شاہ جی لائے ہیں آج خصوصاً آپ کیلئے
شریف خاندان کا طریقہ واردات:
ایک دن سینیٹ میں مولانا سمیع الحق نے شریعت بل پر دھواں دھار تقریر کی اور نوازشریف کی حکومت گرانے کی دھمکی دیتے ہوئے آئی جے آئی سے نکلنے کا اعلان کر دیا۔
اگلے دن ملک کے ایک بڑے قومی اخبار کے۔۔۔
👇👇👇
فرنٹ پیج پر ایک خبر چھپ گئی جس میں اسلام آباد کی رہائشی " میڈم طاہرہ " کا انٹرویو چھپا تھا جو اسلام آباد میں ایک قحبہ خانہ یا عیاشی کا اڈا چلاتی تھی۔
میڈم طاہرہ نے اپنے انٹرویو میں دھانسو قسم کے انکشافات کر ڈالے۔ اس انٹرویو میں میڈم طاہرہ نے۔۔۔
👇👇👇
ایک طرف بہت سے سیاستدانوں کا نام لئے بغیر انہیں اپنے " مستقل گاہک " قرار دے دیا اور دوسری
طرف یہ بھی کہہ دیا کہ مولانا سمیع الحق اس کے مستقل گاہکوں میں سے ایک ہیں اور ' مردانہ قوت ' سے مالا مال ہیں۔
میڈم طاہرہ نے یہ بھی بتایا کہ مولانا سمیع الحق جنسی عمل کے دوران۔۔۔
👇👇👇
ایک " خاص " پوزیشن پسند کرتے ہیں جس کیلئے اس اخبار نے " سینڈوچ " کی اصطلاح استعمال کی اور بعد میں مولانا کیلئے ' سیمی سینڈوچ ' کا لقب بھی استعمال کرنا شروع کر دیا گیا۔
اس انٹرویو نے پورے ملک میں آگ لگا دی۔
انٹرویو میں تفصیلات کو کچھ ایسے ڈرامائی طریقے سے بیان کیا گیا کہ۔۔۔
👇👇
عام شخص کو لگا کہ یہ سب باتیں درست ہوں گی۔ مولانا سمیع الحق پر چاروں طرف سے یلغار ہونا شروع ہو گئی اور
انہیں مجبوراً سینیٹ میں آ کر روتے ہوئے حلف اٹھا کر اپنی بے گناہی کا یقین دلانا پڑا لیکن انگریزی محاورے کے مطابق " نقصان ہو چکا تھا "۔
اگلے کچھ عرصے بعد۔۔۔
👇👇👇
مولانا نے سینیٹ کی رکنیت سے استعفی دے دیا اور اتنے دلبرداشتہ ہوئے کہ سیاست کو خیر باد کہہ کر مدارس کی مینجمنٹ پر فوکس شروع کر دیا اور یوں نواز شریف پر شریعت بل لانے کا دباؤ ختم ہو گیا۔
وہ میڈم طاہرہ کون تھی، کہاں سے آئی، کہاں گئی، کسی کو پتہ نہ چل سکا۔۔۔
👇👇👇
اس کے اتنے بڑے انکشاف کے بعد اس کے مبینہ عیاشی کے اڈے کے خلاف کیا کاروائی ہوئی، اس کا بھی کچھ علم نہیں۔
جاننا چاہیں گے کہ میڈم طاہرہ کا انٹرویو کس اخبار میں چھپا تھا ؟
یہ عظیم سعادت میر شکیل الرحمان کے اخبار ' دی نیوز ' کو میسر آئی اور جس ٹیم نے اس انٹرویو کا انتظام کیا۔۔
👇👇
اس کی قیادت کامران خان کر رہا تھا۔
مخالفین کی کردار کشی کے زریعے اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل نواز شریف کا ایک پرانا حربہ رہا ہے، وہ چاہے بینظیر اور
نصرت بھٹو کی جعلی تصاویر ہوں، سمیع الحق کے خلاف میڈم طاہرہ کا انٹرویو ہو، 1997 میں جمائما کے خلاف 397 ٹائلوں کی۔۔۔
👇👇👇
سمگلنگ کا جھوٹا مقدمہ ہو یا پھر عائشہ گلالئی کی صورت میں عمران خان پر گندے میسجز بھیجنے کے الزامات ہوں، نواز شریف کا طریقہ واردات ہمیشہ ایک جیسا رہا ہے۔
پتہ نہیں نواز شریف کی تربیت میں کوئی کمی رہ گئی یا اس کی جینز میں ہی ایسی حرکات شامل ہیں۔۔۔۔
کوئی تو وجہ ہوگی جو۔۔۔
👇👇👇
جس طرح گھریلو کھانوں کی جگہ فاسٹ فوڈز نے لے رکھی ہے اسی طرح عبادات اور تلاوت کلام پاک کی جگہ مختصر آرام دہ وظائف نے لے رکھی ہے۔
ہمارے بچے کہنا نہیں مانتے۔۔۔
کاروبار میں برکت نہیں ہے۔۔۔
گھر میں جو پیسہ آتا ہے سمجھ نہیں آتی کہاں جاتا ہے۔۔۔
👇👇👇
اولاد ضدی ہو گئی ہے۔۔۔
گھر میں آئے روز کوئی نا کوئی بیمار ہو رہا ہے۔۔
کوئی نا کوئی پریشانی آجاتی ہے۔۔۔
جس کام میں ہاتھ ڈالو وہیں رکاوٹ۔۔۔
کام بنتے بنتے رہ جاتے ہیں۔۔۔
ناجانے بیسیوں مسائل ہر گھر میں موجود ہیں۔۔
اور ان کے اسباب بھی ہمارے آس پاس ہی ہیں لیکن ہم انہیں سیریس۔۔
👇👇👇
نہیں لیتے یا پھر انہیں اسباب ہی نہیں سمجھتے
مثال کے طور پر بنکوں سے قرضے لینا،
اوپر (رشوت) کی کمائی کھانا،
ایک دوسرے کی ترقی دیکھ کر حسد کرنا اور دعا دیئے بغیر جھوٹی تعریف کرنا (نظر لگنے کا سبب)
نماز نہ پڑھنے کی نحوست ہمارے گھروں میں ہمارے کاروبار میں
ہفتوں قرآن نہ کھولنا۔۔
👇👇
دو سال پہلے کرونا کی پہلی لہر کا پہلا لاک ڈاؤن لگتے ہی شاہ جی کی جاب ختم ہوگئی، قرضوں میں ڈوب گئے، تب شاہ جی نے بڑے بھائی جیسے محسن پیرکامل @Peer_Kamil_ سے بات کی، انہوں نے جاب کی تلاش کے ساتھ ساتھ آنلاین کاروبار کا مشورہ دیا، لیکن شاہ جی کے پاس تو کھانے کو پیسے بھی نہ تھے
👇👇
تب پیر صاحب نے شاہ جی کو شہد کا بزنس شروع کرایا، جس کی مکمل مارکیٹنگ کا ذمہ پیر صاحب نے اٹھایا، وہ ٹویٹر پہ اپنی پوسٹس سے آنے والے تمام آرڈر شاہ جی کو دیتے، اور شاہ جی کے اصرار کے باوجود منافع میں سے ایک پائی بھی خود نہ لیتے۔۔۔
الحمدللہ آج شاہ جی ایک ملٹی نیشنل کمپنی۔۔۔
👇👇
میں جاب بھی کررہے ہیں، پیر صاحب سے لی ہوئی رقم لوٹانے کے بعد شہد کے علاؤہ بہت سی امپورٹڈ آئٹمز، کاسمیٹکس، جیولری وغیرہ کا آنلاین بزنس بھی کر رہے ہیں اور ایک چھوٹا سا اپنا ایک اڈہ یعنی ایک شاپ بھی چلا رہے ہیں😍
الحمدللہ ❤️
پیر صاحب اپنی کچھ نجی و کاروباری مصروفیات کی وجہ سے
👇👇