میجر جنرل خادم حسین راجہ نے اپنی کتاب ’’A stranger in my own country” میں لکھاھے کہ مارچ 1971ء میں جنرل نیازی نے ایک میٹنگ میں بنگالی افسروں کی موجودگی میں کہا، ’’میں اس حرامزادی قوم کی نسل بدل دوں گا۔‘‘ اس واقعے کے بعد ایک بنگالی افسر میجر مشتاق نے
⬇️1/8
کمانڈ ہیڈکوارٹرز کے باتھ روم میں اپنے آپکو گولی مار کر خودکشی کر لی۔
جنرل نیازی نےبنگالیوں کو انکی نسل بدلنےکی دھمکی دی اور پاکستان کا جغرافیہ بدلکر واپس آیا۔ اسکی نگرانی میں جو ظلم و ستم ہوا
اسکی گواہی راؤ فرمان سے لےکر جنرل مٹھا تک بہت سے فوجی افسران نے دی #سقوط_ڈھاکہ
⬇️2/8
لیکن یہ کہنا درست نہیں کہ فوجی آپریشن میں 30 لاکھ بنگالیوں کو قتل کیا گیا اور دو لاکھ عورتوں کا ریپ ہوا۔
بنگالیوں کے ساتھ بہت ظلم ہوا لیکن مکتی باہنی نے بہاریوں کے ساتھ بہت ظلم کیا اور ان بہاریوں کو آج کے پاکستان کے حکمران فراموش کر چکے ہیں۔ #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️3/8
جسٹس حمود الرحمن، انوار الحق اور جسٹس طفیل علی عبدالرحمٰن پر مشتمل کمیشن
نےجنرل نیازی کےطرز کو شرمناک اخلاقی دیوالیہ پن کا شکار قرار دیا
کمیشن نےلکھا کہ جنرل نیازی کم از کم دو ہفتےتک ڈھاکا کا دفاع کر سکتےتھےوہ سرنڈر کی بجائےاپنی جان قربان کر دیتےتو #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️4/8
آئندہ نسلیں انہیں ایک عظیم ہیرو کےطور پر یاد رکھتیں
کمیشن کیمطابق
ہندوستانی جنرل کو گارڈ آف آنر کا حکم دیکر ملک اور فوج کی عزت خاک میں ملا دی
کمیشن نےجنرل یحییٰ، جنرل عبدالحمید،جنرل پیر زادہ، میجر جنرل غلام عمر، جنرل گل حسن اور جنرل مِٹھا کے خلاف کورٹ مارشل کی سفارش کی۔
⬇️5/8
کمیشن نےجنرل ارشاد احمد خان کیخلاف بھی کارروائی کی سفارش کی، جنہوں نےبغیر مقابلے
کےمغربی محاذ پر شکرگڑھ کے پانچ سو گاؤں دشمن کےحوالے کر دیے
کمیشن کی رپورٹ میں لکھا گیاھےکہ سیاست میں فوج کی مداخلت سےفوج کو زنگ لگ جاتاھے اور فوج لڑنے کے قابل نہیں رہتی #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️6/8
#سقوط_ڈھاکا کے50 سال کیبعد پاکستان کےحکمران طبقےکو یہ رپورٹ ضرور پڑھنی چاہیےکیونکہ 1971ء میں پاکستان پر اعلانیہ مارشل لاء نافذ تھا
آج پاکستان پر غیراعلانیہ مارشل لا نافذ ہے
1971ءمیں خفیہ ادارے پاکستانیوں کو لاپتہ کر رہےتھے
آج بھی وہی کچھ ہو رہاھے #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️7/8
1971ءمیں مشرقی پاکستان کھو دیاگیا
آج بہت سےپاکستانیوں کےخیال میں کشمیر کھو دیاگیاھے
16دسمبر سےسبق نہ سیکھاگیا تو خدانخواستہ پاکستان مزید نقصان اٹھا سکتاھےکیونکہ آجتک پاکستان میں کسی جنرل یحییٰ یا کسی جنرل نیازی کا احتساب نہیں ہوا #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ #جرنیلو_حساب_دو
End
شیئر🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
شیخ مجیب الرحمن کے #چھ_نکات۔ذرا دیکھیں۔ان نکات میں اس نےعلیحدگی کی بجائے مکمل صوبائی خود مختاری کی بات کیتھی۔لیکن اسکی بات نہیں مانی گئی نہ اسکا مینڈیٹ تسلیم کیاگیا اور بنگالیوں کےخلاف ریاستی آپرہشن شروع کردیاگیا۔جسکی وجہ سےمشرقی پاکستان بنگلہ دیش بن گیا #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️1/6
یہ چھ نکات درج ذیل ہیں۔
1۔ قرار داد لاہور کی روح سےایک آئین تشکیل دیاجائے
2 ۔ وفاقی حکومت محض دومعاملات کی دیکھ ریکھ کرے باقی تمام معاملات پرصوبوں کو مکمل اختیار دے دفاع وخارجہ اموار کےعلاوہ باقی تمام معاملات وفاقی اکائیاں اپنےاپنے طور طریقے سےدیکھیں #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️2/6
3۔ ملک میں دوطرح کی کرنسیا ں متعارف کرائی جائیں
ایسا نہ ہو تو ایک کرنسی ہی متعارف کرتےاس بات کو یقینی بنایا جائےکہ سرمایہ مشرقی پاکستان سےمغربی پاکستان
منتقل نہ ہو۔مزید براں اس بات کو بھی یقینی بنا یاجائےکہ مشرقی پاکستان کیلئےجدابینکنگ (Banking Reserve ) #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️3/6
جنرل ایوب خان نے1956ءکا آئین معطل کر دیا
جب انہوں نے1962ء میں صدارتی آئین نافذ کرنیکا منصوبہ بنایا تو
انکے بنگالی وزیرقانون جسٹس ریٹائرڈ محمد ابراہیم نےجنرل ایوب خان کو روکنےکی کوشش کی
انکی کتاب #ڈائریز_آف_جسٹس_محمد_ابراہیم
میں #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️1/23
جنرل ایوب خان کیساتھ انکی سرکاری خط و کتابت شامل ہے جس میں وزیرقانون نےصدر پاکستان کو وارننگ دی کہ صدارتی آئین پاکستان توڑ دیگا پاکستان
کےفوجی صدر نےاپنے بنگالی وزیرقانون کی وارننگ نظر انداز کر دی۔اس صدارتی آئین کے خلاف مشرقی پاکستان کےگورنر جنرل #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️2/23
اعظم خان نے بھی استعفیٰ دے دیا۔
ایوب خان اپنی ضد پر قائم رہے اور انہوں نے ایک پنجابی جج، جسٹس ریٹائرڈ محمد منیر کو اپنا وزیر قانون بنا لیا۔نئے وزیر قانون کو یہ ذمہ داری سونپی گئی کہ وہ کسی طرح بنگالیوں سےجان چھڑائیں۔
جسٹس محمد منیر نے اپنی کتاب #16دسمبر_سقوط_ڈھاکہ
⬇️3/23
مسلم لیگ ن کی قیادت سے درخواست ھےکہ #الیکٹیبلز اور شخصیت پرستی سے نکلنےکیلئے پارٹی کو گرائونڈ لیول تک منظم کیا جائے
مسلم لیگ ن، میاں نوازشریف اور مریم نواز عوام کی مقبول ترین شخصیات ہیں
لیکن #پارٹی منظم نہ ہونے کیوجہ سے ملکی سیاست میں @NawazSharifMNS
⬇️1/6
فعال کردار ادا کرنے سے قاصر ھے
اسلئے قیادت سے درخواست ھے کہ پارٹی کو فعال کرنے کیلئے منظم کیا جائے
1۔ منتظم اور ایکٹو سیکریٹری جنرل نامزد کیا جائے
جس کی صرف ایک ذمہ داری ہو
پارٹی تنظیم سازی اور نگرانی
2۔ صوبائی سطح پر فعال اشخاص کو نامزد کیا جائے @MaryamNSharif
⬇️2/6
3۔ مرکزی صوبائی قیادت کی مشاورت سے ضلعی عہدیدار نامزد کئے جائیں
4۔ مشاورت سے تحصیل اور یونین کونسل کی سطح پر نامزدگیاں کی جائیں
5۔ یونین تحصیل ضلعی ڈویزن اور صوبائی دفاتر قائم کئے جائیں
اور ایم این اے ایم پی اے کی بیٹھکیں ختم کی جائیں
6۔ پارٹی کی ممبر سازی کی جائے اور ہر
⬇️3/6
کسے معلوم تھا کہ جاتی عمرہ(امرتسر)میں1920ءمیں پیدا ہونے والا بچہ مستقبل میں پاکستان کی صنعت اور سیاست میں منفرد مقام حاصل کر لےگا اور پاکستان کی سیاست پر زیادہ اثر انداز ہونے والا فرد بن جائےگا لیکن یہ سب کاتب تقدیر نے @NawazSharifMNS
⬇️1/20
الحاج میاں محمد شریف کے مقدر میں لکھاتھا جنہوں نےاپنےمستقبل اور تقدیر کو تدبیر ،محنت ،عزم ،ہمت ،جفا کشی اور جدوجہد سےسنوارا
انہوں نےابتدائی تعلیم امرتسر کے جاتی عمرہ سےچار کلو میٹر کےفاصلےپر واقع گاﺅں نیویں سرلی سے حاصل کی
بعد ازاں انکے خاندان نے پاکستان @MaryamNSharif
⬇️2/20
ہجرت کی اور لاہو ر کےمسلم ہائی سکول رام گلی میں داخلہ لیا
میٹرک کےبعد مزید تعلیم اسلامیہ کالج ریلوے روڈ سےحاصل کی
فیلڈ مارشل ایوب خان کے
دورحکومت میں ملک میں صنعتوں کیلئےماحول سازگار تھا تو میاں محمد شریف نےبھی ایک چھوٹا ساصنعتی یونٹ لگایا
ستر کی دہائی تک حالت یہ ہوگئی تھی
⬇️3/20
ماتھا تو اسکا اسی روز ٹھنکا تھا جب اسکی دلہن نےکہاکہ صحن والا درخت کٹوا دو کیونکہ اس پر پرندے آ کر بیٹھتےہیں جو مجھے بےحجاب دیکھ لیتےہیں ڈرتی ہوں کہ قیامت کیدن نامحرم پرندوں کے دیکھنےکا بھی حساب نہ ہوجائے
گھر والےدلہن کی بات پر عش عش کر اٹھے انکی نیکی پرہیزگاری کی داستانیں
⬇️1/9
سارے محلے کو گرویدہ بنا گئیں
کچھ دن بعد وہ پرہیزگار بیگم کسی پرانے آشنا کے ساتھ فرار ہو گئی
کچھ عرصہ بعد گورنر کے گھر میں چوری ہو گئی بہت سے پیسے سونا چاندی غائب ہو گیا بہت تفتیش کی گئی لیکن مال مسروقہ برآمد نہ ہو سکا وہ نزدیکی علاقے میں مزدوری کرتا تھا لہذا دوسرے مزدوروں
⬇️2/9
کی طرح وہ بھی انکوائری بھگتنے کے لئے گرفتار تھا،
اس دوران اچانک کسی کی آمد کی اطلاع ہوئی اور سب لوگ احتراما کھڑے ہوگئے ،
آنے والا ایک باریش آدمی تھا پھٹے پرانے کپڑے، داڑھی بڑھی ہوئی، گلے میں مالا اور ہاتھ میں تسبیح، اللّه ھو اور یاعلی کے نعرے لگاتا ہوا اس فقیر نما آدمی
⬇️3/9
جنرل سیکٹری کسی بھی سیاسی جماعت کی ریڑھ کی ہڈی ہوتاھے
جسکی ذمہ داری پارٹی کو منظم کرنا ہوتاھے
تنظیم سازی یونین سےشروع کی جاتی ھےپھر تحصیل لیول
سےڈویزن اور صوبے سےمرکز تک ہوتی ھے
کیا مسلم لیگ کے #جنرل_سیکریٹری آپنی ذمہ داری بخوبی نبھا رھے ہیں؟ @NawazSharifMNS @MaryamNSharif
⬇️1/6
افسوس سےکہنا پڑتاھے بالکل نہیں
تین صوبوں میں پارٹی کا وجود ہی نہیں
مسلم لیگ ن کےجنرل سیکریٹری احسن اقبال صاحب بری طرح ناکام رھےہیں
ایک وقت تھا جماعت اسلامی اور پیپلزپارٹی کی تنظیم یونین لیول تک تھی
جب بھی مرکز سےاجتماع کیلئے کال کیا جاتا کارکنان چند گھنٹوں میں جمع ہوجاتےتھے
⬇️2/6
ہر احتجاج کامیاب ہوتا تھا جو اب اسٹیبلشمنٹ کی کوششوں سےختم ہو چکی ھے
مسلم لیگ ن اجتماع یا احتجاج کرنےکےقابل اسلئے نہیں کہ نچلے لیول تک منظم ہی نہیں کیگئی
شاید پارٹی اسٹیبلشمنٹ سے خوفزدہ ھےیا انکےنمائندے پارٹی میں شامل ہیں جو پارٹی کو منظم کرنےنہیں دیتے بلکہ رخنہ ڈالتے ہیں
⬇️3/6