My Authors
Read all threads
والد صاحب نے زندگی بھر بیٹیوں کو ہمیشہ بیٹوں پر ترجیح دی، اس حد تک کہ بعض اوقات ہمیں رشک آنے لگتا۔ اپنی زندگی میں ہم نے کبھی والد صاحب کو بیٹیوں کو ڈانٹتے نہیں دیکھا۔ ڈانٹ اور لاڈ کی تقسیم کی جائے تو ہم بھائیوں کےحصے میں اول الذکر اور لاڈ ہمیشہ بہنوں کے حصے آتا۔ الحمدللہ بہنوں کو
تعلیم کے بھی اتنے ہی مواقع میسر آئے جتنے کہ ہم بیٹوں کو، یہی وجہ رہی کہ ہماری دو بہنوں ہم بھائیوں سے بھی زیادہ تعلیم یافتہ ہوئیں۔ والد صاحب نے وفات سے قبل جو تین وصیتیں کیں ان میں دوسرے نمبر پر یہ تھی کہ ہمیشہ بہنوں کو خیال رکھنا۔ یہی سلوک والد صاحب نے اپنی بہنوں یعنی ہماری
پھوپھیوں کے ساتھ رکھا۔ ان سے لاڈ کرتے۔۔انکے ناز اٹھاتے۔۔ طبیعت کے انتہائی سخت ہونے کے باوجود کبھی ہم بہن بھائیوں اور ہماری والدہ پر ہاتھ نہیں اٹھایا، گالی نہیں دی۔ بس موڈ آف ہوتا تو آنکھیں لال ہو جاتیں اور ہمارے لئیے یہی کافی ہوتا۔ نشو ونما کے معاملے میں بیٹیوں کے ساتھ فرق کا
ہمارے گھرانے میں تصور ہی نہ تھا، یہی وجہ تھی کہ جب مجھے پہلی بار پتہ چلا تو یقین ہی نہ آیا کہ والدین اولاد کے درمیان یوں کیسے فرق کر سکتے ہیں؟ متوسط طبقے میں زیادہ گھریلو ملازمین کا تصور محال ہوتا ہے، گھر کے صفائی، کھانا تیار کرنا ہمیشہ والدہ اور بہنوں کے ذمہ رہا، باہر کے معاملات
والد صاحب اور ہم بھائی دیکھ لیا کرتے، والد صاحب فالج کے باعث بیمار ہوئے تو انکی سہولت کیلئیے ایک ڈرائیور رکھ لیا گیا اور والدہ کی بیماری اور نقاہت کے باعث گھر کے کام کاج میں ہاتھ بٹانے کیلئیے ایک ملازمہ، یہ ملازمہ خالہ مجیدہ تھیں۔ پچیس سال سےخالہ مجیدہ ہمارے گھرانے سے وابستہ ہیں
ہم انہیں نہ صرف خالہ کہتے ہیں بلکہ سمجھتے بھی ہیں، بیرون ملک سے واپس آتے ہیں تو خالہ کو پورا خیال رکھتے ہیں، واپس جاتے ہیں تو خالہ کے گھٹنے چھو کر سر پر پیار کا ہاتھ پھرواتے ہیں۔ خالہ مجیدہ گھر کا فرد ہیں، اہلِ خانہ نے کہیں جانا ہو تو بھرا پُرا گھر خالہ مجیدہ کے حوالے ہوتا ہے
کبھی تالے نہیں لگائے، اور کبھی ایک تنکا تک گُم بھی نہیں ہوا۔ خالہ مجیدہ بھی وہی کھاتی ہیں جو ہم کھاتے ہیں گھر کے واحد فریج پر خالہ کو بھی اتنا ہی اختیار ہے جتنا کنبے کے باقی افراد کو، یہی صورتحال جاوید کی ہے۔ جاوید ڈرائیو کرتا ہے۔ میں کھانا کھا رہا ہوں تو جاوید میرے ساتھ ٹیبل پر
کھانے میں شریک ہوتا ہے۔ کئی دفعہ میں اور جاوید رات گئے سفر سے واپس آئے تو میں اپنے اور جاوید کیلئیے چائے بناتا ہوں، جاوید میرے ساتھ ڈرائینگ روم میں اسی صوفے پر بیٹھتا ہے جس پر میں بیٹھتا ہوں۔ ایک دفعہ بچوں کو لیکر پاکستان گیا، بچوں کے فیصل آباد پیپلزکالونی ڈی گراؤنڈ میں کے ایف سی
کا زنگر کھانے کی فرمائش کی، زنگر آ گئے تو اہلیہ اور بچے ایک ٹیبل پر بیٹھے اور جاوید اور میں نے دوسرے ٹیبل پر بیٹھ کر زنگر کھایا۔ اللہ کریم نے مجھے بیٹیوں کی نعمت سے نواز رکھا ہے۔۔الحمدللہ بیٹیاں اتنا پیار دیتی ہیں کہ کبھی بیٹے کی کمی محسوس نہیں ہوئی۔ میری بیٹیاں میری جنت ہیں۔
انہیں بہتر سے بہتر تعلیم و تربیت اور پروفیشنل ٹریننگ کے موقع میسر ہیں۔ اپنی صلاحیت کے حساب سے ان پر کوئی روک ٹوک نہیں۔ بطور والد انہیں مضبوط کردار میں ڈھالنے اور زمانے کی اونچ نیچ سکھانا میرا فرض ہے۔ میرا والد کا اپنی بیٹیوں سے حسن سلوک میرے لئیے مشعلِ راہ ہے اور ان پر بھروسہ
میرا اثاثہ ہے۔ اس ساری رام کہانی کا مقصد خود نمائی نہیں بلکہ در حقیقت ایک مثال پیش کرنا ہے کہ ہم معاشرے میں تفاوت اور فرق روا رکھے بغیر بھی زندہ رہ سکتے ہیں۔ اس سے نہ تو ہماری شان میں فرق آتا ہے اور نہ ہی بینک بیلینس میں کمی۔ اپنی بہنوں، بیٹیوں اور اہلِ خانہ کے ساتھ حسنِ سلوک کا
معاملہ کیجئیے۔ انہیں اپنی طرح کا انسان سمجھیں کہ جیسے آپ سانس لیتے ہیں ویسے ہی وہ، جیسے آپ کے احساسات ہیں امیدیں اور خواب ہیں ویسے ہی انکے بھی احساسات، خواب اور امیدیں ہوتی ہیں۔ غلط و صحیح کی نشاندہی آپکا فرض مگر تکریم کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔ یہی معاملہ دوسروں کی بہنوں بیٹیوں
اور بالعموم کسی بھی خاتون کے بارے ہے۔ مجھے، آپکو یا کسی کو کوئی حق نہیں کہ ہم کسی کی بدن، جان، مال، عزت پر حرف آنے کا باعث بنیں۔ دنیا کا کوئی دین مذہب اس بات کی حوصلہ افزائی نہیں کرتا کہ آپکے ہاتھ یا زبان سے کسی کے بدن، جان، مال اور عزت کو نقصان پہنچے۔
یہ سب کتابی باتیں معلوم ہوتی ہیں لیکن اگر آپ اپنے ارد گرد اور اپنی آنے والی نسلوں کیلئیے کوئی تبدیلی دیکھنا چاہتے ہیں تو دوسروں کی جانب دیکھنے کی بجائے شروعات اپنی ذات سے کیجئیے۔
وما علینا الاالبلاغ
Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh.

Enjoying this thread?

Keep Current with ® درویش

Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

Twitter may remove this content at anytime, convert it as a PDF, save and print for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video

1) Follow Thread Reader App on Twitter so you can easily mention us!

2) Go to a Twitter thread (series of Tweets by the same owner) and mention us with a keyword "unroll" @threadreaderapp unroll

You can practice here first or read more on our help page!

Follow Us on Twitter!

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just three indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!