مجھے اس سوال کا ایسا جواب ملا کہ آج تک مطمئن ہوں!
ہمارے ویٹنری (Veterinary) ڈپارٹمنٹ کے ایک پروفیسرصاحب ہوا کرتے تھے. میرے اُن سے اچھے مراسم تھے.
ایک دفعہ میں ان سے ملنے ان کے دفتر گیا۔ وہ کہنے لگے میں تمہیں ایک مزے کا قصّہ سناتا ہوں۔۔۔۔👇
کچھ ہی دیر بعد وہ خاتون سفیر اپنے اعلٰی نسل کے کتے اور اپنے ضروری عملے کے ساتھ آن پہنچیں. بیماری پوچھنے پر 👇
اس کی بے اعتنائی مجھ سے سہی نہیں جاتی!!
میں نے کتے کو غور سے دیکھا،
دس منٹ جائزہ لینے کے بعد میں نے کہا:👇
سفیر محترمہ نے بڑی بے دلی سے اسے چھوڑ جانے پر حامی بھرلی. سب چلے گئے تو میں نے کمدار کو آواز لگائی اور کہا:
فیضو، اس کتے کو بھینسوں کے باڑے میں باندھ دے اور 👇
👇
میں نے جواب دیا:
ریشم و اطلس، ایئر کنڈیشنڈ روم اور اعلی خوراک کھا کھا کے یہ خود کو مالک سمجھ بیٹھا تھا اور اپنے مالک کی پہچان بھول گیا تها،
👇
وہ دے دیا ۔۔۔ ناؤ ہی از اوکے!
اللہ بندے کو سزا کیوں دیتا ہے؟
مجھے اس سوال کا ایسا جواب ملا کہ آج تک مطمئن ہوں!
(ایڈیٹنگ: ایس اے ساگر)