#اردو_زبان
تحریک انصاف کا نہیں لیکن اِس غریب گھر کے غریبی عادت والے عمران کے لیے لکھنے پر مجبور ہوں کہ قلم حق لکھتا ہے
تحریکِ عدم اعتماد و یہ ساری امریکی سازش میرے خیال خان صاحب کے لیے ایک نعمت ثابت ہوئی ہے اور پی ڈی ایم بالخصوص ن لیگ کے سیاسی تابوت میں آخری کیل اگر #محفل_سخن
👇
#اردو_زبان
کوئی سمجھے تو،فی الوقتی حکومت تو انکے پاس ہے مگر اس لولی لنگڑی حکومت نے انکے لیے مزید مشکلات کھڑی کر دی ہیں جو مزید بڑھیں گی.
اس سازش کے سارے تانے بانے امریکہ،برطانیہ،اسرائیل،را سے ہوتے ہوئے نواز شریف سے ن لیگ کے ذریعے پاکستان پہنچی اس سے آگے کچھ نہیں #محفل_سخن
👇
#اردو_زبان
کہہ سکتا لیکن اتنا کہوں گا کہ اس وقت نواز شریف کا پاکستان آنا اتنا ہی ضروری ہے جتنا پاکستان کی بقاء ضروری ہے بلکہ یوں کہیں اسی میں پاکستان کی بقاء ہے.
اگر آپ دو ماہ قبل کے بحرانوں کے پیشِ نظر خان صاحب کی سپورٹ وموجودہ سپورٹ کا فرق دیکھیں تو زمین آسمان کا #محفل_سخن
👇
#اردو_زبان
فرق ہے،دو ماہ قبل انہیں جن بحرانوں کا سامنا تھا خان کے سپورٹرز کو ایک سائیڈ پہ ہونے پر مجبور کر دیا تھا ان کا بھی ماننا تھا خان صاحب کی کارکردگی ویسی نہیں رہی جیسے عوام کو توقع تھی.
اس کی وجہ یہ نہیں کہ خان صاحب ڈیلیور نہیں کر سکے انہوں نے اپنی طرف سے #محفل_سخن
#اردو_زبان
بہترین کوشش کی،تباہ حال معیشت،امپورٹ ایکسپورٹ میں فرق،بیرونی قرضے، مختلف منصوبوں پہ کئی سو ارب ڈالر جرمانے،بجلی کمپنیوں کے ساتھ کمیشن بیسڈ معاہدے،غرق شدہ فارن پالیسی،کرونا کی صورت میں صدی کا سب سے بڑا بحران جسے پاک فوج کی مدد سے نہایت احسن طریقے سے کنٹرول #محفل_سخن
👇
#اردو_زبان
کیا گیا۔
اسکے علاوہ روز دھرنے حکومت گرانے کی دھمکیاں،بغیر کسی وژن کے تقسیم شدہ قوم،فرقہ واریت،ایف اے ٹی ایف کی سر پہ لٹکتی تلوار،عدالتوں کا عدم تعاون،پی ٹی وی و پی آئی اے جیسے تباہ حال ادارے،بند پڑے کارخانے،بدترین عدالتی نظام و الجھے پڑے کرپشن کیسز #محفل_سخن
👇
#اردو_زبان
جن پہ قانون سازی اور سزا ایک کٹھن ترین مسلہ رہا اس میں اتحادیوں اور بھگوڑوں کی بلیک میلنگ سمیت لاتعداد مسائل رہے جن کو خان صاحب نے ہینڈل کرنے کی بھرپور کوشش تو کی لیکن سسٹم انکے ساتھ نہیں چل سکا.
غرض کوئی مانے یا نہ مانے خان صاحب کو پاکستان بہت تباہ حال #محفل_سخن
👇
#اردو_زبان
ملا تھا اوپر سے رہی سہی کسر میڈیا نے پوری کردی اس لیے پرانی برباد شدہ چیزیں ٹھیک کرنے میں کافی وقت لگا اسی وجہ سے آن گراؤنڈ وہ سب کچھ ویسے نظر نہیں آیا جس طرح قوم کو امید تھی یا خان صاحب کے ووٹرز کو امید تھی اس لیے وہ کافی حد تک مایوس ہوچکے تھے اگر خان #محفل_سخن
👇
#اردو_زبان
صاحب دو ماہ قبل والی پوزیشن کے ساتھ میدان میں اترتے تو انکے خلاف ناکامی و نااہلی والا پروپگنڈہ کام کر جاتا و الیکشن میں نتائج بہت مختلف ہوتے.
اس امریکی خط اور عدم اعتماد کے بعد نہ صرف خان کی اپنی پارٹی میں چھپے وہ سارے سانپ و لوٹے باہر نکل آئے جو ایک #محفل_سخن
👇
#اردو_زبان
لمبے عرصے سے انکی و انکی پارٹی کی بیخ کنی کرتے ہوئے انکے سیاسی کیرئیر کے تابوت میں آخری کیل ٹھوکنے کی تگ و دو میں تھے وہ سب اس سازش کے بعد کھل گئے اگر خان صاحب انہی کے ساتھ الیکش میں اترتے تو کیا ہوتا؟
اس کے ساتھ ساتھ اس خط کے بعد خان کا قوم کو یکجا #محفل_سخن
👇
#اردو_زبان
کرنے کا خواب بھی شرمندہِ تعمیر ہوا آج خان صاحب کی سپورٹ کی وجہ یوتھیاپہ نہیں بلکہ پاکستان ہے جو وہ چاہتے تھے آج پوری قوم انکے ساتھ یکجا کھڑی ہے ان سے جو حکومت میں کسی بھی وجہ سے کمیاں رہی ہیں عوام سب کچھ بھول چکی ہے.
ایک اہم بات کہ خان کی حکومت #محفل_سخن
👇
#اردو_زبان
آنے کے بعد جس چیز پہ ان کا ذیادہ فوکس تھا وہ تھی ذیادہ سے ذیادہ پاکستانی مصنوعات مغربی منڈیوں تک پہنچانا جو کہ ہمیشہ سے ہمارے بڑے خریدار رہے ہیں بالخصوص جس طرح کرونا کے دوران انہوں نے پاکستان ٹیکسٹائیل ملز کو سہولیات دیکر تیزی دی ہماری ایکسپورٹ قریباً 28 #محفل_سخن
👇
#اردو_زبان
سے 30 ارب ڈالر تک جا پہنچی جو کہ ایک ریکارڈ تھا اسی سے ہی ہماری معیشت کو استحکام ملا.
امریکی خط میں ایک بات کا بہت واضح ذکر ہے کہ اگر عمران خان عدم اعتماد سے نہ گیا تو اسکے سنگین نتائج ہونگے وہ سنگین نتائج ظاہر ہے کہ ملٹری نہیں بلکہ معاشی ہونے تھے پاکستان #محفل_سخن
👇
#اردو_زبان
پر پابندیاں لگ جاتیں پابندیاں لگتیں تو ظاہر ہے کہ ہماری مغربی منڈیوں میں جانے والی مصنوعات ہی رک جاتیں جس ایکسپورٹ پہ ہم چل رہے تھے سب زیرو ہو جاتا،ٹیکسٹائل ایکسپورٹ رکتی تو اس سے وہی چلتے کارخانے پھر سے بند ہونے کا امکان بڑھ جاتا و اس کا نقصان براہ راست #محفل_سخن
👇
#اردو_زبان
خان صاحب کی سیاست کو ہوتا
اسکے ساتھ ساتھ ہم اس ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ہیں اگر کسی بھی بلیک میلنگ کے نتیجے میں ہم بلیک لسٹ ہو جاتے تو کام مزید بگڑ سکتا تھا یہ بگڑنے کا سارا نقصان خود خان صاحب کو ہوتا جنہوں بہت مشکل سے معیشت اٹھائی ملک کو بلیک لسٹ ہونے #محفل_سخن
👇
#اردو_زبان
بلیک لسٹ ہونے سے بچایا،اپوزیشن اور میڈیا اسی کے انتظار میں تھا کہ کچھ ایسا ہو کہ انکی سیاست ختم ہو جائے
اس وقت جو حالات ہیں انکا سارے کا سارا نقصان پی ڈی ایم جماعتوں کو ہے ان سے پہلے خان صاحب حکومت کرکے گئے ہیں اگر وہ کچھ چیزیں مہنگی کرتے ہیں تو عوام نہیں #محفل_سخن
👇
#اردو_زبان
چھوڑے گی،سستی کر نہیں سکتے،حالات سنبھال نہیں سکتے پریشر اتنا ہے،دوسری طرف خان صاحب کو اندرون و بیرون پاکستانیوں کی بھرپور حمایت حاصل ہے یہ حمایت انہیں 2/3 بھی دے سکتی ہے اور صدارتی نظام کی جانب جانے میں مدد بھی
گزشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس #محفل_سخن
👇
#اردو_زبان
کی،کچھ کا کہنا تھا کہ انہوں نے بہت سے بلنڈرز کیے ہیں مگر میرا ماننا یہ ہے کہ اسکے ثمرات مستقبل قریب میں دیکھنے کو ملیں گے کوئی ڈی جی اتنا پاگل نہیں ہوتا وہ کل تک جس چیزوں کے ٹویٹ کر رہا تھا آج ماننے سے انکار کر دے، ہاں ان کے الفاظ میں کسی اہم وجہ سے چناؤ #محفل_سخن
👇
#اردو_زبان
میں فرق ضرور ہوگا یہ سب مستقبل میں آنے والے اہم ترین کھیل کا حصہ ہیں اور دشمنان کے گلے پڑے گا ان شاءاللہ.
خان صاحب کے خلاف فوج نہیں بلکہ عدلیہ ہے اور عدلیہ کے پیچھے وہی نواز شریف ہے جن کے پاس ججز کی ویڈیوز اور آڈیو ثبوت ہیں،ان سب کی کوشش تھی کہ عمران کو نا #محفل_سخن
👇
#اردو_زبان
اہل کرکے نکالیں یہ دھبہ بھی اسکے سر ہو مگر بچانے والوں نے آگاہ کر دیا تھا،کچھ حوصلہ رکھیں لکھنے والے نے اس کو بڑا ہی زبردست لکھا ہے حیرت انگیز لکھا ہے چند ماہ میں سب کھل جائے گا ان شاءاللہ،یہ اشارہ میری طرف سے سمجھنے والوں کے لیے
ہوسکتا ہے کہ اس میں عدلیہ #محفل_سخن
👇
#اردو_زبان
بھی اہم کردار نبھائے اب جبکہ پارلمینٹ کے اختیار بھی سپریم کورٹ لے چکی تھی
یقیناً پوری قوی اس وقت شدید مضطرب ہے مگر ابھی کھیل انتہائی دلچسپ مرحلے میں جائے گا اس میں دورہِ روس کا نہایت اہم کردار رہا ہے جہاں سے یہ سب کھیل شروع ہوا ہے،دورہِ روس پہ فوج و خان اک #محفل_سخن
👇
#اردو_زبان
تھے اپوزیشن امریکہ کی گود میں تھی،خان کا دورہ روس پہلے سے طے تھا واپوزیشن ساز باز پہلے کر چکی تھی.اب آگے کی چیزیں خود سوچیے،ذرا ٹھنڈے دل سے غور کیجیے کہ عدم اعتماد کے بعد والے سارے حالات خان کے خلاف جاتے تو کیا خان 2/3 تو درکنار لولی لنگڑی حکومت بھی بنا پاتے؟ #محفل_سخن
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
It is not the name of a person, but a post, it is the name of a rank, the whole army stands on this rank all over the world, in our Pakistan, the whole country system also stands on this rank, because black politicians are nothing
👇
but garbage.
Therefore, if one can ask the Chief of Army Staff of Pakistan about a decision, another corps commander can ask while sitting in the conference, then the Chief of Army Staff can explain to the questioner in full detail what he did. They had set up a plan after
👇
thinking, then due to the plan not being implemented properly, they have taken their steps back after seeing what they felt.
But if someone stands on the road and asks the commander of the army of Pakistan, why did you take a step back when you were on the move or why did
👇
ایک گونج جو اُس کے تعاقب میں تھی ایک آواز جو سلسلہ وار اُس کی سماعتوں سے ٹکرا رہی تھی وہ چہرا وہ منظر وہ قیامت کی گھڑی شاید ظہور پذیر ہی اِس لیے ہوٸی تھے تاکہ زیست مست کے اندر ہمیشہ وہ کرب و بلا کا مزا چکھتا رہے۔
ناجانے وہ کون سا رنج و الم
👇
کا لمحہ تھا جس نے اُس کے سوٸے ہوٸے ضمیر کی بلند و بالا عمارت کو دیکھتے ہی دیکھتے تہ خاک کر ڈالا تھا۔
وہ ایک آنچل وہ اک گزرا پل وہ کیسے بھول سکتا تھا جس نے اپنے کتنے ہی درد و دکھ کی داستانوں کے اُسے انمٹ نقوش بخشے تھے۔
اُس ایک پل میں چلتی ہوٸی ہوا بھی تو سرخ رو تھی جس کی فضا
👇
نیلی نیلی اور اُس کا ہر اک جھونکا لہو لہو تھا۔ جس میں بے بسی کی لاتعداد آہیں ، سسکیاں ، اور اشک دم توڑ رہے تھے اُس کے سامنے چند فٹ کے فاصلہ پر ایک پھول جیسا چہرہ فکر تجلی کی خواہشِ زیست میں مرجھ رہا تھا اور وہاں زمین پر پڑی ایک کلی کے سانسوں کی حسرت اُچھلتی، پھِسلتی، سنبھلتی
👇
یہ ایک لفظ نہیں ایک خطاب نہیں بلکہ دلی جذبات سے بھرپور امید کی ایسی روشنی ہے جو ہمارے دلوں سے پھوٹتی ہے اور ہمیں جگمگاتی ہے۔
اس خطاب کی حامل شخصیت پہ تنقید کرنے والے ناہنجار کیا جانیں اس لفظ میں چھپے احساسات۔
اس لفظ کی گہراٸیاں۔
انہیں تو بس بغض میں تنقید
👇
کرنا آتا ہے۔
رسول اللہ محمد صلى الله عليه واله وسلم کی ذاتِ اقدس سے نسبت رکھتا یہ خطاب سپہ سالار خوش قسمت لوگوں کو ملا کرتا ہے۔
مسلمانوں کی فوج کی سربراہی جسے بھی ملی اسے یہ خطاب ملا۔
اس کے پیچھے ایک مکمل شخصیت کا وجود ہے جو مسلمانوں کے لیے مرکزِ نگاہ ہے جس کی جنبشِ لب
👇
کے منتظر دیوانے ہیں۔
پھر وہ سپہ سالار اللہ کا رسول ہو جو مکہ کے فاتح بنیں۔
خلیفہ وقت ہوں جو پوری دنیا میں اسلام کے جھنڈے گاڑ دیں۔ یا پھر وہ محمد بن قاسم ہو محمود غزنوی ہو ٹیپو سلطان ہو۔ سبھی دیوانے اپنے سپہ سالار ان کے قول و فعل پہ جانثار تھے۔
آل سعود اور پاکستان کا تعلق ہمیشہ سے نہایت ہی مضبوط رہا ہے لیکن سعودیا کے شاہ فیصل ایک ایسے بادشاہ گزرے ہیں جنہوں نے پاکستان کی محبت میں کتنے ہی شب و روز آنسو بہا کر گزارے تھے سانحہ ڈھاکہ سے پہلے ہی وہ ہوا کی سمت کو سمجھ چکے تھے اُس
👇
وقت پاکستان پر جو بیت رہی تھی اور جن خطرات میں پاکستان گھرا ہوا ہے۔
مرحوم کو اس کا شدید صدمہ تھا۔
جب سقوطِ ڈھاکہ کا سانحہ پیش آیا تو صدمہ کی شدت سے ان کی آنکھیں دیر تک اشکبار رہیں اور وہ کئی راتوں تک سو نہ سکے۔
اُن کے ایک دوست نے جب سقوطِ مشرقی پاکستان کے کچھ دن بعد شاہ
👇
فیصل مرحوم سے کہا۔
اب شاید پاکستان کے لئے خود پاکستان کے اندر بھی کوئی رونے والا نہ ہو۔
شاہ فیصلؒ نے ایک تاریخی جواب دیا تھا جس کو تاریخ نے اپنا حصہ بنا کر محفوظ کر لیا تھا۔
میں اس لئے روتا ہوں کہ شاید پاکستان کے لئے اب اور کوئی رونے والا نہیں رہا۔
ہمہیں پاکستان ایسے ہی نہیں ملا تھا آج جو بھارت بھارت کرتے کچھ پاکستان کے اندر موجود کلعدم دہشتگرد سیاہ سیاسی پارٹی پی ٹی آٸی کے کارکنان تھکتے نہیں۔
یہ پڑھو اور کسی گٹر میں ڈوب کر مر جاٶ۔
یہ لکھنے والا کوٸی مسلمان کوٸی جنرل کوٸی پاکستانی نہیں
👇
برٹش سامراج کی چھتری کے نیچھے صحافت کے فرائض انجام دینے والا ایک انگریز ہے۔
لندن کے اخبار ڈیلی میل کے نمائندہ خصوصی مسٹر رالف نے انہی ایام میں کراچی سے دہلی تک کا سفر کیا۔
اس نے 27اگست 1947 کے ڈیلی میل میں لکھا : میری کہانی صرف وہ لوگ سن سکتے ہیں جو بہت بڑا دل گردہ رکھتے
👇
ہوں۔
جب میں کراچی سے براستہ لاہور عازم دہلی ہوا تو کراچی سے لاہور تک راستے میں سفاکی کا کوئی منظر نظر نہ آیا ،اور نہ ہی میں نے کوئی لاش دیکھی۔
لاہور پہنچ کر مشرقی پنجاب میں ہونے والی دہشت وبربریت کے آثار نمایاں نظر آنے لگے کیونکہ اسی دن لاہور میں خون سے لت پت ریل پہنچی تھی۔
👇
آخری دو سالوں سے دیکھا جا رہا ہے کہ ملک کے معاشی حالات کو بنیاد بنا کر پاکستان کی ایک دہشتگرد کلعدم سیاہ سیاسی پارٹی کی طرف سے پاک افواج و فوج کو بے جا تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
جبکہ پاک فوج نے ماضی قریب میں بھی
👇
اپنے آپریشنل اخراجات میں ملک کی معاشی حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے بڑی کمی کی ہے اور کسی سول ادارے کی جانب سے ایسی کوئی مثال تا حال سامنے نہیں آئی جو پاک فوج نے ملک کے حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے قائم کی۔
کیونکہ سول اداروں میں سیاہ سیاستدانوں کے مدنظر کام کرتے ہیں اور مجال ہے جو
👇
کسی سیاہ سیاسی لیڈر یہ اِن کے جیک رسلز نے اِن اداروں کو کبھی ٹارگٹ کیا ہو۔
پاکستانی قوم دیکھ لے پاک افواج اپنے اخراجات کم کرنے کے سلسلے میں پٹرولیم، راشن، تعمیرات، غیرآپریشنل خریداری، ٹریننگ اور غیر آپریشنل نقل و حرکت میں کمی کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے
👇