My Authors
Read all threads
پیپلزپارٹی کی طرف سے @CynthiaDRitchie کےخلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر رٹ پٹیشن پر آج کی کاروائی کا تفصیلی احوال

لطیف کھوسہ اپنی پارٹی کا کوئی بھی موقف ثابت نہ کرسکے

انہوں نےاسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ سنتھیا رچی کا پاکستان میں نہ صرف قیام غیرقانونی
1/15
ہے بلکہ یہ بھی کہ وہ ملک دشمن اور غیرقانونی سرگرمیوں میں بھی ملوث ہے اس لیے اسے ملک بدر کیا جائے

اس درخواست پر عدالت نے وزارت داخلہ سے سنتھیا رچی کے پاکستان میں قیام کی بابت رپورٹ طلب کی تھی جو وزارت داخلہ نے آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کروا دی۔ عدالتی کاروائی کو
2/15
جسٹس اطہر من اللہ سن رہے تھے، انہوں نے لطیف کھوسہ کہ بتایا کہ وزارت داخلہ کی رپورٹ کے مطابق آپ کا یہ الزام غلط ہے کہ سنتھیا کا ویزا مارچ میں ختم ہو چکا ہے اور وہ پاکستان میں غیرقانونی مقیم ہے، کورونا وائرس کی وجہ سے حکومت پاکستان نے تمام غیرملکیوں کا پاکستان میں قیام
3/15
31 اگست تک بڑھا دیا تھا جس کےمطابق سنتھیا کا بھی پاکستان میں قیام عین قانونی ہے اور سنتھیا نے ویزا کی مزید مدت کیلیے بھی پہلے سےہی وزارت داخلہ کو درخواست دے رکھی ہے جس پر کوئی بھی فیصلہ کرنا وزارت داخلہ کا حق ہے، حکومتی انتظامی امور میں عدالت دخل اندازی نہیں کر سکتی اور جہاں
4/15
تک آپ کے اس الزام کا تعلق ہے کہ سنتھیا غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے تو وزارت داخلہ کو اس کا بھی کوئی ثبوت نہیں ملا

جسٹس اطہر من اللہ نے لطیف کھوسہ کو مزید بتایا کہ ریاست، پاکستان میں مقیم تمام غیرملکیوں کے حقوق کی بھی ضامن ہے اس لیے وزارت داخلہ نے یہ بھی سفارش کی ہے کہ
5/15
سنتھیا رچی کے خلاف جھوٹی درخواست دائر کرنے والوں کو بھاری جرمانہ کر کے ان کی درخواست خارج کی جائے

اس پر لطیف کھوسہ نے عدالت سے کہا کہ ہمیں وزارت داخلہ کی رپورٹ دی جائے اس کے بعد ہم ثابت کریں گے کہ سنتھیا رچی کا پاکستان میں قیام بھی غیرقانونی ہے اور یہ بھی کہ وہ ملک دشمن
6/15
سرگرمیوں میں بھی ملوث ہے

جواباً جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کھوسہ صاحب کسی کے پاکستان میں قانونی یا غیرقانونی قیام کا فیصلہ وزارت داخلہ کرتی ہے اور اس نے اپنا فیصلہ بتا دیا ہے اور جہاں تک آپ کا یہ کہنا ہے کہ سنتھیا پاکستان میں ملک دشمن اور غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے تو
7/15
عدالت پھر یہ بھی دیکھے گی کہ وہ کب سےپاکستان میں ہے؟ اسے پاکستان لانے والے کون تھے؟ اسے ایوان صدر اور وزیراعظم ہاوس تک رسائی دینے والے کون تھے؟ اور یہ بھی کہ اس کی غیرقانونی اور ملک دشمن سرگرمیوں میں اس کے ساتھ اور کون کون لوگ ملوث تھے؟

اس پر لطیف کھوسہ نے کہا کہ سنتھیا رچی
8/15
2017 سے غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہوئی ہے، وہ پہلے کسی غیرقانونی یا ملک دشمن سرگرمی میں ملوث نہیں تھی 😂

اس جواب پر جسٹس اطہر من اللہ نے لطیف کھوسہ سے پوچھا کہ اگر وہ 2017 سے ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہے تو آپ اس کے خلاف عدالت میں آج کیوں آئے ہیں؟ اس سے پہلے آپ کیوں
9/15
نہیں آئے؟ کیا آپ خود اسے بلیک میل کر رہے تھے کہ اگر اس نے آپ کے خلاف زبان کھولی تو آپ اس کی سرگرمیوں کا بھید کھول دیں گے؟

جناب ہم نے اس کے الزامات کے بعد تحقیقات کیں تو ہمیں اس کی غیرقانونی سرگرمیوں کا پتہ چلا۔ لطیف کھوسہ

اس پر سنتھیا رچی کے وکیل نے کہا کہ لطیف کھوسہ صاحب
10/15
بار بار جن غیرقانونی سرگرمیوں کا ذکر کر رہے ہیں وہ دراصل پیپلزپارٹی کے ارکان کی اصلیت کو سامنے لانا ہے جس کی سنتھیا رچی نے ابھی ابتداء ہی کی ہے اور اس کے پاس ابھی بہت کچھ ایسا ہے جو سامنے آئے گا اور پھر کسی کے پاس پورے پاکستان میں چھپنے کی کوئی جگہ نہیں بچے گی اور اگر پیپلز
11/15
پارٹی کی اصلیت بیان کرنا قانون شکنی ہے تو سنتھیا رچی یہ قانون شکنی کرتی رہے گی

سنتھیا رچی کے وکیل نے یہ بھی کہا کہ سنتھیا رچی خود (وِکٹِم) متاثرہ خاتون ہے اور پاکستان کا قانون ہر وکٹم کو تحفظ فراہم کرتا ہے، یہ کون ہوتے ہیں ایک وکٹم سے اس کا حق چھیننے والے؟

اس پر جسٹس اطہر
12/15
من اللہ نے سنتھیا رچی کے وکیل سے استفسار کیا کہ سنتھیا رچی نے اپنے ساتھ ہوئی زیادتی کو بیان کرنے میں اتنی تاخیر کیوں کی تو سنتھیا رچی کے وکیل نے بتایا کہ جب کے یہ واقعات ہیں تب پیپلزپارٹی کی اپنی حکومت تھی اور اس کے بعد جب نون لیگ کی حکومت آئی تو بھی پیپلز پارٹی کا اثرورسوخ
13/15
ویسا ہی تھا جیسا کہ اس کی اپنی حکومت میں تھا، اس لیے سنتھیا رچی کو یقین تھا کہ اس کی کہیں شنوائی نہیں ہو گی۔ تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد جب سنتھیا رچی نے دیکھا کہ اب آصف زرداری سمیت ہر ایک کی پکڑ ہو رہی ہے تو اس نے اپنے آپ کو محفوظ تصور کرتے ہوئے اس معاملے کو کھولا ہے
14/15
اس کے بعد جسٹس اطہر من اللہ نےلطیف کھوسہ سےکہا کہ سنتھیارچی کا ملک میں قیام تو قانونی ثابت ہو چکا ہےاب آپ اپنےدوسرے دعوے کےمطابق یہ ثابت کریں کہ وہ ملک دشمن اور غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے

اس پر لطیف کھوسہ نےعدالت سےوقت مانگ لیا اور عدالت نے جمعہ 24جولائی کی تاریخ دے دی
15/15
Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh.

Keep Current with 🇵🇰 ندیم زیدی 🇵🇰

Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

Twitter may remove this content at anytime, convert it as a PDF, save and print for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video

1) Follow Thread Reader App on Twitter so you can easily mention us!

2) Go to a Twitter thread (series of Tweets by the same owner) and mention us with a keyword "unroll" @threadreaderapp unroll

You can practice here first or read more on our help page!

Follow Us on Twitter!

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!