تحریرآصف جیلانی
بی بی سی
بلوچستان،کئی اعتبارسےپاکستان کا منفردصوبہ ہے۔رقبہ کےلحاظ سےملک کاسب سےبڑاصوبہ ہےجوایک لاکھ سینتالیس ہزارمربع میل پرپھیلا ہواہےیعنی ملک کاچالیس فی صدرقبہ لیکن اسکی آبادی سب سےکم ہےتقریباً بہترلاکھ جوملک کی کل آبادی کا چارفی صدہے.1/22
بلوچستان قیام پاکستان کےوقت مشرقی بنگال،سندھ،پنجاب اورصوبہ سرحدکی طرح برطانوی راج کاباقاعدہ حصہ نہیں تھا۔2/22
مکران اورلس بیلہ کی ریاستوں
پرمشتمل تھا۔ان میں سب سے بڑی ریاست قلات کی تھی جس کے حکمران خان قلات میراحمد یارخان نے قیام پاکستان سےدوروزقبل اپنی ریاست کی مکمل آزادی کااعلان کیاتھا اور پاکستان کےساتھ خصوصی تعلقات پرمذاکرات کی پیشکش کی تھی۔3/22
لیکن پاکستان نےخان قلات کےاس اقدام کوبغاوت سےتعبیرکیااور پاکستانی افواج نےخان قلات اوران کی ریاست کےخلاف کاروائی کی آخر کارمئی1948میں خان قلات کوگھٹنے ٹیک دینےپڑے۔4/22
یہ پاکستان میں بلوچوں کےخلاف پہلی فوجی کاروائی تھی۔بلوچوں اورپاکستان کےتعلقات کی بنیادکی پہلی اینٹ ہی ٹیڑھی ثابت ہوئی۔5/22
1956 کے آئین کے تحت بلوچستان کو مغربی پاکستان کے ایک یونٹ میں ضم کر دیا گیا جس کے خلاف پھر خان قلات کی قیادت میں بلوچوں نے مزاحمتی تحریک شروع کی۔ 6/22
بلوچستان میں نیشنل عوامی پارٹی کی حکومت نےجب داخلی خودمختاری کامطالبہ کیاتووزیر اعظم ذوالفقارعلی بھٹونےبلوچستان میں نیشنل عوامی پارٹی کی حکومت برطرف کرکےاسمبلی توڑدی اوروہاں گورنرراج نافذکر دیا۔8/22
بلوچ کون ہیں اورکہاں سے آئے؟
آثار قدیمہ کی دریافتوں سے یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ بلوچستان میں پتھروں کے دور میں بھی آبادی تھی
10/22
کےبعدعراق میں بابل پرحملہ کرنےجارہاتھا11/22
بلوچ کون ہیں اور یہ کہاں سےآئے ہیں اس کے بارے میں مختلف آراء ہیں۔ بعض محقق کہتے ہیں کہ بلوچ آریائی نسل سے ہیں جو البرز کے شمالی علاقوں میں رہتے تھے۔12/22
بعض ریسرچ سکالرز کی رائے ہےکہ بلوچ کیسپئین کےساحلی علاقہ سے ایران منتقل ہوئےتھے۔فردوسی کے شاہنامہ میں بلوچوں کا نمایاں ذکر ملتا ہے۔13/22
بلوچی زبان کاتعلق انڈو یوروپین زبان سے ہےاور اس پر فارسی کی گہری چھاپ ہے اس لیے اس رائے میں وزن ہے کہ بلوچ ایران کے راستہ کیسپئین سے بلوچستان آئے تھے۔
بلوچ لفظ کے بارے میں بھی مختلف آراء ہیں۔ 14/22
بعض تاریخ دانوں کاکہناہےکہ بلوچ لفظ بابل کےمشہوربادشاہ بیلوس سے مناسبت رکھتاہے۔چندتاریخ دانوں کایہ کہناہےکہ لفظ بلوچ سنسکرت کےدو الفاظ سےمل کربناہےبل یعنی طاقت اوراچ یعنی بلند15/22
بلوچستان میں بلوچوں کی پہلی مملکت سن چودہ سو ستاسی میں میر چاکر نے براہویوں کو شکست دے کر قائم کی تھی۔ دارالحکومت اس کا سبی میں تھا- لیکن میر چاکر کے رند قبیلہ اور لاشاریوں کے درمیان خانہ جنگی نے اس مملکت کو ملیا میٹ کر دیا۔یہ ستم ظریفی ہے 16/22
بلوچوں کےبارےمیں کہاجاتاہےکہ وہ کردوں کےساتھ کیسپئین کےساحل سے منتقل ہوئےتھےلیکن پیشترکردایران، ترکی،شام اورعراق میں بکھرگئےاور بلوچ،ایران،افغانستان اوربلوچستان میں آکربس گئے۔
ایران میں بلوچوں کاعلاقہ جوایرانی بلوچستان کہلاتاہےاور19/22
ستر ہزار مربع میل کے لگ بھگ ہے بلوچوں کی آبادی ایران کی کل آبادی کا دو فی صد ہے- افغانستان میں زابل کے علاقہ میں بلوچوں کی ایک بڑی تعداد آباد ہے-
یہ امر دلچسپ ہے کہ پاکستان میں بلوچوں کی آدھی سے زیادہ تعداد بلوچستان کے باہر آباد ہے۔ 20/22
پھرخودبلوچستان میں ایک تہائی آبادی پشتونوں کی ہےخاص طورپر شمالی بلوچستان اورکوئٹہ میں جہاں اکثریت پشتونوں کی ہے۔یہی وجہ ہے جب سویت قبضہ کےدوران۔۔21/22
اب بھی جب بلوچستان کے پشتون اپنے علاقے صوبہ سرحد میں ضم کر کے پختون خواہ کے عظیم صوبہ کا مطالبہ کرتے ہیں تو بلوچوں میں سخت تشویش پیدا ہوتی ہے۔22/22