April 6th, 2023: @Twitter has been randomly shutting down API access for many apps and sadly we were affected today too. Hopefully we will be restored soon! We appreciate your patience until then.
پاکستان کی سیاسی تاریخ ایک دوسرے پر الزام تراشی سے مامور ہے الزام تراشی سے شروع ہو کر الزام تراشی پر ختم ہوتی ہیں یہ سیاہ سیاستدان ایک دوسرے پر کیچڑ اُچھالنا ایک دوسرے کی پگڑیوں عزتوں دوپٹوں کو اُچھالنا ایک دوسرے کو عریان کر کے ایک دوسرے پر #قومی_زبان
👇
الزامات کی بوچھاڑ کر کے ایک دوسرے کو گرانے کی کوشش کرنا اِن میں کوٸی سیاسی پارٹی ایسی نہیں ہے جو یہ ثابت کر سکے ہم نے پاکستان کی فلاح ترقی بہتری کے اندر عوام کو ریليف دینے میں کیا کردار ادا کیا ہے جب اِن کے پاس بولنے کو کچھ نہیں ہوتا پاکستانی قوم کو دکھانے کہنے #قومی_زبان
👇
عوام کو بتانے کے لیے کچھ نہیں ہوتا جب اِن کے پاس عوام کے کسی سوال کا جواب تک نہیں ہوتا تو پھر یہ اور اِن کے چمچ چمچیاں ایک دوسرے کی عزتوں پر حملہآور ہوتے ہیں ایک دوسرے کی عزتوں کو اُچھالتے ہیں۔
جس کی بہت بڑی مثال پچھلے دنوں پارليمنٹ کے فلور جو پاکستان کا ایک #قومی_زبان
👇
مقرر ادارہ ہے اُس پر کھڑے ہو کر رانا تنویر نے پاکستان کی ایک دوسری سیاسی پارٹی کے صدر چیرمین کے اوپر شدید قسم کی ذاتی زندگی پر الفاظ کی بوچھاڑ کر دی اور ساری پارليمنٹ ہاوس اُس کو دیکھتی رہی سنتی رہی بلکہ قہقہے لگتے رہے پارليمنٹ ممبران محظوظ ہوتے رہے جو ہمارے ملک کے #قومی_زبان
👇
ایٹیٹیوڈ پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔
انتہائی افسوسناک بات ہے اِس اتنے بڑے ملک کے نمائندوں کے اندر کوٸی ایک بھی ایسا نہیں تھا جو اُس کو سمجھانے والا روکنے والا اُس کی اصلاح کرنے والا ہوتا کسی کی پردہ پوشی کے بارے میں کوٸی ترغيب دینے والی کوٸی اُدھر بیٹھنے والا عالم #قومی_زبان
👇
کوٸی حدیث بیان کرنے والا ہوتا کہ جو مسلمان کے عیوب و نقص کو چھپاٸے گا اللّہ قیامت کے دن اُس کے عیوب و نقص کو چھپاٸے گا کوٸی ایسا نہیں تھا جو اُس کو کریٹی ساٸز کرتا پاکستانیوں سچ تو یہ ہے ہم نے جاہلوں کی صورت میں ایک بہت بڑی فوج تیار کی ہوٸی ہے سیاہ سیاستدانوں #قومی_زبان
👇
کی جو نوچ رہے ہیں نوچ رہے ہیں ملک و قوم کو بس نہ یہ کردار معیار وقار اعتبار کے غازی نہیں ہیں۔
اب یقینن اُنہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے اوپر بوچھاڑ کی تھی تو اب اُلٹا تحریک انصاف اُن کے اوپر حملہآور ہو گی تو اِس ملک میں اب ایک طوفانِ بدتمیزی آٸے گا کہ نہیں تو #قومی_زبان
👇
پاکستان کے اندر رہنے والوں آپ ہی بتاٸیں اپنے نوجوانوں کے اندر اپنی قوم کے اندر 23 کروڑ پاکستانیوں کے اندر ہم کون سے بیج بو رہے ہیں ہم کون سی تربیت کر رہے ہیں ہم کون سی تربیت چھوڑ کر جا رہے ہیں ہم اپنے ملک کو کس سمت میں لے کے جا رہے ہیں خدارا اِس ملک پر ترس کھاٸیں #قومی_زبان
👇
یہ ڈیفالٹ ہونے کے قریب پہنچا ہوا یہ ملک چاروں طرف سے خطرات سے گھیرا ہوا یہ ملک اندر کی انارکی کا شکار یہ میرا ملک پاکستان بیرونی و اندرونی خطرات سے دو چار ہے اپنے پیارا پاکستان کے اوپر رحم کریں ایک دوسرے کی ذاتی زندگیوں کو اُچھالنے کی بجائے سیاسی پارٹیاں یہ بیان #قومی_زبان
👇
کریں یہ بتاٸیں اِنہوں نے اِس ملک کی فلاح ترقی بہتری عروج کے لیے کیا کردار ادا کیا ہے اِس پاکستان کی عوام کو آج تک کیا دیا ہے۔
یہ اِس طرف ہرگز نہیں آٸیں گے کیونکہ پاکستانی سیاہ سیاستدانوں کے پاس سیاہ سیاسی پارٹیوں کے پاس پاکستان و پاکستانی عوام کی ترقی بہتری کے لیے #قومی_زبان
👇
کوٸی روڈ میپ سرے سے موجود ہی نہیں یہ اپنی عیاشی کے لیے کرسی کے پیچھے بھاگتے ہیں کرسی ملنے کے بعد سب کے سب سہولتوں کے ساتھ کرپشن کے مزے لیتے ہیں جب اِن سے سوال کرو کہ انہوں نے پاکستان کو مقروض کرنے اپنے بینک اکاؤنٹ بھرنے سہولتوں کے مزے لینے کے علاوہ کیا کارنامہ #قومی_زبان
👇
انجام دیا ہے تو جواب موجود نہیں ہوتا لیکن پاکستان میں ایک جاہلوں کی قوم ایسی بھی پاٸی جاتی ہے جو مہنگائی لاقانونیت ٹیکس کے لتر بھی کھاتی ہے ساتھ میرا لیڈر میری پارٹی ٹھیک کے نعرے لگاتی بھی ملتی ہے۔
اِن میں سے کوٸی بھی اپنے لیڈر کو جھوٹا نہیں کہتا چاہیے قرآن کھول #قومی_زبان
👇
کھول سنا دو چاہیے حدیث پڑھ پڑھ بتا دو تو پھر روتے کیوں ہو چیختے کیوں ہو مہنگائی ٹماٹر پیاز سبزی گوشت مرغی دال روٹی پانی بجلی گیس کے لیے اِس سب کے مجرم تم خود ہو چند سو ججوں چند سو سیاہ سیاستدانوں کی اتنی ہمت نہیں وہ تمہاری زندگیوں سے کھیل سکیں تم خود کھیل رہے ہو #قومی_زبان
👇
اپنی زندگيوں سے اپنی آنے والی نسلوں سے تم ہی ہو وہ جو اِن کے لیے نعرے لگاتے ہو جو اِن کے ہر جرم میں شریک جرم ہوتے ہو جو اِن کے عیبوں پر پردہ ڈال کے دوسروں کی عیب جوٸی کرتے ہو پھر چاہیے وہ سچ و حق پر ہی کھڑا کیوں نہ ہو تم ہی اِن کے ہر جھوٹ کو سچ ہر سچ کو جھوٹ ثابت #قومی_زبان
👇
کرنے کی کوشش کرتے ہو تم ایسے ہی مرو گے سسک سسک کر روتے روتے چیختے چیختے کیونکہ تم نے اپنے اوپر خود اِن زانی شرابی فراڈی چور ڈاکوؤں کو مسلط کیا ہے۔
پاکستانی عوام کے نام یہ شعر
شریکِ جرم نہ ہوتے تو مخبری کرتے
ہمیں خبر ہے لٹیروں کے ہر ٹھکانے کی
1965کی جنگ ہو یا کارگل کا محاذ، قوم کے بہادر سپوتوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر پاک دھرتی کو ہمیشہ شاد و آباد رکھا ہے۔ ایسی ہی ایک مثال حوالدار لالک جان کی ہے جنہوں نے کارگل جنگ میں دُشمن کو ایسی کاری ضرب لگائی جسے وہ صدیوں تک یاد #قومی_زبان
👇
رکھے گا۔
کشمیر کی وادی غزر جسے وادی شہداء بھی کہا جاتا ہے، آج بھی لالک جان کے قصیدوں سے گونج رہی ہے جہاں انہوں نے اپنے خُون سے، وطن سے وَفا کی لازوال داستان رقم کی جس کی بہادری کا اعتراف دُشمن نے بھی کیا۔یہاں کے ہر گاؤں اور قصبہ میں شہدا کے مزار کے اوپر سبز ہلالی #قومی_زبان
👇
پرچم نظر آرتاہے۔
دُنیا کے بُلند ترین محاذِ جنگ کارگل میں دُشمن پر دھاک بٹھانے اور اُس کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے والے بہادر سپوت حوالدار لالک جان گلگت بلتستان کے ضلع غذر کی تحصیل یاسین میں 01اپریل 1967 کو ایک غریب کسان نیت جان کے گھرپیدا ہوئے۔ لالک جان نے اپنی #قومی_زبان
👇
اصلی میدانوں میں جب میدان سجے تھے تمہارے یہ سب حرام خور سیاہ سیاستدان و تم جیسے سپورک دشمنوں کی گود میں بیٹھے ہوٸے تھے تب تم کیا جانو دشمن کو زمین پر لیٹا کے پھر اُس کی گردن مارنے کا کتنا مزہ آتا تھا آنے والوں کو تم کیا جانو پاکستان و #اردو_زبان
👇
اسلام دشمنوں کی لاشوں کو دیکھ کے جو روحانی دلی سکون ملتا تھا ملنے والوں کو تم نے اتحادی پاکستان دشمنوں کی چیخ و پکار نہیں سنی میں ہر وقت وہ سنتا ہوں 71 کے دو عالمی مجرموں عبرت کا نشان بنا چکے ہیں اب تیسرا جو پڑوس میں ہے اُس کی باری ہے جلد وہ چیخیں تم کو بھی سناٸیں #اردو_زبان
👇
گے۔ ان شاء اللہ
یہ گیمیں تمہارے اِن جمہوری گٹر کے گندے سیاہ سیاستدانوں کے بس کی بات نہیں میں نے امریکن رسواٸی کے نظارے اپنی آنکھوں سے دیکھے ہیں میرے ٹویٹوں پر آ کر امریکن غلامی یہ اپنے سیاہ سیاسی غلامی کا اظہار مت کیا کرو کیونکہ امریکن و پاکستانی سیاسی لگڑ بگڑوں #اردو_زبان
👇
71 پاکستان کیسے ٹوٹا شیخ مجیب و بھٹو
حصہ دوم ختم شد
ایسے وقت میں برطانوی آگے آتے ہیں شیخ مجیب کا باپ و بھٹو کا باپ جیسے برٹش سامراج کے منظورِ نظر تھے ویسے ہی یہ دونوں بھی تھے ایم آٸی 6 کو ایک مشن سونپ دیا جاتا ہے اور 1965 کے اندر ہی اپنے ماضی کے غلاموں کو متحرک #قومی_زبان
👇
کرتے ہوٸے ملتی ہے یہ ایک طرف ایوب خان کے خلاف ایک محاذ کھڑا کرتی ہے تو دوسری طرف مغربی پاکستان میں ایک ایسی جمہوری پارٹی کی بنیاد رکھنے کی تیاری کی جاتی ہے جو پاکستان دشمنوں کے اشاروں پر ناچ سکے اِس پارٹی پر مزید کام تیز اُس وقت ہوا جب شیخ مجیب غدار کو 1966 مٸی میں #قومی_زبان
👇
گرفتار کر لیا گیا ٹھیک ایک سال چھ ماہ کے بعد ایک طوفان کی طرح پاکستان پیپلز پارٹی وجود میں آجاتی ہے جس کی تیاری 1965 سے چل رہی تھی۔
جب کے بھٹو و شیخ مجیب 1959 میں قریبی دوست بن چکے تھے یہ دوستی اِن کی پینے پلانے و اور کسی وجہ سے بھی کافی مضبوط ہوٸی 1959 میں ہوٸی #قومی_زبان
👇
بھٹو اور شیخ مجیب کتنے پکے دوست تھے اِن دونوں نے مل کے امریکہ روس انڈیا و برطانیہ کے کہنے پر کیسے پاکستان توڑا و کون دوست تھا اُس وقت کون دشمن تھا اِس کی مکمل تفصيل اِس آرٹيکل کا حصہ ہے جو مکمل حقائق پر مبنی ہے یہ سچاٸی #قومی_زبان
👇
آج کل کے پاکستانی سرخے نوجوان تبصرہ نگار صحافی سیاہ سیاستدان و ان گندے سیاہ سیاستدانوں کے سپورک پرسنز مطلب دو منہ والے چمچ چمچیاں کے علم میں کم ہی ہے اگر ہے بھی تو کاروبارِ منافقت کی دکان بند ہونے کے خوف سے حقائق بیان کرنے سے قاصر نظر آتے ہیں لبرل فاشسٹ آف اسلام بھی #قومی_زبان
👇
یہ سچے و پختہ حقائق تسليم کرنے سے روح گردانی کرتے ہوٸے ملتے ہیں
اِن سب کا ٹارگٹ ہمیشہ سے سانحہ 71 کے مجرموں کی جگہ افواج پاکستان ہی رہی ہیں جیسے ابھی تحریک انصاف میں موجود شر پسند عناصر نے شیخ مجیب غدار کو مظلوم بنا لیا ایسا کیوں نہ ہوتا کہ پاکستان ٹوٹنے میں ملوث #قومی_زبان
👇
میری سب بہنیں میرے سب بھاٸی جنہوں نے مجھے فالو کیا میں اُن کو کچھ بتانا چاہتا ہوں میں سوچ رہا تھا کچھ تو ذہن میں آیا کیوں نا بہنوں بھاٸیوں سے آپیوں سے چھوٹوں بڑوں سے یہ باتیں بانٹیں یہ قصہ یہ کہانی یہ داستان ماضی کی ہے #اردو_زبان
👇
اِس کے سب کردار سچے ہیں یہ بات کوٸی ایک سال سات آٹھ ماہ پرانی رہی ہو گی کرونا کا شور چار سو تھا میں فیسبک استعمال کر رہا تھا کہ بیٹھے بیٹھے ایک بات نے دماغ کے اندر گھومنا شروع کر دیا کوٸی دو ماہ لگ گے یہ فیصلہ لیتے ہوٸے کہ یہ کام کیا جاٸے یا نہیں آخر دل نے دماغ کی #اردو_زبان
👇
نا سنی اور یہ کام کرنے کا پکا فیصلہ محفوظ کر لیا گیا دماغ کے خانہ میں۔
مختصر کہ میں نے ٹویٹر اکاؤنٹ بنا لیا مستیاں شرارتیں شروع کر دیں میں نے کچھ کو فالو کیا کچھ نے اعلیٰ ظرفی کا مظاہرہ کرتے ہوٸے آگے سے مجھے بھی فالو بیک دیا ایک گرام سے جو سفر کا سلسلہ شروع ہوا #اردو_زبان
👇
عمران خان کے پاس پہلے 154 سیٹیں تھیں۔ اور اسے وزیراعظم بننے کے لیے محض 18 مزید سیٹیں درکار تھیں.یاد رہے کہ ایم کیو ایم کے پاس 7 مسلم لیگ ق کے پاس 5 اور 4 آزاد امیدواروں کے ساتھ ملا کر یہ نمبر بہت اہم ہو سکتا تھا
دوسری طرف الیکشن کمیشن نے, ان گیارہ میں سے 8 پر الیکشن کا اعلان کردیا جس میں سے کل ملا کر تحریک انصاف کو ایک سیٹ ملی ہے اور یوں تحریک انصاف کے پاس 144 کا نمبر ہوگیا ہے اب تحریک انصاف اپ سیٹ کرنے کے لئے، کم از کم #قومی_زبان
👇
28 مزید ارکان درکار ہیں جو کہ قریب نا ممکن ہو چکا ہے.
تحریک انصاف کی پوزیشن اتنی کمزور ہے کہ وہ کسی پارٹی کو آفر کرنے کے ساتھ ساتھ جوڑ توڑ میں کوئی موثر فیصلہ کن اہمیت کھو گئی ہے.
دوسری طرف پی ڈی ایم اتحاد نے الیکشن ہار کر شکست قبول کرکے الیکشن کو مستند منوا لیا #قومی_زبان
👇