پی ڈی ایم (PDM) کی اقتدار سنبھالنے کے بعد بلوچستان میں کتنی تبدیلی آئی؟
حکومت سنبھالنے کے فوراً بعد نوشکی اور چاغی میں ایف سی نے ڈیزل بردار ڈرائیوروں پے فائرنگ کی نتیجے میں ایک ڈرائیور ہلاک متعدد زخمی ہوۓ تھے-
پھر ہم نے کراچی میں چینی اساتذہ پر خودکش حملے کے بعد جبری گمشدگیوں میں اضافہ دیکھا۔ کراچی اور کیچ سے خواتین غائب کئے گئے-
اور پھر جولائی میں لاپتہ افراد کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایک مبینہ جعلی مقابلے میں زیارت اور ہرنائی کے گردنواع میں 12 افراد کو ہلاک کیا ہے۔ لاپتہ افراد کے اہل خانہ نے کوئٹہ میں گورنر ہاؤس کے باہر احتجاجی دھرنا شروع کیا-
ایک مہینہ بعد ضلع ہرنائی کے رہائشیوں نے سیکیورٹی فورسسز پر الزام عائد کی کہ اُنکی فائرنگ کے نتیجے میں اے این پی کے رہنما ہلاک کئے گئے ہیں- ہرنائی کے رہائشیوں نے ضلع میں دھرنے اور احتجاج شروع کیئے-
اسی دوران جبری گمشدگیوں میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا- نصراللہ نے کہا رواں سال 2 سو لوگ لاپتا ہوئے ہیں اور 65 افراد واپس اپنے گھروں کو لوٹے بھی ہیں۔ وہ کہتے ہیں جبری گمشدگیوں میں تیزی کا سلسلہ کراچی یونیورسٹی میں چینی اساتذہ پر خود کش حملے کے بعد شروع ہوا
۹ ستمبر کو رانا ثناء اللہ کی یقین دہانی کے بعد لاپتہ افراد کے اہل خانہ نے گورنر ہاؤس کے باہر 50 دن بعد دھرنا ختم کر دیا۔
5 روز پہلے بلوچستان سے انسانی حقوق کی تنظیموں نے دعوی کیا کہ بلوچستان میں دو ماہ کے دوران جبری گمشدگی کے واقعات میں کم از کم 50 لوگ لاپتہ کئے گئے ہیں-
اور آج صبح VBMP نے دعویٰ کیا کہ لاپتہ ہونے والے مزید چار افراد کو خاران سے انسداد دہشت گردی کے محکمے نے مبینہ جعلی مقابلے میں ہلاک کر دیا ہے۔ VBMP کا دعوی ہے کہ ان کے نام بھی وزیر داخلہ کو فراہم کیے گئے تھے۔
#thread
ہم آپکو فیک سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور فرضی NGO کے متعلق بتائیں گے جو سرکاری معاونت سے #بلوچستان میں ہونے والی سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر پردہ ڈالتے ہیں۔ @VofBalochistan اور Balochistan starts دو ایسے ادارے ہیں جنہیں نادیدہ قوتیں پروپیگنڈہ کیلیے استمال کرتی ہیں-
واٸس آف بلوچستان، بلوچستان اسٹارز، بلوچستان ٹی وی، اور دوسرے ادارے فیک ٹویٹر اکاٶنٹس کا ایک منظم نیٹ ورک چلاتے ہیں جنکا کام بلوچستان میں انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں، لاپتہ افراد کے لواحقین اور نقادوں الزام تراشی کرنا ہوتا ہے- یہ نا صرف منظم بلکہ ایک طاقتور گروہ ہے-
یہ گروہ اتنی طاقتور ہے کہ بلوچستان میں کوئی اس کے متعلق کھل کر بات کرنا پسند نہیں کرتا۔ ہم نے متعدد سرکاری افسران سے رابطہ کیا، حتیٰ کہ سابق بیوروکریٹس اور ایک وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری سمیت VOB کے سابق ملازمین سے بھی تاہم کوئی بھی اس بارے میں کھل کر بات نہیں کرتا-
ایک اور لاپتہ شخص جنکے لاپتہ ہونے کی خبر @VBMP5 اور اس کے دوستوں نے جون اور اگست 2021 میں دی تھی یہاں تک کہ اس کی بازیابی کے لیے خضدار سمت کوئٹہ میں ریلیاں بھی نکالی گئی تھیں اُنہیں کل رات ایک مبینہ فرضی انکاؤنٹر میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔ 👇🏻 #Balochistan#Baloch
لاپتہ بلوچ نوجوان تابش وسیم کے دوست @ZubairBalochbso کا اب دعویٰ ہے کہ کل رات تابش کو ایک مبینہ جعلی مقابلے میں مارا گیا ہے۔ زبیر نے اپنی ٹویٹر ٹائم لائن پر مسلسل تابش کی رہائی کیلیے مہم چلائی ہے-
VBMP نے اب تصدیق کی ہے کہ کل رات ایک مبینہ فرضی انکاؤنٹر میں مارے گئے چار افراد میں سے ایک کی شناخت تابش وسیم سے ہوئی ہے جنہیں جون 2021 کو خضدار سے اٹھایا گیا تھا-
دوسری جانب آج محکمہ انسداد دہشت گردی نے ایک مقابلے میں چار عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے
The appearance of abandoned corpses on the rooftop of #Nishtarhospital Multan is alarming & requires a thorough but honest investigation.
1- Not necessarily they are Baloch! But #Baloch concerns are genuine because there is a history of killing & dumping. Watch this video.
It began with Asad Mengal, brother of @sakhtarmengal, in Feb 1976. Still, nobody knows where he is. Alive or dead? Some say he died during interrogation in Kashmir & others say he was buried in Thatta, Sindh after being killed. Still, today the family does not know.
3- Then in 2000, when the fifth insurgency broke, dozens of activists were killed & dumped thousands of km away from their hometowns.
#Balochistan has a vast territory. Kidnapping someone in Dera Bugti, Quetta and throwing his body in Chaman or Makran was normal.
یہ حادثہ تھا کہ نہیں اس بات کا تعین کرنا اور BRAS کے دعووں کی تصدیق کرنا اب زیادہ مشکل ہوگیا ہے لیکن لسبیلہ سے ایک معتبر صحافی نے مجھے بتایا کہ انہیں ہیلی کاپٹر کے ملبے کی فلم بندی کرنے کی اجازت نہیں دی گئی اور میڈیا کو بھی ملبے کے آس پاس جانے کی اجازت نہیں تھی۔ #HelicopterCrash
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ہیلی کاپٹر کے ملبے کی تصاویر ممکنہ طور پے جعلی ہیں۔ لسبیلہ کے صحافیوں کے مطابق عین مقام پر میڈیا کو جانے کی اجازت نہیں تھی تاہم 500 میٹر کے فاصلے سے انہوں نے ریسکیو آپریشن کی فلم بندی کی۔ جہاں ہیلی گرا تھا اُس سائٹ کو مکمل گھیرے میں لے لیا گیا تھا
تاہم، جائے وقوعہ پر پہنچنے والے مقامی رضاکاروں کا کہنا ہے کہ وہ ابتدائی طور پر ہیلی کاپٹر کے ملبے کو دیکھنے میں کامیاب رہے ہیں بعد ازاں ممکنہ طور پر تحقیقات کے لیے علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا۔ یاد رہے آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے حادثہ
1- The #Baloch Rajji Ajoi Sangar or the Baloch Nation Liberation Coalition is the umbrella organization of four ethnic Baloch separatist groups in #Balochistan and Sindh.
2- The primary members’ organizations included Balochistan Liberation Front, Baloch Liberation Army, Baloch Republication Guard, and Baloch Republican Army.
BRA and BRG later merged and formed Baloch Nationalist Army (BNA) in January 2022.
3- However, BRAS itself was created on 10th November 2018. In the summer of 2020, a group of Sindhi nationalists, Sindhudesh Revolutionary Army (SRA), joined the BRAS alliance. The primary reason for forming BRAS was to erase the differences among Baloch militant groups and
لسبیلہ ضلعی انتظامیہ کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر کے ملبے کی تلاش اب بھی جاری ہے لیکن سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں رکاوٹ پیش آرہی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی سے ہیلی کاپٹر کا ملبہ ملنے کی اطلاعات سامنے آئی جس کے متعلق ضلعی انتظامیہ کو کوئی علم نہیں ہے۔
انتظامیہ کے مطابق جس علاقے میں ہیلی کاپٹر گرنے کا امکان ہے وہ "سخت پہاڑی اور دشوار علاقہ" ہے۔
انہوں نے کہا مقامی رضاکار اور پولیس ٹیم لاپتہ ہیلی کواپٹر کو تلاش کرنے نے صبح دوبارہ روانہ ہوۓ ہیں-
نیٹ ورک اور دیگر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے سرچ ٹیموں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
لاپتہ ہیلی کاپٹر کی تلاش کے لیے ابھی فضائی آپریشن شروع کیا گیا ہے۔
فضائی آپریشن ضلع لسبیلہ کے مغرب میں دریجی میں شروع کیا گیا ہے۔ قریب ہی ایک ندی ریسکیو آپریشن میں رکاوٹ بن رہی تھی جسکی وجہ سے فضائی آپریشن شروع کیا گیا-