30 مئی 2017
چند گھنٹے پیشتر پوتن اور میکخواں ورسیل پیرس میں پوڈیمز پرکھڑے رپورٹرز کے سوالوں کے جواب دے رہے تھے
فرانسیسی رپورٹر نے پوتن سے سوال کیا
کہا جاتا ہے کہ ممکنہ طور پر روسی ہیکروں نے لی پین کو فرانس کاصدارتی انتخاب جتوانے کے لیے مداخلت کی تھی
آپ اس بارے میں کیاکہتے ہیں؟
++
++
پوتن نے کہا"کہا جاتا ہے"
"ممکنہ طور پر"
آپ ہی بتائیں ایسے سوال کا میں کیا جواب دوں
کہا جاتا ہے
کس نے کس سے کہا؟
"ممکنہ طور پر روسی ہیکروں نے مداخلت کی" ممکن ہے نہ کی ہو
ایسی باتیں کرنا لکھنا آپ پریس والوں کو زیب دیتا ہے کیونکہ آپ نے ہر طرح کا عوامی نکتہ نظر پیش کرنا ہوتا ہے
++
++
یہ آپ کا کام ہے
لیکن سیاست دان مفروضوں پر مبنی سوالوں کے جواب نہیں دے سکتے
حق مہر کا اسلام سے تعلق بس اتنا ہے کہ یہ اک عرب ریت تھی جسے بہت سے اور ریت رواج کی طرح اسلام نے اپنا لیا اور جاری رکھا
ایسی رسوم دنیا کے اور علاقوں میں بھی تھیں اور ہیں
جیسے وسط ایشیا میں کلم کی رسم جس کے تحت دولہا کو دلہن کے باپ کو اونٹ، بکریاں اور زر وغیرہ ادا کرنا ہوتا ہے
++
ایران میں بھی ایسی ہی اک رسم ہے مگر کچھ اور طرح کی
چنانچہ سوال کو ازراہ مہربانی اسلام پر طنز نہ سمجھیے گا
لوگوں کی جذباتی نفسیات کے پیش نظر پیشگی وضاحت کرنا پڑی
سوال یہ ہے کہ "پیشہ ور جنسی محنت کرنے والی خاتون کو ادا کیے جانے والے حق محنت
اور شب زفاف کو زوجہ کو ودیعت کیے
++
++
شب زفاف کو زوجہ کو ودیعت کیے جانے والے
یا معاف کروا لیے جانے والے "حق مہر" میں کیا فرق ہے؟
کیا ایسا تو نہیں کہ ہر صورت عورت کے اندام کے استعمال کو قابل فروخت و قابل خرید سمجھا جاتا تھا
اور اب تک سمجھا جاتا ہے
منٹو کے پانچ افسانوں ( کالی شلوار ،بو ،دھواں ،ٹھنڈا گوشت,اوپر نیچے ,درمیان) پر فحاشی کے الزامات لگاکر ان پر مقدمات قائم کیے گئے
مگر اسے ہر بار بے قصور گردانتے ہوۓ بری کردیا گیا
گویا عدالتوں نے اسے فحش نگار کی بجاۓ حقیقت نگار قرار دیا
منٹو اور ماپاساں/اک تقابلی جائزہ
ڈاکٹر ریاض
++
++
مثلا ٹھنڈا گوشت کے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوۓ جج نے کہا
جب اس نے اپنی نوجوان بیٹی کو یہ افسانہ پڑھنے کے لیے دیا
دروازے کی اوٹ سےچھپ کر دیکھا تو اسے پڑھنے کے بعد اس کے چہرے پر سراسیمگی اور خوف کے اثرات تھے
چنانچہ ایسا ادب جو خوف طاری کرے فحش نہیں ہوسکتا
ڈاکٹر ریاض
++
++
ٹھنڈا گوشتکے مقدمے کا فیصلہ منٹو کے صرف اور صرف حقیقت نگار ہونے کی اک اہم سند ہے
منٹو اور ماپاساں / اک تقابلی جائزہ
ڈاکٹر ریاض قدیر
خوشونت سنگھ اپنے متعلق لکھتے ہیں
خالصتان کی تحریک کے دوران میں نے سکھ قیادت کی غلطیوں کی نشان دہی کی
میری اس جسارت پر سکھ برادری مجھ سے ناراض ہوگئی
مجھے سکھوں نے دنیا بھر سے گالیوں بھرے خط لکھنا شروع کر دیئے
مجھے گالیوں سے بھرا ہوا کلسیک خط کینیڈا سے کسی #تاریخ_کے_جھروکوں_سے
++
++
کسی سکھ نے خط گورمکھی زبان میں لکھا تھا
لفافے پر انگریزی کے چار حرف لکھے تھے
" باسٹرڈ خوشونت سنگھ انڈیا"
خط کینیڈا سے پوسٹ کیا گیا
میں بھارتی محکمہ ڈاک کی کارکردگی پر حیران رہ گیا
کیونکہ محکمہ ڈاک نے سوا ارب کی آبادی میں موجود واحد باسٹرڈ کو تلاش کرکے یہ خط مجھ تک پہنچادیا
+
+++
مین بڑے عرصے تک یہ خط اپنے دوستوں اور ملاقایتیوں کو دکھاتا تھا
اور اس کے بعد ان سے کہتا تھا
تم لوگ اس کے باوجود محکمہ ڈاک کی کارکردگی سے غیر مطمئن ہو۔"
1991 میں پیریستروئکا کے اک نظریہ دان پروفیسر ماسلینیکوو کا انٹرویو لیتے ہوئے سوال کیا تھا
وہ کون سا نظام ہے جس میں انسان مطمئن رہ سکے؟
جواب دیا
فن لینڈ میں اک کارخانہ تھا جو بحری جہازوں کے ریفریجریٹر بناتا تھا
کارخانہ مسلسل نقصان میں جانے لگا
مالک نے اسے بیچنے کا فیصلہ کرلیا
++
++
ورکرز نے مل کر اسے خرید لیا
اک سال بعد نفع نقصان برابر ہوگیا
اگلے سال سے مزدوروں کو برابر کے دیویڈینڈ ملنے لگے
مجھے لگا میرے سوال کا جواب نہیں ملا
میرے جزبز ہونے پر انہوں نے پوچھا کہ یہ واقعہ کہاں ہوا
میں بولا آپ نے ہی بتایا کہ فن لینڈ میں
انہوں نے پھر پوچھا میاں کہاں ہوا
++
++
تو میں ارشمیدس کی طرح بول اٹھا
" پا لیا جناب پا لیا"
یعنی اک سرمایہ دارانہ نظام میں واقعی اشتمالی یعنی سوشلسٹ سرگرمی ہوئی مطلب یہ کہ ان دونوں معاشی نظاموں کے خصائص کو جہاں باہم کردیا جائے وہاں انسان مطمئن ہوگا
فوج میں عملی زندگی کا پہلا روز تھا
استور بریگیڈ ہیڈ کوارٹر کے میس میں وہاں کے افسروں کے ساتھ میں پہلی بار بیٹھا تھا
کسی بھی بات پر بریگیڈیئر داؤد ہنستے تو باقی چھ افسر بھی ہنستے
مجھے وہ بات ہنسنے لائق نہ لگتی تو کیسے ہنستا
تیسرے قہقہے پر میرے پہلو میں بیٹھے میجر عالم نے مجھے
++
++
مجھے ٹہوکا دے کے سرگوشی میں کہا " ہنسو " میں نے بھی سرگوشی میں کہا " سر مجھے ہنسی نہیں آ رہی"
انہوں نے سرگوشی میں کہا " نہ آئے تو بھی ہنسو "
لیکن کیوں سر ؟ میں نے پوچھا تھا
" کمانڈر ہنسے تو ہنسنا چاہیے " انہوں نے بتایا تھا
" مگر سر میں نہیں ہنس سکتا" میں نے بتایا
++
++
" تو پھر کھانا کمرے میں منگوا لیا کرو"
میجر عالم نے مشورہ دیا تھا
جس کے بعد میں نے ایسے ہی کیا تھا
ہنستا رہتا تو شاید