ایک بھی وزیر اعظم چاہے کسی بھی جماعت کا کیوں نہ ہو ، اپنے پانچ سال پورے نا کر سکا
جب کہ اس کے مقابل جنرل اسکندر مرزا
کے ڈھائی سال
جنرل ایوب کے ساڑھے دس سال
جنرل یحی کے قریبا ڈھائی سال
جنرل ضیاء کے قریبا دس سال
جنرل مشرف کے قریبا نو سال #یوم_دفع #یوم_نجات_29_نومبر
👇
جنرل کیانی کے چھ سال سیاسی حکومت میں
جنرل باجوہ کے چھ سال سیاسی حکومت میں
یعنی کتنا تسلسل ہے فوجی کمانڈ کا
لیکن پاکستان کی حکومت کے زر مبادلہ کے زخائر افغانستان سے بھی کم ہیں اس کے زمہ دار سیاستدان ہیں ۔ ملک ڈیفالٹ ہونے جا رہا ہے اس کے زمہ دار سیاستدان ۔
کمال نہیں ہے ویسے؟
👇
مختلف جنرلز نے کہا کہ سیاست میں مداخلت نہیں کرینگے مگر دو ماہ بعد پھر سیاسی سیل متحرک ۔ اپ ہی بتائیں شیر کے منہ کو خون لگ جائے تو وہ دال چاول پر گزارا کرے گا ؟ صرف سیاستدان چور نہیں ہیں ، عدلیہ ، ادارے ، بیوروکریسی ، کارخانے دار ، تاجر بھی چور ہیں اور ان کو دیکھ کر عام👇
عوام بھی کرپٹ ہوگئی ہے ۔
اس ملک کو انقلاب اور جوابدہی کے نظام کی ضرورت ہے جو بد قسمتی سے کوئی حکومت اور کوئی ادارہ پاکستان کے بننے سے نا کر سکا کیونکہ اگر جوابدہی کا نظام آگیا تو کرپشن اور چوری کیسے کرینگے ۔ جو نظام بنانا چاہتا تھا اس کے ساتھ کوئی کھڑا نا ہوا۔
👇
یہ وطن تمہارا ہے
ہم ہیں خواہ مخواہ اس میں 🤫
لیکن اپنی آواز سوشل میڈیا کے ہر قومی اور بین القوامی فورم پر اٹھاتے رہئے ،تبدیلی ضرور آئے گی انشاءاللہ ۔
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
👈پہلے تعلیم حاصل کی جاتی تھی جو عموماً نظر آتی تھی پھر ہم نے ترقی کر لی اور ڈگریاں لینے لگے پر تعلیم کہیں گم ہو گئی۔۔!
👈پہلے ماں کی نظریں بتا دیتی تھی کہ غلطی کر رہے ہیں اور سزا ملے گی پھر ہم نے ترقی کر لی اور ماں موم (Mom) بن گئیں👇👇
اتنی موم ہو گئی کہ اچھے برے کا فرق بتانے کے لیے سختی کرنا بھول گئیں۔۔۔!!!
👈پہلے شام ہوتے ہی ابو کے آنے کا انتظار ہوتا تھا پھر ہم نے ترقی کر لی اور ابو ڈیڈ(Dad) بن گے اور جنریشن گیپ کے نام پہ یہ رشتہ ہی ڈیڈ(Dead) ہو گیا۔۔۔!!
👈پہلے پھوپھو کے آنے پہ بہترین بستر بہترین برتن نکالے👇
جاتے تھے بتایا جاتا تھا یہ ابو کی بہن ہیں تو یہ گھر ان کا بھی ہے پھر ہم نے ترقی کر لی اور پتہ چلا پھوپھو فساد اور فتنہ ہے۔۔۔!!!
👈پہلے محلہ کے لوگوں میں آنا جانا تھا روز حثیت کے مطابق کھانا پھل ایک دوسرے کو دیئے جاتے تھے پھر ہم نے ترقی کر لی اور پڑوسی بھوک سےخودکشی کرنے لگے بچے👇
کچھ دن پہلے کئی صحافیوں کو "خبر" دی جاتی ہے کہ ارشد شریف کے قتل میں مریم نواز براہ راست ملوث ہیں جن کی فرمائش پہ یہ قتل ہوا۔آج ن لیگ کا برطانیہ میں سپوکن پرسن اور نواز شریف کا انتہائی بااعتماد ساتھی تسنیم حیدر کا اچانک ضمیر جاگتا ہے اور وہ پریس کانفرنس کھڑکاتا ہے⤵️
کہ ارشد شریف اور عمران خان کو مارنے کا فیصلہ نواز شریف نے کیا تھا۔
کچھ سمجھ آ رہا ہے کہ ڈوریں کہاں سے ہل رہی ہیں؟
کن کے مفادات ٹکرا رہے ہیں اور کونسی گروپنگ چل رہی ہے؟
کس گروپ نے ارشد شریف کو مروایا اور کون سا گروپ عمران خان پہ حملہ آور ہوا ؟
کسے اس اہم وقت میں شریف فیملی⤵️
کو پریشرائز کرنا ہے اور کیوں کرنا ہے ؟
کون صدر علوی کو اپنی مرضی کے کاغذ پہ دستخط کروانا چاہتا ہے اور انھیں ساتھ دینے کا کہہ کر اپنا سارا گند صرف شریف فیملی کے کندھے پہ ڈال کر اپنے لیے امان مانگ رہا ہے ؟
کون بدمعاشی پہ اترا ہوا ہے اور راولپنڈی میں عمران خان کو بن دھماکے سے⤵️
پاکستان میں "جمہوریت" کا مستقبل کل بھی تاریک تھا، آج بھی تاریک ہے، کسی لمبی سیاہ رات کیطرح،
جی ہاں اسکی ایک وجہ ہے،
پاکستانی "جمہوریت" کی جڑوں میں قدیم "ھندی" آمریت کا دیمک ہے جو فی الحال، سو فیصد، ناقابل علاج ہے #پنڈی_کی_کال_عوام_تیار
👇
اس نے تریاق بننے کی بجائے ابھی صرف اس دھرتی کے غریب آدمی کا خون چوسنا ہے ایک لمبے عرصے تک،
لیکن ہمارے بہت سے پڑھے لکھے لوگ، یہ بات نہیں مانتے اور ہمارے پنج سالہ "الیکشنی" انعقاد کو ہی اصل "جمہوریت" سمجھکر اسکے گن گائے چلے جاتے ہیں یہ اصرار کرتے ہوئے کہ جناب بس الیکشن پر الیکشن👇
کرواتے جاو پھر تماشہ دیکھو، " جمہوریت" خود بخود ہی "فلڑ" ہو کر اپنی اصل، "ویسٹ منسڑ" شکل میں آپکی جھولی میں آن گرے گی بالآخر،
صاف بات ہے یہ ایک سفید جھوٹ ہے بڑا جذباتی قسم کا کہ یہ لوگ اپنی زمین، اپنے آپ کو ہی بھلا بیٹھے،
ارے بھائی آپ ایک ایسی دھرتی کے بدقسمت باشندے ہو کہ جو👇
یہ کہہ رہی ہے اشاروں میں گردش گردوں
کہ جلد ہم کوئی سخت انقلاب دیکھیں گے
اگر ہم ایک طائرانہ نظر پچھلے75سال پے ڈالیں تو آج ہمارے ملک میں جمہوریت ایک بدنما ترین چہرے کے ساتھ عوام کی بے بسی پر مسکرا رہی ہے۔ کھیل پرانا ہی ہے،کردار جانے پہچانے ہیں👇
لیکن اب شاید عام عوام بدل رہی ہے یا بدل گئی ہیں۔ کون ہیں یہ؟ ایک ایسا ملک جہاں ہر سال لاکھوں بچے ووٹر بن رہے ہیں اور ان کی آنکھوں میں خواب سجے ہیں لیکن حقیقت بھیانک سے بھیانک تر ہوتی جارہی ہے۔ *ان بچوں کے پاس جو سب سے بڑا ہتھیار ہے وہ ہے انفارمیشن کا۔ کہ کیا ہو رہا ہے؟ 👇
کیا ہوتا رہا ہے؟اب کیا ہونے والا ہے؟
انکے کچے زہن آتش فشاں بنتے جارہے ہیں۔ یہ سوالات پوچھنا چاہتے ہیں۔ اور جوابات کو عقل کی کسوٹی پر پرکھنا چاہتے ہیں۔ انکو بہت دیر تک اب بے وقوف نہیں بنایا جا سکتا۔ یہ اپنے بڑوں کی طرح کمزور نہیں ہیں یا مصلحتوں کو خاطر میں نہیں لائیں گے۔ لیکن اس👇
اعظم سواتی کی پریس کانفرنس کے فوراً بعد لفافہ گروپ میں میسج آتا ہے کہ یہ بات پھیلا دو کہ اعظم سواتی کی ویڈیو ادارے نے نہیں بنائی بلکہ فیک ویڈیو ہے ۔ ڈفر یہ بھی نہ سوچ پائے کہ ویڈیو تو صحافیوں کے پاس ہے ہی نہیں۔ وہ تو صرف اعظم سواتی کو بھیجی گئی
👇
غریدہ فاروقی ، حامد میر ، سلیم صافی سمیت تمام لفافوں نے ٹویٹ شروع کر دی کہ ویڈیو فیک ہے۔ یہاں تک اس قدر بوکھلاہٹ کا مظاہرہ کیا گیا کہ ایف آئی اے کی جانب سے سٹیٹمنٹ آ گئی کہ ویڈیو کا فرانزک ٹیسٹ سے پتہ چلا کہ ویڈیو فیک ہے۔ ایف آئی اے کو یہ ویڈیو کس نے بھیجی
👇
ہے اور کس نے فرانزک ٹیسٹ کا کہا ہے ؟ یہ سوال اٹھائے ہی نہیں گئے بلکہ تمام چینلز پہ پروپیگنڈا شروع کر دیا گیا کہ ویڈیو تو ہے ہی فیک۔
جس ملک میں سابق وزیراعظم پہ اپنی صوبائی حکومت کے ایک معمولی سے تھانے میں اپنے قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر درج نہ
👇
لیاقت علی خان اور بینظیر پہ بلکل اسی پیٹرن سے حملہ کیاگیا۔یہ بظاہر ایک محفوظ اورمؤثر پیٹرن رہا ہے جو دونوں دفعہ ہائی پروفائل کلنگ میں کامیاب رہا۔
اس پیٹرن کےتحت سامنےدو حملہ آور ہوتے ہیں۔ایک نشئی ٹائپ ہوتا ہے جسےکوئی بھی👇
وجہ دے کر بھڑکایا جاتا ہے جبکہ دوسرا پلاننگ کی کڑی کا حصہ ہوتا ہے جس کا کام فائرنگ کر کے گارڈز کو اپنی طرف متوجہ کرنا اور افراتفری پیدا کرنا شامل ہوتا ہے۔ یہ دونوں بیک وقت کام کرتے ہیں۔ ایک حملہ کرتا ہے اور ایک دوسری جگہ سے کوور فائر دیتا ہے لیکن اصلی شوٹر پیچھے ہوتا ہے جو 👇
ایک یا دو ہوتے ہیں۔ ان کا کام اسی مقررہ وقت پہ ٹارگٹ کو نشانہ بنانا ہوتا ہے اور ساتھ ہی اس حملہ آور کو ختم کرنا ہوتا ہے جو کوور فائر دیتا ہے۔ اس طرح کڑی ٹوٹ جاتی ہے ، شوٹر خود نکل جاتا ہے اور آخر میں ایک نشئی بچتا ہے جسے صرف پولیس کے حوالے لیا جاتا ہے۔ وہ کوئی بھی بھونڈا سا 👇