1- اللہ تعالى کے فرمانبردار بندے، جن کی زندگی خوشحال ہے.
2- اللہ تعالى کے فرمانبردار بندے، جن کی زندگی تنگ اور پریشان کن ہے.
3- اللہ تعالى کے نافرمان بندے، جن کی زندگی خوشحال ہے.
4- اللہ تعالى کے نافرمان 1/11
اب آئیے قرآنی تعلیمات کی روشنی میں ان چاروں قسم کے لوگوں کا جائزہ لیتے ہیں..
نمبر1:
اللہ تعالى کے فرمانبردار بندے، جن کی زندگی خوشحال ہے..
فرمانبردار بندوں کی زندگی کا خوشحال ہونا ایک فطری چیز ہے کیونکہ اللہ تعالٰی کا وعدہ ہے:
2/11
(سورةالنحل97)
نمبر2:
اللہ تعالى کے فرمانبردار بندے، جن کی زندگی تنگ اور 3/11
فرمانبردار بندے کی ایسی زندگی دو حالتوں سے خالی نہیں.
پہلی حالت:
یا تو اللہ تعالٰی اس بندے سے محبت کرتا ہے اور آزمائش میں مبتلا کر کے اس کے صبر کا امتحان لینا چاہتا ہے اور اس کے ذریعے اس کے مقام و مرتبے کو بلند کرنا چاہتا ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالٰی ہے: 4/11
(سورةالبقرة:155)
دوسری حالت:
یا تو آپ کی اطاعت و فرمانبرداری میں کمی اور کوتاہی پائی جاتی ہے جس سے آپ غافل ہیں اور 5/11
"اورہم اُنہیں بڑے عذاب سے پہلے ہی چھوٹے عذاب کامزہ ضرور چکھائیں گے تاکہ وہ پلٹ آئیں"۔
(سورةالسجدة:21)
نمبر3:
اللہ تعالٰی کے نافرمان بندے 6/11
اگر آپ کا شمار ایسے لوگوں ميں ہے یعنی معصیت و نافرمانی کے باوجود زندگی خوشحال ہے تو ہوشیار خبردار کیونکہ اللہ کی طرف سے یہ ڈھیل ہو سکتی ہے اور یہ حالت انسان کے لئے انتہائی خطرناک ہے اور اس کا انجام بہت برا اور بھیانک ہوتا ہے، ایسے میں اللہ کا عذاب 7/11
چنانچہ اللہ تعالی فرماتا ہے:
"پھر جب انہوں نے اس نصیحت کو جو انہیں کی گئی تھی، بھلا دیا تو ہم نے ہر طرح کی خوشحالیوں کے دروازے ان کے لیے کھول دیے، یہاں تک کہ جب وہ ان بخششوں میں جو انہیں عطا کی گئی تھیں خوب مگن ہو 8/11
(سورةالأنعام:44)
نمبر4:
اللہ تعالٰی کے نافرمان بندے، جن کی زندگی تنگ اور پریشان کن ہے:
ایسے لوگوں کی زندگی کا تنگ ہونا بھی ایک فطری بات ہے کیونکہ ایسے لوگوں کے بارے میں اللہ تعالٰی کی کھلی 9/11
"اور جو میرے 'ذکر' (درس نصیحت) سے منہ موڑے گا اس کے لیے دنیا میں تنگ زندگی ہوگی اور قیامت کے روز ہم اسے اندھا اٹھائیں گے"۔
(سورةطه:124)
آپ اپنے آپ کو کن بندوں میں شمار کرتے ہیں؟
اگر آپ نے خود کو تلاش کرلیا ہے تو اپنی اصلاح کے ساتھ ساتھ اپنے پیاروں کو 10/11