوم کون ہے ؟
امریکی ڈپلومیٹ ، جس کے اسرائیل سے گہرے تعلقات ہیں۔ اور امریکی افواج نے اسلامی ممالک کی تباہی والے تمام ممالک ، تیونس، مصر ،لیبیا اور افغانستان میں سفیر کی سے کام کر چکا ہے۔
پاکستان میں امریکی سفیر کا عہدہ 2020
سے خالی پڑا تھا۔ وزیراعظم عمران خان کے خلاف ، اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کے موقعہ پر ڈونلڈ بلوم کو پاکستان میں امریکی سفیر متعین کیا جانا ، امریکی عزائم کو سمجھنے میں آسانی پیدا کرتا ہے۔ کہ امریکہ نے ثاسے کس مقصد کیلے ، اسے پاکستان بھجا ہے۔ 1- یقین ہے کہ متعلقہ ادارے اس
شخص کی اسرائلی دوستی اور مسلم دشمنی سے واقف ہونگے۔ 2- اس ٹوئٹ / تھریڈ کا مقصد تمام پاکستانیوں کو ، پاکستان میں امریکی دلچسپی اور اندرونی معاملات میں مداخلت کو پیش نظر رکھنا چاہئے۔ ملک ہم سب کا ہے۔ کسی بیرونی طاقت کو اندرونی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دینا چاہئے۔ کہ ہم ایک
آئی ایس آئی نے سی آئ اے کی مدد سے روس کو شکست دی ۔۔۔۔۔ 1- آئی ایس آئی نے افغانستان میں روس کو سی آئی اے کی مدد سے شکست دی۔ اب ISI امریکہ کو CIA کی مدد سے افغانستان میں شکست دے گا۔ یہ بیان ISI کے سابق DG , ریٹائرڈ حمید گل مرحوم کے تھے جو انہوں نے وفات سے کچھ عرصہ پہلے ایک TV شو
میں دیا تھا۔ جو نہ صرف 100٪ درست ثابت ہوا۔ بلکہ امریکی اسٹیبلشمنٹ نے تصدیق کی ۔ کہ افغانستان میں ہمیں اس لئے کامیابی نہ ہوئی ۔ کہ ISI نے ہمارے ساتھ " ہاتھ " کیا۔ 2- افغانستان سے انخلاء کے طالبان سے مذاکرات سے لے کر 15 اگست 2021 تک افغانستان سے بھاگنے تک ، حکومت پاکستان نے
امریکہ کو اڈے دینے سے انکار کیا۔ کہ 20 سال افغانستان میں بیٹھ کر تم جنگ نہ جیت سکے ۔ اڈے لے کر کیا کر لو گے۔ نیز ہم کسی پرائ جنگ حصہ نہیں بننا چاہتے۔
گویا ہماری مسلح افواج اور سیاسی قیادت ، عمران خان کی امریکہ کے بارے ایک ہی پالیسی رہی۔ اب دو سابقہ سیاسی کے حکمرانوں کا