یہ پراپرٹیز انہی کےنام ہےجو ان میں رہتے ہیں اورانکو خفیہ رکھنےکی کبھی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔
جسٹس فائز عیسٰی مزید لکھتےہیں کہ وہ قانون کی پابندی کرنےوالےشہری ہیں اور باقاعدگی سے ٹیکس بھی ادا کرتے ہیں اور ٹیکس ریٹرنز بھی جمع کرواتے ہیں۔
جسٹس فائز عیسٰی کا یہ سوال بالکل جائزہے کہ وزیراعظم اپناٹیکس ریکارڈ دکھائیں کہ کیاانہوں نےاپنی بیوی بچوں کی جائیدادیں ڈکلئیر کی ہوئی ہیں۔