حسن بن صباح 1024 میں ایران میں پیدا ہوا۔ اس نےقلعہ الموت میں ایک اسماعیلی نزاری ریاست کی بنیاد رکھی
اسکو شیخ الجبل یعنی #پہاڑی_بڈھے
کےنام سےیاد کیا جاتاھےاس نے عالم اسلام کو شدید نقصان پہنچایا۔ اس نے قلعہ الموت میں ایک جنت بناٸی ہوٸی تھی
👇1/10
جہاں دنیا جہاں سےحسین ترین لڑکیاں لاکر رکھی گٸیں تھیں۔وہاں اس نےدودھ اور شہد کی نہریں بھی بناٸی تھیں۔ وہ نوجوانوں کو ورغلا کر وہاں لاتاتھا اور انکو ٹریننگ دیتا اور برین واش کرتاتھا انکو سکھایا جاتا کہ تم اگر عالم اسلام کےفلاں بادشاہ یا سلطان کو قتل کروگےتو تمہیں جنت ملیگی
👇2/10
اس مقصد کیلئے وہ انکو حشیش پلا کر نشہ میں لاتا تھا پھر ان حسین لڑکیوں کو ان کے سامنے لاتا تھا کہ یہ جنت کی حوریں ہیں پھر ان کو دودھ اور شہد کی نہروں کی سیر بھی کراتا تھا۔ شیخ الجبل حسن بن صباح کے پیرو کاروں کو ”فداٸین یا حشیشین “کہا جاتا تھا جو غضب کے کراۓ کے قاتل تھے۔
👇3/10
عالم اسلام کا اس وقت کا کوٸ رہنما ان سے محفوظ نہیں تھا۔ انہوں نے عالم اسلام کے سینکڑوں رہنماٶں اور سپہ سالاروں کو اپنے زہر میں بجھے خنجروں اور تلواروں سے قتل کیا۔ وہ اسلامی لشکر میں سپاہی بن کر بھرتی ہوتے اور موقع ملتے ہی وار کرکے اس لیڈر کا کام تمام کردیتے تھے۔
👇4/10
اب حسن اتفاق دیکھیے
سینکڑوں سال بعد بالکل ایسا ہی ایک شیخ الجبل یعنی #بنی_گالا
کا بڈھا پاکستان میں پیدا ہوا جس نے نوجوانوں کو ایک کروڑ نوکریوں, پچاس لاکھ گھروں وغیرہ وغیرہ کے سہانے خواب دکھاۓ۔ جس نے انڈوں کٹوں اور مرغیوں اور بھنگ کی کاشت کا چورن بیچا، گالی گلوچ ،بدزبانی
👇5/10
اور غنڈہ گردی کے کلچر کو فروغ دیا اور ایک انتہاٸ گھٹیا,بدزبان,بد اخلاق اور بدتمیز,بد لحاظ, بے حیا نسل کو پروان چڑھایا جن کو یوتھیے کہا جاتا ہے۔ ان یوتھیوں کو خصوصی طور پر تربیت یافتہ حسین اور نوجوان لڑکیوں کے زریعے جلسوں میں کھینچ لاتا ہے جہاں وہ ریاست مدینہ، اور
👇6/10
آزادی کا چورن ان کو کھلاتا ہے۔ یوتھیے اس کو دیوتا اور بھگوان کا اوتار ,نبی اور ولی اللہ سمجھ کر اس کی پوجا کرتے ہیں۔ وہ خود ہاتھ میں تسبیح لے کر صبح سے شام تک جھوٹ بولتا ہے اور یوتھیے سمجھتے ہیں کہ اس کے گلے میں بھگوان بولتا ہے۔ اس میں دنیا جہاں کی ہر براٸ پاٸ جاتی ہے۔
👇7/10
اس کی رنڈی بازی,کھسروں سے بدفعلی, ہم جنس پرستی,شراب, چرس ,کوکین کے قصے زبان زد عام ہیں۔ آڈیوز اور ویڈیوز تک موجود ہیں لیکن اس کے فداٸین و حشیشین یوتھیے سب کچھ دیکھ کر بھی ماننے کو تیار نہیں اور ہرچیز کو ”فیک“ کا لیبل لگا کر پھر اسی شیخ الجبل کے سحر میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔
👇8/10
اسکے ہر مخالف کو یہ حشیشین یوتھیے
ڈاکو,چور لٹیرےسمیت ایسی کوٸی گالی ایجاد نہیں ہوٸی جو اسکو نہ دیتےہوں۔یہ سیاسی ورکر نہیں ہیں یہ عقیدتمند ہیں اور عقیدتمند اور پجاری کی آنکھیں بند اور منہ کھلا ہوتاھےلہذا جب تک ایک بھی یوتھیا زندہ رہیگا آپکو گالیاں کھانےکیلئے لتیار رہنا ہوگا
👇9/10
اور کینسر,ایڈز ,ڈینگی اور کورونا کی بیماریوں کی طرح ان یوتھیوں کو بھی برداشت کرنا پڑے گا۔ اللہ ہم سب کو لنگڑے شیخ الجبل اور اس کے حشیشین یوتھیوں کے شر سے محفوظ رکھے۔ آمین۔
End
توبہ استغفار کے ساتھ
فالو اور شیئر کریں🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
حاجیوں کی تعداد کےلحاظ سے پاکستان دنیا میں دوسرے نمبر پر اور عمرہ کرنےوالوں کی تعداد
کےلحاظ سے پہلےنمبر پرھےجبکہ دنیا بھر میں ایمانداری کےانڈکس کےمطابق پاکستان کا 160 نمبر ہے
500 یونٹ کو 1500 یونٹ لکهنے والا میٹر ریڈر
👇1/7
#خالص گوشت کے پیسے وصول کرکے ہڈیاں بهی ساتھ تول دینے والا قصائی.
#خالص دودھ کا نعرہ لگا کر پانی پائوڈر کی ملاوٹ کرنے والا دوده فروش
*بے گناہ کے ایف آئی آر میں دو مزید ہیروئین کی پڑیاں لکهنے والا انصاف پسند ایس ایچ او.
*گهر بیٹهـ کر حاضری لگوا کرحکومت سےتنخواہ لینے والا
👇2/7
مستقبل کی نسل کا معمار استاد.*
کم ناپ تول کرکے دوسروں کا حق کم کرکے پورا پیسہ لینے والا دکاندار.
*100 روپے کی رشوت لینے والا عام معمولی سا سپاہی.*
*معمولی سی رقم کے لیے سچ کو جهوٹ اور جهوٹ کو سچ ثابت کرنےوالا وکیل.*
*دس روپے کے سودے میں ایک روپیہ غائب کردینے والا بچہ.
👇3/7
1857 کی جنگ آزادی کو کچلنے کے بعد کمپنی سرکار نے انگریزوں کی جگہ مقامی حاکم لگانے کا فیصلہ کیا
اس مقصد کیلئے بیوروکریسی تیار کی تھی کہ اس مقامی افسر شاہی کے ذریعے مقامی آبادی کو یوں دبا کر رکھا جائے کہ وہ کسی بغاوت یا
👇1/17
یہ افسر شاہی عوام سےکٹی ہوئی تھی
اسکی رہائش عوام سےدور تھی اور اسکےاپنےالگ کلب تھے
جس کےاخراجات یہیں کےوسائل لوٹ کر پورےکئےجاتےتھے
شروع میں ان افسران کی تعداد ایک ہزار تھی اور یہ سب کےسب برطانوی تھے
بعد میں ان میں کچھ مقامی
جنٹلمین بھی شامل کر لئےگئے
ان مقامی جنٹل مینوں
👇2/17
کا مزاج بھی انگریزوں والا تھا
یہ بھی مقامی رعایا کو انسان نہیں سمجھتےتھےانکا رویہ بھی رعونت زدہ تھا۔ یہ بھی آقا کی نفسیات کے حامل تھے
قیام پاکستان کےبعد یہی
افسر شاہی پاکستان کےحصے میں
آگئی۔اس افسر شاہی کا مزاج نہ بدلاجا سکا۔ قائد اعظم نے افسر شاہی کو یاد تو دلایا کہ اب
👇3/17
ملا صاحب کےپاس ایک لڑکا آیا اور ان سےپوچھا:
ملا صاحب!میرے والدکی آج جمعہ کےمبارک دن وفات ہوئی ہے
اگلے جہان میں انکےساتھ کیا سلوک کیا جائیگا؟
انھوں نےپوچھا
کیا آپکےوالد صاحب نماز روزے کے پابند تھے؟
لڑکے نےکہا:
نہیں۔ وہ نمازپڑھتے تھے
👇1/5
نہ روزے رکھتےتھے
مگر خوش قسمتی سے جمعہ
کےدن فوت ہوئے ہیں
ملا نے دریافت کیا
عیاشی تو نہیں کرتےتھے؟
لڑکے نےبتایا:
عام طور پر تو نہیں۔ مگر جس روز رشوت کی رقم زیادہ مل جاتی
اس روز جوا بھی کھیل لیتے عیاشی بھی کرلیتے
اسکے باوجود انھیں جمعہ کے مقدس
دن وفات پانےکا شرف حاصل ہوا ہے
👇2/6
ملا :
کچھ صدقہ خیرات بھی کرتے تھے؟
لڑکا: جی نہیں، فقیروں کو بُری طرح پھٹکارکر بھگا دیتےتھےکہ شرم نہیں آتی مانگتے ہوئے؟ مگرفوت جمعہ کے دن ہوئے ہیں
ملا: عزیزوں، رشتےداروں اور محلے والوں سےانکا سلوک کیسا تھا؟
یہ سوال سن کر لڑکا جھلا گیا کہنےلگا:
جی، وہ تو پورے محلےمیں لڑاکا
👇3/6
خوشی کے چـند لمـحـے آپــــــ کـی قسـمت بــدل سکتـے ہیـــــں🥰
ایک بہو نـے اپنـے من کی بات کہی
ہم ہمیشـہ گھـــــــــر کےکاموں میں اکثر کافی مصــــــــــروف رہتے ہیــــــں لیکن سسُر جی اکثـــــــــر ہمیـــــں باربار ہمیں بلا کر کہتے
بہو میرا چشمہ کہاں ہے مل نہیں رہاھے
👇1/5
کبھی کچھ کبھی کچھ مانگتے رہتےتھے
ایک دفعہ ہم ان سُنی کردیا اور ہم کچھ بھی نہیں سنتےتھے ایکدن سسُر جی کافی بیـــــــــمار ہوئے
اور وفات پا گئے
کچھ دنوں بعد میں انکے کمرے کی صفائی کرنےگئی صفائی کےدوران مُجھے اُنکی لکھی ڈائیــــــــری ملی
ڈائیــــــــری میں نےکھولی
👇2/5
تو میں حیران راہ گئی اور آنکھوں سے آنسوں جاری ہوئے
اُس میں سسُر جی نے لکھا تھا کہ میـــــــــرا بیٹا اور بہو گھر کے کاموں میں اتنے مصــــــــــروف رہتے تھے کی میں اکثر جان بوجھ کـر چشمـہ یہاں وہـاں رکھ دیا کرتا تھا تاکہ وہ میرے پاس آئے اور میـــــــں اُنھیں پل بھر دیکھوں
👇3/5
لیفٹینٹ جنرل عبید اللّہ خٹک
سابق آئی جی ایف سی بلوچستان لیفٹینٹ جنرل مزمل حسین چئیرمین واپڈا
لیفٹینٹ جنرل خالد مقبول
👇1/7
سابق ڈی جی نیب اور گورنر پنجاب کی بیٹی اور داماد، لیفٹیننٹ جنرل تنویر طاہر کی اھلیہ زہرا تنویر، جنرل (ر) علی قلی خان کی ھمشیرہ شہناز سجاد، میجر جنرل نعیم نصرت سابق ڈی جی آئی ایس آئی کاؤنٹر انٹیلی جنس، جنرل تنویر طاہر سابق کور کمانڈر پنڈی، لیفٹینٹ جنرل افضل مظفر این ایل سی
👇2/7
لیفٹینٹ جنرل شفاعت اللّه شاہ سابق کور کمانڈر لاہور سابق ملٹری سیکرٹری پرویز مشرف کی اہلیہ محترمہ نے لندن میں 1.2 ملین ڈالر کا اپارٹمنٹ ایک خفیہ ٹرانزیکشن کے ذریعہ حاصل کیا، لیفٹینٹ جنرل علی گل کی بہن، لیفٹینٹ جنرل عامر ریاض سابق کور کمانڈر لاہور، بھارتی بزنس مین کی طرف سے
👇3/7