۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چل میرے خامہ بسم اللہ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خوشیوں کا حامل بہت بڑا سی پیک کا منصوبہ
ایم ایل ون۔ ML 1 ہے کیا؟
پاکستان ریلوے کی مین لائن Main Line
کراچی سے پشاور تک ، انگریز کے دور میں بچھائی گئی سنگل مین لائن ، جو موجودہ دور کی امدورفت کے تقاضوں کا ساتھ دینے
دینے سے قاصر ، مسافروں کو سفری سہولتیں مہیا نہ کرنے کے علاؤہ روزانہ ریلوے لائن پر حادثات کا موجب اور جگ ہنسائی کا سامنا ۔
کافی سے پشاور تک مین لائن کو 1- نیا اور ڈبل ٹریک بنایا جا رہا ہے۔ 2- تمام بڑے سٹیشنز کو اپ گریڈ کر کے ، مسافروں کیلے جدید سہولیات میسر کی جا رہی ہیں!
3- ریلوے لائن کے دونوں اطراف باڑ لگا کر محفوظ بنایا جا رہا ہے 4- تمام لینڈ اور ان !ہند Mainned and unmanned پھاٹک کو ختم کیا جا رہا ہے۔ ٹریفک کیلے فلاح اوور اور پل بناے جائیں گے 5- نئے ریلوے انجن اور بوگیاں خریدیں جائیں گی 6- نیا بچایا جانے والا ٹریک 150,ڈال تک کاراند رہے گا
7- نئے ٹریک پر انجن کی رفتار 160,کلو میٹر فی گھنٹہ ہو گی۔ اور سفر آدھے وقت سے بھی وقت میں ہ سکے گا۔ موجودہ رفتا 60/80 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے۔ 8- ٹرین اور سٹیشنز پر مسافروں کو مہیا ہونے والی سہولیات ، کسی جدید ملک کی ریلوے لائن سے کم نہ ہونگی۔ عوام ریلوے پر سفر کر کے خوشی اور فخر
محسوس کریں گے۔ 9- پاکستان ڈی پیک اتھارٹی اور چین ڈیولپمنٹ اینڈ تیکنڈٹر کشن کمپنی نے منصوبے پر جلد کام شروع کرنے پہ اتفاق کیا ہے۔
10,- والٹن ریلوے اکیڈیمی کو اپ گریڈ کر کے یونیورسٹی کا فدیہ دیا جائیگا۔ جس میں نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کے دیگر ممالک کے ریلوے آفیسرز تعلیم حاصل کر
کر سکیں گے۔
( منصوبہ کی دیگر تفاصیل ، کس حصہ پر اور کہاں سے کہاں تک ، کل شئیر کی جائیں گی ) ان شا اللہ #قلمکار
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
...... آزاد اور خودمختار خارجہ پالیسی کے نتائج ظاہر ہونے لگے ۔۔۔۔
عمران خان کی زیر قیادت پی ٹی آئی کی حکومت نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کو ازاد اور خود مختارانہ چلانے کا عزم کیا۔ کیونکہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا محور امریکہ اور مغربی طاقتوں کے گرد گھوم رہا تھا۔ جس کی وجہ سے
اسلامی برادر اور ہمسایہ ممالک ہم پہ اعتماد نہیں کرتے تھے ۔ گرچہ سفارتی اور کاروباری سطح پر تعلق تھا۔ لیکن اعتماد نہیں تھا۔ مسلم اور ہمسایہ مالک کے حکمرانوں کے علم میں تھا کہ پاکستانی حکمرانوں کے ، گزشتہ 35 سالوں سے تمام اثاثے پاکستان کی بجاے امریکہ اور مغربی ممالک میں ہیں ۔
وہ کبھی بھی امریکہ اور مغربی ممالک کی پالیسیوں سے اختلاف کی جرات نہیں کر سکتے۔
پاکستان نے امریکہ کو اڈے نہ دینے کا فیصلہ کیا ۔ پاکستان پر امریکی اور مغربی پریشر بڑھتا گیا۔
دوسری طرف برادر اسلامی اور ہمسایہ ممالک کو عمران خان کی قیادت میں ان ممالک سے سفارتی کاروباری اور تجارتی
دو کروڑ خاندانوں کو سب ڈڈتی دینے کا ، حکومتی بڑا فیصلہ۔۔۔۔
حکومت نے احساس ریاستی راشن پروگرام کے تحت ، 2 کروڑ خاندانوں کو آٹا ، گھی دالوں پر 30٪ رعائتی نرخ چارج کر نے کی سہولت کا اعلان کیا ہے۔ جو ملک کی 53٪ ابادی پر مشتمل 13 کروڑ عوام بنتے ہیں۔ حکومت نے اس سکیم کیلے 120 ارب روپے
مختصر کئے ہیں۔ یہ رعایت 6 ماہ کیلے ہے جسے دوبارہ ریویو کیا جائیگا۔
50 ہزار تک ماہانہ تنخواہ ،/ آمدن والے حامل افراد اہل ہونگے۔ اپلائ کرنے کیلے گھر کا ایک فرد ( کیا ں یا بیوی):اپنا شناختی کارڈ 8171 پہ SMS کریں۔ خاندان میں جو افراد بالغ ہیں اور علیحدہ شناختی کارڈ رکھتے ہیں۔ وہ
اس سکیم کے تحت خود اپلائ کریں۔ گھر میں کام کرنے والوں کو بھی اپلائ کرنا چاہئے ۔ جس کیلے فون سم سم کے نام رجسٹر ہو۔ اور اسی فون سے 8171 پہ SMSکریں. .
سبسڈری راشن سکیم میں 35% مرکز اور 65% صوبے ڈال رہے ہیں۔ اس وقت تک سوائے صوبہ سندھ کے تمام صوبے حصہ ڈال کر شامل پیں۔ اب تک 13کروڑ
حکومت کا جوہری پاور پلانٹس سے 40,000 میگاواٹ بجلی پیدا۔۔!
حکومت نے 2050 تک 40,000 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا پروگرام بنایا ہے۔
اس وقت تک ملک میں 6' جوہری پاور:,پلانٹس سے 2,400 میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی تھی۔ اب کراچی میں ایک اور جوہری پلانٹ سے 1,100:میگاواٹ پیدا شدہ بجلی کو نیشنل
گرڈ میں شامل کر دیا ہے۔ جس سے نیو کلئیر پاور پلانٹس سے 3,500 میگاواٹ بجلی کی ترسیل شروع ہو چکی ہے۔ منصوبہ کے مطابق 2030 تک 8,800 میگاواٹ بجلی پیدا کی جائیگی ۔جسے 2050 تک 40,000 میگاواٹ بجلی بنائی جائیگی
اس وقت تک پاکستان میں مختلف انرجی سے بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔ جس کی تفصیل
درج ذیل ہے۔ 1- ڈیزل لاگت فی یونٹ 26 روپے 2- کوئلہ 14 روپے 3- ایل این جی 16 روپے 4- لوکل گیس 7.75 روپے 5- نیو کلئیر 1 روپے
2030 تک تمام بجلی کی اوسط قیمت 14/15 روپے فی یونٹ ہو
بہت بڑی خوشخبری ، MG Motors UK نے پاکستان میں دو نئ کاریں ،( ماڈلز) بنانے کا اعلان کیا ہے۔
پاکستانی کمپنی MG Motors Pakistan نے MG Motors UK کے اشتراک سے الیکٹرک کار مینوفیکچنگ کا اسمبلی پلانٹ 2020 میں لگایا تھا۔ اسمبلی پلانٹ نے کام شروع کر رکھا ہے۔ جس میں کاریں تیار ہو رہی ہیں
ہر پاکستانی کا خواب کہ پاکستان میں کاریں تیار ہوں، پورا ہو گیا ہے۔ جس کیلے MG Motors Pakistan کے جاوید آفریدی مبارکباد کے مستحق ہیں۔ جن کی کمپنی برطانیہ کی MG Motors کے ساتھ مل کر پاکستان میں کاریں بنانا شروع ہو ہے۔ یہ جاتی نہ صرف پاکستان کے اندر فروخت ہونگی بلکہ بر آمد بھی کی
جائیں گیں ۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق پاکستان ان کاروں کے 10,000 آرڈر موصول کر چکا ہے۔ جی ہاںیہ خبر ہمارا ازلی دشمن ملک بھارتی اخبار دے رہا ہے۔
ہم MG کار پاکستان میں تیار ہوتا دیکھ کر فخر اور خوشی محسوس کر رہے ہیں۔ شکریہ عمران خان اور ٹیم ، جس کی محنت اور جذبہ حب الوطنی کے نتیجہ
ایک اور خسارے میں چلنے والے ارادہ ، یوٹیلیٹی سٹورز ، کمپیوٹرازڈ۔۔
یوثلٹی سٹورز کو اس لئے کھو!ا گیا تھا۔ کہ عوام کو سستے داموں کھانے پینے کی اشیاء مہیا کہ جا سکیں۔ مقصد اچھا تھا۔ لیکن بہت سے سٹورز اور ویر ہاؤسز میں اشیا پر کنٹرول رکھنے کیلئے کوئ میکانزم نہ تھا۔ جس کی وجہ سے سٹور
اور گودام مینجرز کو " گھپلے " کرنے کی کھلی چھٹی مل گئ۔ سستے داموں اشیاء عوام کی بجاے خواص کو مل جاتیں اور عوام بلکتے رہتے۔ سٹاک بھی خرد برد ہوتا تھا۔ جس کے تدارک کیلئے حکومت نے ماہرین سے مشاورت کی جس کے نتیجہ میں سٹورز اور ویر ہاؤسز کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس
وقت تک ملک بھر میں 3,900 برانچیں اور 130 گودام ہیں۔ جن میں 9,500 ملازمین کام کر رہے ہیں۔ مزید برآں 1,000 سٹورز ایسے ہیں جو کاروباری لوگ نے فرنچائز پہ کھول رکھے ہیں۔
فیصلہ کے مطابق حکومت نے تمام یوثلٹی سٹورز اور گوداموں کو کمپیوٹرائزڈ کر دیا ہے۔ جس سے
1-تمام اشیا کی خریدوفروخت
..........To Whom It May Concern. .........
ڈونلڈ بلوم کون ہے ؟
امریکی ڈپلومیٹ ، جس کے اسرائیل سے گہرے تعلقات ہیں۔ اور امریکی افواج نے اسلامی ممالک کی تباہی والے تمام ممالک ، تیونس، مصر ،لیبیا اور افغانستان میں سفیر کی سے کام کر چکا ہے۔
پاکستان میں امریکی سفیر کا عہدہ 2020
سے خالی پڑا تھا۔ وزیراعظم عمران خان کے خلاف ، اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کے موقعہ پر ڈونلڈ بلوم کو پاکستان میں امریکی سفیر متعین کیا جانا ، امریکی عزائم کو سمجھنے میں آسانی پیدا کرتا ہے۔ کہ امریکہ نے ثاسے کس مقصد کیلے ، اسے پاکستان بھجا ہے۔ 1- یقین ہے کہ متعلقہ ادارے اس
شخص کی اسرائلی دوستی اور مسلم دشمنی سے واقف ہونگے۔ 2- اس ٹوئٹ / تھریڈ کا مقصد تمام پاکستانیوں کو ، پاکستان میں امریکی دلچسپی اور اندرونی معاملات میں مداخلت کو پیش نظر رکھنا چاہئے۔ ملک ہم سب کا ہے۔ کسی بیرونی طاقت کو اندرونی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دینا چاہئے۔ کہ ہم ایک