My Authors
Read all threads
کہانی ایٹمی دھماکوں کی سہیل وڑائچ کی کتاب ’’غدار کون‘‘ میں میاں نواز شریف نےدعویٰ کیا ھے کہ دفاعی کمیٹی کےاس اجلاس میں آرمی چیف جنرل جہانگیر کرامت اور نیول چیف ایڈمرل فصیح بُخاری دونوں نےایٹمی دھماکوں کی مخالفت کی
1
جبکہ فضائیہ کے سربراہ ائیر مارشل پرویز مہدی قریشی نے حق میں رائے دی اس دوران جتنے بھی اجلاس ھوئے ان کے شرکا نے اپنی فہم و فراست کے مطابق صدق دل سے جو رائے دی یقیناً وہ کسی بدنیتی پر مبنی نہیں تھی بلکہ سب اپنے ملکی مفاد کو عزیز تر جانتے ھوئے ھی حمایت یا مخالفت کر رھے تھے
2
جنرل جہانگیر کرامت نے شجاع نواز کی کتاب ’’کراس سوارڈز‘‘ میں اپنے موقف کا یہ کہتے ھوئے دفاع کیا کہ وہ چاھتے تھے جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہ کیا جائے جنرل جہانگیر کرامت کہتے ھیں کہ ایٹمی دھماکوں کے نتیجے میں امریکی قوانین کے تحت پابندیاں لگیں گی یہ سب جانتے تھے
3
مگر چاھتے تھےکہ ایٹمی دھماکوں کے بعد بجٹ میں کسی قسم کی رکاوٹ کےنتیجے میں افواج پاکستان کی آپریشنل استعداد میں کمی نہ ھو جائے اسوقت کے وزیر خارجہ گوہر ایوب نے اپنی کتاب Glimpses into the corridors of powers میں’’امن کی فاختاوں‘‘کو بے نقاب کیا ھے اُن کا دعویٰ ھے
5
کہ سرتاج عزیز ھی نہیں چوہدری نثار علی خان، بیگم عابدہ حسین اور مشاہد حسین سید بھی ایٹمی دھماکوں کے مخالف تھے
دوسری طرف ایٹمی دھماکے نہ کرنے کے لئے عالمی دباوّ بڑھتا جا رہا تھا امریکی صدر بل کلنٹن نے میاں نواز شریف کو پانچ مرتبہ ٹیلی فون کر کے ایٹمی دھماکےنہ کرنےکو کہا
6
اور 5 ارب ڈالر کی معاشی و فوجی امداد کی پیشکش کی اسےٹھکرانا آسان نہ تھا کیونکہ معاشی اعتبار سے پاکستان شدید مشکلات کا شکار تھا ایٹمی دھماکوں کی صورت میں نہ صرف معاشی پابندیاں لگتی بلکہ IMF سے ملنے والا 2ارب ڈالر کا قرضہ بھی منسوخ ھوجاتا جس سےصورتحال مزید بگڑ جاتی
7
مگر سعودی عرب اور لیبیا نے دھماکے کرنے کی صورت مین پاکستان کو امداد کی یقین دہانی کروائی امریکی صدر نے پاکستان کو ایٹمی دھماکوں کے ممکنہ نتائج سے آگاہ کرنے کے لئے نائب وزیر خارجہ اسٹروب ٹالبوٹ کو پاکستان بھیجا
8
جنہوں نےاپنی کتاب Engaging India میں اعتراف کیا ھے کہ حکومت پاکستان نےکسی بھی قسم دباوّ قبول کرنے سے صاف انکار کردیا اور صاف کہہ دیا کہ بھارت کےایٹمی دھماکوں کا جواب دینے کے سوا کوئی آپشن نہیں
9
18 مئی 1998ءکو پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کےسربراہ ڈاکٹر اشفاق احمد کو ایٹمی دھماکوں کے لئے گرین سگنل دے دیا گیا 28 مئی کو دوپہر تین بج کر سولہ منٹ پر چاغی کےپہاڑوں سے نعرہ تکبیر اللہ اکبر کی صدا گونجی اور پاکستان ایٹمی طاقت بن گیا
10
وزیراعظم میاں نوازشریف نے 28 مئی کو یوم تکبیر کے طور پر منانے کا اعلان کیا لیکن بدقسمتی سے ایٹمی دھماکوں کی پہلی سالگرہ کے چند ماہ بعد ھی منتخب جمہوری حکومت کا تختہ اُلٹ کر اس وزیراعظم کو کال کوٹھڑی میں پھینک دیا گیا جس نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے کا قابل فخر فیصلہ کیا
11
یقیناً ضیاءالحق کے دور میں بھی پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر پیشرفت ھوئی مگر اس حقیقت کو کون جھٹلا سکتا ھے کہ پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانےکا کریڈٹ دو وزرائےاعظم کو جاتا ھے ذوالفقار علی بھٹو جنہوں نےایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھی
12
میاں نواز شریف جنہوں نےایٹمی دھماکوں کا فیصلہ کرکے آخری جست لگائی کیا یہ مقام فکر نہیں کہ پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے والے وزرائے اعظم میں سے بھٹو کو پھانسی دیدی گئی اور میاں نواز شریف آج بھی پابند سلاسل ہیں آخر یہ کیوں ھوا ؟

13
Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh.

Enjoying this thread?

Keep Current with Shafiq Ur Rehman پتلی گر

Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

Twitter may remove this content at anytime, convert it as a PDF, save and print for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video

1) Follow Thread Reader App on Twitter so you can easily mention us!

2) Go to a Twitter thread (series of Tweets by the same owner) and mention us with a keyword "unroll" @threadreaderapp unroll

You can practice here first or read more on our help page!

Follow Us on Twitter!

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!