🔸پہلے کہا گیا کہ شوگرمافیا کے خلاف کوئی انکوائری نہیں ہو گی۔ انکوائری ہو گئی
🔸پھر کہا گیا کہ انکوائری کی کوئی رپورٹ پبلک نہیں ہو گی۔ حکومت نے رپورٹ بھی پبلک کر دی
🔸پھر کہا گیا کہ حکومت کسی ذمہ دار کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کرے گی۔ حکومت نے
1/7
🔸کاروائی شروع ہوتے ہی شوگرملز ایسوسی ایشن نے 10جون کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہو کے حکومتی کاروائی رکوانے کیلیے سٹے آرڈر مانگا جو انہیں ویسے ہی مل گیا جیسے کسی ہوٹل میں آرڈر پر کھانا ملتا ہے
🔸19 جون کو جسٹس اطہر من اللہ نے شوگر مافیا کے خلاف بننے
2/7
🔸تین دن بعد 23 جون کو سندھ کی 20 شوگر ملوں نے حکومتی کاروائی رکوانے کیلیے سندھ
3/7
🔸29 جون کو حکومت، سندھ ہائی کورٹ کے سٹے آرڈر کے خلاف سپریم کورٹ میں چلی گئی
🔸30 جون کو سندھ ہائی کورٹ نے اپنے دیے ہوئے سٹے میں توسیع کرتے ہوئے اس کا فیصلہ سپریم کورٹ میں دائر ہونے والی حکومتی اپیل کے فیصلے سے نتھی کر دیا
4/7
🔸9 جولائی کو شوگر ملز ایسوسی
5/7
🔸10 جولائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایک بار پھر نئے سرے سے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے اس اپیل کی سماعت 15 جولائی تک ملتوی کر دی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
6/7
او بھولے بادشاہو انکوائری رپورٹ کے بعد سے اب تک جو طاقتور مافیا حکومت کے ہاتھ پاوں باندھنےمیں مسلسل ہلکان ہو رہا ہے اس کے خلاف انکوائری کر لینا ہی اس حکومت کا سب سے بڑا کارنامہ ہے
7/7