سبسڈی نہیں #مراعات ختم کیجئے #ہر_پاکستانی_کی_آواز @CMShehbaz
جناب وزیراعظم صاحب سبسڈی ختم کرکے پیٹرول بجلی بڑھانےکا اثر غریب عوام پر پڑتا ھے
مہنگائی بڑھتی ھے
ہماری ایک سجیشن ھےکہ سبسڈی جاری رکھیں اسکےمتبادل مراعات ختم کریں
غریب تو ان ڈائریکٹ ٹیکس
سےآپنا حق ادا کر رہاھے
👇1/26
جبکہ سہولت یافتہ طبقہ مراعات کی شکل میں خزانےپر بہت بڑا بوجھ ھے
آئیےذرا موٹا موٹا حساب لگاتےہیں پہلےموبائل فون سروس کو لیتے ہیںPTA کےاعداد وشمار کےمطابق ملک میں موبائل فون
کے18کروڑ32لاکھ صارفین ہیں
اگر انکا اوسط نکالا جائےتو روزانہ 100 روپےکی رقم فی صارف موبائل فون
👇2/26
کمپنیوں کو وصول ہورہی ہےجس پر وہ 25 روپےیا اس سے بھی زیادہ ٹیکس کی مد میں منہا کرتی ہےاس25 روپے کو18کروڑ32لاکھ سےضرب دے دیں
وہ رقم جو اس مد میں روزانہ
4 ارب 58کروڑ روپے اندازاً حاصل ہوتے ہیں انکو 30 دنوں پر ضرب دیجیئےتو آپکےہوش اڑ جائینگے
ہر کال پر17% ٹیکس علیحدہ کٹتا ھے
👇3/26
یہ رقم پاکستان کےکل بجٹ سے کہیں زیادہ ہوگی۔ہزاروں لٹر پٹرول اورڈیزل روزانہ فروخت ہوتا ہےاس میں عملا حکومت50 روپےٹیکس کی مد میں حاصل کرتی ہےایک محتاط اندازے کےمطابق پاکستان میں پانچ لاکھ56ہزار بیرل
88کروڑ40 لاکھ 4ہزار لٹرپٹرول کو50 روپےسےضرب دے کر جو رقم روزانہ حاصل ہوتی ہے
👇4/26
وہ کہاں گئی۔44 ارب 20 کروڑ2 لاکھ روپے پٹرول کی آمدنی میں ٹیکس کی مد میں روزانہ وصول کئےجاتےہیں(پرانا اعداد و شمار)
اسکو بھی30 سےضرب دے دیجئے
بجلی گیس اور ٹیلی فون کےبلوں سےحاصل ہونیوالےٹیکس اوربینکوں میں لین دین پر ٹیکس وغیرہ الگ ہیں
عوام کی جیب سےروزانہ یہ رقم نکلتی ہے
👇5/26
چاہےانکے پاس اپنی ذاتی سواری ہویا نہ ہو۔یعنی ٹیکس کی مد میں عوام سےکم سےکم اندازا روزانہ 50ارب روپےوصول کئےجارھےہیں
لیکن خرچ کہاں ہورہےہیں؟انسٹیوٹ فار ڈویلپمنٹ آف اکنامکس(پائیڈ) کی تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف کیاگیا ہےکہ سیکرٹری تعینات ہونےکےبعد گریڈ22 کے افسر کی تنخواہ
👇6/26
اقوام متحدہ کےافسر سےبھی زیادہ ہو جاتی ہےجبکہ سرکاری ملازمین کو #گھر#ملازمین اور الاؤنس تنخواہ کا حصہ شمار نہیں ہوتے
انسٹی ٹیوٹ فار ڈویلپمنٹ آف اکنامکس کی رپورٹ کےمطابق محض BA کی ڈگری رکھنے والےسول سرونٹ پرائیوٹ سیکٹر کے مقابلے میں ساڑھے 9% زیاہ تنخواہ وصول کررہے ہیں
👇7/26
صرف ایم فل اورPHD کرنے والوں کو نجی شعبے میں
پرکشش ملازمتیں مل پاتی ہیں۔سول سرونٹ کی آمدن نجی شعبے کی نسبت 20 فیصد زیادہ جبکہ گریڈ 22 کے افسر کی تنخواہ دوسرے افسروں کی تنخواہوں سے دس گنا زائد ہے۔پائیڈ رپورٹ کے مطابق بیوروکریسی خفیہ طورپربہت زیادہ مالی فوائد حاصل کررہی ہے
👇8/26
سرکاری ملازمین کو گھر،ملازمین اور الاؤنس تنخواہ کا حصہ شمار نہیں ہوتےگریڈ 20 کےملازم کی تنخواہ ایک لاکھ 660 روپےھے تاہم اس میں مختلف الاؤنسز، گاڑی، میڈ یکل اور گھر کی سہولت شامل کر لیجائے تو ماہانہ آمدن
7لاکھ30 ہزار تک پہنچ جاتی ہے۔اسیطرح گریڈ21 کےافسر کی تنخواہ ایک لاکھ
👇9/26
12 ہزار کے قریب ہے جو سہولتیں شامل کرنے کے بعد 9 لاکھ 80 ہزار ماہانہ بنتی ہے جبکہ گریڈ 22 کے افسر کی تنخواہ ایک لاکھ 23 ہزار 500 کے قریب ہے
جو دوسری سہولتیں ملانے کےبعد 11 لاکھ روپے بن جاتی ہے۔رپورٹ کےمطابق افسران تمام سہولتوں کے باوجود تنخواہوں میں اضافہ چاہتے ہیں جبکہ
👇10/26
سرکاری افسروں کو مختلف سہولتوں پرماہانہ2 ارب 30کروڑ روپےکےاخراجات آتےہیں(پائیڈ نے محتاط اندازہ لگایاھےاخراجات اس سےکہیں زیادہ ہونگے)ہوائی سفر اوردیگر جگہوں پر بعض افسران کو 75 فیصد تک رعایت ملتی ہے ۔قومی اسمبلی کی ویب سائٹ پر قومی اسمبلی کے اراکین ماہانہ 44 کروڑ88 لاکھ
👇11/26
19 ہزار روپےسےزیادہ کی رقم تنخواہ اورسفری اخراجات کی مد میں لیتےہیں۔ایک رکن قومی اسمبلی ہر ماہ سرکاری خزانےسے ایک لاکھ88 ہزارروپےاوراگر وہ کسی قائمہ کمیٹی کا چیرمین ہوتو2لاکھ13ہزارروپے وصول کرتا ہے سینیٹ کےرکن کی تنخواہ 76 ہزار روپے ہے سالانہ 3 لاکھ روپے ٹریول الائونس ہے
👇12/26
اور کھانے پینے کیلئے90 ہزار سالانہ الگ سےدیےجاتےہیں
یہ قومی اسمبلی سےکم ھے
اسپیکر ڈپٹی اسپیکر ، چیرمین سینٹ اور ڈپٹی چیرمین سینٹ کی تنخواہیں اس میں شامل نہیں ہیں ۔وزراء کی تنخواہیں اس میں شامل نہیں ہیں ۔بھارت میں رکن پارلیمنٹ اور وزیر کی تنخواہ برابر ہے
پہلے یہ تنخواہ
👇13/26
ایک لاکھ تھی اب اسےکم کرکے 70 ہزار کردیا گیاھےپاکستان میں رکن پارلیمنٹ کی تنخواہ ایک لاکھ50 ہزار روپےھے۔گزٹییڈسرکاری ملازمین کو ریٹائر منٹ کےبعد بھی پنشن کی مد میں جو رقم ملتی ہے وہ نجی شعبےکے ملازمین کی تنخواہوں سےکئی گنا زیادہ ہےاور قومی خزانےکےٹیکس دھندگان پر بوجھ ہے
👇14/26
صدر پاکستان کی تنخواہ 8لاکھ 46 ہزار روپےہے۔وہ ٹیکس اور بل بھی ادا کرتےہیں وزیراعظم کی تنخواہ10لاکھ روپےماہانہ ہےلیکن ان دونوں کےماہانہ اخراجات انکی تنخواہوں سے کئی گنا زیادہ ہیں جبکہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو 10 لاکھ روپے ماہانہ پنشن دی جاتی ہے جو ان کی تنخواہ کا 85% ہے
👇15/26
تین ہزار ٹیلی فون کال ماہانہ مفت ہے2ہزار یونٹ بجلی ماہانہ مفت ہے
،25 ہیکٹو میٹر زیونٹ گیس مفت ہے پانی فراہمی مفت ہے اورماہانہ 300 لیٹر پٹرول
مفت فراہم کیا جاتا ہےاسکے علاوہ انہیں ڈرائیور اردلی کی تنخواہ بھی دیجاتی ہے اور 24 گھنٹے ایک گارڈ کی ڈیوٹی بھی انکے لیے موجود ہے
👇16/26
اسی جیسی مراعات بہت سےسابق سیکریٹریز حاصل کرتےہیں۔جبکہ محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان سےتمام رعایات چھین لی گئی تھیں BBCکی ایک رپورٹ کے مطابق جس میں اس نےپائیڈ
کےوائس چانسلر ڈاکٹر ندیم الحق سےگفتگو کیتھی اور یہ سوال کیا تھاکہ مراعات پاکستان کےنظام میں کیسےکہاں سے آئیں؟
👇17/26
پاکستان میں سرکاری شعبےمیں اصلاحات کےحوالےسےماضی میں کئی کوششیں کی گئیں تاہم وہ زیادہ کامیاب نہیں ہو پائیں۔ ان کوششوں میں بنیادی طور پر سرکاری ملازمین خصوصاً افسران کو ملنےوالی مراعات ہمیشہ زیرِ بحث رہی ہیں۔پائیڈ کےوائس چانسلر ڈاکٹر ندیم کےمطابق سرکاری ملازمین کو ملنے
👇18/26
والی مراعات بنیادی طور پر نو آبادیاتی میراث ہے
(یعنی دور غلامی کی یاد گار ہے)
ایسٹ انڈیا کمپنی یا انگریز جب برصغیر میں قابض ہوئےتھےتو انھوں نےیہاں کام کرنیوالےاپنے افسران کو خوش رکھنےکیلئے اچھی تنخواہ کےساتھ مراعات بھی دینےکا آغاز کیا تھا۔‘ڈاکٹر ندیم الحق کے مطابق ان
👇19/26
افسران کیلئے بڑےبڑے گھر اور بنگلےبنائےگئے
کئی نوکر چاکر اور ملازمین انھیں ذاتی کاموں کیلئے دیےجاتےتھے اور انکے رہن سہن اور علاج معالجےکا تمام تر خرچ حکومت برداشت کرتی تھی۔انکا کہنا تھا کہ پاکستان میں ابتدا ہی سے اسی نو آبادیاتی میراث کےتحت سرکاری افسران کو تنخواہ کےساتھ
👇20/26
یہ مراعات دی جاتی رہی ہیں جو کہ اب نظام کا حصہ بن چکی ہیں۔اگر اعلیٰ افسران کو ملنے والی مراعات کو دوسرے زاویے سے دیکھا جائے تو ان کو ملنے والی ماہانہ تنخواہ میں سے اگر مراعات کو نکال دیا جائے تو ان کی بنیادی تنخواہ بظاہر بہت کم رہ جاتی ہے۔ تو یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے
👇21/26
کہ اتنی کم تنخواہ میں اس درجے کا افسر گزارا کیسےکر سکتا ہے؟پائیڈ کےوائس چانسلر ڈاکٹر ندیم الحق اس بات سےاتفاق کرتےہیں
کہ سرکاری ملازمین یا افسران کی تنخواہ کم نہیں ہونی چاہیےیعنی انکی جیب میں پیسےہونےچاہییں ورنہ’کرپشن جنم لیتی ہے
تاہم انکے خیال میں بنیادی تنخواہ کو بڑھاکر
👇22/26
مراعات کو ختم کر دیناچاہیے
اگر ایک افسر کی تنخواہ کم ہو گی تو وہ بچوں کی تعلیم کا خرچ کیسےبرداشت کرےگا۔نہیں کر پائے گا تو رشوت لےگا۔ اسلئےاسکی جیب میں تنخواہ کےاچھےپیسے ہونا ضروری ہیں۔تاہم انکا کہنا تھا کہ غیرضروری مراعات
جسےمکمل طور پر سرکاری خرچ پر چلنےوالی گاڑیاں
👇23/26
اور سرکاری گھر ایسی مراعات ہیں جن پر حکومت کو سالانہ اربوں روپے خرچ کرنا پڑتا ہے۔’یوں انھیں مراعات دینے کی ضرورت ختم ہو جائے گی۔ پلاننگ کمیشن میں ہم نے ایک دفعہ یہ تخمینہ لگایا تھا کہ اگر اعلی درجے کےسرکاری افسران سےتمام تر مراعات واپس لےلی جائیں اور انکی بنیادی تنخواہ
👇24/26
کئی گنا بھی بڑھا دی جائے تو حکومت کو سالانہ اربوں روپے کی بچت ہو گی۔‘اس کی مثال دیتے ہوئے ڈاکٹر ندیم کا کہنا تھا کہ ’صرف ان افسران کو ملنے والے وہ گھر جو مکمل طور پر سرکاری خرچ پر چلتے ہیں، جن میں کام کرنےکیلئے ملازمین بھی فراہم کئےجاتے ہیں، انکا خرچ کئی ارب روپےبنتاھے
👇25/26
ان کے خیال میں ’اگر بنیادی تنخواہ بڑھا دی جائے تو سرکاری افسران کو کیش یعنی نقد ملنے والی رقم کئی گنا بڑھ جائے گی اور اس سے وہ اپنی بنیادی ضروریات بھی پوری کر پائیں گے۔‘یہ تو ڈاکٹر ندیم الحق کا مشورہ ہے جو نہایت صائب ہے قوم کی قسمت کا فیصلہ کرنے والے افسران کو
👇26/27
بجلی ، گیس ،پانی ، پٹرول اور ٹیلی فون کی مفت فراہمی بند ہونی چاہیے تاکہ انہیں احساس ہو کہ قوم جو ٹیکس بھی دے رہی ہے اس پر کیا گزرتی ہے۔اگر یہ مراعات ختم کردی جائیں تو آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے قوم کا تیل نہیں نکالنا پڑے گا۔
End
یزید فالو اور شیئر کریں 🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
عمران خان نےاپنی جائیدادوں میں سےایک، پاکستان کے دوسرے بڑے دارالحکومت لاہور کے مضافات میں واقع ایک قیمتی زمین کو تقریباْ پانچ سال تک چھپائے رکھا اور بعد میں غلط بیانی کرتے ہوئے اپنےانکم ٹیکس گوشواروں میں"وراثتی جائیداد” کیطور پر ظاہر کیا
👇1/8
پاکستان میں اعلی عدلیہ کی تاریخ منتخب نمائندوں کو اثاثوں کے اظہار میں معمولی غلطیوں پر نااہل قرار دینےکی کئی مثالیں
سمیٹےہوئےھے
اس قیمتی جائیداد کےکاغذات سے پتہ چلتا ہےکہ عمران خان اور اُنکی بہنوں نےیہ جائیداد اپنےوالد اکرام ﷲ خان نیازی سےستر لاکھ پاکستانی روپوں کےعوض
👇2/8
اکتوبر2004 میں خریدی
جائیداد کی سرکاری دستاویزات کیمطابق یہ زمین ایک خاتون مِس نگہت اِرم کی ملکیت تھی جِس نے خاص اس زمین کیلئے1996 میں اکرام ﷲ خان نیازی کو مختار نامہ دیا۔یہ اہم اراضی جو500کنال اور نو مرلے پر مشتمل تھی،موضع رنگیاں، پھالیہ، فیروز والہ، ڈسٹرکٹ شیخوپورہ
👇3/8
سوشل میڈیا پر ہیش ٹیگ بنائےجا رھےہیں اور آرمی_چیف جنرل باجوہ کو غدار مشہور کیا جا رہا ہےففتھ جنریشن وار کےلاکھوں جعلی اکاؤنٹس سےپروپیگنڈہ کیا جا رہا ہےکہ جب وزیراعظم عمران خان تھےتو عدالتیں کس نے کھلوائیں،قیدیوں والی وین کس
نےپارلیمنٹ بلوائی اور وفاقی حکومت
👇1/16
کےاعلی افسران کو کون احکامات دے رہاتھا۔سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کیطرف سےبھی یہ ٹویٹ کی گئی ایک نجی چینل کیطرف سےمسلسل فوج کےسربراہ کی طرف اشارہ کیا جا رہاھے
طرفہ تماشا یہ ہےنجی چینل جو پہلےتحریک انصاف کا ترجمان نظر آتا تھا اب اسکی پالیسی میں نوے ڈگری کی تبدیلی آئی ہے
👇2/16
باریک واردات کیجا رہی ہےفوج کی تحسین کیجاتی ہےاور فوج
کےسربراہ کو #وہ_کون_تھا
کےسوالات کےذریعے ہدف بنایا جا رہا ہے
عمران خان کےخلاف پارلیمنٹ نے تحریک عدم اعتماد منظور کر لی تھی یعنی وہ عوام کا مینڈیٹ کھو بیٹھےتھےڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نےآئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتےہوئے
👇3/16
اسلام آباد کس کا مال غنیمت ہے؟ #یادگار_تحریر
اسلام آباد ہائی کورٹ نےایک تاریخی فیصلےمیں قرار دیا ہےکہ ریاست کی زمین اشرافیہ
کیلئےنہیں ہے آئیے ذرا دیکھتےہیں
اسلام آباد میں اشرافیہ نےریاست کی ز مین کےساتھ کیاسلوک کیاھے اور اگر عدالت کےاس فیصلےکی روشنی میں وفاقی کابینہ کوئی
👇1/20
اصول طےکر نےکی ہمت کر لےتو کیا کچھ تبدیل ہو سکتا ہے
اسلام آباد میں ایک شفاء ہسپتال ہےجسےقومی اسمبلی کی دستاویزات کے مطابق نوے کی دہائی میں ڈھائی ایکڑ سرکاری زمین محض ایک سو روپےمربع فٹ کےحساب سےعنایت فرمائی گئی۔یہ اسلام آباد کا مہنگا ترین ہسپتال ہےحالت یہ ہےکہ ڈھائی ایکڑ
👇2/20
زمین لےکر بھی یہاں ڈھنگ کی پارکنگ نہیں یہ ہسپتال اس علاقےمیں واقع ہےجہاں ایک مرلہ زمین کی قیمت کروڑ روپےتک ہو گی۔سوال یہ ہےکہ اگر یہی زمین مارکیٹ میں فروخت کر دیجاتی اور اس سےحاصل ہونیوالی رقم سرکاری ہسپتالوں پر لگائی جاتی تو کیا پولی کلینک اور پمز کی قسمت ہی نہ بدل جاتی؟
3/20
سازش کا واویلا کرکےعوام کو بدھو بنانیوالا کپتان
پونےچار سالہ اقتدار میں امریکا و یورپ کےکہنےپر آسیہ کو بحفاظت بیرون ملک بھجوایا
اسکا خود اپنی زبان سےکریڈٹ بھی لیامگر خان نےغلامی نہیں کی اور ڈٹ کرکھڑا رہا۔ ملائیشیا میں ہونے والی اسلامی سربراہی
👇1/18
کانفرنس میں شرکت نہیں کی کہ اس میں مسلم ممالک کا ایک بلاک بنانےلگےتھے اور امریکا بہادر یہ نہیں چاہتا تھا، مگر خان نےغلامی نہیں کی اور ڈٹ کر کھڑا رہا سرگودھا شہر میں شکور نامی گستاخ نےہمارے پاک پیغمبر صلی اللہ و علیہ وسلم کی شان میں گستاخانہ مواد جاری کیا مگر امریکا کے دباؤ
👇2/18
میں آکر کپتان نےاسےبحفاظت امریکا بدر کردیا، مگر پھر بھی خان نےغلامی نہیں کی اور ڈٹ کر کھڑا رہا۔ فرانس نےسرکاری سطح پر گستاخانہ مواد جاری کیا اور سرکاری عمارتوں پر گستاخانہ خاکے چلائے،جس پر پوری دنیا کے مسلمانوں نےاحتجاج کیا اور پاکستان کےپورے عوام چاھےانکے آپس میں اختلافات
👇3/18
#لوٹ_مار_کا_نظا
اور #بیروکریسی @CMShehbaz
پی ٹی اے کےاعداد وشمار
کےمطابق ملک میں موبائل فون
کے18کروڑ32لاکھ صارفین ہیں
اگر انکا اوسط نکالا جائےتو روزانہ 100روپے کی رقم فی صارف موبائل فون کمپنیو ں کو وصول ہورہی ہےجس پر وہ25 روپےیا اس سےبھی زیادہ ٹیکس کی مد میں منہا کرتی ہے
👇1/5
اس 25 روپے کو18کروڑ32لاکھ سے ضرب دے د یں۔وہ رقم جو اس مد میں روزانہ 4 ارب 58کروڑ روپے اندازاً حاصل ہوتے ہیں ان کو 30 دنوں پر ضرب دیجیئے ۔تو آپ کے ہوش اڑ جائیں گے۔یہ رقم پاکستان کے کل بجٹ سے کہیں زیادہ ہوگی ۔ہزاروں لٹر پٹرول اورڈیزل روزانہ فروخت ہوتا ہے ۔ اس میں عملاً
👇2/5
حکومت 50 روپے ٹیکس کی مد میں حاصل کرتی ہے ۔ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں پانچ لاکھ 56 ہزار بیرل یعنی 88 کروڑ 40 لاکھ 4ہزار لیٹرپٹرول کو 50 روپے سے ضرب دے کر جو رقم روزانہ حاصل ہوتی ہے وہ کہاں گئی۔44 ارب 20 کروڑ2 لاکھ روپے پٹرول کی آمدنی میں ٹیکس کی مد میں روزانہ
👇3/5
نصیحت آموز کہانی
ایک بادشاہ کی بیٹی کسی ناگہانی مرض میں مبتلاء تھی کہ جس کے علاج معالجےسےبادشاہ مایوس ھوچکا تھا بستر مرگ پر پڑی ہوی جواں سالہ بیٹی کےدکھ ہے بادشاہ کو جسمانی اور ذہنی طور پر مفلوج کردیا تھا اکیلی اولاد کی محبت باپ پر غالب تھی جسکی وجہ سے بادشاہ امور سلطنت کے
👇1/8
معاملات میں انصاف کرنےسے قاصر تھا بالآخر تنگ آکر بادشاہ نےاعلان کروادیا کہ جو اسکی بیٹی کا علاج کرکےاسےصحتمند کرنےمیں کامیاب ھو گیا وہ اپنی بیٹی کی شادی آس حکیم سے کردے گا علاج کے بعد شھزادی کے تندرستی نہ ھونے پر معالج کو سرعام پھانسی ہر لٹکادیا جاے گا یہ بادشاہ کی اکلوتی
👇2/8
بیٹی سےمحبت ذہنی پریشانی کا نتیجہ تھاایک شخص نےتمام شرائط قبول کرکےعلاج شروع کیا آور شھزادی صحت مند ھوگئی بادشاہ نےحسب وعدہ بھرے دربار میں شھزادی کی شادی معالج سے کرنےکا اعلان کردیا بادشاہ نےمعالج سےکہا میں چاھتا ھوں آس خوشی کےموقع پر تمھارےاستاد کو بھی عزت افزائی دیجائے
👇3/8