جنرل ایوب خان نے1956ءکا آئین معطل کر دیا
جب انہوں نے1962ء میں صدارتی آئین نافذ کرنیکا منصوبہ بنایا تو
انکے بنگالی وزیرقانون جسٹس ریٹائرڈ محمد ابراہیم نےجنرل ایوب خان کو روکنےکی کوشش کی
انکی کتاب #ڈائریز_آف_جسٹس_محمد_ابراہیم
میں #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️1/23
جنرل ایوب خان کیساتھ انکی سرکاری خط و کتابت شامل ہے جس میں وزیرقانون نےصدر پاکستان کو وارننگ دی کہ صدارتی آئین پاکستان توڑ دیگا پاکستان
کےفوجی صدر نےاپنے بنگالی وزیرقانون کی وارننگ نظر انداز کر دی۔اس صدارتی آئین کے خلاف مشرقی پاکستان کےگورنر جنرل #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️2/23
اعظم خان نے بھی استعفیٰ دے دیا۔
ایوب خان اپنی ضد پر قائم رہے اور انہوں نے ایک پنجابی جج، جسٹس ریٹائرڈ محمد منیر کو اپنا وزیر قانون بنا لیا۔نئے وزیر قانون کو یہ ذمہ داری سونپی گئی کہ وہ کسی طرح بنگالیوں سےجان چھڑائیں۔
جسٹس محمد منیر نے اپنی کتاب #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️3/23
#فرام_جناح_ٹوضیاء میں لکھاھے کہ 1962ء میں وزیرقانون بنانے
کیبعد جنرل ایوب خان نےمشرقی پاکستان سےتعلق رکھنیوالےایک بنگالی وزیررمیض الدین کےپاس مجھےبھیجا
میں نے انہیں کہا
آپ ہم سے علیحدگی اختیار کرلیں یا کنفڈریشن بنا لیں۔
کہا کہ ہم اکثریت میں ہیں
آپ اقلیت ہیں
اگر آپ علیحدہ ہونا چاہتے ہیں تو ہو جائیں لیکن اصل پاکستان تو ہم ہیں۔جس کی شہادت سے پتاچلتا ہے کہ جنرل ایوب خان بنگالیوں
کیساتھ نہیں رہنا چاہتےتھےکیونکہ وہ صدارتی نظام کےخلاف تھے
یہی وہ سال تھا
جب تحریک پاکستان کے #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️5/23
رہنما حسین شہید سہروردی کو غداری کے الزام میں گرفتار کیاگیا تو ڈھاکا میں پاکستان کےخلاف نعرے لگ گئے
حسین شہید سہروردی کی نواسی بیرسٹر شاہدہ جمیل کہتی ہیں کہ انکے نانا علاج کیلئےبیروت گئے وہاں انکی پراسرار حالات میں موت ہوگئی
ہم انہیں مغربی پاکستان #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️6/23
میں دفن کرنا چاہتےتھے لیکن جنرل ایوب خان نےاجازت نہ دی لہٰذا
انکی تدفین ڈھاکا میں ہوئی۔
محترمہ فاطمہ جناح نے ایوب خان کیخلاف 1965ء کے صدارتی الیکشن میں حصہ لیا تو مشرقی پاکستان میں شیخ مجیب الرحمٰن سمیت مغربی پاکستان سے ولی خان، غوث بخش بزنجو #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️7/23
عطاء اللہ مینگل سردار خیر بخش مری سے لےکر مولانا مودودی تک سب نےفاطمہ جناح کی حمایت کی
لیکن ایوب خان نےفاطمہ جناح کو انڈین ایجنٹ قرار دیدیا
دھونس اور دھاندلی سے انہیں ہرا دیا۔ فاطمہ جناح ڈھاکا سے جیت گئیں لیکن مغربی پاکستان سے
ہار گئیں
فاطمہ جناح کی #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️8/23
شکست نے بنگالیوں کو پاکستان سےمایوس کر دیا۔اس مایوسی کا نتیجہ 1966ءمیں شیخ مجیب الرحمن کے چھ نکات کیصورت میں سامنے آیا
پہلا نکتہ یہ تھا کہ حکومت کا کردار وفاقی اور پارلیمانی ہونا چاہیے۔یعنی اصل لڑائی صدارتی نظام کیخلاف تھی
پھر 1968ء میں شیخ مجیب #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️9/23
کو اگرتلہ سازش کیس میں ملوث کر دیاگیا۔
وہ ایوب خان، جو جسٹس منیر کی مدد سے پاکستان توڑنا چاہتا تھا، اس نے مجیب پر پاکستان کے خلاف سازش کا الزام لگا دیا۔ الزام عدالت میں ثابت نہ ہو سکا اور شیخ مجیب کی مقبولیت مزید بڑھ گئی۔ 1969ء میں معروف صحافی #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
❤️10/23
الطاف حسن قریشی نے شیخ مجیب الرحمٰن کا انٹرویو کیا۔ یہ انٹرویو قریشی صاحب کی کتاب #ملاقاتیں_کیا_کیا میں موجود ہے۔
قریشی صاحب نےمجیب سے پوچھا کہ موجودہ بحران کا حل کیاھے؟ مجیب نےجواب میں کہا کہ 1956ءکا آئین بحال کر دیں۔ قریشی صاحب نےکہا کہ چھ نکات تو #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️11/23
کچھ اور ہی کہتے ہیں
مجیب نےجواب دیا کہ چھ نکات قرآن اور بائبل نہیں، ان پر نظر ثانی ہو سکتی ھے
پھر انہوں نے الطاف حسن قریشی کو وہی کہا
جو رمیض الدین نےجسٹس منیر سےکہا تھا
ہماری آبادی 56% ہے
مغربی پاکستان علیحدگی کا تصور کر سکتاھے
ہم نہیں کر سکتے #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️12/23
وہ حصہ اگر الگ ہونا چاہتاھے تو ہو جائے
اس واقعےکے ایک سال بعد سات دسمبر1970ء کو پاکستان کی تاریخ کےپہلے عام انتخابات منعقد ہوئے عام تاثر یہی ہےکہ 1970ء کے انتخابات بڑے فیئر اینڈ فری تھے اس تاثر کی نفی جنرل یحییٰ خان کےاپنے ہی دو قریبی ساتھیوں
نےکر دی #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️13/23
پاکستان ایئرفورس کے ایک افسر ارشد سمیع خان نےجنرل ایوب
جنرل یحیی خان اور وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کیساتھ بطور اے ڈی سی کام کیا۔
انہوں نے اپنی کتاب Three Presidents and an aideمیں لکھاھےکہ1970ءکےانتخابات میں میجر جنرل غلام عمر نےکچھ سیاستدانوں میں #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️14/23
خفیہ طور پر رقوم تقسیم کی تھیں
آئی ایس پی آر کےسابق سربراہ اور صدر یحیی خان کے پریس سیکریٹری بریگیڈیئر اے آر صدیقی نے اپنی کتاب #جنرل_محمد_یحییٰ_خان میں لکھا ہے کہ جنرل عمر نے مشرقی پاکستان میں
کرنل ایس ڈی احمد کےذریعےخان قیوم کی کنونشن مسلم لیگ، #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️15/23
جماعت اسلامی، صبور خان، فضل القادر چوہدری، نورالامین، خواجہ خیرالدین، مولوی فرید احمد اور کچھ دیگر میں بھاری رقوم تقسیم کیں
۔ اس دھاندلی کے باوجود شیخ مجیب الرحمٰن کی عوامی لیگ نے قومی اسمبلی اور مشرقی پاکستان کی صوبائی اسمبلی میں اکثریت حاصل کر لی۔ #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️16/23
اکثریتی جماعت کو اقتدار منتقل کرنےسےگریز کیاگیا
16 دسمبر 1971ء کے #سرنڈر
کےبارے میں حقیقت یہ ہے کہ یحییٰ خان نےمشرقی پاکستان میں اپنے کمانڈر جنرل امیر عبداللہ نیازی کو سرنڈر کا نہیں، سیزفائر کے لیے اقدامات کا حکم دیا تھا۔ منیر احمد منیر کی کتاب #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️17/23
#المیہ_مشرقی_پاکستان_پانچ_کردار
میں جنرل یحییٰ خان کا انٹرویو شامل ہے۔یحییٰ خان نے بتایا،میں نے نیازی کو سرنڈر کا نہیں کہا تھا بلکہ اسے کہا تھا کہ یو این او کو بولو کہ سیز فائر کرا دے
16 دسمبر کو جنرل نیازی کے پاس ڈھاکا میں 30 ہزار فوج موجود تھی۔ اگر نیازی کچھ دن مزاحمت کرتا تو شاید یو این او سیز فائر کرا دیتا۔ جیکب لکھتا ہے کہ ہم تو صرف کھلنا اور چٹاکانگ پر قبضہ کرنے آئے تھے، 13 دسمبر تک ڈھاکا ہمارے پلان میں شامل نہ تھا۔ لیکن #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️19/23
جب نیازی کو یہ کہا گیا کہ اگر تم سرنڈر کر دو تو تمہیں مکتی باہنی کے حوالے نہیں کیا جائے گا تو وہ سرنڈر کیلئے مان گیا
بقول جیکب سرنڈر کے وقت نیازی کی آنکھوں میں آنسو تھے۔
شامل کیا ہے، جنہوں نے بتایا کہ چھ دسمبر کو جیسور پر قبضہ ہوا تو جنرل نیازی گورنر ہاؤس ڈھاکا میں آ کر رونے لگا۔ راؤ فرمان علی نے یہ قصہ اپنی کتاب "How Pakistan got divided'' میں بھی بیان کیاھے
انہوں نےلکھاھےکہ فوج نے اپنےقید خانے
عدالتیں بنا رکھی تھیں #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️21/23
سویلین کو بغیر وجہ اٹھا لیاجاتا تھا۔کئی دانشوروں کو میری مداخلت پر رہا کیاگیامشرقی پاکستان فرائض سرانجام دینیوالے میجر جنرل ابوبکر عثمان مِٹھا
نےاپنی کتاب #بمبئی_سے_جی_ایچ_کیو_تک
میں لکھاھے کہ ہمارے خفیہ ادارے مشرقی پاکستان میں، جنکو غائب کر دیتےتھے #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️22/23
ان میں 90 فیصد مسلمان ہوتے تھے۔ان حرکتوں سےپاکستان کے حامی ہمارے مخالف بن گئے
جنرل مٹھا کےپاس لاپتہ فراد کے لواحقین آتےتھے لیکن کوئی بازیاب نہ ہوتا تھا #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
تمت بالخیر
فالو اور شیئر کریں 🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
شیخ مجیب الرحمن کے #چھ_نکات۔ذرا دیکھیں۔ان نکات میں اس نےعلیحدگی کی بجائے مکمل صوبائی خود مختاری کی بات کیتھی۔لیکن اسکی بات نہیں مانی گئی نہ اسکا مینڈیٹ تسلیم کیاگیا اور بنگالیوں کےخلاف ریاستی آپرہشن شروع کردیاگیا۔جسکی وجہ سےمشرقی پاکستان بنگلہ دیش بن گیا #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️1/6
یہ چھ نکات درج ذیل ہیں۔
1۔ قرار داد لاہور کی روح سےایک آئین تشکیل دیاجائے
2 ۔ وفاقی حکومت محض دومعاملات کی دیکھ ریکھ کرے باقی تمام معاملات پرصوبوں کو مکمل اختیار دے دفاع وخارجہ اموار کےعلاوہ باقی تمام معاملات وفاقی اکائیاں اپنےاپنے طور طریقے سےدیکھیں #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️2/6
3۔ ملک میں دوطرح کی کرنسیا ں متعارف کرائی جائیں
ایسا نہ ہو تو ایک کرنسی ہی متعارف کرتےاس بات کو یقینی بنایا جائےکہ سرمایہ مشرقی پاکستان سےمغربی پاکستان
منتقل نہ ہو۔مزید براں اس بات کو بھی یقینی بنا یاجائےکہ مشرقی پاکستان کیلئےجدابینکنگ (Banking Reserve ) #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️3/6
میجر جنرل خادم حسین راجہ نے اپنی کتاب ’’A stranger in my own country” میں لکھاھے کہ مارچ 1971ء میں جنرل نیازی نے ایک میٹنگ میں بنگالی افسروں کی موجودگی میں کہا، ’’میں اس حرامزادی قوم کی نسل بدل دوں گا۔‘‘ اس واقعے کے بعد ایک بنگالی افسر میجر مشتاق نے
⬇️1/8
کمانڈ ہیڈکوارٹرز کے باتھ روم میں اپنے آپکو گولی مار کر خودکشی کر لی۔
جنرل نیازی نےبنگالیوں کو انکی نسل بدلنےکی دھمکی دی اور پاکستان کا جغرافیہ بدلکر واپس آیا۔ اسکی نگرانی میں جو ظلم و ستم ہوا
اسکی گواہی راؤ فرمان سے لےکر جنرل مٹھا تک بہت سے فوجی افسران نے دی #سقوط_ڈھاکہ
⬇️2/8
لیکن یہ کہنا درست نہیں کہ فوجی آپریشن میں 30 لاکھ بنگالیوں کو قتل کیا گیا اور دو لاکھ عورتوں کا ریپ ہوا۔
بنگالیوں کے ساتھ بہت ظلم ہوا لیکن مکتی باہنی نے بہاریوں کے ساتھ بہت ظلم کیا اور ان بہاریوں کو آج کے پاکستان کے حکمران فراموش کر چکے ہیں۔ #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️3/8
مسلم لیگ ن کی قیادت سے درخواست ھےکہ #الیکٹیبلز اور شخصیت پرستی سے نکلنےکیلئے پارٹی کو گرائونڈ لیول تک منظم کیا جائے
مسلم لیگ ن، میاں نوازشریف اور مریم نواز عوام کی مقبول ترین شخصیات ہیں
لیکن #پارٹی منظم نہ ہونے کیوجہ سے ملکی سیاست میں @NawazSharifMNS
⬇️1/6
فعال کردار ادا کرنے سے قاصر ھے
اسلئے قیادت سے درخواست ھے کہ پارٹی کو فعال کرنے کیلئے منظم کیا جائے
1۔ منتظم اور ایکٹو سیکریٹری جنرل نامزد کیا جائے
جس کی صرف ایک ذمہ داری ہو
پارٹی تنظیم سازی اور نگرانی
2۔ صوبائی سطح پر فعال اشخاص کو نامزد کیا جائے @MaryamNSharif
⬇️2/6
3۔ مرکزی صوبائی قیادت کی مشاورت سے ضلعی عہدیدار نامزد کئے جائیں
4۔ مشاورت سے تحصیل اور یونین کونسل کی سطح پر نامزدگیاں کی جائیں
5۔ یونین تحصیل ضلعی ڈویزن اور صوبائی دفاتر قائم کئے جائیں
اور ایم این اے ایم پی اے کی بیٹھکیں ختم کی جائیں
6۔ پارٹی کی ممبر سازی کی جائے اور ہر
⬇️3/6
کسے معلوم تھا کہ جاتی عمرہ(امرتسر)میں1920ءمیں پیدا ہونے والا بچہ مستقبل میں پاکستان کی صنعت اور سیاست میں منفرد مقام حاصل کر لےگا اور پاکستان کی سیاست پر زیادہ اثر انداز ہونے والا فرد بن جائےگا لیکن یہ سب کاتب تقدیر نے @NawazSharifMNS
⬇️1/20
الحاج میاں محمد شریف کے مقدر میں لکھاتھا جنہوں نےاپنےمستقبل اور تقدیر کو تدبیر ،محنت ،عزم ،ہمت ،جفا کشی اور جدوجہد سےسنوارا
انہوں نےابتدائی تعلیم امرتسر کے جاتی عمرہ سےچار کلو میٹر کےفاصلےپر واقع گاﺅں نیویں سرلی سے حاصل کی
بعد ازاں انکے خاندان نے پاکستان @MaryamNSharif
⬇️2/20
ہجرت کی اور لاہو ر کےمسلم ہائی سکول رام گلی میں داخلہ لیا
میٹرک کےبعد مزید تعلیم اسلامیہ کالج ریلوے روڈ سےحاصل کی
فیلڈ مارشل ایوب خان کے
دورحکومت میں ملک میں صنعتوں کیلئےماحول سازگار تھا تو میاں محمد شریف نےبھی ایک چھوٹا ساصنعتی یونٹ لگایا
ستر کی دہائی تک حالت یہ ہوگئی تھی
⬇️3/20
ماتھا تو اسکا اسی روز ٹھنکا تھا جب اسکی دلہن نےکہاکہ صحن والا درخت کٹوا دو کیونکہ اس پر پرندے آ کر بیٹھتےہیں جو مجھے بےحجاب دیکھ لیتےہیں ڈرتی ہوں کہ قیامت کیدن نامحرم پرندوں کے دیکھنےکا بھی حساب نہ ہوجائے
گھر والےدلہن کی بات پر عش عش کر اٹھے انکی نیکی پرہیزگاری کی داستانیں
⬇️1/9
سارے محلے کو گرویدہ بنا گئیں
کچھ دن بعد وہ پرہیزگار بیگم کسی پرانے آشنا کے ساتھ فرار ہو گئی
کچھ عرصہ بعد گورنر کے گھر میں چوری ہو گئی بہت سے پیسے سونا چاندی غائب ہو گیا بہت تفتیش کی گئی لیکن مال مسروقہ برآمد نہ ہو سکا وہ نزدیکی علاقے میں مزدوری کرتا تھا لہذا دوسرے مزدوروں
⬇️2/9
کی طرح وہ بھی انکوائری بھگتنے کے لئے گرفتار تھا،
اس دوران اچانک کسی کی آمد کی اطلاع ہوئی اور سب لوگ احتراما کھڑے ہوگئے ،
آنے والا ایک باریش آدمی تھا پھٹے پرانے کپڑے، داڑھی بڑھی ہوئی، گلے میں مالا اور ہاتھ میں تسبیح، اللّه ھو اور یاعلی کے نعرے لگاتا ہوا اس فقیر نما آدمی
⬇️3/9
جنرل سیکٹری کسی بھی سیاسی جماعت کی ریڑھ کی ہڈی ہوتاھے
جسکی ذمہ داری پارٹی کو منظم کرنا ہوتاھے
تنظیم سازی یونین سےشروع کی جاتی ھےپھر تحصیل لیول
سےڈویزن اور صوبے سےمرکز تک ہوتی ھے
کیا مسلم لیگ کے #جنرل_سیکریٹری آپنی ذمہ داری بخوبی نبھا رھے ہیں؟ @NawazSharifMNS @MaryamNSharif
⬇️1/6
افسوس سےکہنا پڑتاھے بالکل نہیں
تین صوبوں میں پارٹی کا وجود ہی نہیں
مسلم لیگ ن کےجنرل سیکریٹری احسن اقبال صاحب بری طرح ناکام رھےہیں
ایک وقت تھا جماعت اسلامی اور پیپلزپارٹی کی تنظیم یونین لیول تک تھی
جب بھی مرکز سےاجتماع کیلئے کال کیا جاتا کارکنان چند گھنٹوں میں جمع ہوجاتےتھے
⬇️2/6
ہر احتجاج کامیاب ہوتا تھا جو اب اسٹیبلشمنٹ کی کوششوں سےختم ہو چکی ھے
مسلم لیگ ن اجتماع یا احتجاج کرنےکےقابل اسلئے نہیں کہ نچلے لیول تک منظم ہی نہیں کیگئی
شاید پارٹی اسٹیبلشمنٹ سے خوفزدہ ھےیا انکےنمائندے پارٹی میں شامل ہیں جو پارٹی کو منظم کرنےنہیں دیتے بلکہ رخنہ ڈالتے ہیں
⬇️3/6