صدام حسین عراق کا وہ حکمران تھا جو درجنوں محلات، ہزاروں قیمتی سوٹوں سینکڑوں جوتوں،هزاروں خوشبو کی بوتلوں اور لاتعداد قیمتی گاڑیوں کا مالک تھا
جس نے اپنی مونچھیں رنگنے کے لیئے کئی ماهرین کی ٹیم رکھی ہوئی تھی جس کے سگار هوانا سے آتے تھے جس کے لیے مشروبات 1/4 #عبرتناک
فرانس کی کمپنیاں بناتی تھی جس کے کپڑوں کا ناپ لینے کے لیے ٹیلر لندن سے آتا تھا۔ جس کے صرف کپڑے دهونے کے لیے بغداد میں رائل واشنگ سینٹر بنایا گیا تھا جس کے دهوبی کو اعزازی کرنل کا رینک دیا گیا تھا۔ جس کے کسی بھی سوٹ کی باری تین سال کے بعد آتی تھی۔
2/4
صدر صدام حسین نے گرفتاری کے بعد عدالت عالیہ کو یہ درخواست کی تھی کہ اسے قید کے دوران نہ تو کپڑے دهونے اور نہ ہی سگریٹ پینے کی اجازت ہے۔ اور تو اور اسے پچھلے دو سال سے جوتوں کا صرف ایک جوڑا دیا گیا ہے جو کب کا پھٹ چکا ہے۔ خیر عدالت نے یہ سارے مطالبات منظور کر لیے 3/4
اور یوں جوتوں کے نئے جوڑے فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ جیل کے اندر کپڑے دهونے اور سگریٹ پینے کی اجازت بھی دے دی گئی۔
میرا دل چاهتا ہے کہ صدام حسین مرحوم کی وہ تصویر جسمیں وہ خود اپنے ہاتھوں سے کپڑے دھو رہا ھے۔ دنیا کے تمام حکمرانوں کے بیڈ روم میں لگوا دوں
ایک اٙرب پٙتی " رانا صاحب " اپنی بیوی کے ساتھ فائیو سٹار ہوٹل کے ریسٹورنٹ میں ڈِنر کر رہے تھے.
ٹھیک اُسی وقت ایک بیس، بائیس سال کی ماڈرن لڑکی آئی اور رانا صاحب کو طویل فلائینگ کِس کرنے کے بعد
"پھر ملتے ہیں"
کہہ کر مٙٹکتے ہُوے چلی گئی.
ہٙکا بٙکا بیوی لال پیلی ہوتے ہُوئے چیخی
کون تھی وہ لڑکی۔؟
رانا صاحب: (اطمینان سے)
ارے وہ.......ایسے ہی.....
گرل فرینڈ ہے میری.
بیوی : کیا کہا...... گرل فرینڈ....؟
مُجھے اٙبھی اور اِسی وقت طلاق چاہئے.
رانا صاحب : ٹھیک ہے.
کوئی مسئلہ نہیں.
لیکن سوچ لو، 2/n #ازدواجیات
تُمھیں تُمہارے سارے واجبات تو مِل جائیں گے
لیکن وہ سال میں
آٹھ، دس بار مال میں شاپنگ،
دو بار ہِل سٹیشن کی سیر،
گیرج میں کھڑی کار،
وہ مہنگے کلٙبوں کی تُمہاری پارٹیاں،
اِن تمام چیزوں سے تُمھیں محروم ہونا پڑے گا"
نثار میں تری گلیوں کے اے وطن کہ جہاں
چلی ہے رسم کہ کوئی نہ سر اٹھا کے چلے
جو کوئی چاہنے والا طواف کو نکلے
نظر چرا کے چلے جسم و جاں بچا کے چلے
ہے اہل دل کے لیے اب یہ نظم بست و کشاد
کہ سنگ و خشت مقید ہیں اور سگ آزاد
یوں ہی ہمیشہ الجھتی رہی ہے ظلم سے خلق
نہ ان کی رسم نئی ہے نہ اپنی ریت نئی
یوں ہی ہمیشہ کھلائے ہیں ہم نے آگ میں پھول
نہ ان کی ہار نئی ہے نہ اپنی جیت نئی
اسی سبب سے فلک کا گلہ نہیں کرتے
ترے فراق میں ہم دل برا نہیں کرتے
ایک تھا نمرود
خدا سمجھتا تھا خود کو
اللہ نے مچھر جیسی حقیر مخلوق کے زریعے اسے عبرتناک موت دی
ایک تھا شداد
اپنی جنت تخلیق کرڈالی اور کہا مجھے خدا کی جنت سے کیا لینا
اس جنت میں قدم رکھنے سے پہلے اللہ نے اس کی روح قبض کرلی
1/7
ایک تھا فرعون
کہتا تھا کہ میں تو خود خدا ہوں
دریا میں غرق ہوا
اور رہتی دنیا تک اس کی لاش عبرت کا نشان ہے
ایک سکندر اعظم بھی تھا
دنیا فتح کرنے نکلا تھا
اور نصف سے زائد دنیا فتح کر بھی لی تھی
مگر
پھر وہی مچھر
ملیریا کا شکار ہوا
آج زیرِ زمین ہے
2/7
قریش مکہ بھی تھے
کہتے تھے کہ نعوذبااللہ محمد صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کو قتل کرکے چھوڑیں گے
کیا کیا حربے نہ آزمائے
حجرت پر مجبور کیا
پیچھا کیا، اللہ نے مکڑی کو وسیلہ بنایا کہ میرے محبوب کو دشمنوں کی نظر سے اوجھل کردو
دشمن ناکام ہوئے
دس سال بعد مغلوب ہوئے
3/7
کوفہ ایک بار پھر فتح ہوا. مصعب ابن زبیر تخت پر براجمان ہوا.اس کے سامنے مختار ثقفی کا سر کاٹ کر لایا گیا. اس نے فرمان جاری کیا کہ جشن مناؤ، دشمن اسلام مارا گیا.
دربار میں بیٹھا ایک بوڑھا مسکرا دیا. مصعب نے دریافت کیا:
کیوں ہنستا ہے بڈھے؟
بوڑھے نے کہا :
1/6
ماضی یاد آگیا.حال سامنے ہے. مستقبل آدھا دکھائی دے رہا ہے.
مصعب نے حکم دیا کہ تفصیل سے بتائیں
بوڑھے نے بولنا شروع کیا :
یہی دربار تھا.عبیداللہ ابن زیاد تخت پر بیٹھا تھا. حسین ابن علی کا سر لایا گیا.ابن زیاد نے کہا جشن مناؤ، دشمن اسلام مارا گیا. ہم نے جشن منایا
2/6
ایک بار پھر یہی دربار تھا. جس مختار ثقفی کا سر تیرے تخت کے نیچے پڑا ہے یہ اسی تخت پہ بیٹھا تھا. ابن زیاد کا سر کاٹ کر لایا گیا.مختار ثقفی نے فرمان جاری کیا جشن مناؤ،دشمن اسلام مارا گیا.ہم نے جشن منایا
آج وہی دربار ہے.تو تخت نشین ہے. مختار ثقفی کا سر لایا گیا ہے,تیرا حکم ہے
3/6
چنیوٹ میں زیور ہتھیانے کے لئے دادی کو پوتوں نے قتل کرنے کے بعد بوری میں ڈال کر دریا میں پھینک دیا اور اغوا کی ایف آئی آر نامعلوم افراد پر درج کروا دی
تفصیلات کے مطابق
یکم اگست کو تھانہ سٹی کے علاقہ ٹھٹھی غربی سے لاپتہ ہونیوالی جنتاں بی بی کے قاتل اس کے پوتے نکلے 1/4
پوتوں نے 76سالہ دادای کو قتل کرکے نعش بوری میں بند کرکے دریا میں پھینک دی تھی، مقتول جنتاں بی بی نے لاکھوں مالیت کا زیور پہن رکھا تھا،پوتوں نے سگی دادی کو موت کے گھاٹ اتار دیا،، تھانہ سٹی کے علاقے ٹھٹھی غربی میں ملزم حسن علی اور عادل علی نے 76 سالہ جنتاں بی بی کو مبینہ طور پر
2/4
اغوا کیا اور لالچ میں آکر گلا دبایا اور قتل کردیا،، لواحقین کی جانب سے اغواہ کا مقدمہ درج کروایا گیا،، 20 روز کے بعد واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی ،بوری بند نعش لےجانے کی سی سی ٹی وی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی پولیس حرکت میں آئی ،،ملزمان حسن اور عادل سگے بھائی 3/4
بادشاہ کا اعلان ہوا "جس نے آج کے بعد قران کو الله کا کلام کہا یا لکھا گردن اڑا دی جائے گی"
بڑے بڑے محدثین علماء شہید کر دیئے گئے ساٹھ سال کے بوڑھے امام احمد بن حنبل امت کی رہنمائی کو بڑھے, فرمایا "جاؤ جا کر بتاؤ حاکم کو 1/1 #امپورٹڈ_حکومت_نامنظور
احمد کہتا ہے قرآن الله کی مخلوق نہیں الله کا کلام ہے"
دربار میں پیشی ہوئی بہت ڈرایا گیا امام کا استقلال نہ ٹوٹا
مامون الرشید مر گیا اسکا بھائی معتصم حاکم بنا، امام کو ساٹھ کوڑوں کی سزا سنا دی گئی دن مقرر ہوا امام کو زنجیروں میں جکڑ کر لایا ﮔﯿﺎ بغداد میں سر ہی سر تھے
2/11
ایک شخص شور مچاتا صفیں چیرتا پاس آﺍﯾﺎ : " احمد احمد !مجھے جانتے ہو ؟
فرمایا نہیں
میں ابو الحیثم ہوں بغداد کا سب سے بڑا چور احمد میں نے آج تک انکے بارہ سو کوڑے کھائے ہیں لیکن یہ مجھ سے چوریاں نہیں چھڑا سکے کہیں تم ان کے کوڑوں کے ڈر سے حق مت چھوڑ دینا
3/11