اسلامی تاریخ کا انتہائی بہادر، زیرک اور جنگی مہارت رکھنے والے حکمران
اگر آپ کے ذہن میں نورالدین زنگی نہ آرہا ہو، آپ کو سمجھانے کے لیے میں یہاں صلاح الدین ایوبی کا نام لوں گا کیونکہ کم و بیش ہر ایک مسلمان اُن کے نام سے بخوبی واقف ہے۔ صلاح الدین ایوبی،
سلطان نور الدینؒ زنگی 5 فروری 1118ء میں پیدا ہوئے۔
سلطان، زنگی سلطنت کے بانی عماد الدین زنگی کے صاحبزادے تھے جنہوں نے تاریخ میں بڑا نام پیدا کیا۔
آپ نے 1146ء سے 1174ء تک 28
سلطان نور الدین زنگی نے مسیحیوں سے قبلہ ٔ اول بیت المقدس واپس لینے سے پہلے ایک مضبوط اسلامی حکومت قائم کرنے کیلئے گرد و نواح کی چھوٹی چھوٹی مسلم ریاستوں کو ختم کرکے ان کو اپنی مملکت میں شامل کر لیا۔
شروع میں نور الدین کا دار الحکومت حلب تھا۔ 549ھ میں اس نے
دوسری صلیبی جنگ کے دوران دمشق پر قبضہ کرنے کی کوششوں کو بھی نامور
دوسری صلیبی جنگ کی شاندار فتوحات کی بدولت ہی مسلمان تیسری صلیبی جنگ میں فتح یاب ہوکر بیت المقدس واپس لینے میں کامیاب ہوئے تھے۔
اس زمانے میں مصر میں فاطمی
سلطان نور اؒلدین زنگی کو ایک انتہائی منفرد
واقعہ کچھ یوں ہے کہ نورالدین نے ایک دن خواب میں دیکھا کہ رسول پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اُس سے کہہ رہے ہیں کہ
"نورالدین زنگی! اٹھو، سفر کرو مدینے کا، میری قبر میں پانی آ رہا ہے اور لوگ میری قبر سے میرے جسم کو نکالنا چاہتے ہیں۔"
اُس نے صبح اٹھ کے سوچا کہ یہ
اُس نے اپنے ایک دانا اور عقل مند گورنر سے مشورہ کیا کہ مجھے مسلسل تین دن یہ خواب آیا ہے۔ گورنر بھی کوئی اچھا اور ایمان دار آدمی ہو گا، اُس نے کہا کہ وقت ضائع نہ
اُس
نورالدین زنگی اپنے ساتھ بہت سے تحائف لے کر گیا تھا۔ سو، جب وہ مدینہ پہنچا تو اُس نے شہر کے تمام لوگوں کو بلایا اور سبھی کو تحائف پیش
"کیا کوئی ایسا شخص بھی ہے جو مجھے ملنے نہیں آیا؟"
لوگوں نے کہا
"ہاں! دو لوگ ایسے
نور الدین نے کہا
"اچھا! چلو، مجھے اُن کے پاس لے چلو۔"
سو، نور الدین زنگی اُن کے ہاں گیا۔ جب وہ ان کے گھر یا کمرے میں داخل
سلطان نور ؒالدین زنگی نے حکم دیا کہ ان دونوں کو قتل کر دیا جائے اور روضۂ مبارک کے گرد ایک خندق کھودی جائے اور اسے پگھلے ہوئے سیسے سے پاٹ دیا جائے تاکہ آئندہ کوئی بدبخت ایسی مذموم حرکت کے بارے میں سوچ بھی نہ سکے۔ مذکورہ بالا واقعہ 558ھ (مطابق 1142ء) کا ہے۔
بعض زائرین اسے مقام صفہ سمجھتے ہیں حالانکہ مقام اصحاب صفہ مسجد نبوی کے اندر تھا جب
مقام اصحاب صفہ کے تعین کے لیے استونہ عائشہ سے شمال کو چلئے۔ (یعنی قبلہ کی سمت کے خلاف) پانچویں ستوں کے قریب مقام اصحاب صفہ ہے۔ یا یہ کہ پرانے باب جبرئیل کے بالمقابل یہ مقام تھا۔
مصر پر قبضہ کرنے کے بعد نور الدین نے بیت
سلطان نورؒ الدین زنگی ابھی حملے کی تیاریاں
15 مئی 1174ء کو ان کا انتقال ہو گیا۔ انتقال کے وقت نور الدین کی عمر 58 سال تھی۔
آپ بستر پر فوت ہوئے لیکن ہر وقت شہادت کی تمنا اور جستجو میں رہتے تھے اسی وجہ سے