#ایڈولف_ہٹلر کا پاکستانیtv اینکر شاہ زیب خانزادہ کو گلہ
چند دن پہلے جیوtv کےپروگرام
آج شاہ زیب خانزادہ میں
شاہ زیب خانزادہ نےہٹلر اور ڈونلڈ ٹرمپ کی استلاح استعماری طور پر استعمال کی
لیکن سمجھنےوالی عوام سمجھ گئی
انکی نظروں کےسامنےعمران خان کےدورحکومت کی فلم گھومنے لگی
👇1/12
ایڈولف ہٹلر 20 اپريل 1889ء كو آسٹريا كےايک غريب گھرانےميں پيدا ہوا
اسکی تعليم نہايت كم تھی
آسٹريا كے دارالحكومت ويانا كے كالج آف فائن آرٹس ميں محض اس لیے داخلہ نہ مل سكا كہ وہ ان كے مطلوبہ معيار پر نہيں اترتا تھا۔
1913ء ميں ہٹلر جرمنی چلا آيا جہاں پہلی جنگ عظيم ميں جرمنی
👇2/12
کیطرف سے ايک عام سپاہی کی حيثيت سےلڑا اور فوج ميں اس لیےترقی حاصل نہ كر سكا كہ افسران كے نزديك اس ميں قائدانہ صلاحيتوں كی كمی تھی
1919ء ميں ہٹلر جرمنی کی وركرز پارٹی كا ركن بنا جو1920ءميں نيشنل سوشلسٹ جرمن وركرز پارٹی(نازی)كہلائی
1921ء ميں وہ پارٹی كا چيئرمين منتخب ہوا
👇3/12
1930ء ميں منعقد ہونےوالے انتخابات ميں نازی پارٹی جرمنی کی دوسری بڑی پارٹی بن گئی #ہٹلر ایک نام ہےجو دنیا کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھےگی
جس نےنہ صرف دوسری عالمی جنگ شروع کی بلکہ11ملین افراد کی موت کیلئے ذمہ دار تھا
مسٹر شاہ زیب خانزادہ
نہ تو میں نے زکوۃ کھائی نہ چندہ اور خیرات کھاتا تھا
نہ ہی میں نے ماں کی میت پر پیسے مانگے
نہ ہی میں نے پیسوں کیلئے کبھی منی لانڈرنگ کی اور نہ ہی کوئی خیراتی ادارہ کھولا
اور نہ ہی میں نے اپنی عوام کو آٹا چینی ادویات پیٹرول بجلی گیس اور کھاد میں لوٹا
👇5/12
میں نے اپنی زندگی میں تین تین #بیویاں نہیں بدلیں
نہ ہی میری کوئی #ناجائز_اولاد تھی
نہ ہی میری کسی بیوی نےمیری زندگی پر کتاب لکھی اور نہ ہی میں نےکسی کی بیوی کو طلاق دلواکر عدت میں شادی کی وہ بھی ایک ایسی جگہ پر جو فرح خان جیسی بد نام زمانہ کال گرل کا اڈا ہو
میری بہنوں نے
👇6/12
امارات سے لندن اور امریکہ اور نیوزی لینڈ تک اربوں کھربوں کے اثاثے نہیں بنائے
میں سیاسی بددیانت ضرور تھا مگر مالی بددیانت نہیں تھا امانتیں اور تحفے نہیں بیچا کرتا تھا
میں نے کبھی قوم سے 90 دن میں تبدیلی کا چورن نہیں بیچا نہ 350 ڈیمز کا وعدہ کیا نہ 50 لاکھ گھروں کا کہا
👇7/12
اور نا ہی میں نے اپنی زندگی میں اپنی عوام کو انڈا کٹا مرغی اور شہد کی مکھیوں سے معیشت کو ترقی دینے کا کہا
میں نے اپنی پوری زندگی اپنے کسی فیصلے سے یوٹرن نہیں لیا
نہ ہی میرے سسرال کھرب پتی یہودی تھے
میں نے کبھی طلاقیں دیکر انہیں بیویوں کے گھروں میں سکونت اختیار نہیں کی
👇8/12
میں نے کبھی اے ٹی ایم مشینوں کا سہارا نہیں لیا میں نے کبھی دھرنے نہیں دیئے
اور نہ ہی میں نے سینٹ کی سیٹ پر ستر ستر کروڑ لیے
میں بات بات پر جھوٹ نہیں بولتا تھا اور نہ ہی وعدہ کرکے اس سے مکرتا تھا
میں نے کبھی ہندوؤں اور یہودیوں سے فنڈ نہیں لیے تھے
مسٹر شاہ زیب خانزادہ
👇9/12
شازیب خانزادہ آپ نےنام تو میرا استعمال کیالیکن اسکےسارے فالورز سمجھ گئےتھےکہ عمران کی بات ہو رہی ہے
پاکستانی عوام بھی بخوبی یہ بات جانتی ہے
👇10/12
یہ بات عمران خان کےمتعلق ہی ہو رہی تھی
جس کےبعد سوشل میڈیا پر عمران خان کے قریبی لوگوں نےآپکے متعلق جو کچھ لکھاھے وہ بھی میری نظروں کےسامنےسےگزرا ہے
وہ بضد تھےکہ یہ بات آڈیلوف ہٹلر کی نہیں عمران نیازی کی ہو رہی ہے
کیونکہ عمران نیازی کےناسمجھ نادان بغیر دماغ والے لوگ
👇11/12
میری ہسٹری تو جانتے ہی نہیں
البتہ عمران خان کی پوری فلم انہوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھی ہے
جس پر میں میں عمران خان کے قریبی لوگوں فالورز اور یوتھیوں کا مشکور ہوں کہ میری وضاحت کے بغیر ہی وہ سب کچھ سمجھ گئے۔ #ہٹلر_دی_گریٹ
End
سوچئے
پلیز فالو اور شیئر کریں🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
حیرت انگیز تحریر
کبھی نہ پڑھی ہوگی
ضرور پڑھیں #شجرہ_نسب
کیسے تلاش کر سکتے ہیں
محکمہ مال اسکا بہترین حل ہے
اگرآپکو اپنا شجرہ نسب معلوم نہیں ہےتو آپ اپنےآباؤ اجداد کی زمین کاخسرہ نمبر لےکر(اگر خسرہ نمبر نہیں معلوم تو موضع اور یونین کونسل کا بتاکر بھی ریکارڈ حاصل کرسکتاھے)
👇1/28
اپنے ضلع کے محکمہ مال آفس میں جائےیہ آفس ضلعی کچہریوں میں ہوتا ہےجہاں قدیم ریکارڈ ہوتاھے اسکو محافظ خانہ کہاجاتاھے محافظ خانہ سےاپنا1872ء/ 1880ءیا 1905ءکا ریکارڈ (بندوبست)نکلوائیں1872ء/ 1880ء یا 1905ء میں انگریز نے جب مردم شماری کی تو انگریزوں کو کسی قوم سے کوئی غرض نہ تھی
👇2/28
ہر ایک گائوں میں جرگہ بیٹھتا جس میں پٹواری گرداور چوکیدار نمبردار ذیلدار اس جرگہ میں پورے گائوں کو بلاتاتھا۔ہر ایک خاندان کا اندراج جب بندوبست میں کیا جاتا تو اس سےاسکی قوم پوچھی جاتی وہ جب اپنی قوم بتاتا تو پھر اونچی آواز میں گائوں والوں
سےتصدیق کیجاتی اسکےبعد اسکی قوم
👇3/28
🌹آبِ زم زم کا سراغ لگانے والوں کو منہ کی کھانی پڑی🌹
مزید نئے روشن پہلوؤں کے انکشافات سامنے آ گئے۔
تفصیلات کے مطابق آبِ زم زم اور اس کے کنویں کی پُراسراریت پر تحقیق کرنے والے عالمی ادارے اس کی قدرتی ٹیکنالوجی کی تہہ تک پہنچنے میں ناکام ھو کر رہ گئے۔
عالمی تحقیقی ادارے
👇1/7
کئی دھائیوں سے اس بات کا کھوج لگانے میں مصروف ھیں۔
کہ آب زم زم میں پائے جانے والے خواص کی کیا وجوھات ھیں۔۔۔
اور *ایک منٹ میں 720 لیٹر*
جبکہ *ایک گھنٹے میں43 ھزار 2 سو لیٹر*
پانی فراھم کرنے والے اس کنویں میں پانی کہاں سے آ رھا ھے۔۔۔
جبکہ مکہ شہر کی زمین میں سینکڑوں فٹ
👇2/7
گہرائی کے باوجود پانی موجود نہیں ھے۔۔۔
جاپانی تحقیقاتی ادارے ھیڈو انسٹیٹیوٹ نے اپنی تحقیقی رپورٹ میں کہا ھے کہ
*آب زم زم ایک قطرہ پانی میں شامل ھو جائے تو اس کے خواص بھی وھی ھو جاتے ھیں جو آب زم زم کے ھیں*
جبکہ زم زم کے ایک قطرے کا بلور دنیا کے کسی بھی خطے کے پانی میں
👇3/7
#پروجیکٹ_عمران_خان اپنی داخلی کمزوریوں کےباعث ساڑھے تین برس میں زمیں بوس ہوگیا 2011 سے2022 تک قوم کےگیارہ برس اس تجربےکی نذر ہوئےآئیے جائزہ لیں کہ اس عرصےمیں ہمسایہ ممالک نےکون سی منزلیں سر کیں اور ہم کن صحرائوں کی خاک چھانتےرہےصرف تین ممالک چین، بھارت اور بنگلادیش لے لیں
👇1/7
2011میں چین کا جی ڈی پی حجم 7.552 کھرب ڈالر تھا جو 2022 میں19.9 کھرب ڈالر ہو گیا
2011 میں بھارت کاGDP حجم 1.8کھرب ڈالر تھا جو 2022 میں 3.29 کھرب ڈالر ہوگیا۔ بنگلا دیش کاGDحجم2011 میں 128.6 ارب ڈالر تھا جو 2022 میں350 ارب ڈالر ہو گیا2011 میں پاکستان
کا GDP 213.6 ارب ڈالر تھا
👇2/7
جو اب292 ارب ڈالر ہے2011 میں چین کی فی کس آمدنی5553 ڈالر تھی جو 2022 میں12358 ڈالر ہو گئی۔2011 میں بھارت کی 1458 ڈالر فی کس آمدنی اب 1850 ڈالر ہے2011 میں بنگلا دیش کی862 ڈالر فی کس آمدنی آج2227 ڈالر ہو چکی ہے2011 میں پاکستان کی فی کس آمدنی 1165 ڈالر تھی جو اب 1190 ڈالر ہے
👇3/7