۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چل میرے خامہ ، بسم اللہ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شہباز شریف کی شو بازیاں
گزشتہ روز شہباز شریف نے 38 لگژری آئٹمز کی امپورٹ پر مکمل پابندی لگانے کر ، ہر ماہ 246 ملین ڈالر کا فایدہ ہو گا۔ جبکہ پرائیویٹ سیکٹر کے مطابق100 ملین ڈالر کی بچت ہو گی۔
حقیقت حال کیا ہے ؟
ملک میں استعمال ہونے والی اکثر آشیا بیرونی ممالک سے امپورٹ ہوتی ہیں۔ اگر ان پیداوار سے پہلے ، پابندی لگا دی جاے تو ان کا استعمال تو بند نہیں ہو گا۔ کیونکہ ان کا استعمال عام آدمی تو نہیں کرتا ، سمگل ہو کر آتی رہیں گی۔ امپورٹ ڈیوٹی حکومتی خزانہ میں جانے کی بجاے 50 فیصد راشی کسٹم
حکام اور 50 فیصد بڑے بڑے کاروباری لوگوں کی جیب میں جائگا۔
بند کئے جانی والی اشیا میں صرف 6/7 لگژری جبکہ باقی روزمرہ کی ہیں۔ مثلآ گاڑیوں کی امپورٹ
1- تیار گاڑیاں 2- ملک میں اسمبل کی جانی والی گاڑیوں کے ہرزہ جات۔
انکی امپورٹ بند کرنے سے ایک تو 35 ارب ڈالر ماہانہ
ٹیکس کا نقصان ہو گا۔
دوسرے اسمبلی پلانٹس میں کام کرنے والےبالواسطہ اور بلا واسطہ ہزاروں مزدور بے روز گار ہونگے۔ٹیکس ادا کرنے والے کاروباری افراد سے مشورہ کئے بغیر فیصلہ ، افسر شاہی اور ٹیکس ادا نہ کرنے والے افراد کی جیت ہے #امپورٹڈ_حکومت_نامنظور #قلمکار
ملک کے اندر اسمبل ہونے والی گاڑیوں کی فیکٹریوں میں 25,000 افراد کام کرتے ہیں جبکہ اس کاروبار سے جڑے ہوئے مزدوروں کی تعداد 4/5 لاکھ بتائی جا رہی ہے۔ سپیکر پارٹس پر پابندی سے تمام مزدور بے روزگار ہونگے۔ جو بہت بڑا المیہ ہو گا۔

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with G.Mohiudin Chaudry

G.Mohiudin Chaudry Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @GMChaudry1

Mar 23
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چل میرے خامہ بسم اللہ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میرا دل خوشی سے جھومے ، کبھی ڈوب ڈوب جانے
میرے سامنے نکھر کر ، کوئی راستہ نہ آئے
اجکل کے سیاسی حالات ، خصوصاََ وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک میں ، وطن عزیز کے دشمن مما!ک ، امریکہ ، اسرائیل اور بھارت کھل
کر وزیراعظم کو ڈی سیٹ کرنے کیلے سامنے آے۔ پاکستانی میڈیا ہاؤس مالکان اور پی ڈی ایم لیڈران بھی مخالف طاقتوں کے ہاتھوں اپنے ذاتی مفادات کے حصول کیلئے استعمال ہو رہے ہیں۔
محب وطن پاکستانی پریشان تھے کہ یہ کیا ہو رہا ہے؟
چند دنوں سے خبریں گردش میں تھیں کہ افواج پاکستان نے
وزیراعظم کا ساتھ چھوڑ دیا ہے۔ جس سے بہت سے احباب پریشان تھے ۔کہ غیر ملکی کھلی مداخلت کو روکنا ، افواج پاکستان کی آئینی زمہ داری ہے۔
آج یوم جمہوریہ پاکستان کے موقع پر
1- وزیراعظم عمران خان نے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے اختلافات کو مسترد کرتے ہوے, تعلقات کو بہترین قرار دیا
Read 6 tweets
Mar 22
۔۔!۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چل میرے خامہ بسم اللہ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Bye Bye USA ii
ریزرو بنک آف امریکہ کے چیرمین پاول Powell نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے۔ کہ یوکرین / روس جنگ میں روس پر Swift System سے نکال کر بہت بڑی غلطی کی ہے۔ روس ویزا کارڈ کی بجائے ، چینی یونین پے سسٹم
China UnionPay
استعمال کریگا۔ جس سے دنیا کے 180 ممالک منسلک ہیں۔ بہت جلد تمام ایشیائی ممالک اس سسٹم میں شامل ہو جائیں گے۔ سواے انڈیا، جاپان اور جنوبی کوریا کے۔
آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے تجارتی تعلقات چین کے ساتھ ہیں۔ وہ بھی اس سسٹم کا حصہ بن جائیں گے۔ اس وقت چین دنیا کا
سب سے بڑا ٹریڈنگ ملک ہے۔ جس کی سالانہ ٹرن اوور 6، ٹریلین ڈالرز ہے۔ جو سمریکہ سے تین گنا زیادہ ہے ۔
اس سارے عمل سے سب سے زیادہ نقصان یورپی ممالک کو ہے۔ یہ سب کچھ بہت جلد ہوتا دیکھ رہے ہیں۔
ریزرو بنک آف امریکہ کے چیرمین کی گفتگو اور اس آئی سی کانفرنس ،اڈلام آباد میں
Read 5 tweets
Mar 21
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چل میرے خامہ بسم اللہ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت سے احباب نے ریکوڈک مسلہ کی بابت کھنے کا کہا ہے۔
بلوچستان میں ریکو ڈک کے مقام پر تانبے اور سونے کے ذخائر موجود ہیں۔ جس کی کانکنی کیلئے پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں پیرک گولڈ کارپوریشن کے ساتھ معاہدہ
کیا۔ جسے بین الاقوامی قانون کا تحفظ حاصل تھا۔
2- پاکستان کے اندر اس معاہدہ پر بڑی تنقید کی گئ کہ اس میں ریاست پاکستان کے مفادات کا تحفظ نہیں کیا گیا!
3- سپریم کورٹ آف پاکستان کے ، اس وقت کے چیف جسٹس، افتخار چودھری نے سوموٹو ایکشن لیا۔ اور اس معاہدے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے
منسوخ کر دیا ۔
4- انویسٹر کمپنی نے پاکستان کے خلاف ، انٹرنیشنل کورٹ آف سیٹلمنٹے فار انویسٹمنٹ ڈسپیوٹ ICSID میں اپیل کر دی۔ لمبی قانونی جنگ کے بعد کورٹ نے غیر ملکی کمپنی کے حق میں فیصلہ فیا۔ اور ریاست پاکستان کو 4.08,بلین پلس 1.87 بلین ڈالر سود ادا کرنے کا حکم دیا۔۔ حکومت فیصلہ
Read 8 tweets
Mar 20
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چل میرے خامہ بسم اللہ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خوشیوں کا حامل بہت بڑا سی پیک کا منصوبہ
ایم ایل ون۔ ML 1 ہے کیا؟
پاکستان ریلوے کی مین لائن Main Line
کراچی سے پشاور تک ، انگریز کے دور میں بچھائی گئی سنگل مین لائن ، جو موجودہ دور کی امدورفت کے تقاضوں کا ساتھ دینے
دینے سے قاصر ، مسافروں کو سفری سہولتیں مہیا نہ کرنے کے علاؤہ روزانہ ریلوے لائن پر حادثات کا موجب اور جگ ہنسائی کا سامنا ۔
کافی سے پشاور تک مین لائن کو
1- نیا اور ڈبل ٹریک بنایا جا رہا ہے۔
2- تمام بڑے سٹیشنز کو اپ گریڈ کر کے ، مسافروں کیلے جدید سہولیات میسر کی جا رہی ہیں!
3- ریلوے لائن کے دونوں اطراف باڑ لگا کر محفوظ بنایا جا رہا ہے
4- تمام لینڈ اور ان !ہند Mainned and unmanned پھاٹک کو ختم کیا جا رہا ہے۔ ٹریفک کیلے فلاح اوور اور پل بناے جائیں گے
5- نئے ریلوے انجن اور بوگیاں خریدیں جائیں گی
6- نیا بچایا جانے والا ٹریک 150,ڈال تک کاراند رہے گا
Read 6 tweets
Mar 10
...... آزاد اور خودمختار خارجہ پالیسی کے نتائج ظاہر ہونے لگے ۔۔۔۔
عمران خان کی زیر قیادت پی ٹی آئی کی حکومت نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کو ازاد اور خود مختارانہ چلانے کا عزم کیا۔ کیونکہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا محور امریکہ اور مغربی طاقتوں کے گرد گھوم رہا تھا۔ جس کی وجہ سے
اسلامی برادر اور ہمسایہ ممالک ہم پہ اعتماد نہیں کرتے تھے ۔ گرچہ سفارتی اور کاروباری سطح پر تعلق تھا۔ لیکن اعتماد نہیں تھا۔ مسلم اور ہمسایہ مالک کے حکمرانوں کے علم میں تھا کہ پاکستانی حکمرانوں کے ، گزشتہ 35 سالوں سے تمام اثاثے پاکستان کی بجاے امریکہ اور مغربی ممالک میں ہیں ۔
وہ کبھی بھی امریکہ اور مغربی ممالک کی پالیسیوں سے اختلاف کی جرات نہیں کر سکتے۔
پاکستان نے امریکہ کو اڈے نہ دینے کا فیصلہ کیا ۔ پاکستان پر امریکی اور مغربی پریشر بڑھتا گیا۔
دوسری طرف برادر اسلامی اور ہمسایہ ممالک کو عمران خان کی قیادت میں ان ممالک سے سفارتی کاروباری اور تجارتی
Read 9 tweets
Mar 10
دو کروڑ خاندانوں کو سب ڈڈتی دینے کا ، حکومتی بڑا فیصلہ۔۔۔۔
حکومت نے احساس ریاستی راشن پروگرام کے تحت ، 2 کروڑ خاندانوں کو آٹا ، گھی دالوں پر 30٪ رعائتی نرخ چارج کر نے کی سہولت کا اعلان کیا ہے۔ جو ملک کی 53٪ ابادی پر مشتمل 13 کروڑ عوام بنتے ہیں۔ حکومت نے اس سکیم کیلے 120 ارب روپے
مختصر کئے ہیں۔ یہ رعایت 6 ماہ کیلے ہے جسے دوبارہ ریویو کیا جائیگا۔
50 ہزار تک ماہانہ تنخواہ ،/ آمدن والے حامل افراد اہل ہونگے۔ اپلائ کرنے کیلے گھر کا ایک فرد ( کیا ں یا بیوی):اپنا شناختی کارڈ 8171 پہ SMS کریں۔ خاندان میں جو افراد بالغ ہیں اور علیحدہ شناختی کارڈ رکھتے ہیں۔ وہ
اس سکیم کے تحت خود اپلائ کریں۔ گھر میں کام کرنے والوں کو بھی اپلائ کرنا چاہئے ۔ جس کیلے فون سم سم کے نام رجسٹر ہو۔ اور اسی فون سے 8171 پہ SMSکریں. .
سبسڈری راشن سکیم میں 35% مرکز اور 65% صوبے ڈال رہے ہیں۔ اس وقت تک سوائے صوبہ سندھ کے تمام صوبے حصہ ڈال کر شامل پیں۔ اب تک 13کروڑ
Read 5 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(