"میں نے اپنی بیٹی
معلوم ہوا کہ سیدہ فاطمہ س کے نام مبارک کی ہی تعظیم و تکریم اور محبت، ایمان والوں کو جنت کی بشارت اور نجاتِ دوزخ سے پیش گوئی
حضرت سیدہ فاطمہ س کے القابات تو بہت ہیں لیکن ایک مشہور لقب آپ کا "زہرا" ہے اور زہرا کے معنٰی ہیں "کلی" یعنی نہایت خوبصورت۔
سیدہ سب سے زیادہ حضور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت و صورت اور حسن وجمال سے مشابہ تھیں اس لیے آپ کو کلی کے نام سے یاد کیا
"میں نے کسی کو نہیں دیکھا کہ جو بیٹھنے اٹھنے چلنے پھرنے، حسن و خلق اور گفتگو
ایک اور حدیث میں آتا ہے کہ ام المؤ منین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں:
"میں نے سیدہ فاطمہ س سے بڑھ
معلوم ہوا کہ سیدہ س کا بچپن شریف اور زندگی کا ہر لمحہ حضور سید العالمین صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم اور ام
سیدہ کے القابات میں طاہرہ، زاکیہ اور طیبہ بھی ہیں جس کے معنی ہیں ہر قسم کی آپ کو ظاہر و باطن کی پاکیزگی حاصل تھی، حضرت عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ فرماتے ہیں:
"بے شک سیدہ فاطمہ س پاکدامن
دوسری حدیث میں حضرت اسماء بنت عمیس زوجہ ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں:
"سیدنا امام حسن ع کی ولادت شریفہ کے وقت سیدہ فاطمہ س کے پاس تھی اور میں نے دایہ کے فرائض انجام دیے میں
کیا تم نہیں جانتی ہو کہ فاطمہ میری طاہرہ مطہرہ ہے اس کے حیض میں بھی خون نہیں ہے۔(الشرف المؤبد :44، فیض القدیر شرح جامع
معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہٰ علیہ وآلہ وسلم کی اس مقدس شہزادی کو نمایاں اور ممتاز مقام حاصل ہے۔ سلطنت اسلام کی یہ طیبہ طاہرہ حیض و نفاس ، رجس و نجس سے مبرا سیدہ زہرا سلام اللہ علیہا ہیں۔
"عابدہ اور زاہدہ" بھی سیدہ کے مشہور لقب ہیں، جس کے معنی ہیں