ਸਨਾ ਫਾਤਿਮਾ 🇵🇸 Profile picture
Historian | Linguist | Archaeology | Egyptology | Indology | Geology | Civilizations | Civil Supremacy | FaizAhmadFaiz | #فلسطین_الآن 🇵🇸 @SaveHumanity78

Dec 6, 2022, 7 tweets

#Indology
#Archaeology
#architecture
Rock-Cut
قلعہ گوالیار (مدھیہ پردیش، بھارت)
Gwalior Fort (MadhiyaPardesh)__3 AD
پہاڑی کی چوٹی پر واقع ایک ناقابلِ تسخیرقلعہ جوتیسری صدی میں مقامی بادشاہ سورج سین (Suraj Sen) کاتعمیرکردہ ھے، چٹانی طرزتعمیر کاشاندارماڈل ھے۔
قلعہ گوالیار اوراس میں

واقع اندرونی تالاب, جسے "سورج کنڈ" کہا جاتا ھے، مقدس و بابرکت خیال کیا جاتا ھے۔
سورج سین کے 83 جانشینوں نے قلعے کو کنٹرول کیا۔ لیکن 84 ویں بادشاہ تیج کرن نے یہ قلعہ کھو دیا.
قلعے کے اندر یادگاروں اور نوشتہ جات بھی موجود ہیں۔ ایک شہنشاہ جس کا نام میہیرکولا (Mihirakula) تھا اس وقت

کے دوران قلعے پر حکمرانی کی۔ بعد میں نویں صدی میں ، گورجارا پرتیہارس (Gorjara Pratiharas) نےقلعے پر قبضہ کیا اور ٹیلی کا مندر (Teli ka Mandir) بھی تعمیر کیا۔
1398 تک، تین صدیوں تک ایک دومسلمان خاندانوں نے بھی اس قلعے پرحکمرانی کی۔ مان سنگھ آخری اورسب سےممتازحکمران تھا۔ اس نے فورٹ

کمپلیکس کے اندر متعدد یادگاریں تعمیر کیں۔ خوبصورت فیروزی نیلے رنگ کے ٹائلڈ 
جسے مندر سرس کے دور میں تعمیر کیا گیا تھا۔ اور اس کے پاس اپنی اہلیہ میرگانی (Mrignayani) کے لئے ایک الگ محل بھی بنایا گیا جسے اب گجاری محل کہا جاتا ھے۔ آج کل یہ ایک ریاستی آثارقدیمہ میوزیم ھے۔
جب 1516 میں

ابراہیم لودی نے قلعے پر حملہ کیا تو اس نے مرنے والے مان سنگھ کو شکست دی۔
قلعہ کے احاطے میں کئی مندر، محلات اور پانی کے ٹینک شامل ہیں۔ یہاں کے محلات میں مان مندر محل، گجری محل، جہانگیر محل، شاہ جہاں محل اور کرن محل شامل ہیں۔ یہ قلعہ3مربع کلومیٹر (1.1 مربع میل) کےرقبے پرواقع ھے اور

اس کے دو داخلی دروازے ہیں: مرکزی دروازہ ہاتھی گیٹ (ہاتھی پل) شمال مشرق کی طرف ایک لمبا ریمپ کے ساتھ ھے اور دوسرا بدل گڑھ گیٹ کہلاتا ھے۔
ایک اور مقدس جگہ ہے جو قلعے کے احاطے کے اندر تعمیر کی گئی تھی، اور یہ وہ جگہ تھی جہاں سکھ گرو ہرگوبند صاحب کو مغل بادشاہ جہانگیر نے

Share this Scrolly Tale with your friends.

A Scrolly Tale is a new way to read Twitter threads with a more visually immersive experience.
Discover more beautiful Scrolly Tales like this.

Keep scrolling