آرمی اسکول کے ایک شہید صاحبزادہ عمر خان کے والد فضل خان ایڈوکیٹ کا کھلا خط
باجوہ صاحب ! آپ نےخود ہی کہہ دیا ہےکہ قومی آمور پر کھل کر بات کریں
تو چلیں اج کھل کے بات کر دیتےہیں
پہلی بات آخرکار آپ خود مان گئے کہ ملک مشکل معاشی صورتحال سے دوچار ہے ، ورنہ ابھی تک تو آپکا
👇1/10
موقف تھا کہ پاکستان معاشی و معاشرتی لحاظ سے بہترین ٹریک پر آگیا ہے۔
دوسری بات اس وقت آپ کی اور آپ کے ادارے کی یہ سوچ کہاں تھی جب ملک معاشی لحاظ سے تاریخ کی بلند ترین سطح پر جارہا تھا، اس وقت آپ سیمنار منعقد کراکے کہتے تھے کہ ملک کی معیشت اگر بری نہیں تو اچھی بھی نہیں
👇2/10
اپنی ڈاکٹرائن کے ذریعے آپ نے سارے اداروں کو حکومت وقت کے خلاف لگائے رکھا
سپریم کورٹ اور نیب کی وجہ سے نظام حکومت مفلوج ہوکر رہ گیا تھا،
حکومت کے خلاف مذہبی کارڈ کھیلا گیا ،
مولانا گالوی کو فیض اباد پر چڑھا دیا ،
پھر ہزار ہزار کے انعامات دیکر چڑھاوا دیا ،
یہ آپ ہی تھے
👇3/10
جس نے ریاست کے باغیوں کے خلاف کاروائی کرنے سے انکار کیا تھا نا ؟؟؟
اس وقت یہ ایک قوم بننے کی سوچ کہاں تھی؟
تیسری بات کون سے مشکل فیصلے ، دفاعی بجٹ یکدم سترہ سو ارب بڑھانے کا مشکل فیصلہ ، ڈالر کو فری ہینڈ دینے کا فیصلہ جو اسحاق ڈار نہیں کررہا تھا اس لئے وہ آپکی ڈاکٹرائن
👇4/10
تھیوری کے مطابق ڈیزاسٹر تھا ،،،
چوتھی بات دفاعی بجٹ میں کون سی کمی ؟؟؟
2018 میں 11 کھرب اور اب 2019 میں 11 کھرب 53 ارب ، اوپر سے فاٹا ڈیولپمنٹ فنڈ بھی آپ کے زیر نگرانی۔
53 ارب بڑھا کر کمی کا احسان بھی کمی کمینوں پر جتا ریے ہیں،
پانچویں بات جب نواز شریف ھمسایوں سے بہتر
👇5/10
تعلقات کی بات کرتا تھا تو وہ آپ اور آپکے ادارے کےنزدیک مودی کا یار تھا
اسوقت #ڈان_لیکس کا شو شہ چھوڑا گیا
اسکے نوٹیفکیشن کو آپکے جرنل غفور نے بغاوت کرکے ریجکٹ کیا
کسی بھی مہذب ملک میں ملک کےچیف ایگزیکٹیو کےنوٹیفکیشن کو ریجکٹ کرنے کا انجام کورٹ مارشل کے سوا کچھ نہیں ہوتا
👇6/10
جب چینی صدر سی پیک معاہدوں کے لیے آرہا تھا تو آپ کے ظہیر اسلام اور پاشا نے عمران و قادری کے ذریعے 126 دن تک دارالحکومت کو یرغمال بنائے رکھا
جب انڈیا، افغانستان اور ایران کو سی پیک میں شامل کرنے کا پروگرام بنا تو آپ لوگوں نے تینوں ممالک کے ساتھ بارڈر پر کشیدگی کو ہوا دی
👇7/10
افغان بارڈر سیل کیا ،
صرف افغانستان سے اس مد میں تین ارب ڈالرز کا تجارتی خسارہ ملا ،
آج مودی کے بھی پاؤں پکڑ رہےہیں، افغانستان کو بھی راستہ دے رہے ہیں اور ایران جاکر بھی سلوٹ مار رہے ہیں۔ لیکن فایدہ کچھ نہیں۔
آخری بات !
یہ پوری دنیا جانتی ہے کہ یہ نالائق اعظم
👇8/10
انتخابات جیت کر حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں تھا ،
آپ لوگوں نے سیاسی اینجیرنگ اور ووٹ چوری سے اسے اقتدار دلوایا ، جس فیض کا نام اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے حلف لیکر لیا تھا اسے آپ نے نمبر ون کا سربراہ بنا دیا ،
تاریخ اتنی جلدی بھلانے والی چیز نہیں ہوتی۔
👇9/10
اس نظام کی خرابی کے صرف اور صرف آپ ذمہ دار ہیں
آج طاقت کے خوف سے لوگ خاموش ہیں
لیکن یاد رکھیں خاموشی کی بھی ایک زبان ہوتی ہے
وقت قریب ھے اسی عوام کے ہاتھ میں آپکا گریبان ہوگا
اور آپکی سب بداعمالیوں کا حساب مانگ رہی ہوگی
تاریخ کے اصول یاد رکھیں
فضل خان ایڈووکیٹ
End
فالو شیئر🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
پاکستان اور چین کے مابین CPEC معاہدہ خفیہ تھا اور اسکے مطابق دونوں ملک اس بات کے پابند تھے کہ معاہدے کی تفصیلات کسی تیسرے فریق پر عیاں نہیں کی جائیں گی- اسے انگریزی میں"Non disclosure clause" کہتے ہیں-ptiحکومت نے اس شق کی خلاف ورزی کرتے ہوۓ اس معاہدے کی تمام تر تفصیلاتIMFکے
👇1/6
حوالے کر دیں- جب یہ خلاف ورزی حزب اختلاف اور میڈیا تک پہنچی اور شور مچا تو حکومت نے18 جولائی 2019 کو سینیٹ کی خصوصی کمیٹی براے CPEC کو ایک تحریری بیان میں یہ واضح کیا کہ وزارت پلاننگ و منصوبہ بندی اور وزارت خزانہ کی طرف سے CPEC سے متعلق کوئی بھی تفصیلاتIMF کیساتھ شیئر نہیں
👇2/6
کی گئیں
اس تحریر میں وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار کیطرف سے یہ بھی لکھاگیا کہ یہ بیان مکمل ذمہ داری کیساتھ لکھا جا رہا ہے
سینیٹ کی کمیٹی نے یہی بات میڈیا کو بتا دی
لیکن جھوٹ کا بھانڈہ تب پھوٹا جب پاکستان میںIMF کی نمائندہ مس ٹریسا ڈیبن سانچیز نے 5 اگست 2019 کو اسلام آباد
👇3/6
جرنل مشرف اور دوسرےجرنیلوں کی #جائیدادوں کےقصےسن کرآپکےرونگٹےکھڑے ہوجائیںگےان جائیدادوں کو بیچ کرکئی بڑےڈیم بنائےجاسکتےہیں نیب کو ثبوت پیش
نیب نےسابق جنرل پرویزمشرف کےخلاف اختیارات کےغلط استعمال
اپنےپسندیدہ آفیسرزکو مہنگےاور قیمتی پلاٹس جنکی مالیت1000کھرب روپےتک ہے
👇1/18
انکی غیرقانونی الاٹمنٹ کےحوالےسےنئےثبوت جمع کرلیےہیں ثبوتوں میں کھربوں روپےمالیت کی 10اہم پراپرٹیز کی ایک فہرست شامل ہےجو مشرف اورانکےخاندان کےافراد کےنام پرتھی۔یہ تازہ ثبوت ایک ریٹائرڈآرمی افسرکرنل ایڈووکیٹ انعام رحیم نے کوقومی احتساب بیورو راولپنڈی کےڈپٹی ڈائریکٹر
👇2/17
کوآرڈینشن میں جمع کرائے نیب کےایک اہلکار نےدی نیوزکو تصدیق کی کہ بیورو سابق فوجی حکمران کےخلاف اختیارات کاناجائزاستعمال کرنےکےحوالےسے ایک انکوائری میں ثبوتوں کاجائزہ لےرہاھےاس سےقبل نیب کے ڈپٹی ڈائریکٹر کوآرڈ ینیشن ناصررضا نےنیب آرڈیننس 1999کےتحت کرنل انعام سےسابق ڈکٹیٹر
👇3/17
ستمبر1977میں ذولفقار علی بھٹو کو گرفتار کیاگیا تو پیپلزپارٹی کےوکلاء نےلاہور ھائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست جمع کروائی مگر اس درخواست کو سننےکیلئے کوئی بھی جج تیار نہیں تھا کوئی بھی جنرل ضیاء کی ناراضگی مول لینےکیلئے تیار نہیں تھا تب اس مرد مجاہد جسٹس کے ایم اے صمدانی نے
👇1/8
اس کیس کی سماعت کی اور بھٹو کی احمد رضا قصوری کےقتل کے الزام میں گرفتاری پر ضمانت منظور کرلی اور یہ بات جنرل ضیاءالحق کو بہت بری لگی کیونکہ کہ ضیاءالحق کےدباؤ کےباوجود انہوں نےضمانت دے دی اور بھٹو کو آزاد کر دیا مگر تین دن کے بعد فوج نے بھٹو کو پھر لاڑکانہ سےگرفتار کرلیا
👇2/8
جسٹس کے ایم اے صمدانی لاہور ہائے کورٹ کے سینئر ترین جج تھے اور وہ چیف جسٹس بننے والے تھے مگر ضیاءالحق نے ان کو عدالت سے نکال کر وفاقی لاء سیکریٹری بنا دیا اور مولوی مشتاق کو لاہور ہائے کورٹ کا چیف جسٹس بنا دیا
ایک دن جنرل ضیاءالحق نے وفاقی سیکرٹریوں کا اجلاس طلب کیا جس میں
👇3/8
تحریک انصاف نےاقتدار میں آنےسے پہلےایک کروڑ نوکریوں کی فراہمی کا نعرہ لگایا تو نوجوان طبقہ اُس کی طرف کھنچتا چلا گیا لیکن تحریک انصاف کے حکومت سنبھالنے کے بعد پہلے سے موجود نوکریوں میں بھی تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے اور آج حالات یہ ہیں کہ سینیٹ قائمہ کمیٹی
👇1/6
منصوبہ بندی میں پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس ( پائیڈ) نے بتایاہے کہ ملک میں مجموعی بے روزگار افراد کی شرح 16فیصد، پڑھے لکھے افراد کی بے روزگاری کی شرح 24% اور پڑھی لکھی خواتین میں بے روزگاری کی شرح 40% تک پہنچ چکی ہے۔دلچسپ امر یہ بھی ہے کہ یہ اعداد وشمار حکومت کی
👇2/6
جانب سے دیے گئے اعداد وشمار سے مختلف ہیں ، حکومت کہہ رہی ہےکہ ملک میں بے روزگاری کی شرح صرف 6فیصد ہے۔حکومت کوروزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے طویل المدتی منصوبہ بندی پر غور و خوض کرنے کی ضرورت ہے۔موجودہ نظامِ تعلیم کچھ حد تک پڑھے لکھے نوجوان تو پیدا کر رہا ہے مگر
👇3/6