فوج نے آپکو کمانڈو تربیت دی، اور تربیت مکمل کر کے آپ ایس ایس جی کمانڈوز کے پہلی بٹالین میں شامل ہوے،👇🏻
1970 میں آپکو میجر کے رینک پر ترقی دی گئی، 1971 کی جنگ میں آپ نے دوبارہ شجاعت کے جوہر دکھائے، جہاں دشمن فوج کو لاشوں کے ڈھیر ملتے وہ سمجھ جاتے👇🏻
1971 کی جنگ کے بعد فوج نے آپکو ستارہ بسالت سے نوازا، 1974 میں ٹائیگر کو لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے پر ترقی دی گئی،👇🏻
1982 میں بریگیڈیر کے عہدے پر ترقی👇🏻
بریگیڈیئر ٹائیگر کو پاکستان ہی کا نہیں اس صدی کا بہترین کمانڈو کہا جاتا ہے، بھارت کے خفیہ ادارے اس حد تک خوف زدہ تھے کہ بھارتی وزیراعظم راجیو گاندھی کو ہر ہفتے بریگیڈیئر ٹائیگر کے بارے میں👇🏻
ٹائیگر نے بے شمار آپریشن میں حصہ لیا، جس میں آپ نے بے مثال شجاعت اور بہادری کی داستانیں رقم کیں
یہ 29مئی1989کا دن تھا گجرانوالہ کے نزدیک رہوالی میں آرمی ایوی ایشن کی پاسنگ آوٹ تھی، بریگیڈیئر ٹائیگر ایس ایس جی کمانڈوز کی پیرا ٹروپنگ ٹیم کو لیڈ کر رہے👇🏻