My Authors
Read all threads
جانی براوو

ناول

ناول شروع کرنے سے قبل سب سے پہلے تو آپ سب کا شکریہ جنہوں نے میرے سابقہ ناول گمنام کو پذیرائی دی ۔ اور اسکے ساتھ ایک درخواست بھی لایا ہوں کہ لاک ڈاون میں تو وقت ہوتا تھا اسلیے زیادہ لکھتا رہا اب کام شروع ہو گیا لہذا گزارش ہے تھوڑا حوصلہ رکھیے گا ۔ شکریہ جانی براوو ( گمنام )
رات کے تین بجے فون کی گھنٹی بجی ۔ جولین نے ایک نظر اپنے شوہر ہر ڈالی جو سو رہا تھا اس نے فون کو اٹھایا اور بولی ہیلو ؟ جواب میں ایک گھبرائی آواز سنائی دی ۔ میم تکلیف کے لیے معذرت ایک سانحہ رونما ہوگیا ہے آپ کو آنا پڑے گا ۔ جولین نے یہ بھی ناں پوچھا کہ کیسا سانحہ بس اوکے کہا اور
فون رکھ کر بستر سے آہستہ سے نکل کر چینجنگ روم میں چلی گئی ۔ تین منٹ میں وہ گھر سے باہر تھی ۔ اس نے اپنے شوہر کے نام میسج لکھ دیا تھا ایمرجینسی ۔ جولین ایک ذمےدار ادارے کی ہیڈ تھی ۔ اسکا شوہر بھی آرمی میں تھا اور آجکل چھٹیوں پر گھر آیا ہوا تھا ۔ جولین کا تعلق ملکی سالمیت کے اہم
ادارے سے تھا ۔ وہ وہاں کی چیف تھی ۔ وہ گاڑی ڈرائیو کرتی ہوئی سیدھا اپنے دفتر کی بلڈنگ میں پہنچی ۔ جہاں معمول سے ہٹ کر گہما گہمی تھی ۔ جولین نے کار پارک کی اور گاڑی سے اتر کر اسے لاک کر کے بلڈنگ کی جانب بڑھنے لگی ۔ ابھی وہ دروازے اسے کچھ ہی دور تھی کہ زوردار دھماکہ ہوا
وہ پیچھے کی جانب اچھل کر گری ۔ دھماکہ پارکنگ لاٹ میں ہوا تھا ۔ وہ تیزی سے اٹھی بجائے بلڈنگ میں جانے کے وہ پارکنگ کی جانب بھاگی ۔ چالیس سال کی عمر میں بھی وہ ایک چست اتھلیٹ دکھائی دے رہی تھی ۔ بلڈنگ سے اسکیورٹی کے لوگ بھی بھاگ کر پارکنگ کی جانب بڑھ رہے تھے ۔ جولین نے ایک اسکیورٹی
افسر کو اشارہ کیا ۔ وہ جولین کی جانب بھاگتا ہوا آیا ۔ جولین نے کہا یہاں کیا ہو رہا ہے ۔ افسر نے کہا چیف یہاں حالات خراب ہیں ۔ وزیر دفاع سمیت انکی فیملی کو اغوا کر لیا گیا ہے ۔ اور اغواکار کوئی عام آدمی نہیں ۔ اسکا تعلق دہشتگرد تنظیم سے ہے ۔ جولین جو پارکنگ میں گاڑی کو جلتا ہوا
دیکھ رہی تھی ۔ بولی یہاں پی اے ڈی والوں کو بلواو اور لوگوں کو پارکنگ سے دور لے جاو جب تک وہ لوگ اس کو کلئیر نہ کر دیں کوئی پارکنگ میں داخل نہیں ہوگا ۔ افسر نے اسے سیلوٹ کیا اور ایک جانب چل دیا ۔ وہ واپس بلڈنگ کی جانب چل پڑی ۔ دروازے پر ہی اسکا پرسنل اسٹنٹ کھڑا تھا
وہ اسے دیکھ کر بولا گڈ مارننگ چیف ۔ پلیز جلدی چلیں اوپر صدر صاحب خود موجود ہیں اور آپکا انتظار کر رہے ہیں ۔ جولین نے اثبات میں سر ہلایا اور اسکے ساتھ لفٹ میں سوار ہو گئی ۔ جلد ہی وہ ایک بڑے آپریشن ہال میں داخل ہوئی جہاں ہر طرف اسکرین لگی ہوئی تھی ۔ یہ ایجنسی کا مواصلاتی نظام تھا
جو ساری دنیا کے ساتھ منسلک تھا ۔ وہ ایک طرف سے گزرتی ہوئی اپنے آفس میں آ پہنچی جہاں صدر موجود تھا ۔ اس نے صدر کو سلام کیا اور کہا معذرت دیر سے آنے کی ۔ مجھے معلوم ہو گیا ہے واقعے کا مگر پہلے میں تفصیل جاننا چاہوں گی سر ۔ صدر نے کہا آج شام میرے دفتر کے کمپیوٹر پر ایک ای میل آئی
جس کو میرے اسٹاف نے چیک کیا ۔ صدر نے اسکرین کی جانب اشارہ کیا جولین نے اپنی کرسی گھمائی اور اسکرین کی جانب متوجہ ہو گئی ۔ جہاں ایک سلوگن چل رہا تھا ۔ ریڈ پینتھرز از کمنگ بیک ۔ ( سرخ چیتے اب واپس آگئے ہیں ) جولین نے صدر کو دیکھا اور کہا ۔ کیا آپ نے کنفرم کروایا ہے سر ؟
صدر نے کہا بالکل ۔ میں نے آرتھر کے زریعے کنفرم کروایا ہے ۔ حال ہی میں ہمارے سیف ہاوس پر حملہ ہوا تھا لیکن وہ ناکام ہو گیا تھا ۔ لیکن یہاں آنے سے قبل جو اطلاعات آئی ہیں اسکے مطابق وہ وہقں سے فرار ہو چکا ہے ۔ یہ آج شام کی ہی بات ہے ۔ جولین نے کہا افسوس ۔ یہ بات آپ مجھے پہلے بتاتے
ایسی کیا مجبوری ہو گئی تھی جو آپ نے مجھے آگاہ نہیں کیا ۔ میں نے پہلے بھی اس کو پکڑوایا تھا ۔ اصل میں تو یہ کیس میرا ہی تھا پھر ؟ صدر نے کہا جولین تمھارا غصہ بجا ہے مگر میں ایک بڑی ڈیلیگیشن کے ساتھ تھا تم جانتی ہی ہو ۔ مجھے تو خود آدھا گھنٹہ قبل معلوم ہوا ہے اور میں یہاں ہوں
جولین نے کہا تو آپکے اسٹاف کو مجھے اطلاع دینی چاہیے تھی اب تک تو وہ ہمارے ملک سے فرار ہو چکا ہوگا ۔ صدر نے کہا ۔ ہم نے باڈر کلوز کروا دئیے ہیں جولین ۔ وہ ہنسی اور کہا کیا آپ جانتے نہیں اسمگلرز کو ان چیزوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا انکے پاس ایک ہزار راستے ہوتے ہیں ۔ اب دیکھنا یہ ہے
کہ وہ فوراً کہاں گیا ہوگا ۔ اس نے فون اٹھایا اور ماوتھ پیس میں مخاطب ہوئی ۔ مجھے ان تمام اسلحہ اسمگلرز اور ڈرگ اسمگلرز کی لسٹ لا کر دو جو موسٹ وانٹڈ ہیں ہمارے پاس اسکے علاوہ جو یہاں موجود ہوں انکی تفصیل بھی ۔ اس نے فون رکھ دیا اور صددر سے بولی ۔ وزیر صاحب کا کب معلوم ہوا ہے
صدر نے کہا وہ چھٹیاں گزارنے کیلیفورنیا گیا ہوا تھا ۔ یہ غیرسرکاری دورہ تھا اسلیے وہاں کی ایجنسی اسکی اسکیورٹی پر معمور نہیں تھی ۔ عام پولیس کے گارڈز تھے ان کو بھی معلوم نہیں یہ کب اور کیسے ہوا ہے ۔ بلکہ مجھے یہ کہنا چاہیے انکو ابھی معلوم ہی نہیں ۔ کیونکہ ہم نے بتایا بھی نہیں
جب ہمیں یہ پیغام ملا اسکے بعد ایک فون کال آئی جو اسی شہر کے فون بوتھ سے کی گئی تھی ۔ اس نے صرف اتنا کہا کہ صدر سے کہوں وزیر دفاع کی جان بچانا چاہتے ہو تو ریڈ پینتھر کی کال کا انتظار کرے ۔ اور خبردار کوئی حرکت نہ ہو ورنہ ذمےدار صدر خود ہوگا ۔ اور بس تب سے میں یہاں ہوں
جولین نے ایک لمبی سانس لی ۔ اسی اثنا آفس کا دروازہ کھلا ۔ ایک آدمی خاموشی سے آگے بڑھا اور ایک فائل جولین کے آگے رکھ کر واپس پلٹ گیا ۔ جولین نے انٹرکام پر کافی کا کہا اور فائل کھول کر دیکھنے لگی ۔ یہ کل تین صفحات تھے ۔ جولین نے قلم سے دو جگہ نشان لگایا اور انٹرکام اٹھا کر بولی
مائیکل کو میرے پاس بھیجو ۔ صدر نے جولین سے کہا اب تم کیا کرو گی ۔ وہ بولی پہلے آپ یہ بتائیں وہ آپکو کال کہاں کرے گا ۔ صدر نے کہا اسکی فکر نہ کرو جہاں بھی کرے مجھے یہاں کنیکٹ ہو جائے گی ۔ میری امید تو یہ ہی ہے وہ جلد ہی رابطہ کر لے اور ہمیں معلوم ہو وہ چاہتا کیا ہے ۔
جولین نے کہا ۔ جہاں سے وہ فرار ہوا وہاں کے کیمرے کیا کہتے ہیں ۔ صدر نے کہا سوائے ایک کیمرہ جو درخت کے اندر تھا وہ کام کر رہا تھا باقی سب بند تھے ۔ اس کیمرے میں صرف ایک بی ایم ڈبلیو نظر آئی وہ بھی ایک سائیڈ سے ۔ باقی وہاں گیس بم استعمال کیے گئے ہیں اور ہمارے تمام افسران مارے گئے
وہ لوگ عمارت میں سرنگ لگا کر پہنچے تھے ۔ شاید یہ کام کافی دنوں سے جاری تھا ۔ کیونکہ سرنگ عین اسکے کمرے کے نیچے تک پہنچی ہوئی تھی ۔ اور تم کو سن کر حیرت ہو گی اسکا دوسرا سرا دو میل دور ایک پاور ہاوس کا تھا ۔ تم سوچو یہ سب کیاے ممکن ہوا ہوگا ؟ جولین نے کہا پاور ہاوس سے سیف ہاوس
تک کا نقشہ دیکھ کربتا سکتی ہوں ۔ فی الحال اس سے ضروری کام ہیں وہ کرلیتی ہوں ۔ جولین ایک خوطرو عورت تو تھی مگر انتہائی ذھین اور بہادر بھی تھی ۔ اسکو پندرہ سال ہو گئے تھے اس فیلڈ میں ۔ اس نے بہت محنت کی تھی جس کا پھل اسے یہ ملا تھا کہ وہ اپنے ملک کے ایک جاسوسی ادارے کی چیف تھی
جولین کے ریکارڈ پر ناممکن مشن شامل تھے یہ سب اس نے اپنی محنت اور لگن سے حل کیے تھے ۔ دو بار تو موت کے منہ سے واپس آئی تھی ۔ ملک کے تمام ذمےدار اسے پسند کرتے تھے اور اعتماد بھی ۔ یہ ہی وجہ تھی ملک کا صدر خود اسکے آفس میں موجود تھا ۔ کچھ دیر بعد دروازے پر دستک ہوئی
جولین نے یس کہا تو دروازہ کھلا اور ایک ادھیڑ عمر شخص داخل اندر ہوا ۔ اس نے صدر کو حیرت سے دیکھا اور پھر سیلوٹ مار کر ایک طرف کھڑا ہوگیا ۔ جولین نے کہا کیسے ہو مائیکل ؟ وہ بولا میں اچھا ہوں چیف بتائیے کس لیے یاد فرمایا ۔ جولین نے کہا بیٹھ جاو اور اسے ساری تفصیل سے آگاہ کیا
مائیکل نے ساری بات سنی اور کہا ۔ تو میرے لیے کیا حکم ہے چیف ۔ وہ بولی یہ لسٹ لو اور جن ناموں پر میں نے نشان لگائے ہیں انکی اسکرونٹی کرو اچھی طرح ۔ جتنے لوگ چاہیے لے جاو ۔ تمھارے پاس صرف دو گھنٹے ہیں سمجھ گئے ۔ مائیکل کھڑا ہوگیا اور فائل لے کر بولا یس چیف سمجھ گیا ۔
اسکے جانے کے بعد جولین نے انٹرکام اٹھایا اور پارکنگ کے بارے میں جوب طلب کرنے لگی ۔ اسے بتا دیا گیا کہ پارکنگ کلئیر ہے باقی تفتیش جاری ہے ۔ اس نے کہا جلد یہ قصہ ختم کرو صدر صاحب نے واپس جانا ہے ۔ اور انٹرکام رکھ کر صدر سے کہا ۔ میں اسٹاف سے بول دیتی ہوں آپ کو موصول ہونے والی کال
میرے آفس کے ساتھ منسلک کر دے ہم رابطے میں رہیں گے آپ جا سکتے ہیں اگر جانا چاہیں تو یہاں آپ بور ہونگے ہمارے پاس انتظار کے سوا کچھ نہیں ہے ۔ ابھی وہ یہ بات کر ہی رہی تھی کہ دروازہ کھلا اور ایک افسر اندر آکر صدر سے بولا سر کال آرہی ہے ۔ جولین نے کہا فوراً کنٹیکٹ کرو یہاں ۔
وہ باہر چلا گیا ۔ صدر اور جولین اسکرین کی جانب متوجہ ہو گئے ۔ چند ہی لمحوں میں ایک چہرہ اسکرین پر نمودار ہوا ۔ شکل سے ہی وہ ایک خوفناک آدمی لگتا تھا ۔ یہ ہی ریڈ پینتر تھا ۔ وہ مسکرا رہا تھا صدر نے مائیک آگے کیا اور بولا تو تم بھاگنے میں کامیاب ہو ہی گئے ۔ وہ ہنسا اور بولا
چار سال تہن مہینے دو ہفتے اور ایک دن تم لوگوں نے مجھ پر زندگی تنگ کیے رکھی اب میری باری ہے ۔ جولین نے صدر کو چپ رہنے کا اشارہ کیا اور خود بولی ۔ یہ آنکھ مچولی کس لیے ہو رہی ہے کارلوس ۔ ہم جانتے تم کچھ بھی کر سکتے ہو ۔ لیکن کیا تم نے ہمیں اتنا ہی ہلکا سمجھ رکھا ہے
وہ خوفناک ہنسی ہنسنے لگا اور بولا جولین مائی ڈارلنگ ۔ تم سے تو الگ حساب کتاب ہوگا ۔ فی الحال مجھے صدر سے بات کرنے دو ۔ صدر نے کہا تم مجھ سے کیا چاہتے ہو کارلوس ؟ وہ بولا زیادہ نہیں سب سے پہلے تو میرے بینک اکاونٹ اوپن ہونے چاہیے اسکے بعد مجھے ریڈ فائل چاہیے صدر نے کہا یہ ناممکن ہے
ریڈ فائل کسی صورت باہر نہیں آ سکتی کارلوس یہ تم اچھی طرح جانتے ہو ۔ وہ ہنسا اور بولا تم چاہو تو آسکتی ہے ۔ اور اسی لیے میں نے تمھارے لیے ایک سرپرائیز رکھا ہے دیکھنا چاہو گے ؟ اس نے کسی کو اشارہ کیا اگلے ہی لمحے صدر اپنی کرسی سے اچھل کھڑا ہوا اسکرین ہر اسکی بیٹی نمودار ہوئی
جولین بھی حیرت سے اسے دیکھنے لگی ۔ کارلوس نے کہا کیسا لگا تحفہ ؟ تم سمجھ رہے ہوگے کہ تمھارے وزیر تک بات رک جائے گی لیکن نہیں ۔ میں تم سے ایک ایک چیز کا حساب لونگا ۔ صدر چیخ کر بولا بکواس بند کرو اپنی اور میری بیٹی کو چھوڑ دو ۔ کارلوس نے کہا یہ ناممکن ہے مسٹر صدر ۔
ریڈ فائل دو بیٹی لے لو ۔ بینک اکاونٹس کھولنے پر وزیر اور اسکا خاندان واپس ہوگا ۔ بولو سودا منظور ہے تو ۔ جولین نے کہا ۔ تم حد سے تجاوز کر رہے ہو کارلوس ۔ ریڈ فائل کا تم کیا کرو گے ۔ اس سے تمھارا کیا لینا دینا ہے ؟ کارلوس نے کہا وہ فائل میں تمھارے دشمن ملک کو دونگا
جو تمھارے دفاع کو ضرب لگائے گا اور تمھارے ملک کی اینٹ سے اینٹ بجا دے گا ۔ جولین نے کہا او اچھا تو یہ کام تم انکے لیے کر رہے ہو ۔ کارلوس نے کہا انہوں نے ہی تو مجھے باہر نکالا ہے اب تم فضول بھاگنا بند کر دو میں تمھاری پہنچ سے بہت دور ہوں ۔ رہی تمھاری اسٹلائیٹ تو دیکھ لو میں کہاں
سے تم لوگوں سے مخاطب ہوں ۔ جولین اسکرین پر نقشے میں دیکھا وہ جس جگہ کا بتا رہا تھا یہ ایک ناممکن بات تھی ۔ جولین نے کہا بالفرض ہم تمھاری بات مان لیں تو کیا گارنٹی ہے کہ تم کچھ اور نہیں کرو گے ؟ کارلوس نے کہا مجھے کچھ اور کرنے کی ضرورت ہی نہیں ۔ تمھارا دشمن خود سب کرے گا
میں تو انکا مہمان ہونگا ۔ اور اب بس تمھارے پاس چوبیس گھنٹے ہیں اگر بات سمجھ آئے تو جب میں دوبارہ آن لائن ہوں تو بتا دینا اب میں تھک چکا ہوں آرام کرونگا ۔ اسکے بعد رابطہ ختم ہو گیا ۔ صدر نے کہا یہ کیسے ممکن ہے وہ اتنی جلدی وہاں پہنچ جائے ۔ جولین نے کہا بالکل بھی نہیں
وہ بلف گیم کر رہا ہے ۔ اگر یہ فائل کوریا کے ہاتھ لگ گئی تو جانتی ہو کیا ہوگا ۔ جولین نے کہا ہم اسے فائل دیں گے کیوں سر ؟ جذبات سے نکل آئیں یہ ملک کی سلامتی کا معاملہ ہے ۔ صدر نے کہا میری بیٹی کا کیا ہوگا ؟ جولین نے کہا ہمارے پاس چوبیس گھنٹے ہیں ۔ یہ بہت وقت ہوتا ہے ۔ آپ اب
یہاں سے جائیں میٹنگ کال کریں مجھے چھوڑ کر سب کو حالات کا بتائیں ۔ تب تک میں کچھ کرتی ہوں ۔ صدر نے کہا جولین یہ بہت ٹف حالات ہیں ہمارے لیے ۔ میں اپنی بیٹی کو بھول بھی جاوں تو کارلوس آرام سے نہیں بیٹھے گا ۔ جولین نے کہا سر امید اچھی رکھیں ۔ ہم نے کسی کا کچھ نہیں بگاڑا ہے
ہمیشہ دنیا کا ساتھ دیا ہے ۔ کبھی سیاست میں نہیں پڑے تو امید اچھے کی رکھیں ۔ کوریا کچھ نہیں کرے گا یہ اتنا آسان بھی نہیں ۔ کیا وہ ہم سے زیادہ طاقتور ہے ؟ صدر نے سانس لی اور کہا ٹھیک ہے میں تم سے بعد میں رابطہ کرونگا ۔ وہ اٹھ کھڑا ہوا جولین بھی کھڑی ہوئی اور اسے باہر تک چھوڑ آئی
صدر جا چکا تھا جولین واپس اپنے دفتر آئی اور سب کو میٹنگ کے لیے بلایا ۔ صبح کے سات بج رہے تھے ۔ اسکے فون پر بیپ ہوئی دیکھا تو اسکے شوہر کا میسج تھا ۔ لکھا تھا معاملہ گھمبیر ہے تو میں بھی آجاوں ۔ جولین نے کچھ سوچا اور لکھا اچھا آجاو ۔ اسکے بعد میٹنگ شروع ہوئی ۔ مائیکل بھی آ چکا تھا
جولین نے سب کو حالات سے آگاہ کیا اور کہا سب یاد رکھو یہ صدر کی بیٹی سے زیادہ ملک کی سالمیت کا معاملہ ہے ۔ کارلوس آخری حد تک بھی جانے سے گریز نہیں کرے گا اسلیے معمولی سی بات بھی اگنور نہیں ہونی چاہیے اپنے سارے رابطے تیز کرو ۔ اسپیشل فنڈز کا استعمال کرو ۔ ملک بھر میں الرٹ جاری کرو
ساحل سمندر پر اسکیورٹی ڈبل کر دو مجھے ہر حال میں کارلوس کی لوکیشن جاننی ہے سمجھ گئے ۔ سب نے یس چیف کہا اور وہاں سے نکل گئے سوائے مائیکل کے ۔ سب کے جانے کے بعد وہ بولا ۔ کارلوس بندرگاہ کے زریعے فرار ہوا ہے ۔ ہمیں معلوم ہوا ہے وہاں بیچ سمندر میں ایک آبدوز موجود تھی جس کو نیوی نے
چیک کیا تھا ۔ معلوم ہوا ہے وہ آبدوز کورہا کی تھی ۔ ہماری نیوی نے ان کو وارننگ بھی دی تھی ۔ جواب میں انہوں نے کہا کہ تکنیکی خرابی کے باعث ہم رکے ہیں بہت جلد چلے جائیں گے ۔ اور پھر ایسا ہی ہوا کارلوس کو وہ لوگ لے کر گئے ۔ اسکو فرار کروانے والا اس وقت گرفتار ہو چکا ہے
وہ کوئی اور نہیں منشیات کا اسمگلر ہے جس کو آپ نے نشان لگایا تھا ۔ جولین نے مائیکل کی رپورٹ سنی اور کہا ۔ تو وہ آبدوز کہاں گئی اسکے بعد ؟ مائکل نے کہا اپنی حدود میں واپس چلی گئی وہاں سے کارلوس کہاں گیا یہ معلوم اب آپ کو لگانا ہوگا ۔ جولین نے انٹرکام اٹھایا اور کہا ۔
کوریا میں میری بات کراو ۔ جلد ہی اسکا رابطہ کوریا میں اسکے آدمی سے ہو گیا ۔ اس نے اسے ساری تفصیل سے آگاہ کیا اور کہا مجھے فوراً سے پہلے رپورٹ دو ۔ اتنے میں اسکا شوہر بھی آگیا تھا ۔ جولین نے مائیکل سے کہا وہ جائے اور خود بھی معلوم کرے ۔ وہ چلا گیا تو جولین کے شوہر نے کہا
کیا بات ہے ہنی ۔ تم پریشان ہو کافی سب ٹھیک تو ہے ۔ جولین نے کہا ٹھیک نہیں ہے پیٹر بہت بڑا مسلہ ہو گیا ہے اور اسے بتایا ۔ پیٹر یہ سب سن کر پریشان ہو گیا ۔ تو اب کیا کروگی ۔ وہ کہنے لگی پہلے اسکی لوکیشن مل جائے کسی طرح پھر ہی کچھ کرونگی ۔ اور نقشے میں اسپاٹ دیکھنے لگی
پیٹر بولا ۔ اگر وہ کوریا میں ہی ہوا تو ؟ جولین نے کہا کوریا اتنا بڑا رسک نہیں لے گا ۔ اس نے نقشے پر ایک نشان لگایا اور انٹرکام اٹھا کر بولی ۔ مجھے کوریا کی حدود میں جتنے آئی لینڈ ہیں سب کی تفصیل چاہیے ۔ آدھے گھنٹے بعد ایک فائل اسکی میز پر پہنچی ۔ اس نے اسے کھولا ۔ اور دیکھنے لگی
پھر وہ ایک دم چونکی ۔ پیٹر نے کہا کیا ہوا ۔ جولین نے انٹرکام اٹھایا اور بولی ۔ ڈیڈ آئی لینڈ کو چیک کرو اسٹلائیٹ سے اور مجھے بتاو وہاں کیا ہے اس وقت ۔ اور پیٹر سے کہا ۔ کیا تم ڈیڈ آئی لینڈ سے متعلق کچھ جانتے ہو ؟ پیٹر نے کہا صرف اتنا کہ وہاں جانا آسان نہیں ۔ وہاں شارک ہی اتنی ہیں
کہ کوئی جانے کا سوچتا ہی نہیں ۔ جولین نے کہا اگر کارلوس وہاں ہوا تو ؟ پیٹر چونکا اور کہنے لگا بالکل وہ وہیں ہوگا ۔ لیکن وہ وہاں کیسے گیا ہوگا ؟ جولین نے کہا بہت آسانی سے وہی آبدوز جو اسے لے گئی اسے وہاں پہنچایا ہوگا اس نے ۔ انٹرکام کی گھنٹی بجی اس نے اٹھایا اور بولی یس
دوسری جانب سے اسے بتایا گیا ڈیڈ آئی لینڈ میں اس وقت بھاری اسلحہ موجود ہے اور نقل و حرکت بھی ۔ جولین نے کہا گڈ ۔۔ اور انٹرکام میں کہا کوریا بات کراو جلدی ۔ کچھ ہی دیر میں وہ اپنے آدمی کے ساتھ رابطے میں تھی ۔ جولین نے اس سے رپورٹ مانگی تو وہ بولا میں کوشش کر رہا ہوں چیف
وہ بولی سب سے پہلے مجھے ڈیڈ آئی لینڈ کی معلومات چاہیے ۔ وہ اوکے کہہ کر فون بند کر گیا ۔ پیٹر نے کہا اگر وہ وہاں ہے تو وہاں جانا ناممکن ہے جولین ۔ جولین نے سر ہلایا اور سوچنے لگی ۔ پیٹر نے کہا تم جانی براوو سے کیوں نہیں بات کرتی ۔ وہ چونکی تمھارا مطلب ہاشم سے ؟ جاری ہے ۔۔۔ 😎
پیٹر نے کہا بالکل اسی کی بات کر رہا ہوں ۔ جولین نے کہا یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ہاشم ہمارے لیے کام کرے ۔ پیٹر نے کہا اگر تم چاہو تو وہ راضی ہو سکتا ہے ۔ جولین نے کہا بات میری نہیں وہ اپنے ملک کے مفاد کے لیے کام کرتا ہے ۔ یہ انکا مسلہ نہیں ہے ویسے بھی وہ یہاں ڈیپوٹیشن آفیسر ہے
جبکہ ہم جانتے ہیں وہ ایک اعلی پائے کا جانباز جاسوس ہے ۔ پیٹر نے کہا تم کوشش تو کرو ۔ جیسے حالات چل رہے ہیں ہمیں ہر طرف سے مدد درکار ہونی چاہیے ۔ کیا معلوم وہ مان ہی جائے ۔ جولین نے انٹرکام اٹھایا اور کہا صدر صاحب سے رابطہ کرواو میرا ۔ اور پیٹر سے کہا ۔ تمھاری بات میں وزن ہے
لیکن اس طرح ہماری کارکردگی پر حرف آئے گا اگر ہاشم مان گیا تو ۔ ہم جو دنیا میں سب سے ترقی یافتہ ہیں ہماری ایجنسیز ٹاپ کلاس ہیں اسکے باوجود کسی دوسرے ملک سے مدس مانگنا ایک طرح سے شرمندگی والی بات ہے ۔ پیٹر نے کہا اس میں شرمندگی نہیں ہے تم یہ سوچو کہ حالات کیا ہیں ۔
کیا ہم جنگی صورتحال میں نہیں ۔ چوبیس گھنٹے گزرتے کتنا وقت لگے گا ۔ سوچو اسکے بعد کیا ہوگا ۔ اگر ہم دوسرا آپشن استعمال کریں گے تو اپنے ملک کی خاطر کریں گے ۔ ہاشم کا ملک بھی ہمارا دوسر ملک ہے تم اس طرح کیوں نہیں سوچتی ۔ جولین نے لمبی سانس بھری اور کہا تم ٹھیک کہہ رہے ہو بعض اوقات
انسان جذباتی ہو جاتا ہے ۔ اسی اثناء انٹرکام بجا ۔ جولین نے انٹرکام اٹھایا اور یس کہا ۔ دوسری جانب سے آواز آئی صدر صاحب لائن پر ہیں چیف ۔ رابطہ ہونے پر جولین نے صدر کو صورتحال سے آگاہ کیا اور پوچھا کیا آپ اسکی اجازت دیں گے ؟ صدر نے کہا کوئی مضائقہ نہیں پیٹر کی بات درست ہے
یہ جنگی صورتحال ہے ۔ اور ہمیں کوئیک رسپانس چاہیے ۔ اگر وہ مان جاتا ہے تو میری طرف سے ہاں ہے بعد میں ہم اسکے ملک کا شکریہ ادا کر دیں گے ۔ جولین نے کہا ٹھیک ہے سر شکریہ میں اس سے بات کرتی ہوں ۔ اس نے لائن کاٹ دی اور پیٹر سے کہا چلو آو چلیں اسکے پاس ۔ پیٹر نے کہا فون کر لو
جولین نے کہا نہیں یہ معاملہ اسکے سامنے بیٹھ کر حل ہوگا ۔ وہ دونوں آفس سے نکلے اور گاڑی میں بیٹھ کر چل دئیے ۔ وہ اب ایمبیسی روڈ کی جانب جا رہے تھے ۔ پیٹر نے کہا اسکو اپنے آنے کا تو بتا دو ۔ جولین نے کہا ہاں یہ ٹھیک رہے گا ۔ اور گاڑی سائیڈ پر لگا کر فون نکالکر ایک نمبر ملایا
دوسری ہی بیل پر ایک بھرپور آواز سنائی دی ۔ جولین اسپارکو ہیڈ آف سپائے ایجنسی کو اس ناچیز سے کیا کام پڑ گیا ہے بھلا ۔ جولین دھیمے سے ہنسی اور کہا اب میں اتنی بھی بے مروت نہیں لیکن یہ بات بھی درست ہے کہ مجھے ایک انتہائی سنجیدہ مسلہ درپیش ہے اور مجھے تمھاری مدد چاہیے ہاشم ۔
ہاشم نے کہا کہاں ہو تم ؟ وہ بولی تمھاری طرف ہی آرہی ہوں پیٹر میرے ساتھ ہے ۔ ہاشم نے کہا اچھی بات ہے آجاو پھر ۔ ٹھیک دس منٹ بعد وہ ہاشم کے آفس میں بیٹھے تھے ۔ ہاشم ایک جوان العمر شخص تھا چھ فٹ قد کالی سیاہ آنکھیں چمکتی ہوئی مضبوط جسم کا مالک ۔ خوش اخلاق اور مستعد نظر آنے والا
جولین اور پیٹر کا اس نے خود استقبال کیا گیٹ سے اور انہیں اپنے آفس لے کر آیا ۔ وہ یہاں اپنی ایمبیسی میں اسکیورٹی آفیسر تھا۔ لیکن جولین کو اس کی اصلیت معلوم تھی وہ بھی اس طرح کہ یہ دونوں امریکہ سے ہی آخری ٹریننگ لے کر آئے تھے ۔ ان کی دوستی بھی تھی لیکن رابطہ کم ہوتا تھا
پچھلے ہی سال وہ یہاں شفٹ ہوا تھا اور اس نے خود جولین کو اپنی آمد کا بتایا تھا ۔ جولین نے اپنے طور ہر پوری انکوائری کی تھی ہاشم کی کیونکہ یہ اسکا کام تھا ۔ ہاشم اسکا مذاق اڑاتا رہا تھا انکوائری کے دوران جس کو وہ خندہ پیشانی سے برداشت کرتی رہی تھی ۔ اب جب وہ دونوں اسکے سامنے تھے
تو ہاشم نے کہا ۔ تو ریڈ پینتر فرار ہو گیا ۔ جولین اور پیٹر نے ایک دوسرے کو دیکھا تو ہاشم نے کہا ۔ یہ مت سوچو کے مجھے کیسے معلوم ہوا تم یہ پوچھو کہ میں تمھارا کام کرونگا کہ نہیں ؟ جولین نے کہا ایسے ہی نہیں تم لوگوں کی ایجنسی ٹاپ پر ہے ہاشم یہ ماننا پڑتا ہے ہمیں تم لوگ معلومات کے
چمپین ہو ۔ البتہ اب تم بتاو اپنا جواب اور کوئی شرط ہے تو وہ بھی بتا دو ۔ ہاشم نے کہا شرط تو ہے ۔ اور اسی شرط پر میں تمھارا یہ مشن قبول کرونگا ۔ پیٹر نے کہا ہاشم یہ معاملہ بہت سنجیدہ ہے ہاشم نے ہاتھ اٹھا کر اسے روکا اور کہا مجھے سب معلوم ہے اس لیے وقت ضائع نہیں کرتے ۔
جولین نے کہا شرط بتاو ۔ ہاشم نے کہا تم دونوں کو اس مشن کے بعد میرے ساتھ میرے ملک جانا ہے ۔ چاہے جتنی بھی مصروفیت ہو تم لوگوں کی میرے ساتھ جاو گے تو میں تیار ہوں ۔ جولین نے کہا ہمیں منظور ہے ۔ تو ہاشم بولا بس پھر اب تم جا سکتی ہو ۔ میں ایک گھنٹے بعد تم سے رابطہ کرونگا
اور خدا نے چاہا تو کامیابی ہمارا مقدر ہے ۔ وہ کھڑا ہو گیا ۔ جولین اور پیٹر بھی کھڑے ہو گئے ان سب نے ہاتھ ملایا ہاشم نے کہا میں تم کو اپنی فریکونسی بھیجوں گا ہمارا رابطہ ٹرانسمیٹر پر ہوگا ۔ تم اپنے آدمیوں سے تمام معلومات مجھے اس نمبر پر بھیجو گی اس نے ایک کارڈ جولین کو دیا
جولین نے کارڈ لے لیا اور وہ وہاں سے چلے گئے ۔ ہاشم واپس دفتر میں آیا اور اپنے کمپیوٹر کے زریعے ایک ای میل اپنے ذمےدارو کو بھیجی اس نے لکھا تھا ۔ جولین کو میری مدد چاہیے معاملہ گھمبیر ہے ریڈ پینتر فرار ہو گیا ہے اور صدر کی بیٹی اسکے پاس یرغمال ہے ۔ مجھے آپکا حکم چاہیے ۔ اس نے
سینڈ کا بٹن دبایا ۔ ای میل ہو گئی اب وہ انتظار کرنے لگا ۔ پانچ منٹ بعد مختصر جواب ملا ۔ ہماری صدر کے ساتھ ہاٹ لائن پر بات ہو گئی ہے اس نے درخواست کی ہے ہم سے اس لیے تم کو فری کیا جا رہا ہے ۔ گڈلک اینڈ بائے ۔ ہاشم نے کمپیوٹر آف کر دیا ۔اور اٹھ کر ایمبیسی میں رہائشی ائیریا کی جانب
چل دیا ۔ وہاں اس نے فوراً ہی اپنا سامان پیک کیا ۔ اور ایک اور سوٹ کیس جو پہلے سے تیار تھا اس کو اٹھایا اور ایمبیسی میں اطلاع دے کر وہاں سے روانہ ہو گیا ۔ اس کا رخ بندرگاہ کی جانب تھا ۔ وہاں اسکے دوست کا بار تھا ۔ ریڈ پینتر سے متعلق اسے رات کو ہی معلوم ہو گیا تھا
ہاشم نے وقت ضائع کیے بنا اپنے آدمی کو جولین کے پیچھے لگا دیا تھا جو اس آفس کا ہی آدمی تھا ۔ لیکن کام وہ ہاشم کے لیے کرتا تھا ۔ اسلیے اسکو سب تفصیلات پہلے سے معلوم تھی ۔ اسکو یہ بھی معلوم ہو گیا تھا کہ جولین اس سے مدد مانگنے آرہی ہے ۔ وہ اسے انکار کر بھی نہیں سکتا تھا
البتہ بڑوں کا حکم بھی ضروری تھا سو وہ کام بھی ہو گیا تھا ۔ وہ جانتا تھا کارلوس اس وقت کہاں ہے وہ ایک ناممکن جگہ تھی اکیلے بندے کے پہنچنے کے لیے ۔ لیکن اسے چیلنج قبول کرنا اچھا لگتا تھا ۔ وہ بندرگاہ پہنچ چکا تھا اس نے کار ایک بار کی عقبی گلی میں گھما لی ۔ گاڑی ایک طرف کھڑی کرنے
کے بعد وہ اپنا مختصر سا سامان لے کر ایک دروازے پر پہنچا ۔ دروازے پر دستک دینے کے بعد وہ انتظار کرنے لگا ۔ کیونکہ یہ صبح کا وقت تھا اس وقت بار بند ہوتے تھے اور اسٹاف سوتا تھا ۔ تین دفع دستک دینے کے بعد اندر سے ایک غصے والی آواز آئی کون ہے ۔ ہاشم مسکرایا ۔ اور کہا جوجو میرے دوست
دروازہ کھولو ۔ اگلے ہی لمحے دروازہ کھلا اور ایک موٹا سا آدمی اسکو گھورنے لگا ۔ ہاشم نے کہا اندر چلو ۔ وہ بولا پہلے کم مصبیتیں ہیں جو تم آ ٹپکے ہو ۔ ہاشم نے کہا ایک مصیبت اور سہی اور اسے دھکیلتا ہوا اندر داخل ہو گیا ۔ جوجو نے دروازے کو بند کیا اور اسکے پیچھے چلنے لگا
ہاشم نے کہا جا کر سو جاو ۔ جب جگانا ہوگا تو جگا لونگا ۔ جوجو نے کہا اب نیند بھلا آئے گی مجھے تم بے مقصد تو نہیں آئے ہو ۔ ہاشم ایک کمرے میں داخل ہوا اپنا سامان ایک طرف رکھا اور صوفے پر بیٹھ کر بولا ۔ سمجھدار ہو گئے ہو موٹے ۔ جوجو نے کہا اب کس کی شامت آئی ہے جو تم یہاں نمودار ہوئے
ہو جانی ۔ ہاشم نے کہا بیٹھ جاو معاملات سمجیدہ ہیں مجھے تم سے تمھاری بوٹ چاہیے ۔ میں نے ڈیڈ آئی لینڈ جانا ہے ۔ جوجو نے حیرت سے اسکی طرف دیکھا اور کہا۔ کیا ڈیڈ آئی لینڈ کیا تمھارا دماغ چل گیا ہے جانی ۔ ایک تو وہ سرحد پار ہے دوسرا وہ شارک سے بھرا ہوا آئی لینڈ ہے تم وہاں جانا چاہتےہو
ہاشم نے کہا ہاں تم نے ٹھیک سنا ۔ مجھے وہاں ہی جانا ہے ۔ کیوں جانا ہے یہ مت پوچھو ۔ میری گاڈی باہر کھڑی ہے اسے گیراج میں سنبھال لو آج رات میں یہاں سے روانہ ہو جاونگا ۔ رقم بتاو کتنی لگے گی مجھے کچھ سامان درکار ہوگا جو تمھارے لیے مشکل نہیں ۔ جوجو نے کہا تم بضد ہو تو ٹھیک ہے
زندہ تو تم نے آنا نہیں ہے لہذا بوٹ کے پیسے بھی لونگا اور سامان کی لسٹ دے دو ۔ ہاشم نے اس سے کاغذ مانگا ۔ جوجو نے اسکو ایک پیڈ دیا ساتھ میں مارکر بھی ۔ ہاشم سامان کی تفصیلات لکھنے لگا ۔ کچھ ہی منٹوں میں اس نے لسٹ جوجو کے حواکے کر دی اور کہا اب بھاگ جاو یہ سب شام سے پہلے مل جانا
چاہیے ۔ جوجو نے کسٹ ہر نظر ڈالی جہاں لیزر گن ، اور دس ہزار میٹر کی گہرائی میں اترنے کے لیے سویمنگ سوٹ بھی لکھا تھا ۔ اس نے ہاشم سے کہا اب تو مجھے پکا یقین ہو گیا تم مرنے کے لیے ہی جا رہے ہو ۔ اس لیے الوداع دوست تم مجھے بہت یاد آو گے ۔ ہاشم ہنسنے لگا جوجو وہاں سے چلا گیا
ہاشم نے اپنا سوٹ کیس کھولا اور چیزیں باہر نکالنے لگا ۔ اس بیگ کو وہ عمرو عیار کی زنبیل کہتا تھا ۔ اس سوٹ کیس کے خفیہ خانوں میں دنیا جہاں کا اسلحہ موجود تھا جو پارٹس کی شکل میں تھا اسکے علاوہ جدید ٹرانسمیٹر تھا جس کی فریکیونسی ڈھونڈی نہیں جا سکتی تھی ۔ اس نے ٹرانسمیٹر نکالا
اور جولین سے رابطہ کرنے لگا ۔ جلد ہی اس سے رابطہ ہو گیا ۔ ہاشم نے کہا تمھارے پاس کیا معلومات ہیں ۔ جولین نے کہا میرے آدمیوں نے ایک کال ٹریس کی ہے ۔ وہ کال کارلوس بے اپنی گرل فرینڈ کو کی ہے لیکن فی الحال ہم اس کی لوکیشن ڈھونڈنے میں ناکام ہیں ۔ یہ پراکسی کے زریعے رابطہ کیا گیا ہے
ہاشم نے کہا وہ کیا کہتا ہے ۔ جولین نے بتایا کہ وہ اپنی گرل فرینڈ بوبی کو ڈیڈ آئی لینڈ بلا رہا ہے ۔ اب وہ کہاں ہے کیسے جائے گی یہ ہمیں نہیں معلوم ہو سکا ۔ تم کہاں ہو ۔ ہاشم نے کہا میں ایک مخصوص جگہ ہر ہوں تم مجھے وہ لنک بتاو جس سے رابطہ ہوا ہے میں کوشش کرتا ہوں ۔
جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے کہ کارلوس بدنام زمانہ کلب آرچر میں آخری مرتبہ دیکھا گیا تھا لیکن اب تم وہاں مت دوڑ پڑنا مجگے خود جانے دو شاید کوئی سراغ ہاتھ لگ جائے ۔ جولین نے کہا بیک اپ کے لیے تو بھیجوں کسی کو ہاشم نے کہا بالکل بھی نہیں تم سب انکی نظروں میں ہوگے ۔
میرے بارے میں بھی ہو سکتا ہے اسے معلوم ہو چکا ہو لہذا اب مجھ سے دور رہو ۔ اس نے جولین کو ضروری ہدایات دی اور ٹرانسمیٹر آف کر دیا ۔ اس نے سب کچھ بیگ میں رکھ کر اسے بند کیا اور اٹھ کر فون کی جانب بڑھا ۔ کچھ ہی دیر میں وہ ایمبیسی بات کر رہا تھا اسے بتایا گیا کہ اس کی غیرموجودگی میں
تین فون کالز آئے ہیں ۔ ایک ہی آدمی بار بار اسکا پوچھ رہا ہے ہم نے اسے یہ ہی کہا ہے کہ تم میٹنگ میں ہو ۔ ہاشم مسکرایا اور بولا ٹھیک ہے اب اسکا فون آئے تو اسے کہنا شام سات بجے فون کرے ۔ اور لائن کاٹ دی وہ کمرے سے باہر نکلا اور لابی سے گزرتے ہوئے جوجو کے آفس کی جانب چل دیا
جوجو اور اسکا دوست تھا جو اسمگلر بھی تھا ہاشم کی اور اسکی دوستی بہت پرانی تھی ۔ جب ہاشم جرمنی میں تھا تو جوجو وہاں پولیس سے بھاگا ہوا ایک مجرم تھا ۔ ہاشم نے اسکو بھاگنے میں مدد کی تھی ۔ ناصرف مدد بلکہ اسے جرمبی سے نکال بھی دیا تھا تب سے وہ ہاشم کا دوست تھا ۔ بعد میں یہ دوستی
مزید گہری ہو گئی تھی ۔ جوجو اپنے دفتر میں ہی تھا اور فون ہر لگا ہوا تھا ۔ اسکے ہاتھ میں ہاشم کی لسٹ تھی ۔ ہاشم ایک کرسی پر بیٹھ گیا ۔ جوجو نے فون رکھ کر اس سے کہا یہ سامان دو گھنٹے میں آجائے گا مگر تم مجھے یہ تو بتاو وہاں جانا کیوں ہے شاید میں تمھاری کچھ مدد کر سکوں
ہاشم نے کہا ۔ مجھے ڈیڈ آئی لینڈ میں اپنے ایک پرانے دشمن سے حساب چکانا ہے میں دو سال سے اسکی تلاش میں ہوں اب جاکر اس کا معلوم ہوا ہے مجھے ۔ تو میں یہ موقع گنوان نہیں چاہتا ۔ جوجو نے کہا ایسی بھی کیا دشمنی کہ تم وہاں ہی جا کر اس کو مارو ۔ یہ تو خودکشی کے مترادف ہے یقیناً تم مجھ سے
کچھ چھپا رہے ہو ۔ ہاشم نے کہا کچھ بھی نہیں چھپا رہا ۔ مسلہ ہی یہ ہے کہ وہ وہاں سے کہیں نہیں جاتا ۔ وہ اسلحے کا بڑا اسمگلر ہے اور انتہائی مطلوب ہے دنیا بھر کو ۔ ڈیڈ آئی لینڈ اسکے لیے سب سے محفوظ ٹھکانا ہے ۔ اور تم جانتے ہی ہو وہاں کیسے کیسے لوگ موجود ہیں ۔ جوجو نے کہا اوکے
ویسے وہ ہے کون ؟ ہاشم بے کہا اگر بتا دوں تو تم یہاں ہی مر جاو خوف سے ۔ فی الحال تم مجھے آرچر کلب کی کوئی ٹِپ دو جو میرے کام آ سکے ۔ بندہ اعتبار کا ہونا چاہیے چاہے اسے کلب کے مالک کی مخبری ہی کیوں نہ کرنی پڑے ۔ جوجو نے کہا بندہ تو ہے لیکن پیسے بہت لگیں گے ۔ ہاشم نے کہا
اسکی فکر نہ کرو ۔ تم بندے کا بتاو ۔ جوجو نے فون اٹھایا اور کوئی نمبر ڈائل کیا جلد ہی وہ کسی سے مخاطب تھا ۔ ہیلو جوزف کیسے ہو ۔ ہاں میں ٹھیک ہوں یار تم سے ایک کام ہے میرا ایک دوست وہاں آنا چاہتا ہے یوں سمجھ لو کہ میں خود آنا چاہتا ہوں اسے کچھ معلومات درکار ہیں ۔ اب وہ معلومات کیا
ہیں یہ مجھے نہیں معلوم ۔ لیکن اتنا بتا دوں وہ کوئی عام شخص نہیں ہے وہ جرائم کی دنیا کا بہترین لڑاکا ہے ۔ اسکا کوئی ازلی دشمن ڈیڈ آئی لینڈ پر ہے وہ اسی کے بارے میں جاننا چاہتا ہے ۔ بتاو یہ کام ہو سکتا ہے ۔ دوسری جانب سے کچھ پوچھا گیا تو جوجو نے کہا معلوم نہیں کون ہے
یہ بات وہ مجھے بھی نہیں بتاتا ۔ کیونکہ تم لوگ ڈیڈ آئی لینڈ کے ساتھ منسلک ہو اسلیے میں نے سوچا تمھارا بزنس کرا دوں پیسے کی فکر مت کرنا ۔ میری گارنٹی ہے بندہ میرا بھائی سمجھو ۔ ہاں اوکے چلو بہت شکریہ بس وہ نکلنے لگا ہے اسکا نام جانی براوو ہے ۔ اور فون رکھ کر ہاشم سے بولا
لو ہوگیا کام ۔ یہ جوزف بہت لالچی ہے وہاں کا جنرل منیجر ہے یہ پیسے کے لیے اپنے باپ کی بھی مخبری کر سکتا ہے ۔ تمھارا کام ہو جائے گا ۔ ہاشم نے کہا ٹھیک ہے پھر میرا سامان اندر پڑا ہے اسکو سنبھال لو ۔ میں تب تک آرچر سے ہوکر آتا ہوں ۔ ہاشم وہاں سے نکل گیا باہر آکر اس نے ٹیکسی پکڑی
اور اسے آرچر کلب کا بتایا ۔ ٹیکسی والے نے عقبی شیشے سے ہاشم کا جائزہ لیا اور بولا جناب معذرت پیسے ایڈوانس لونگا ۔ ہاشم نے پرس سے دو نوٹ نکالے اور اسے دیتے ہوئے بولا تم اپنی جگہ درست ہو دوست مگر میں ان جیسا نہیں ہوں لو یہ رکھ لو ۔ ٹیکسی چل پڑی دس منٹ بعد وہ کلب میں داخل ہو رہا تھا
وہ ایک روایتی کلب تھا ۔ اس کلب میں اس وقت سناٹا تھا کیونکہ یہ دن کا وقت تھا اس نے کاونٹر سے جوزف کا پوچھا اور اپنا نام بتایا ۔ کاونٹر بوائے نے اسے راستہ بتایا ۔ جلد ہی وہ جوزف کے دفتر میں موجود تھا ۔ جوزف ایک نیگرو تھا اس کے چہرے کی بناوٹ سے ہی اندازہ ہوتا تھا کہ وہ ایک لالچی ہے
ہاشم نے بیٹھنے کے بعد کہا مجھے ڈیڈ آئی لینڈ جانا ہے کوئی طریقہ ؟ جوزف نے کہا یہ ناممکن ہے اگر ایک دن پہلے آتے تو ہماری سپلائی وہاں گئی تھی تم بھی جا سکتے تھے مگر اب ان کی اجازت کے بغیر داخلہ بند ہے ۔ ہاشم نے کہا مجھے آئی لینڈ کی حدود کے بارے میں بتاو ۔ کیا کوئی شخص وہاں کا سکتاہے
جوزف نے کہا ۔ بالکل بھی نہیں ۔ آئی لینڈ کی حدود میں داخل ہو گئے تو پکڑے جاو گے یا مار دئیے جاو گے وہاں لیزر پوائنٹ ہیں کوئی بھی شخص اس حدود میں جاتا ہے تو آئی لینڈ کے لوگوں کو معلوم ہو جاتا ہے وہ وارننگ بھی نہیں دیتے اور سیدھا ہی مزائیل مار دیتے ہیں ۔ اور سمندر کے اندر شارکس ہیں
ہاشم نے کہا ۔ لیکن میری زندگی اور موت کا سوال ہے دوست کوئی تو راستہ ہوگا وہاں جانے کا ۔ جوزف نے کہا تم نے وہاں ملنا کس سے ہے ۔ ہاشم نے کہا میرا ایک ازلی دشمن ہے اس نے میرے سارے خاندان کو مار دیا تھا مجھے اس سے بدلہ لینا ہے ۔ جوزف نے کہا اسکا نام بتاو میں تمھارا کام کروا دونگا
تم کیوں تکلیف کرتے ہو ۔ ہاشم نے کہا بالکل نہیں اسے میں اپنے ہاتھوں سے مارونگا تم رقم بتاو ۔ جوزف کچھ سوچنے لگا اسکے چہرے پر کشمکش کے آثار تھے ۔ ہاشم نے کہا جوزف اگر تم میرا یہ کام کر دو تو میں تم کو منہ مانگی قیمت دونگا ۔ بولو کرو گے ؟ ورنہ مجھے وہاں جانا تو ہے ہی
چاہے مجھے شارکس کے بیچ میں سے ہی گزرنا پڑے میں بدلے کی آگ میں جل رہا ہوں ۔ جوزف نے کہا راستہ ہے مگر اس طرح میں خطرے میں آجاونگا ۔ ہاشم نے کہا تم راستہ بتاو تمھارا نام نہیں آئے گا درمیان میں ۔ جوزف نے کہا راستے سے مراد میری کچھ اور ہے ۔ ہاشم نے کہا پلیز مجھے بتاو
جوزف نے کہا دو لاکھ ڈالر ۔ ذمےداری تمھاری مجھ تک بات آئی تو میں مکر جاونگا ۔ ہاشم نے کہا تین لاکھ ڈالر دونگا تم مجھے بتاو جو جانتے ہو ۔ جوزف نے کہا آج وہاں ایک اسپیشل مہمان نے جانا ہے وہ ایک لڑکی ہے اگر تم اس لڑکی کو قابو کر لو تو تمگارا کام ہو سکتا ہے ۔ ہاشم نے کہا کون ہے وہ
جوزف نے کہا وہ کارلوس کی گرل فرینڈ ہے کیا تم جانتے ہو کارلوس کون ہے ؟ ہاشم نے کہا نہیں مجھے نہیں معلوم ۔ جوزف نے کہا لوگ اسے ریڈ پینتر کے نام سے جانتے ہیں ۔ ہاشم نے کہا نہیں میں نہیں جانتا اسے ۔ جوزف نے کہا یہ تو پھر اچھی بات ہے میں تم کو اس لڑکی کا ایڈریس بتا سکتا ہوں آج رات
دس بجے وہ روانہ ہو گی اسے ساتھ اسکے باڈی گارڈز ہونگے اب یہ تم پر ہے تم کیا کرتے ہو ۔ اگر تم اس کو قابو کرنے میں کامیاب رہے تو بنا خطرے کے ڈیڈ آئی لینڈ پہنچ جاو گے ۔ ہاشم نے کہا ٹھیک ہے تم ایڈریس دو اور اگر تمھارے دل میں ڈبل کراس کا خیال ہے تو یاد رکھنا میں تو مرونگا تم بھی نہیں
بچو گے ۔ جوزف نے کہا بالکل بھی نہیں جوجو میرا کزن ہے میں اسکے لیے اتنا بڑا خطرہ مول لے رہا ہوں ۔ میں ڈبل کراس نہیں کرونگا ۔ اس نے ایک کاغذ پر بوبی کا ایڈریس لکھ کر ہاشم کو دیا اور کہا لو اور میری رقم دو ۔ ہاشم نے کہا مجھے تمھارا فون چاہیے ۔ جوزف نے فون اسکی جانب بڑھا دیا
ہاشم نے کہا پیسے نقد چاہیے یا اکاونٹ میں ۔ جوزف نے کا نقد ہو تو اچھا ہے ۔ ہاشم نے جوجو کو فون ملایا اور کہا ۔ تمھاری ٹپ شاندار رہی جوجو اب مجھے فوری تین لاکھ ڈالر چاہیے نقد ۔ جوجو نے کہا جوزف سے میری بات کراو ۔ اس نے فون جوجو کی جانب بڑھا دیا ۔ جوزف نے ہیلو کہا ۔
اور پھر اوکے بول کر فون رکھ دیا ۔ جوزف نے ہاشم سے کہا جوجو کو میں جانتا ہوں لیکن میں حیران ہوں اس نے اتنی جلدی ہانی کیسے بھر لی پیسوں کی ۔ ہاشم ہنسا اور بولا جوجو کو میں اگر کہوں کہ وہ خود کو مار لے تو وہ اسی وقت مار لے گا ہماری دوستی لازوال ہے جوزف ۔ یہ تو پھر رقم ہے
تمھارا شکریہ اب مجھے اجازت دو میں اس بوبی کو دیکھتا ہوں ۔ جوزف نے اس سے ہاتھ ملایا اور بولا یاد رکھنا میرا نام ناں آئے ۔ ہاشم نے کہا تم بھی یاد رکھنا کہ ڈبل کراس ناں ہو ۔ وہ وہاں سے نکل گیا ۔ ہاشم کلب سے باہر نکلا اور ایک ٹیکسی کو اشارہ کیا ۔ وہ اپنی کامیابی پر خوش تھا
اب اسے بوبی کو پکڑنا تھا ۔ شام کے چار بج چکے تھے ۔ اسے بھوک لگ رہی تھی ۔ لیکن اب وہ ایمبیسی جا رہا تھا ۔ اس نے ایمبیسی پہنچ کر معلومات لی اور کھانے کا بول کر اپنے کمرے میں چلا گیا ۔ وہاں سے اس نے جولین کو کال کی ۔ اس نے جولین کو بتایا کہ اسے بوبی کا سراغ مل گیا ہے
جولین نے کہا اب تمھارا کیا پروگرام ہے ۔ ہاشم نے کہا میں بوبی کو پکڑونگا اور پھر ہم کارلوس سے ڈیل کریں گے دیکھتے ہیں وہ کیا کہتا ہے ۔ مجھے سیف ہاوس کا بتاو جہاں میں بوبی کو لے کر آوں ۔ جولین نے اسے ایک جگہ کا بتایا ۔ ہاشم نے فون بند کر دیا ۔ شام سات بجے اسے بتایا گیا کہ وہی فون
آیا ہے ۔ ہاشم نے کہا رابطہ کراو ۔ جلد ہی اسکا رابطہ ہو گیا ۔ ہاشم نے کہا ہیلو کون بات کر رہا ہے ۔ دوسری جانب سے کہا گیا میں جو بھی ہوں اس کو رہنے دو ۔ بس اتنا جان لو جولین سے دور رہو ۔ ہماری تم لوگوں سے کوئی دشمبی نہیں ۔ ہاشم نے کہا تم کو اس سے کیا مسلہ ہے جولین میری دوست ہے
وہ مجھ سے ملنے آئے یا جائے تم کون ہوتے ہو مجھے حکم دینے والے ۔ جواب میں کہا گیا ہم جانتے ہیں تم کون ہو ۔ اور جولین کیوں ےمھارے پاس آئی تھی ۔ ہاشم نے کہا اگر تم جانتے ہو میں کون ہوں تو پھر تم کو مزید محتاط رہنا چاہیے تھا یا تو تم دلیر ہو یا بےوقوف ۔ ویسے تم کو بتا دوں میرا جولین
سے ذاتی کام تھا ۔ اس لیے وہ اپنے شوہر کے ساتھ یہاں آئی تھی اب تم بتاو تم کون ہو اور کس مسلے پر بات کر رہے ہو ۔ دوسری جانب سے آواز سنائی دی مجھے کہانیاں مت سناو مسٹر ہاشم میں تمھاری نس نا سے واقف ہوں اور میں کارلوس ہوں ۔ ہاشم نے کہا اچھا تو یہ تم ہو ۔ بھلا تم فرار کب ہوئے
کارلوس نے کہا بچے مت بنو ۔ بس اس مالے سے دور رہو ۔ ہاشم نے کہا کارلوس مجھے غصہ مت دلاو میں تم کو بتا چکا ہوں کہ میرا ذاتی کام تھا اگر تم بضد رہے تو میں جولین سے خود معاملہ پوچھونگا اور پھر آمنا سامنا ہونے کے لیے تیار رہنا ۔ کارلوس نے کہا مجھے جو کہنا تھا کہہ دیا اب تمھاری مرضی
اس نے فون بند کر دیا ۔ ہاشم نے فون رکھتے ہوئے کہا ۔ تم میرے ہی ہاتھوں مرو گے کارلوس ۔ اب وہ وہاں سے نکلنے کے لیے تیار تھا وہ جانتا تھا اب اسکی نگرانی ہو گی مگر اسے پرواہ نہیں تھی ۔ وہ گیراج کے لانڈری روم میں آیا اور وہقں ایک ملازم سے پوچھا کیا گاڑی کچرا لے گئی ہے
ملازم نے بتایا نہیں بس آنے والی ہے ۔ ہاشم وہاں ہی بیٹھ گیا ۔ کچھ ہی دیر بعد ایک ڈمپر وہاں آیا ۔ ہاشم نظر بچا کر ڈمپر کے اندر کود گیا ۔ جہاں بڑے بڑے شاپنگ بیگ تھے اس نے خود کو اندر چھپا لیا ۔ دس منٹ بعد ڈمپر وہاں سے نکل گیا ۔ تقریباً آدھے گھنٹے کے جھٹکوں کے بعد اس نے سر باہر نکالا
وہ ایک سڑک کے سے گزر رہا تھا ۔ مزید دس منٹ بعد ڈمپر ایک جگہ رکا تو وہ اسی طرح خاموشی سے باہر کود گیا ۔ یہ ایک گلی تھی اس نے خود کو جھاڑا اور سڑک کی جانب چل دیا ۔ جلد ہی وہ فون بوتھ پر ایمبیسی کو بتا رہا تھا کہ اب فون آئے تو کہہ دینا میں سو گیا ہوں ۔ اور ٹیکسی پکڑ کر بوبی کے
ایڈریس کی جانب روانہ ہو گیا ۔ اسکی گن ہمیشہ اسکے پاس ہوتی تھی ۔ جلد ہی وہ ایک پوش علاقے میں پہنچ گیا ۔ اس نے ٹیکسیبوبی کے گھر سے دور ہی رکوا لی ۔ نو بج رہے تھے وہ خاموشی سے بوبی کے گھ کی جانب بڑھنے لگا ہر طرف سناٹا تھا ۔ یہ پوش علاقہ تھا ۔ گھروں کی بتیاں مکینوں کا پتا دے رہی تھی
جلد ہی وہ بوبی کے گھر کے سامنے سے گزرا لیکن رکا نہیں ۔ اس نے سراری نثر ڈالی تو گیٹ پر گارڈ کو کھڑا پایا ۔ وہ بوبی کے گھر سے آگے گلی میں مڑکر دیوار کے ساتھ کھڑا ہو گیا ۔ اس نے اپنی گن چیک کی اور جیکٹ سے سائلنسر نکال کر اس پر فٹ کرنے لگا ۔ اگلے ہی لمحے وہ تیار تھا
وہ واپس پلٹا اور بوبی کے گھر کی جانب بڑھا ۔ عین دروازے کے سامبے وہ لڑکھڑایا اور سینے پر ہاتھ رکھ کر جھکتا چلا گیا ۔ دروازے پر موجود گارڈ نے اسے دیکھا اور کہا کیا ہوا کون ہو تم ۔ لیکن وہ خاموش رہا اور ایکٹنگ کرنے لگا جیسے اسے دل کا دورہ پڑا ہو ۔ گارڈ نے دروازہ کھولا اور اسکی جانب
بڑھا ۔ ہاشم نے اسے دیکھا وہ اکیلا ہی تھا جیسے ہی وہ ہاشم کے نزدیک پہنچا ہاشم بجلی کی سی تیزی سے اٹھا اور اس کی گردن پر گن سے وار کیا ۔ گارڈ کو سمجھ ہی نہیں آئی کہ ہوا کیا ہے ۔ ہاشم نے گارڈ کو گھسیٹ کر گیٹ کے اندر ڈالا اور اسکی گردن توڑ ڈالی ۔ اس نے اندر نظر دوڑائی
مزید کوئی نظر نہیں آیا ۔ اس نے آس پاس دیکھا تو وہاں کیمرے نہیں لگے تھے ۔ وہ خاموشی سے آگے بڑھا ۔ صدر دروازے سے گزرتا ہوا وہ عقبی سمت چلا آیا ۔ گھر کی لائٹس سے اندازہ ہو گیا تھا کہ وہ اندر ہی ہے ۔ اندر میوزک چل رہا تھا ۔ ہاشم نے گھر کی پچھلی جانب نظر دوڑائی جلد ہی اسے سویج پائپ
مل گیا وہ اس پائپ کے زریعے بالکونی تک آگیا ۔ خوش قسمتی نے ساتھ دیا بالجونی کا دروازہ کھلا ہوا تھا ۔ وہ خاموشی سے اندر داخل ہو گیا ۔ اب وہ ایک کمرے میں تھا ۔ اس نے گن ہاتھ میں پکڑ لی اور کمرے کا دروازہ کھول کر جھانکا باہر کوئی نہیں تھا ۔ درقازہ کھلنے سے میوزک کی تیز آواز اسے سنائی
دی ۔ وہ آگے بڑھا اور ریلنگ سے نیچے دیکھا ۔ اسے لاونج میں ایک لڑکی بیٹھی نظر آئی ۔ آس پاس کوئی نہیں تھا وہ میوزک سن رہی تھی جو لاونج کے ایک طرف پڑی اسکرین ہر چل رہا تھا ۔ ہاشم دو منٹ وہاں ہی رکا رہا ۔ کوئی غرکت ناں پا کر وہ آرام سے سیڑھیاں اترا اور اس لڑکی کی پشت پر آکر گن سے
اس کی گردن پر ضرب لگائی ۔ لڑکی کو موقع ہی ناں ملا اور وہ ایک طرف گر گئی ۔ ہاشم نے اس کی نبض چیک کی ۔ وہاں سے مطمعن ہو کر اس نے گھر کا جائزہ لیا ۔ اسکے علاوہ گھر میں کوئی نہیں تھا ۔ ہاشم نے ریمورٹ سے میوزک آف کر دیا اور کچن سے پانی لا کر اس لڑکی ہو کو ہوش دلانے لگا
جلد ہی وہ ہوش میں آگئی ۔ اس سے قبل وہ سنبھلتی ہاشم نے کہا تم بوبی ہو ؟ لڑکی نے سامبے دیکھا اسکی نظر ہاشم پر پڑی وہ اٹھنے ہی لگی تھی کہ ہاشم نے گن سیدگی کی اور کہا بیٹھی رہو ۔ مجھے تم سے کچھ جاننا ہے میں ےم کو نقصان نہیں پہنچاونگا اگر تم نے میرے سوال کا صیح جواب دیا تو
بتاو تم بوبی ہو لڑکی نے سر ہلایا تو ہاشم نے کہااب بتاو کارلوس کہاں ہےبوبی نے کہا ڈیڈ آئی لینڈ پر ہاشم نے کہا کیا تمھارا اس سے رابطہ ہے وہ بولی ہاں ہے ہاشم اٹھا اور اسکی جانب بڑھتا ہوا بولا مجھے اس سے بات کرنی ہے اس سے قبل وہ بولتی ہاشم کا ہاتھ چلا اور وہ پھر بےہوش ہو گئی جاری ہے
ہاشم نے بوبی کو وہیں چھوڑا اور گھر کی تلاشی میں مگن ہو گیا ۔ اس کو ماسٹر بیڈ روم کی ایک الماری سے کچھ کاغذات ملے اس نے وہ کاغذات دیکھے اس میں مالی حساب کتاب تھا اس نے وہ کاغذ وہاں ہی پھینک دئیے کمرے کی اچھی طرح تلاشی لے کر وہ وہاں سے نکلا اور بوبی کو کندھے پر لاد کر گھر سے باہر
نکلا ۔ پورچ میں ایک گاڑی کھڑی تھی اس نے بوبی کو گاڑی کی پچھلی سیٹ پر لٹایا اسکے ہاتھ پہلے ہی باندھ چکا تھا وہ ۔ اسکے بعد وہ گاڑی جو کہ کھلی ہوئی تھی اس میں بیٹھا اور اسٹارٹ کر کے مین گیٹ تک آیا ۔ گاڑی سے اتر کر اس نے گیٹ کو کھولا اور گاڑی میں واپس بیٹھ کر وہاں سے نکل گیا
اب اسکا رخ جولین کے بتائے سیف ہاوس کی جانب تھا ۔ وہ جلد ہی وہاں پہنچ گیا اس نے جولین کو آگاہ کر دیا تھا راستے میں ہی ۔ لہذا جگہ پر پہنچتے ہی اس نے جولین کو وہاں موجود پایا ۔ اس نے گاڑی ایک طرف روکی اور اتر کر بولا ۔ آدھا کام ہوگیا تمھارا باقی آدھا کل تک ہو جائے گا
جولین نے پوچھا تو تم رکو گے نہیں ۔ ہاشم نے کہا نہیں ۔ تم مجھے کارلوس سے بات چیت کے بارے میں آگاہ کر دینا ۔ چونکہ وہ مجرم ہے اس لیے اسے بوبی کی اتنی فکر ہو گی نہیں ایسا میرا اندازہ ہے ہو سکتا ہے غلط ہو ۔ مگر اتنا ضرور ہوگا کہ وہ تم کو مزید کچھ وقت دے دے جو میرے لیے فائدہ مند ہو
جولین نے اسکا شکریہ ادا کیا ۔ واپسی پر اس نے ٹیکسی کو استعمال کیا اور جوجو کے ٹھکانے ہر جا پہنچا ۔ وہ کام کے وقت ایک مشین بن جاتا تھا یہ ہی اسکی کامیابی کا راز تھا ۔ رات کا وقت ہو چلا تھا جوجو کا بار کھل چکا تھا ۔ لیکن وہ عقبی دروازے سے ہی اندر گیا چابی اسکے پاس تھی
اپنے کمرے میں پہنچ کر اس نے اپنے سامان کو فائنل ٹچ دیا ۔ جوجو سے منگوایا سامان بھی کمرے میں موجود تھا ۔ اس نے سب سامان چیک کیا اور اس کو سمیٹ کر رکھ لیا ۔ اس نے ٹیبل پر پڑے رف پیڈ پر جوجو کے لیے پیغام لکھا میں اب جا رہا ہوں اگر میں واپس ناں آسکوں تو میری گاڑی ایمبیسی پہنچا دینا
اور یہ بھی لکھا کہ تم کو ساری رقم ایمبیسی سے مل جاۓ گی میں نے انکو آگاہ کر دیا ہے ۔ اپنا خیال رکھنا گڈ بائے ۔ اس نے سارا سامان اٹھایا اور بار سے باہر نکلا ۔ ٹیکسی پکڑی اور سمندر کی جانب روانہ ہو گیا ۔ جہاں جوجو کا ایک ہِٹ تھا وہاں ہی اسکی بوٹ موجود تھی ۔ سب انتظام مکمل تھا
اس لیے اس کو کوئی مسلہ نہیں ہوا ۔ وہ وہاں پہنچا اور جوجو کے ملازم کو اپنا تعارف کرا کر بولا یہ سب سامان بوٹ میں پہنچاو ۔ اور مجھے آگاہ کرو ۔ جب ملازم چلا گیا تو اس نے جولین سے رابطہ کیا ۔ ہاں بھئی کیا اپ ڈیٹ ہے ؟ جولین نے کہا تمھارا اندازہ درست ہے اس نے بوبی کی پرواہ نہیں کی
البتہ مزید وقت دے دیا ہے ۔ اسکے بینک اکاونٹ اوپن کر دئیے ہیں اس نے وزیر کو تو چھوڑ دیا ہے مگر اسکے بیٹے کو پاس رکھ لیا ہے کہتا ہے صدر کی بیٹی کو کمپنی کے لیے روکا ہے ۔ تم کہاں ہو ۔ ہاشم نے کہا میں روانہ ہونے کے لیے تیار ہوں ۔ کہا سنا معاف ۔ زندہ لوٹا تو ملاقات ہوگی
ورنہ پھر ہرسال موم بتیاں جلا دینا میری یاد میں ۔ جولین نے کہا بکواس کی ضرورت نہیں ۔ میں پہلے ہی تمھاری احسان مند ہوں مزید مجھے اداس مت کرو ۔ تم اگر چاہو تو میں تمھارے ساتھ چل سکتی ہوں ۔ ہاشم نے کہا اسکی ضرورت نہیں ۔ تم مجھ سے زیادہ ذمےدار ہو اپنا کام سنبھالو ۔
جولین نے کہا اپنا خیال رکھنا ہاشم ۔ ہاشم نے یو ٹو بول کر رابطہ ختم کر دیا ۔ اور خود سے مخاطب ہو کر بولا اچھا بھائی ہاشم اب تخت یا تختہ ۔ چل پھر اللہ کے حوالے ۔ وہ ساحل پر آیا جہاں بوٹ تیار کھڑی تھی ۔ یہ ایک جدید بوٹ تھی اس میں ایکسٹرا فیول کے ڈرم بھی لوڈ تھے ۔ ہاشم نے ملازم سے
کہا اب تم جا سکتے ہو ۔ وہ خاموشی سے چلا گیا ۔ ہاشم نے جیب سے نقشہ نکالا اور اسے کھول کر سمت چیک کرنے لگا ڈیڈ آئی لینڈ کے چاروں اطراف سخت اسکیورٹی تھی سامنے سے جانا بے وقوفی تھی البتہ شمال کی جانب سے اگر جایا جائے تو سو میں سے اس فیصد چانس مرنے کے تھے یعنی بیس فیصد بچت وہ بڑبڑایا
چلو یہ بھی بہت ہے اس نے بوٹ کا انجن اسٹارٹ کیا ۔ جولین نے سب انتظام کر دئیے تھے اسے کوئی کوسٹ گارڈ نہیں روک سکتا تھا ۔ وہ شمال کی جانب روانہ ہو گیا ۔ دو گھنٹے کے طویل سفر کے بعد وہ باڈر تک پہنچ چکا تھا ۔ باڈر سے دو سو میل ڈیڈ آئی لینڈ تھا ۔ اس نے سمندر کی جانب دیکھا
وہاں شارک کے اوپری خول اسے نظر آئے جو اسکی بوٹ کے ارد گرد گھوم رہی تھی اس نے انجن بند نہیں کیا تھا ۔ انجن کو آٹو کر کے اس نے بیگ اٹھایا اور اپنے کپڑوں کے اوپر ہی سوئمنگ سوٹ چڑھانے لگا ۔ اس نے پہلے ہی سائز ایسا لکھا تھا کہ اسے بعد میں دشواری ناں ہو اور ایسا ہی ہوا
سلنڈر پشت پر لگا کر اس نے اپنا مخصوص بیگ اٹھا کر اسے کھولا اور اور اس میں سے ایک برقی آلا نکالا ۔ اس نے اسے آن کیا تو وہیل مچھلی کی آواز سنائی دینے لگی اس نے اسے فوراً بند کر دیا ۔ کیونکہ آس پاس شارکس تھی ۔ اور شارکس کی پسندیدہ شکار ڈولفن ہوتی ہےیہ انتظام اس نے پہلے ہی کر لیا تھا
رسک تو تھا مگر لینا بھی تھا ۔ اس نے سب سامان سیٹ کر لیا اور بوٹ کو آرام سے آگے بڑھانے لگا ۔ بوٹ کی لائٹس بند تھی ۔ مزید ایک گھنٹے کی رفتار سے وہ ڈیڈ آئی لینڈ کی حدود میں داخل ہو چکا تھا ۔ پانچ سو میٹر کے فاصلے پر پہنچ کر اس نے اسی برقی آلے کو اٹھایا اور احتیاط سے اس کو پانی میں
پھینک دیا ۔ اسکے ہاتھ میں ریمورٹ تھا برقی آلے کے ساتھ ایک موٹر تھی اس نے ریمورٹ سے ایک بٹن دبایا اور برقی آلہ رینگتا ہوا بوٹ سے دور جانے لگا ۔ اس کی رینج ایک ہزار میٹر تھی ۔ ہاشم نے ریمورٹ پر پڑے سنگنلز کو دیکھا اور دوسرا بٹن دبایا ۔ چند ہی لمحوں بعد شارکس کے غول در غول
برقی آلے کی جانب لپکے ۔ بس یہ ہی موقع تھا جب اسے سمندر میں اترنا تھا اس نے دونوں بیگ سنبھالے اور ماسک چڑھا کر ہاتھ میں لیزر گن پکڑ کر سمندر میں کود گیا ۔ شارکس اسکے آس پاس سے گزر رہی تھی ۔ ماسک کے اوپر ہیلمٹ چڑھا تھا اس نے اپنا رخ آئی لینڈ کی جانب کیا اور گہرائی میں اترتا چلا گیا
وہ کلائی پر بندھی گھڑی کو دیکھتا جا رہا تھا ۔ یہ ایک انتہائی رسک تھا جو اس نے لیا تھا ۔ پانچ ہزار میٹر کی گہرائی تک وہ محفوظ تھا اب وہ ڈیڈ آئی لینڈ کی جانب رواں دواں تھا ۔ وہ سامان کا بار اسے محسوس ہورہا تھا لیکن سامان لے جانا بھی ضروری تھا ۔ پچاس میٹر کے فاصلے پر پہنچ کر اس نے
سمندر میں نیلی لائیٹ دیکھی وہ سمجھ گیا اوپر کنارہ ہے اور یہ لیزر سسٹم ہے ۔ اس نے کنارے کے ساتھ چلتے چلتے وہ جگہ تلاش کرنی شروع کی جہاں یہ سسٹم لگا تھا ۔ جلد ہی اسے سسٹم نظر آگیا ۔ اس نے لیزر گن کو سیدھا کیا اور فائر کر دیا ۔ جلد ہی سسٹم تباہ کر کے وہ گہرائی میں اتر گیا
گھڑی پر وقت کو دیکھنے لگا ۔ اسکے پاس سلنڈر میں گیس کم تھی لیکن اب اسے پرواہ نہیں تھی کیونکہ وہ منزل کے پاس تھا اور شارکس سے دور ۔ وہ ایک کھاڑی کے اندر دبک گیا ۔ جلد ہی اسے وہاں سے بوٹ گزرتی نظر آئی ۔ وہ سمجھ گیا سسٹم فیل ہونے ہر وہ لوگ چیکنگ کے لیے نکلے ہونگے ۔
وہ کھاڑی سے نکلا اور اوپر جانے لگا ۔ رات کی تاریکی میں جب اس نے سر نکالا تو اسے دیکھنے والا کوئی نہ تھا وہ محتاط ہو کر ایک طرف اٹھتا گیا جلد ہی وہ کنارے کے اوپر تھا ۔ یہ ایک عمودی چٹان تھی اس نے سب سے پہلے اپنا سوٹ اتارا اور بیگ کھول کر ایک ڈیوائس نکالی ۔ یہ ڈیوائس ایک ہزار میٹر
تک ہر سسٹم کو فیل کرنے کی صلاحیت رکھتی تھی یہ ڈیوائس اسے جولین نے دی تھی ۔ اس نے ڈیوائس کو آن کیا اور اسکا مشاہدہ کرنے لگا ۔ سسٹم پر گرین سنگنل کا مطلب آس پاس کوئی سسٹم موجود نہیں تھا ۔ اس نے چٹان سے اوپر نکل کر دیکھا تو یہاں بھی سناٹا تھا ۔ اس نے بیگ سے نائیٹ گوگل نکالے
اور آنکھوں پر چڑھا کر اسے زوم کرنے لگا ۔ دور تک اسے کوئی فرد نظر نا آیا اس نے بیگ سے ضروری سامان نکال کر ایک بیگ بنایا اور باقی وہاں ہی چھپا دیا ۔ دوسرا بیگ کندھے ہر لاد کر اس نے اپنا اسلحہ سنبھالا اور اللہ کا نام کر اٹھ کھڑا ہوا ۔ اسکی رفتار تیز تھی ۔ نائیٹ گوگلز اسکے لیے
دن کا سماں کر رہی تھی ۔ وہ کمانڈو انداز سے بھاگتا اور شفل کرتا جا رہا تھا مگر اسکی سانس بالکل نارمل تھی جیسے کوئی مسلہ ہی نہ ہو ۔جلد ہی وہ ایک سڑک تک پہنچ گیا اب اسے آئی لینڈ کی روشنیاں صاف نظر آنے لگی تھی ۔ سڑک خالی تھی اس نے گوگلز اتارے اور سڑک پر لگے بورڈ کو دیکھنے لگا جاری ہے
بورڈ پر سمت لکھی تھی وہ ایک طرف ہو کر بیٹھ گیا اور جیکٹ کی جیب سے نقشہ نکال کر آئی لینڈ کو چیک کرنے لگا ۔ یہ نقشہ سٹلائیٹ کے زریعے حاصل کیا گیا تھا ۔ آئی لینڈ میں کل چھ بڑی عمارتیں تھی جن پر گینگسٹرز آباد تھے ۔ یہ وہ لوگ تھے جو مختلف ممالک کو مطلوب تھے ۔ ان میں دہشت گرد بھی تھے
اسمگرلز ، ڈرگ ڈیلر بھی اور ہر طرح کے وہ مجرم جن کا اب عام دنیا میں داخلہ بند تھا یعنی موسٹ وانٹڈ ۔ ایک طرح سے یہ مجرموں کا قلعہ تصور کیا جاتا تھا ۔ کسی زمانے میں یہاں باقاعدہ آبادی رہا کرتی تھی لیکن چونکہ یہ سمندر کے عین درمیان آئی لینڈ تھا اس لیے وہاں سے آبادی کو نکال لیا گیا
اسکے بعد یہ جزیرہ ویران رہنے لگا ۔ پھر یہ مافیا کے کنٹرول میں آیا اور دیکھتے دیکھتے یہاں ہر طرح کا مجرم پایا جانے لگا ۔ کسی بھی حکومت نے آج تک اس کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی تھی ۔ وجہ شاید یہ ہی رہی ہوگی کہ بین القوامی ایجنسیاں جیسے انٹرپول وغیرہ اور دوسری جاسوس ایجنسیاں ان سے
کام نکلوایا کرتی تھی ۔ پھر اسمگلنگ کا بڑا ریکٹ یہاں موجود تھا جس سے جاسوسی کا کام لیا جاتا تھا ۔ ایک طرح سے یہ عالمی مجرمان ادارہ جو اپنی خدمات بھی پیش کرتا تھا دنیا کو تاکہ وہ اسے الگ تھلگ رہنے دے ۔ یہاں کے اصول بہت سخت تھے ۔ ڈیڈ آئی لینڈ کے گرد شارکس کو باقاعدہ پالا گیا تھا
انکی فارمنگ کی گئی تھی روزانہ ٹنوں کے حساب سے انکو فیڈ کیا جاتا تھا اسلیے وہ وہاں سے جاتی نہیں تھی ۔ ہاشم نے نقشہ فولڈ کر کے جیب میں رکھا اور تھوڑا ریلکس ہو کر لیٹ گیا ۔ اس نے گھڑی دیکھی صبح کے چار بج رہے تھے ۔ سردیوں کے دن تھے کچھ دیر آنکھیں بند کر کے وہ کچھ سوچتا رہا
اسکے بعد اٹھ کھڑا ہوا اور اپنا رخ مشرق کی جانب کر لیا ۔ وہ آئی لینڈ کی مارکیٹ تک پہنچنا چاہتا تھا ۔ یہاں باقاعدہ ایک مارکیٹ تھی جس میں ضرورت کا سارا سامان داتیاب ہوتا تھا ۔ ہزاروں کے حساب سے یہاں مجرم آباد تھے جن میں عورتیں بھی تھی اور بچے بھی ۔ ایک پورا شہر یہاں آباد تھا
ہاشم مارکیٹ تک اسلیے بھی پہنچنا چاہتا تھا کہ دن کی روشنی سے قبل وہ اپنا ٹھکانہ ڈھونڈ لے اس لیے وہ تیزی سے چلتا جا رہا تھا ۔ دو میل کا سفر طے کرتے ہی اسے مارکیٹ کے آثار نظر آنے لگے ۔ وہ سڑک کے کنارے چلتا ہوا ایک عمارت تک پہنچا ۔ یہ فلیٹ پر مبنی عمارت تھی ۔ اور دس منزلہ عمارت تھی
اس نے عمارت کے اوپر کی جانب دیکھا ۔ اور پھر اس عمارت کو چیک کرنے کا سوچ کر عقبی جانب گھوم گیا ۔ اب اوپر جانا مسلہ تھا ۔ ہر جانب خاموشی تھی ۔ ہاشم نے عمارت کے ساتھ ایک درخت کو دیکھا جس کی شاخیں دوسری منزل تک جا رہی تھی اس نے جلدی سے اپنا اسلحہ بیگ میں ڈال کر بیگ کو کندھے پر لادا
اور درخت پر چڑھنے لگا ۔ وہ بندر کی سی پھرتی سے درخت پر چڑھتا چلا گیا ۔ پہلی منزل تک پہنچ کر اس نے اندر جھانکا وہاں کوئی نہیں تھا وہ مزید اوپر چڑھا دوسری منزل کے پاس پہنچ کر اس نے نظر ڈالی تو اسے لفٹ نظر آئی ۔ اسکی آنکھوں میں چمک لہرائی ۔ اب وہ خود کو ایڈجسٹ کرنے لگا
تاکہ درخت سے بلڈنگ کے اندر کود سکے ۔ اس نے آس پاس نظر دوڑائی ۔ کسی کو ناں پا کر وہ پیچھے کو جھکا اور شاخ پر چڑھ کر ایک جمپ لیا ۔ بالجونی نذدیک ہونے کے باعث اسے اندر پہنچنے میں دشواری پیش ناں آئی ۔ وہ فورا دیوار سے لگ گیا اور اپنے گرنے کا ری ایکشن چیک کرنے لگا ۔ تین منٹ وہ ایسے ہی
کھڑا رہا لیکن کوئی آواز ناں سنائی دی ۔ اب وہ محتاط ہو کر آگے چل دیا ۔ اس نے راہداری میں دیکھا کسی کو ناں پاکر وہ لفٹ تک جا پہنچا ۔ لفٹ چالو تھی اس نے لفٹ کو کھولا اور اس میں سوار ہو کر دسویں منزل کا بٹن دبا دیا ۔سناٹے میں لفٹ کا ہلکا شور بھی اسکے لیے کافی تھا اسلیے وہ محتاط رہا
دسویں منزل پر پہنچ کر وہ لفٹ سے باہر نکلا ۔ وہ تھوڑا حیران تھا کہ کوئی تو نوٹس لینے والا ہوتا ۔ کہیں کوئی خفیہ کیمرے ناں لگے ہوں ۔ لیکن ایسا کچھ نہیں تھا ۔ کیونکہ وہ جانتا نہیں تھا یہاں باہر کے بندے کا داخلہ ناممکن تھا اسلیے اسکیورٹی کی ضرورے بھی نہیں تھی ویسے بھی یہاں مجرم ہوتے
تھے ۔ دسوہں منزل پر اس نے فلیٹوں کا جائزہ لینا شروع کر دیا ۔ جلد ہی اسے پانچ فلیٹ ایسے ملے جو بالکل خالی تھے مکینوں سے ۔ فلیٹ صاف ستھرے اور آراستہ تھے ۔ اس نے کارنر کا ایک فلیٹ منتخب کیا اور اس میں داخل ہو کر دروازہ بند کر لیا ۔ اس نے فلیٹ کا اچھی طرح جائزہ لیا
لیکن وہاں کچھ ہوتا تو اسے ملتا ۔ وہاں سے مطمعن ہو کر وہ واش روم میں پہنچ گیا ۔ نلکوں میں سے گرم اور ٹھنڈا پانی پا کر وہ خوش ہو گیا ۔ اور جلدی ہی وہ فریش ہونے لگا ۔ نہا دھو کر اس نے اپنا سامان محفوظ طریقے سے چھپا دیا اور بالکل عام سا حلیہ بنا کر بستر پر لیٹ گیا ۔
لیٹنا کیا تھا بس وہ سو ہی گیا ۔ جب اسکی آنکھ کھلی تو کافی وقت بیت چکا تھا ۔ اب اسے پکا یقین ہو گیا کہ یہاں بلا ضرورت کوئی نہیں آتا ۔ وہ جلدی سے بیدار ہوا اور فریش ہو کر تیار ہوا پھر کمرے سے باہر نکلا ۔ اب بھی اسے اس مبزل پر کوئی نظر ناں آیا البتہ باہر لوگوں کی آوازیں ضرور سنائی
دی ۔ اس نے عمارت کے اوپر سے نیچے دیکھا تو حالات بالکل ویسے ہی تھے جیسے شہروں میں ہوتے ہیں ۔ گاڑیاں آ جا رہی تھی لوگ گھوم پھر رہے تھے ۔ اب مسلہ نیچے جانے کا تھا خیر اس نے لفٹ پکڑی اور نیچے اتر آیا ۔ لفٹ کا دروازہ کھلا تو اسکے سامنے ایک خوبصورت لڑکی کھڑی تھی ۔ دونوں نے ایک دوسرے کو
دیکھا اور مسکرا دئیے ۔ ہاشم لفٹ سے باہر نکلا تو اسے سامنے ایک کاونٹر بنا نظر آیا جس پر ریسپیشن لکھا تھا ۔ لیکن وہاں موجود کوئی نہیں تھا ۔ اس نے آس پاس لوگوں کو دیکھا جو اپنے ہی کاموں میں مگن تھے وہ خاموشی سے کاونٹر کی جانب بڑھا ۔ وہاں ایک گھنٹی پڑی تھی ۔ ہشم نے اس گھنٹی کو بجایا
تو کاونٹر کا پچھلا دروازہ کھلا اور ایک اور لڑکی سامنے آ کر بولی یس سر کیا خدمت کر سکتی ہوں آپ کی ۔ ہاشم نے کہا مجھے یہاں فلیٹ چاہیے ۔ لڑکی نے پوچھا آپ کس سیکشن سے آئے ہیں ۔ ہاشم نے پرسکون لہحجے میں جواب دیا سیکشن بی سے ۔ لڑکی نے کہا کیا آپ یہاں نئے ہیں ۔ وہ بولا بالکل
پرسوں ہی شپمنٹ کے ساتھ میں یہاں آیا تھا ۔ فی الحال فارغ ہوں رہنے کے لیے ٹھکانے کی ضرورت ہے ۔ لڑکی نے کہا سو ڈالر روز کے چارج ہونگے اپنا کارڈ مجھے دے دیں ۔ ہاشم نے کہا میرا کارڈ ابھی بنا نہیں ہے ۔ لڑکی نے اسے غور سے دیکھا لیکن ہاشم نے اسکے چہرے سے نظر نہیں ہٹائی
لڑکی نے دائیں بائیں طرف دیکھا اور آگے کو جھکتی ہوئی بولی ۔ تم کون ہو ؟ ہاشم نے بھی سرگوشی کی ایک مفرور ہوں میں یہاں شپمنٹ کے زریعے چھپ کر پہنچا ہوں میری مدد کرو ۔ لڑکی نے کہا دسویں منزل پر پہنچ جاو میں کچھ دیر بعد وہاں آتی ہوں ۔ ہاشم وہاں سے ہٹ گیا اور واپس لفٹ کی جانب چل دیا
دسویں منزل پر پہنچ کر وہ انتظار کرنے لگا ۔ تقریباً بیس منٹ بعد وہ لڑکی لفٹ سے برآمد ہوئی ہاشم چوکنا تھا مگر اسے اکیلا دیکھ کر پرسکون ہو گیا ۔ اس لڑکی نے کہا میرے ساتھ آو وہ خاموشی سے اسکے پیچھے چل دیا وہ اسے کارنر فلیٹ سے پہلے فلیٹ میں لے آئی ۔ دونوں اندر داخل ہوگئے
لڑکی نے دروازہ بند کر دیا اور بولی اب بتاو تم یہاں پہنچے کیسے ۔ یہاں باہر کا آدمی نظروں میں آجاتا ہے فوراً ۔ ہاشم نے اسے کہا میں آرچر کلب کی بھیجی ہوئی شپمنٹ میں چھپ کر یہاں پہنچا ہوں ۔ لڑکی نے کہا میرا نام کیٹی ہے تمھارا کیا نام ہے ہاشم نے کہا جانی براوو ۔ لڑکی نے کہا تم یہاں
ایسے نہیں رہ سکتے ۔ البتہ میں چاہوں تو یہ ممکن ہے لیکن پہلے مجھے بتاو تم کس جرم کے مرتکب ہوئے ہو ۔ ہاشم نے کہا میں مجرم نہیں ہوں حالات نے مجھے پھنسا دیا ہے ۔ میں تو ایک پروفیسر ہوں لیکن مجھ پر جھوٹے الزام میں نکال دیا گیا کیونکہ میں نے ڈرگ ریکٹ کے آدمی کو کالج میں سپلائی دیتے
پکڑوا دیا تھا اسکے بعد وہ لوگ میرے دشمن ہو گئے ۔ انہوں نے میری بیوی اور بچے کو مار دیا پھر میں نے ان سے انتقام لینے کی سوچی جس میں کچھ کامیاب رہا بعد میں معلوم ہوا یہ تو پورا نیٹورک ہے میں اکیلا ان سے لڑ نہیں سکتا تھا ۔ پھر مجھے وہاں ایک دوست نے آرچر کلب کا بتایا اور اس آئی لینڈ
کا ۔ وہاں سے مجھے شپمنٹ کا معلوم ہوا اور پھر میں یہاں پہنچنے میں کامیاب ہوگیا ۔ اب تم بتاو میں یہاں کیسے رہ سکتا ہوں ۔ کیٹی نے کہا تم اسی فلیٹ میں رہو میں تمھارے لیے کچھ کرونگی ۔ اس نے کیٹی کا ہاتھ پکڑا اور کہا پلیز میری مدد کرو تم جو کہو گی میں کرنے کو تیار ہوں ۔ کیٹی نے کہا
یہاں کوئی کام مفت نہیں ہوتا کیا تمھارے پاس رقم ہے ۔ ہاشم نے اپنا بٹوا نکالا اور اس میں سے ساری رقم نکال کر کیٹی کے ہاتھ میں رکھ کر بولا بس یہ ہی ہیں ۔ یہ تین ہزار ڈالر ہیں کیا یہ کافی ہیں ۔ کیٹی نے کچھ نوٹ نکالے اور باقی اسے واپس کرتے ہوئے بولی میں ان جیسی نہیں ہوں مجبوری میں
یہاں آ پھنسی ہوں ۔ مجھے دھوکہ دے کر یہاں لایا گیا اسکے بعد یہاں کی ہو کر رہ گئی ہوں ۔ تم سے قبل بھی کچھ لوگ یہاں تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے تھے مگر وہ زندہ واپس نہیں گئے سوائے ایک آدمی کے کیونکہ وہ بھی مجھ سے ملا تھا پہلے میں نے اسکو بچا لیا یہ سوچ کر کے شاید میری یہ نیکی یسوع کو
پسند آجائے ۔ آج تم دوسرے آدمی ہو ۔ یہ رقم تمگارا کارڈ بنانے میں کام آئے گی ۔ اس کارڈ پر تمھارا نام ہوگا اور ایک کوڈ ۔ اس کارڈ کے زریعے تم آزاد گھوم سکو گے ۔ انتظامیہ جب چاہے گی ےم کو چلب کر کے کوئی بھی کام کروا سکتی ہے ۔ جیسے صفائی وغیرہ یہاں مال برادری کے لیے یا کچھ بھی
تمھارا کھانا پینا سب فری ہوگا البتہ تم کو کچھ لینا ہو خود سے تو اسکے لیے پیسے خرچنے ہونگے ۔ ہاشم نے کہا لیکن کیا انکو معلوم نہیں ہوگا کہ میں نیا ہوں یہاں ؟ کیٹی نے کہا نہیں ہوگا میرا ایک دوست کمپیوٹر سیکشن میں ہوتا ہے وہ تمھارا ڈیٹا پانچ سال قبل کا بنائے گا البتہ تم جس سے بھی ملو
اسکو اسی ڈیٹے کے حساب سے اپنا آپ بتاو گے ۔ اب جب تک تمھارا کارڈ نہیں بن جاتا تم اس فلیٹ سے باہر نہیں نکلو گے ۔ ہاشم نے کہا مجھے بھوک لگی ہے میں دو دن سے بھوکا ہوں ۔ کیٹی نے کہا کچن میں سب کچھ موجود ہے تم آرام کرو یہاں کوئی نہیں آئے گا ۔ یہ کہہ کر وہ چلی گئی ہاشم اپنی قسمت پر رشک
کرنے لگا ۔ اس نے اللہ کا شکر ادا کیا ۔ کیونکہ وہ بالکل اندھیرے میں تھا اگر کیٹی ناں ملتی تو اس وقت وہ قید میں یا مارا جا چکا ہوتا ۔ اتنے لوگوں سے اب وہ مقابلہ تو کرنے سے رہا اور راہ فرار بھی کوئی نہیں تھی ۔ وہ اٹھا اور وضو کر کے سجدہ شکر بجا لایا ۔ پھر اس نے اپنے لیے سینڈوچ تیار
کیے اور لاونج میں ہی بیٹھ کر اسے کھانے لگا ۔ اب اا کو جولین کا خیال آیا مگر وہ کارڈ بننے تک حرکت نہیں کرنا چاہتا تھا ۔ اسلیے وقت گزارتا رہا شام کو کیٹی واپس آئی اور بولی بور تو نہیں ہو گئے ۔ ہاشم نے کہا بہت زیادہ ۔ وہ ہنسی اور پرس سے ایک سنہرا کارڈ نکالا جس پر اسکی تصویر لگی تھی
جو اس نے کیٹی کو دی تھی جانے سے قبل ۔ ہاشم نے کارڈ پر لکھی تحریر پڑھی لکھا تھا ۔ جزیرہ آمد اور آگے پانچ سال پہلے کی تاریخ تھی ۔ کیٹی نے کہا آو اسکو استعمال کا طریقہ بتاوں تم کو ۔ وہ دونوں بیڈروم میں داخل ہوئے کیٹی نے الماری کھولی اور ایک ڈیوائس نکال کر کارڈ اس میں ڈالا
اسکرین پر ہاشم کی تفصیلات تھی ۔ نام جانی براوو پیشہ قاتل ۔پہلے سیکشن ڈی میں تھا وہاں سے لڑائی کرنے پر نکالا گیا ۔ سخت جان اور نشانےباز ۔ کیٹی نے کہا کیا تمھارا نشانہ اچھا ہے ۔ ہاشم نے کہا اچھے سے بھی اچھا اسکی فکر ناں کرو ۔ کیٹی نے کہا بس پھر تو کوئی مسلہ نہیں یہاں باہر تم کو
ایسے بہت کھیل ملیں گے ۔ ہاشم نے دل میں کہا ہاں میں کھیلنے ہی آیا ہوں پھر بولا کیٹی میں تمھارا شکریہ ادا کیسے کروں ۔ وہ بولی اسکی ضرورت نہیں بس تم دعا کرنا میں یہاں سے نکل جاوں ۔ ایک عرصہ ہوگیا میں نے اپنے پیاروں کی شکل نہیں دیکھی سال میں ایک مرتبہ رابطہ کرا دیا جاتا ہے
وہ رقنے لگی تھی ہاشم کو اس پر ترس آنے لگا ۔ اس نے کیٹی کا ہاتھ تھاما اور کہا مایوس ناں ہو ہو سکتا ہے تمھاری دلی خواہش کبھی پوری ہو جائے ۔ کیٹی نے آنسو صاف کیے اور کہا ساتھ والا فلیٹ آج سے تمھارا ہے یہ وہی کارنر فلیٹ تھا جس میں وہ رات سے موجود تھا ۔ کیٹی نے کہا یہاں کوئی کسی کے
کام میں مداخلت نہیں کرتا ۔ اسلیے بے فکر ہو کر زندگی گزارو ۔۔ تم نے خود اپنے لیے جہنم منتخب کیا ہے جانی ۔ دیکھتے ہیں کتنا عرصہ زندہ رہ سکتے ہو یہاں ۔ ہاشم نے کہا زندگی موت خدا کے ہاتھ میں ہے جب تک وہ زندہ رکھے اب مجھے ویسے بھی کوئی خاص پرواہ نہیں یے ۔ پھر وہ بولا تمھارے احسان کو
یاد رکھونگا ۔ کیا میں تم کو ڈنر کی آفر کروں اتنا تو کر سکتا ہوں ۔ وہ ہنسی اور بولی بہتر ہوگا کہ تم یہ سب اکیلے کرو میرے ساتھ باہر تم کو مشکل پیش آئے گی ۔ یہاں کوئی فائیو اسٹار ہوٹل نہیں ہیں جہاں ہم بیٹھ سکیں میں اس عمارت سے باہر غیر محفوظ ہوں البتہ اگر مجگے کہیں جانا ہو تو
انتظامیہ کا ایک فرد میرے ساتھ جاتا ہے ۔ یہاں عورت ایک کھلونے سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتی ۔ ہاشم نے کہا تو پھر جو عورتیں باہر ہیں اس وقت وہ ؟ وہ بولی وہ زیادہ تر مجرم ہیں انکو فرق نہیں پڑتا لیکن مجھے پڑتا ہے میں ان جیسی نہیں ہوں ۔ ہاشم نے کہا کیا یہاں کوئی ایسا علاقہ بھی ہے
جہاں جانا ممنوع ہے ؟ کیٹی نے کہا کیوں نہیں جزیرے کے وسط میں ہیڈ کواٹرز ہیں وہاں عام آدمی کا داخلہ ممنوع ہے اچھا ہو تم نے پوچھ لیا بنا اجازت اس علاقے میں داخل ہونا موت کو دعوت دینا ہے ۔ ہاشم نے کہا اچھی بات ہے میں محتاط رہونگا پھر وہ اس سے اجازت لے کر اپنے فلیٹ میں چلا آیا
کیٹی نے اسے بتا دیا تھا کہ وہ کس وقت فری ہوتی ہے اور وہ اس سے مل سکتا ہے ہاشم ایک مرتبہ پھر تیار ہو کر باہر کی جانب چل دیا اب کی بار اس نے اپنا گیٹ اپ لڑاکوں کی طرح بنا رکھا تھا ۔ عمارت سے باہر نکل کر وہ آوارہ گردی میں مشغول ہوگیا ۔ کیٹی نے جو اسے بتایا تھا باہر اس سے بھی زیادہ
حالات خراب تھے چونکہ یہاں کوئی قانون نہیں تھا صرف طاقت کا مظاہرہ تھا ۔ ہاشم اب کچھ دیکھتا اور سمجھتا گھومتا رہا اور رات کو اپنے فلیٹ واپس آگیا ۔ اس نے سب سے پہلے ٹرانسمیٹر نکالا اور جولین سے رابطہ کرنے لگا ۔ جلد ہی جولین کی آواز اسے سنائی دی ہیلو ہاشم کیسے ہو تم کہاں ہو
وہ مسکرایا اور بولا پیٹر نے ایسا لحجہ سن لیا تمھارا تو ہم پر شک کرے گا ۔ جواب میں اسکی ہنسی سنائی دی اور وہ بولی وہ میرے پاس ہی ہے ۔ لیکن میں تمھارے لیے فکر مند ہوں ۔ ہاشم نے کہا میں وہیں ہوں جہاں مجھے ہونا چاہیے جولین ۔ جولین نے کیا کمال ہو گیا کیا واقعی ؟ ہاشم نے کہا ہاں جولین
قسمت نے ساتھ دیا میں یہاں پہنچنے میں کامیاب رہا ہوں ۔ اب تم مجھے اپ ڈیٹ دو ۔ جولین نے کہا ہاشم معاملات گھمبیر ہیں ۔ دو بلاسٹ ہو چکے ہیں شہر میں مزید کی دھمکی ہے مطالبہ ریڈ فائل ہے ۔ ہاشم نے کہا یہاں حالات عام شہروں جیسے نہیں یہاں نو گو ایریا ہے میرا خیال ہے کارلوس وہاں ہی ہوگا
آج رات میں وہاں جانے کی کوشش کرونگا ۔ مجھے پہلے سے اندازہ تھا وہ کچھ ناں کچھ ضرور کرے گا ۔ اچھا اب تم پیڈ پکڑ لو اور جو میں لکھواوں اسے نوٹ کرو ۔ میں اپنی پوری کوشش کرونگا اس جزیرے کو ہی اڑا دوں اسلیے حالات جیسے بھی ہوں تم کو تیار رہنا ہوگا ۔ پھر وہ اسکو سمجھانے لگا اسے کیا کرنا
ہے ۔ سب تفصیلات طے پا گئی تو جولین نے کہا تم خودکشی کرنے جا رہے ہو ہاشم ۔ جو تم بتا رہے ہو اس طرح تو تمھارا زندہ واپس آنا ناممکن لگ رہا ہے ۔ وہ بولا ہم لوگ ظلم کے خلاف لڑتے ہیں جولین ۔ ذاتی مفاد کے لیے نہیں ۔ یہ جزیرہ ہمارے نشانے پر تھا میں ناں ہوتا تو کوئی اور آجاتا یہاں
اور تب تک یہ سلسلہ چلتا رہتا جب تک یہ فنا نہیں ہوجاتا ۔ اسلیے فکر ناں کرو جب تک زندگی ہے موت نہیں آتی ۔ جولین نے کہا یسوع مسیح تمھاری حفاظت کرے ۔ ہاشم نے کہا اچھا میں اب رکھتا ہوں ۔ یاد سے جو میں نے سمجھایا ہے ویسا ہی ہونا چاہیے اسی میں سب کی بہتری ہے ۔ جولین نے اوکے کہا
اور رابطہ ختم ہو گیا ۔ وہ بستر پر لیٹ گیا اس نے وقت دیکھا شام کے سات بج رہے تھے کھانا وہ کھا آیا تھا ۔ اس نے الارم فِٹ کیا اور آنکھیں بند کر لی رات دو بجے اسکے الارم نے اسے جگا دیا ۔ وہ پوری طرح بیدار ہو گیا تھا ۔ جلد ہی اس نے تیاری پکڑ لی اور لفٹ کے زریعے باہر نکل آیا
اب یہاں چہل قدمی اختتام ہو چکی تھی کچھ بارز کھلے تھے مگر سڑکوں پر اکا دکا لوگ ہی جاتے نظر آئے ۔ ہاشم ہیڈ کواٹرز کے راستے چل پڑا ۔ وہ سڑک کنارے درختوں کے درمیان سے گزرتا گیا ۔ نقشے کی مدد سے یہ فاصلہ اس نے دو گھنٹے میں طے کیا ۔ اس جگہ مکمل سناٹا تھا ۔ ہاشم نے بیگ سے ڈیوائس نکالی
یہ ٹریکنگ ڈیوائس تھی جس سے کوئی بھی سسٹم جام کر کے اسے توڑا جا سکتا تھا ۔ ہاشم نے ڈیوائس آن کی تو اس نے دو سو میٹر فاصلے پر اشارہ دیا سکیورٹی سسٹم کا ہاشم مسکرایا اور خود سے بولا بچت ہو گئی ہاشم صاحب اور آگے نکل جاتا تو حالات مختلف ہوتے وہ ڈیوائس کو سیٹ کرنے لگا ۔ جاری ہے
ڈیوائس کو سیٹ کر کے اس نے خود کو لوڈ کیا ۔ اور بیگ سے ایک ماسک نکالا کر اسے چہرے پر چڑھا لیا ۔ اس نے خالی بیگ ایک کاندھے سے لٹکایا اور ڈیوائس ہاتھ میں پکڑ کر آگے بڑھا ۔ ڈیوائس کی لال بتی مسلسل جل بج رہی تھی ۔ اس نے ڈیوائس کو بند کیا اور پھر آن کیا چند لمحوں میں ڈیوائس آن ہوئی
ہاشم نے ڈیوائس کا رخ تبدیل کیا اور ایک قدم آگے بڑھا اب ڈیوائس سے بیپ کی آواز آئی اور گرین سنگنل آن ہوگیا وہ تیزی سے آگے بڑھا اور کمانڈو انداز میں دوڑتا رہا اسکی نظر اسکرین پر تھی جہاں گرین لائٹ آن تھی وہ سسٹم کریش کرنے میں کامیاب رہا تھا ۔ اس علاقے میں درختوں کے جھنڈ تھے
اسکی شکاری والی فطرت بیدارہو گئی ۔ کہیں یہاں کوئی ٹریپ ناں لگے ہوں اس نے سوچا ۔ اس نے ڈیوائس آف کر کے بیگ میں ڈالی اور نائیٹ گوگلز آنکھوں پر چڑھا لیے ۔ اب وہ محتاط طریقے سے آس پاس کا جائزہ لے کر چلنے لگا ۔ وہ پوری طرح چوکنا تھا ۔ سامنے ایک بڑی عمارت موجود تھی ۔
یہ عمودی طرز پر بنی ہوئی تھی اور اس پر چڑھنا ناممکن تھا ۔ عمارت کے آس پاس کوئی درخت نہیں تھا ناں کوئی شیڈ عمارت کا صرف ایک درواز تھا جو بند تھا ۔ ہاشم ایک درخت کے پاس رک گیا ۔ اب وہ سوچنے لگا کہ آگے کیا کرے ۔ یہاں کوئی نقل و حرکت نظر نہیں آرہی تھی ۔ رات کا وقت تھا سردی کافی تھی
ہاشم نے خود کو پر سکون کیا اور سوچا کوئی تو راستہ ہونا ہی چاہیے ۔ وہ عمارت کے گرد گھومتا رہا لیکن سوائے فرنٹ دروازے کے کوئی دروازہ نہیں تھا ۔ اس نے زمین کو دیکھنا شروع کر دیا اب وہ سیوریج لائن ڈھونڈ رہا تھا ۔ وہ عمارت کے عقبی حصے سے کافی آگے نکل آیا تھا ۔ لیکن کوئی کامیابی نہ ملی
اسکی ٹریننگ ایسی ہی تھی کہ ناممکن حالات میں بھی خود کو پرسکون رکھنا ہوتا تھا سو وہ بالکل پرسکون تھا ۔ وہ ایک درخت سے ٹیک لگا کر بیٹھ گیا اور دل میں اللہ سے مدد مانگنے لگا ۔ رات کے سناٹے میں جھینگر کی آواز کسی مدگر موسیقی سے کم نہیں تھی ۔ اس نے ایک رسک لینے کا سوچا خطرہ تو تھا
مگر اسکے سوا کوئی چارہ نہیں تھا ۔ اس نے کندھے سے بیگ کو اتارا اور اس میں اپنا سارا سامان رکھنے لگا ۔ سوائے ایک گن اور خنجر کے اس نے سب بیگ میں رکھا اور اسکو بند کر کے درخت کی شاخوں میں چھپا دیا ۔ دل میں اللہ کو یاد کیا اور فرنٹ دروازے کی جانب بڑھا یہاں کوئی کیمرہ نہیں تھا
وہ سوچ رہا تھا کیٹی کے مطابق یہاں اسکیورٹی ہوتی ہے تو اس وقت کہاں ہے ۔ یہ ہی سوچتے وہ درخت کی اوٹ سے نکلا اور چیتے کی پھرتی سے دروازے تک پہنچا ۔ اس نے دروازے کے ہینڈل پر ہاتھ رکھا اور اسے گھمایا دروازہ لاک نہیں تھا ۔ اس نے دروازہ دھکیلا اور اندر نظر ڈالی سامنے ایک راہداری تھی
اور یہاں کیمرے موجود تھے ۔ اس نے دروازہ واپس بند کیا اور واپس اپنا سامان لینے چل دیا ۔ جلد ہی اسکے ہاتھوں میں ڈیوائس تھی اس نے ڈیوائس کو آن کیا اور دروازے کے پاس کھڑا ہو کر اسے آپریٹ کرنے لگا ۔ مختلف بٹنوں کو دباتا وہ اندر داخل ہوا گرین بتی کو دیکھتے ہی اس نے رفتار تیز کی
اور آگے بڑھتا گیا ۔ راہداری آگے جا کر مڑ رہی تھی وہ دیوار سے لگ کر کھڑا ہوگیا ۔ اس نے زرا سی گردن باہر نکالی اور آگے دیکھا راستہ صاف تھا البتہ آگے شیشے کا ایک دروازہ تھا جس کے پار اسے ایک تیبل اور ایک آدمی جس کا سر کرای کی پشت سے ٹکا تھا نظر آیا ۔ اس نے دل میں کہا
تو یہ وجہ ہے اسکی آمد کا کسی کو معلوم نہیں ہوا ۔ وہ آدمی سو رہا تھا اسکے چہرے پر ٹوپی پڑی تھی ۔ وہ محتاط ہو کر آگے بڑھتا گیا ۔ دروازے تک پہنچنے ہر اس نے دروازے کو دھکیلا اور اندر داخل ہو گیا ۔ آس پاس کوئی نہیں تھا ۔ لیکن ایک بات حیران کن جو اسے نظر آئی وہ یہ تھی
کہ باہر جہاں سے وہ آیا اور جہاں جہاں وہ گھومتا رہا سب طرف کی تصویریں یہاں اسکرینوں پر چل رہی تھی ۔ یعنی کیمرے باہر تھے اور خفیہ کیمرے تھے اس نے اللہ کا شکر ادا کیا اور ڈیوائس آرام سے ایک طرف رکھ کر اس آدمی کی جانب بڑھا جو واقعی میں سو رہا تھا ہاشم اسکی پشت پر آکھڑا ہوا
اور اسکے کندھے کو ہلایا وہ آدمی ہڑبڑا کر اٹھا لیکن سنبھل ناں سکا کیونکہ اگلے ہی لمحے اسکی گردن ٹوٹ چکی تھی ۔ ہاشم نے اسے ٹیبل کے نیچے دبایا اور مختلف کیمروں کا جائزہ لینے لگا ۔ اسے ایک بڑا ہال نظر آیا جہاں بیس کے قریب لوگ تھے اور مسلح تھے وہ وہاں بیٹھے کھا پی رہے تھے
یعنی اسکیورٹی ڈنر کر رہی ہے اس نے ایک بار پھر اللہ کا شکر ادا کیا اور کیمروں کا جائزہ لینے لگا ۔ ایک کمرے میں اسے ایک بچہ سویا ہوا ملا ۔ اور دوارے کمرے میں ایک لڑکی ۔ لیکن کارلوس یہاں کہیں نہیں تھا ۔ اب اسے فیصلہ کرنا تھا کہ ان سب کا کیا کرے ۔ اس نے ڈیوائس آف کی
اور بیگ میں رکھ کر اپنا اسلحہ نکال کر لوڈڈ ہوگیا ۔ اس نے لڑنے کا فیصلہ کر لیا تھا ۔ بیس لوگ کو ایک ساتھ تو ختم کرنا مشکل تھا اور وہ بم استعمال نہیں کرنا چاہتا تھا ۔ وہ ان کو دیکھتا رہا اور پھر ٹیبل کی درازوں کو کھولنے لگا ۔ اسے وہاں کچھ ناں ملا پھر وہ سسٹم چیک کرنے لگا
کہ شاید کوئی مدد مل سکے ۔ یہ ایک جدید سسٹم تھا ہاشم کی بورڈ سے کھیلتا رہا ۔ جلد ہی اس کو معلوم ہوگیا کہ وہ سب دروازے لاک کر سکتا ہے اس نے اسکیورٹی کے افراد والا کمرہ لاک کر دیا ۔ اس نے گارڈ کی تلاشی لی اسکی جیبوں سے اسے کچھ چابیاں ملی ۔ سسٹم کی ندد سے اس نے عمارت کا جائزہ لیا
تو اس پر انکشاف ہوا یہ عمارت ریڈ بلاکس پر بنی مکمل ساونڈ پروف ہے ۔ اسکی خوشی کی انتہا نہیں رہی ۔ مقصد نیک ہو تو راستے آسان ہو جاتے ہیں ۔ اب اس نے فیصلہ کیا پہلے ان کو مارے گا ۔ سو وہ کھڑا ہوگیا اسنے دروازوں کو ایک بار ہھر ان لاک کر دیا ۔ اسکی کالی آنکھیں چمکنے لگی
جیسے اسے اپنا من پسند شکار مل گیا ہو ۔ وہ اب اس ہال کی جانب بڑھنے لگا اسکے ہاتھ میں جدید آٹو میٹک گنز تھی ۔ ہال کے ہاس پہنچ کر اس نے دروازے کو دھکیلا ۔ اور اندر داخل ہوتے ہی فائر کھول دیا گولیوں کی باڑ نکلتی گئی اور وہاں افرا تفری مچ گئی چیخ و پکار میں اسکی نظریں ہر انسان پر تھی
وہ لوگ اسلحہ ایک طرف رکھ کر بیٹھے تھے اس لیے پہلے ہی حملے میں دس بارہ لوگ اچھل کر ایک طرف گرے ۔ ہاشم نے دروازے کو لات ماری وہ بند ہوگیا ۔ وہ تیزی سے ایک ٹیبل کو گرا کر اسکے پیچھے ہوا اور گرنیڈ نکال کر اسکی پن کھینچی اور ان پر اچھال دیا دوسری جانب سے اب فائرنگ شروع ہو گئی تھی
ایک زور دار دھماکہ ہوا اب وہ اٹھ کھڑا ہوا جو جہقں اسے نظر آیا اس نے اسے وہیں مار دیا ۔ یہ اس قدر تیز رہ ایکشن تھا کہ اگلے چند منٹوں میں وہاں ایک بھی شخص زندہ نہیں تھا ۔ یہ جنگی مہارت کی اعلی مثال تھی ۔ وہ ایک کمانڈو تھا بیس لوگ اسکے لیے کوئی حثیت نہیں رکھتے تھے اور وہ بھی مجرم
اس نے سب کو تسلی سے چیک کیا اور ایک کرسی پر بیٹھ کر اپنا اسلحہ چیک کرنے لگا اس نے دوبارہ اسے لوڈ کر لیا اور پال سے باہر نکل آیا ۔ وہ واپس دفتر میں پہنچا اور آس پاس کا جائزہ لینے لگا باہر بالکل خاموشی تھی اس نے اچھی طرح تسلی کر لینے کے بعد پہلے لڑکی کے پاس جانے کا سوچا
جلد ہی وہ لڑکی کو جگا رہا تھا ۔ لڑکی نیند سے جاگتے ہی ہڑبڑا کر اٹھی ہاشم نے کہا پرسکون رہو میں دوست ہوں تم کو بچانے آیا ہوں ۔ اس نے ہاشم کو ڈری ڈری نظروں سے دیکھا مگر ہاشم کا حلیہ دیکھ کر وہ جلد پرسکون ہو گئی ۔ اس نے کہا تم کون ہو ۔ وہ بولا بتایا ہے دوست ہوں اور ہم نے اب یہاں سے
نکلنا ہے ۔ تم اس بچے کو اٹھاو اور باہر کی جانب آو جب تک میں باہر کا ماحول چیک کر لوں ۔ یہاں باتوں کا وقت نہیں ہے اپنے ٹھکانے پر پہنچ کر میں تم کو تفصیلات بتاونگا ۔ جلدی کرو اب ۔ وہ وہاں سے نکل کر واپس دفتر آیا باہر سب نارمل تھا ۔ اس نے ساٹم سے سب کیمرے آف کر دئیے اور انکی ڈیوائس
ڈھونڈنے لگا ۔ جلد ہی اسکو کامیابی مل گئی اس نے ریکارڈ شدہ ڈیوائس نکالی اور اور طیگ میں مبتقل کر دی اسی کام کے دوران وہ دونوں بھی آگئے ۔ ہاشم نے کہا ہمیں یہاں سے پیدل جانا ہے ۔ میرے پیچھے رہنا اور آواز بالکل ناں کرن چاہے کچھ بھی ہو جائے ۔ جلد ہی اس نے سسٹم کو ناکارہ کر دیا
اور عمارت سے باہر نکل آیا اب ان سب کی رفتار تیز تھی ۔ بچہ کچھ دیر تو چلتا رہا مگر کب تک ۔ جلد ہی وہ تھک گیا ۔ ہاشم نے اسے بھی بیگ کے ساتھ کندھے پر لادا اور لڑکی سے کہا چلو وقت نہیں ہے ہمارے پاس ۔ ایک گھنٹہ مسلال چلنے کے بعد وہ اپنی بلڈنگ کے اطراف میں پہنچ گیا تھا
ہاشم نے بچے کو نیچے اتارا اور لڑکی سے کہا سنو تمھارا نام کیا ہے ۔ وہ بولی میرا نام سوزی ہے اور آپکا ۔ ہاشم نے کہا میرا نام جانی براوو ہے ۔ اچھا سوزی تم یہاں اس طرف رکو خیال کرنا سڑک ہر مت نکلنا میں وہ سامنے عمارت میں جا رہا ہوں ۔ جلد واپس آجاوں گا ۔ سوزی نے اوکے کہا
اور ایک درخت کے پیچھے وہ دونوں چلے گئے ہاشم نے اپنا بیگ بھی وہاں ہی چھوڑ دیا تھا وہ ڈھیلے قدموں سے بلڈنگ میں داخل ہوا ۔ سامنے ایک آدمی بیٹھا تھا اس نے ہاشم کو دیکھا ۔ ہاشم سیدھا اسی کی جانب چل دی اور جیب سے اپنا کارڈ نکال کر اسے دیا اس نے کارڈ دیکھا اور ہاشم کے فلیٹ کی چابی اسے
پکڑاتے ہوئے بولا تم اس وقت کہاں سے آ رہے ہو ۔ ہاشم نے کہا میں شام سے ہی باہر تھا آج زیادہ پی لی تھی تو باہر ہی سو گیا اب آنکھ کھلی ہے تو واپس آگیا ہوں ۔ وہ آدمی بولا اچھی بات ہء آئیندہ خیال رکھنا تم کو معلوم ہی ہے اصول اصول ہوتےہیں ۔ ہاشم نے کہا فکر ناں کرو دوست دوبارہ نہیں ہوگا
وہ وہاں سے لفٹ میں پہنچا اور دسویں منزل کا بٹن دبا دیا چند لمحوں میں وہ کیٹی کے فلیٹ کے باہر دستک دے رہا تھا ۔ تین چار مرتبہ دستک دینے کے بعد کیٹی کی آواز سنائی دی کون ہے ۔ ہاشم نے اسے بتایا تو کیٹی نے دروازہ کھول دیا وہ شب خوابی کے لباس میں تھی ہاشم نے اسکے جسم سے نظریں چرائی
اور کہا مجھے تمھاری مدد چاہیے ۔ فی الحال یہ مت پوچھنا کہ کیسی مدد میں بس یہ چاہتا ہوں کہ تم نیچے کاونٹر پر بیٹھے شخص کو دس منٹ تک وہاں سے غائب کر دو جلدی ۔ کیٹی نے کہا اوکے اور بولی تم سیڑھیوں میں چلے جاو ۔ ہاشم وہاں سے سیڑھیوں پر آ پہنچا ٹھیک تین منٹ بعد لفٹ اوپر آتی دکھائی دی
ہاشم نے سیڑھیوں سے دوڑ لگا دی ۔ وہ فوراً نیچے پہنچا اور سوزی اور اس بچے کے پاس پہنچ کر بولا جلدی کرو وہ تینوں بھاگتے ہوئے لفٹ تک پہنچے اور اوپر پہنچ کر خاموشی سے ہاشم کے فلیٹ میں داخل ہو گئے ۔ ہاشم نے روشنی نہیں کی اور سرگوشی میں بولا اس کمرے میں چلے جاو جب تک میں نہ کہوں
باہر مت آنا وہ دونوں بیڈ روم میں چلے گئگ ہاشم نے اپنا بیگ چھپا دیا اور جلدی سے نائٹ ڈریس پہن کر لاونج میں بیٹھ کر ٹی وی آن کر لیا آواز اس نے اتنی رکھی کہ کیٹی کو احساس ہو جائے ۔ اسکا یہ فارمولا کامیاب رہا کچھ دیر بعد اسکے دروازے پر دستک ہوئی۔ وہ اٹھا اور دروازے کے پاس جا کر پوچھا
کون ہے باہر سے کیٹی کی آواز پر اس نے دروازہ کھول دیا کیٹی اندر داخل ہوئی اب وہ اسکرٹ اور ٹی شرٹ پہنے ہوئی تھی ۔ اسکے اندر داخل ہونے پر ہاشم نے دروازہ بند کر دیا ۔ کیٹی نے کہا تم کیا کرتے پھر رہے ہو جانی ۔ ہاشم نے کہا بیٹھ جاو آرام سے تکلیف کے لیے معذرت ۔ میں تم کو کچھ بتاونگا
لیکن خیال کرنا یہ بات خود سے بھی چھپاو گی ۔ میں وہ نہیں جو تم سمجھتی ہو ۔ میں ایک کرائے کا آدمی ہوں یوں سمجھ لو اور اس جزیرے پر ایک مشن پر ہوں ۔ میں فری لانس کام کرتا ہوں یہاں ایک لڑکی اور ایک بچہ تھا جن کو میں بچانے آیا تھا ۔ اور یسوع کی مدد سے انکو میں یہاں تو لے آیا ہوں
اب آگے مجھے تمھاری مدد چاہیے ان کو چھپانے میں کیونکہ کل بہت ہنگامہ ہونے والا ہے جزیرےپر ۔ مجھے نیچے والے آدمی کا بھی بندوبست کرنا پڑے گا اس نے مجھے رات گئے آتے دیکھ لیا ہے ۔ کیٹی آنکھیں پھاڑے اسکی کہانی سن رہی تھی جب وہ خاموش ہوا تو وہ بولی اب وہ لوگ کہاں ہیں ۔
ہاشم نے بیڈروم کی جانب اشارہ کیا تو کیٹی اٹھی اور بیڈروم میں داخل ہو گئہ سوزی اور بچہ دونوں وہاں تھے جن کو دیکھ کر کیٹی اور حیران ہوئی ۔ ہاشم نے کہا کیٹی تم یہاں سے نکلنا چاہتی ہو تو میری مدد کرو ۔ ہم سب ایک ساتھ جائیں گے یہ وعدہ ہے میرا مگر پہلے انکا بندوبست کرنا ہوگا
کوئی سیف جگہ تمھاری نظر میں ہو تو بتاو ۔ کیٹی نے لمبی سانس بھری اور بولی ایسی کوئی جگہ نہیں ہے یہاں البتہ چھت پر ایک پانی کی ٹینکی ہے جو لیکج کی وجہ سے خالی پڑی ہے ۔ ہاشم نے کہا ہے تو رسک مگر چارہ بھی کوئی نہیں ۔ پھر سوزی سے بولا تم نے سن لیا اور بچے تمھارا نام کیا ہے
وہ بولا میرا نام ٹام ہے ۔ ہاں تو ٹام اور سوزی تم اس ٹینکی میں رہو گے تب تک جب تک میں تم کو وہاں سے لینے ناں آوں ۔ اگر میں ناں آسکا تو بھی گھبرانا نہیں ہے انتظام پورا ہے میں مرتے مرتے بھی اطلاع کردونگا میرا اعتبار کرو ۔ ان دونوں نے سر ہلایا ۔ تو اس نے کیٹی سے کہا
تم مجھے کل کھانے کا سامان دو گی ابھی جو میرے ہاس ہے وہ میں انکو دے دونگا اور تم چھت پر نہیں جاو گی خود کو بالکل پرسکون رکھنا ۔ کسی بھی بات پر ری ایکشن مت دینا چاہے کوئی بھی بات ہو ۔ اب تم جاو آرام کرو میں ان کو چھت پر شفٹ کرتا ہوں ۔ کیٹی نے کہا ابھی رک جاو ایک گھنٹے بعد
اس کی ڈیوٹی ختم ہو جائے گی اسکا فلیٹ آٹھویں منزل پر ہے اور فلیٹ کا نمبر تین سو ایک ہے جب وہ چلا جائے گا تب یہ کام کرنا ۔ ویسے جانی مجھے تمھاری بات پر اب بھی یقین نہیں تم ایک ذمےدار شخص ہو شاید جاسوس ہو ۔ لیکن جو بھی ہو اچھے کام کے لیے ہو ۔ ہاشم نے کہا میرا یقین کرو
میں نے جو کہا سچ کہا ہے اب تم جاو ۔ کیٹی وہاں سے چلی گئی تو وہ ان دونوں سے بولا بھوک تو نہیں لگی ۔ انہوں نے نفی میں سر ہلایا تو ہاشم نے کہا تم لوگ تھوڑا آرام کر لو ۔ سوزی نے کہا کیا تم کو میرے پاپا نے بھیجا ہے ۔ ہاشم نے کہا نہیں مجھے یہ کام ایل ڈی نے دیا ہے میرا کام ہی یہ ہے
سوزی نے کہا یعنی جولین نے ۔ ہاشم نے سر ہلایا تو وہ بولی اب کیا ہوگا ۔ ہاشم نے کہا فی الحال تم کو سیف کرونگا پھر اس آدمی کو ٹھکانے لگاونگا اسکے بعد آرام کرونگا ۔ تم دونوں سمجھدارہو یاد رکھنا یہ بات کوئی ایسی حرکت ناں ہو جس سے تمھاری موجودگی کا ان کو معلوم ہو اوکے ۔
دونوں نے سر ہلایا ۔ سوزی اسکے گلے لگ گئی اور بولی میں تمھارا احسان کبھی نہیں بھولونگی ۔ ہاشم نے اسے آرام سے الگ کیا اور بولا یہ میرا کام ہے سوزی ۔ دعا کرو ہم یہاں سے نکل جائیں ۔ پھر تقریباً دو گھنٹے بعد وہ سب کام نمٹا چکا تھا ۔ اس آدمی کو اس نے خاموشی سے زہر دے دیا تھا
یہ ایسا زہر تھا جس سے جسم نیلا نہیں پڑتا تھا ناں ہی سیاہ ۔ اب وہ اپنے بستر پر پڑا تھا اور نیند کو بھگانے کی کوشش میں لگا تھا مگر نیند تو سولی پر بھی آجاتی ہے سو وہ بھی سو گیا ۔ اگلی صبح اس ک دروازہ زور زور سے بج رہا تھا ۔ وہ بستر سے چھلانگ مار کر اترا اور فوراً دروازہ کھول دیا
دس بارہ لوگ اسلحے سے لیس اسے دھکیلتے اندر داخل ہوئے ۔ ایک نے گن اس پر تان لی اور بولا اپنا کارڈ دکھاو ۔ ہاشم نے اندر جا کر ٹیبل سے اپنا کارڈ اٹھایا اور اسکو پجڑا دیا اس نے کارڈ پر نظر ڈالی اور اسے واپس کرتے ہوئے بولا ۔ تم کل کہاں تھے کیا مصروفیات تھی تمھاری ۔ ہاشم نے کہا
میں زیادہ باہر نہیں جاتا البتہ کل ایک شوٹنگ مقابلے میں حصہ لیا تھا اسکے بعد رات گئے بار میں رہا اور پیتا رہا لیکن بات کیا ہے ؟ وہ آدمی بولا سوال میں کرونگا ۔ ہاشم نے کندھے اچکائے تو وہ بولا کیا تم اکیلے ہو ۔ ہاشم نے کہا ہاں میں یہاں اکیلا ہوں پہلے سیکشن ڈی میں ہوتا تھا
وہاں لڑائی کی بدولت مجھے اس جگہ بھیج دیا گیا اندر باقی لوگ تلاشی لے کر باہر نکل گئے تھے ۔ وہ آدمی بولا ٹھیک ہے آج اپنے کمرے سے باہر مت نکلنا ۔ آج سب کی چیکنگ ہوگی ۔ ہاشم نے کہا آپ برا ناں منائیں لیکن بتائیں تو ہوا کیا ہے ۔ وہ آدمی اسے دیکھتے ہوئے بولا ہمارے بیس لوگ مارے گئے ہیں
ٹاور بلڈنگ میں اور دو لوگ مسنگ ہیں جزیرے ہر ہائی الرٹ ہے باہر نکلنا منع ہے جب تک آڈر ناں آجائیں ۔ ہاشم نے اسکا شکریہ ادا کیا وہ چلا گیا ہاشم دروازے میں کھڑا اسے جاتا دیکھتا رہا ۔ پھر اندر آیا جلدی سے تیار ہوا اور کیٹی کے پاس نیچے چلا آیا ۔ عمارت کے اندر آج بڑی گہما گہمی تھی
کیونکہ باہر کرفیو تھا اس لیے سب لوگ اندر تھے ۔ کیٹی نے اسے دیکھ کر اگنور کیا ۔ وہ بھی خاموشی سے وہاں کھڑا رہا ۔ باہر مسلح افراد کھڑے تھے سب لوگ شیشوں سے باہر دیکھ رہے تھے ۔ ہاشم نے کیٹی سے کہا یہ سب کیا ہو رہا ہے ۔ یہ بات کرنے کا بہانہ تھا تاکہ کسی کو شک ناں ہو ۔ کیٹی نے کہا
معلقم نہیں لیکن لگتا ہے کوئی بڑی گڑبڑ ہے ۔ ہاشم نے کہا ہاں ایسا پہلے تو کبھی نہیں ہوا یعنی میرے ہوتے وقت سے پہلے کا معلوم نہیں ۔ ایک آدمی اور کاونٹر پر موجود تھا وہ بولا تم کب سے ہو یہاں ۔ ہاشم نے کہا پانچ سال سے وہ بولا آج سے سات سال قبل بھی ایسے ہی ہوا تھا سنا تھا کوئی جاسوس
گروہ جزیرے پر موجود ہے اور وہ واقعی موجود تھے ۔ ان کو بڑی سخت موت مارا گیا تھا ۔ ہاشم نے کہا بھلا یہاں کون آسکتا ہے ۔ وہ آدمی بولا کچھ تو مسلہ ہے ۔ سنا ہے ٹاور ہاوس میں کوئی گھسا اور اپنے آدمیوں کو چھڑا کر لے گیا جاتے جاتے بیس مسلح افراد کو مار گیا اور ایک گارڈ کو بھی
ہاشم نے حیرانی سے کہا اسکا مطلب تو یہ ہے کہ وہ زہادہ لوگ ہیں اب کیسے ڈھونڈیں گے انکو ۔ وہ آدمی بولا ہاں پورا گروپ لگتا ہے کوئی ۔ اب سب کی اسکرینگ ہو گی پھر بولا اچھا دوست اجازت دو وہ وہاں سے ہٹ کر ایک عورت کے پاس چلا گیا ۔ کیٹی نے کہا محتاط رہو اور کیا یہ سچ ہے اکیس لوگ
تم نے مارے ۔ وہ سرگوشی میں بولی تو ہاشم نے مسکرا کر کہا بائیس کہو ۔ کیٹی نے کہا میں نے رات کو ہی اپنے دوات کو جس نے تمھارا کارڈ بنایا تھا اسکو آگاہ کر دیا تھا بےفکر رہو وہاں سے اوکے کی رپورٹ آئے گی ۔ ہاشم نے اسکا شکریہ ادا کیا اور بولا اور اس آدمی کی لاش کا کیا ہوا
کیٹی نے کہا اسے یہ لوگ لے گئے ہیں ۔ اسک پوسٹ مارٹم ہوگا ۔ ہاشم نے کہا ہونے دو وہ کچھ ثابے نہی کر سکیں گے ۔ ابھی وہ باتیں کر رہے تھے کہ مسلح افراد اندر آئے اور سب کو لائن بنا کر باہر چلنے کا کہا وہ سب وہ سب طاری باری باہر چلے گئے کیٹی اور ہاشم بھی ایک ساتھ باہر گئے
سب کو لائن میں کھڑا ہونے کا کہا گیا سب کو کہا گیا اگر اسلحہ ہے تو نیچے رکھ دیں سب نے ایسے ہی کیا جن کے پاس نہیں تھا وہ ایسے ہی کھڑے رہے ۔ اسی آدمی نے جو ہاشم کے فلیٹ میں آیا تھا ایک لاوڈ اسپیکر میں بولا ۔ رات ٹاور ہاوس میں حملہ ہوا ہے ہمارے اکیس لوگ جان سے گئے
اور آنے واکے جو بھی تھے وہ اپنے دو لوگ جن میں لڑکی اور بچہ شامل تھے کو چھڑا کر لے گئے ۔ اگر کسی کو کچھ بھی معلوم ہو تو وہ سامنے آئے اور بتائے ۔ کوئی ناں نکلا ۔ وہ پھر بولا تم سب اپنے کارڈ ہاتھ میں پکڑ لو پھر اپنے گارڈز کو اشارہ کیا سو کے قریب گارڈز ہاتھوں میں ایک ڈیوائس
پکڑے آگے بڑھے اور سب کے کارڈ چیک ہونے لگے ہاشم کا کارڈ بھی چیک ہوا یہاں بھی انہیں ناکامی ہوئی پھر وہ بولا اب تم سب اپنے اپنے فلیٹس میں جاو کوئی آدمی باہر ناں نکلے ۔ چلو شاباش قطار سے اندر جاتے جاو ۔ سب اندر جانے لگے ہاشم اور کیٹی بھی اندر آگئے ۔ ہاشم نے اس سے کہا
اب انکے کیا ارادے ہیں ۔ وہ بولی اب یہ لوگ اسٹلائیٹ کی مدد لیں گے اور آس پاس سب چیک کریں گے ۔ ہاشم نے کہا اور تم کیا کرو گی ۔ وہ بولی دو گھنٹے بعد میری ڈیوٹی ختم ہو جائے گی ۔ پھر ہم بیٹھیں گے ہاشم نے کہا اوکے اور وہاں سے سیڑھیوں کی جانب بڑھ گیا کیونکہ لفٹ مصروف تھی
اور بھی کافی لوگ سیڑھیوں کا استعمال کر رہے تھے ہاشم کو وہی شخص نظر آیا جو اس سے بات کرکے گیا تھا ۔ وہ اسکی جانب بڑھا اور بولا تمھارا اندازہ درست ثابت ہوا ۔ اب یہ کیا کریں گے اس نے بھی یہ ہی کہا کہ وہ اسٹلائیٹ استعمال کریں گے اور چپہ چپہ چھان ماریں گے ۔ ہاشم کو وہ کھاڑی یاد آئی
جہاں سے وہ جزیرے میں داخل ہوا تھا ۔ اس نے اپنا سامان وہاں ہی چھپایا تھا ۔ اس نے سوچا اگر انہوں نے کتے استعمال کیے تو وہ بچ نہیں سکے گا ۔ اسکو اب جو کرنا تھا جلدی کرنا تھا مگر ایسی صورتحال میں جہاں سارا جزیرہ اسکا دشمن تھا اس نے خود کو بےبس محسوس کیا ۔ وہ اپنے فلیٹ میں آگیا
ابھی وہ بیٹھا ہی تھا کہ یک دم کھڑا ہوا اسے خیاک آگیا تھا کہیں کوئی شخص چھت پر ناں ہو ۔ وہ جلدی سے فلیٹ کو لاک لگا کر اوپر کی جانب بڑھا اسکا اندازہ درست تھا یہاں پانچ افرادموجود تھے جو ٹینکی سے دور بیٹھے تاش کھیل رہے تھے اور باتیں کر رہے تھے ۔ ہاشم انکے پاس چلا آیا اور ہیلو کہہ کر
انکے ساتھ بیٹھ کر بولا ۔ سناو دوستو کیا ہو رہا ہے ۔ ان میں سے ایک بولا بس وقت گزاری دھوپ اچھی تھی سوچا اوپر ہی بیٹھ جاتے ہیں تم سناو ۔ ہاشم نے کہا بور ہوگیا بھائیو اب جانے کب یہ حالات نارمل ہوں اور میں باہ نکلوں ۔ لڑکیاں یاد آرہی ہیں ۔ ایک آدمی ہنسا اور بولا تو کیا ہوا
وہ تو یہاں بھی ہیں ۔ سب ہنسنے لگے ہاشم نے کہا ہیں تو مگر مجھے کوئی گھاس نہیں ڈالتی ۔ کیا میں بدصورت ہوں دوستو ؟ سب ہنسے اور ایک نے کہا تو باہر کیسے گھاس ڈال لیتی ہیں ۔ ہاشم نے کہا باہر چانس لگ ہی جاتا ہے ۔ پھر ایک اور آدمی بولا ویسے جوزف تم نے محسوس کیا کیٹی کاونٹر والی
کچھ زیادہ ہی ہاٹ ہو گئی ہے ۔ جوزف نامی شخص بولا ارے دوات تم سے تو وہ مانوس لگ رہی تھی وہ ہاشم سے کہنے لگا میں نے تم دونوں کو بات کرتے سنا تھا ۔ ہاشم نے کہا کوشش کر رہا تھا کہ وہ ہی دانہ چگ لے لیکن وہ بہت سخت ہے یارو ۔ سب ہنسے اور ایک نے کہا ظاہر سی بات ہے جس پر چیف کی نظر ہو
وہ سخت ناں ہو تو کیا ہو ۔ ہاشم نے کہا برا نا منانا میں یہاں اس سیکشن میں نیا ہوں تم کس چیف کی بات کر رہے ہو ۔ اس نے کہا اس سیکشن کا چیف وہی جو لاوڈ اسپیکر پر بکواس کر رہا تھا ۔ سب ہنسے تو ہاشم نے کہا کیا کیٹی اسکی گرل فرینڈ ہے ۔ وہ بولا یہاں گرل فرینڈ والا چکر نہیں دوست
بس چیف کو پسند ہے جب وہ پہلی بار یہاں آئی تھی تو ڈری ہوئی کبوتری تھی ۔ خوبصورت تو وہ ہے تم نے دیکھا ہی ہے نخرے بھی بہت ہیں اسکے اسی لیے ۔ دل تو کرتا ہے کسی دن زبردستی کروں اسکے ساتھ ۔ ایک آدمی نے کہا یہ غلطی مت کرنا اصول جانتے ہی ہو تم ۔ وہ بولا بھاڑ میں گئے حصول
بس ایک بار ہاتھ لگ جائے سہی ۔ سب خاموش رہے ۔ ہاشم نے خود کو کنٹرول میں رکھا ہوا تھا اسکی بات سن کر بولا تم جانتے ہو مجھ سے جس کی لڑائی ہوئی تھی وہ بھی لڑکی کا چکر تھا اس نے بھی زبردستی کی کوشش کی تھی بڑی دردناک موت مارا گیا اسے تم بھی خیال کرنا دوست ۔ وہ بولا
بس اسی وجہ سے خود کو قابو میں رکھتا ہوں ورنہ کچا چبا جاوں حرامزادی کو ۔ ہاشم نے اسکی ران پر ہاتھ مارا اور کہا تم تو بہت سنجیدہ ہو یار ۔ خیر تمھاری مرضی ۔ دو گھنٹے وہ ایسے ہی فضول باتیں کرتے رہے پھر سائرب بجنا شروع ہوا ۔ وہ سب کھڑے ہو گئے ایک نے کہا لگتا ہے کرفیو ہٹ گیا
انہوں نے باہر جھانکا تو لوگ باہر نکل رہے تھے وہ بولا ہاں دیکھو چلو شکر ہے جان چھوٹی آو چلیں باہر بھوک بھی لگی ہے اور ہاشم سے کہا تم بھی چلو لڑکیاں بھی نکل رہی ہیں سب ہنسنے لگے تو ہاشم نے کہا پہلے میں تیار ہونگا اور ہنسنے لگا ۔ وہ سب سیڑھیوں کی جانب چل دئیے ہاشم ان سے پیچھے تھا
جب وہ سب چلے گئے تو ہاشم دوبارہ اوپر آہا اور اس ٹینکی کے پاس آکر بولا میں ہوں سوزی ۔ پھر اس نے اندر جھانکا وہ دونوں سہمے بیٹھے تھے ہاشم نے ان کو تسلی دی اور کہا بس تھوڑی دیر اور پھر حالات دیکھ کر میں تم کو نیچے کے جاونگا ۔ وہ انہں وہیں چھوڑ کر نیچے چلا آیا ۔ کیٹی اسے باہر ہی ملی
اسے اوپر سے آتا دیکھ کر بولی کرفیو ہٹ گیا ہے ۔ ہاشم نے سر ہلایا اور کہا میں فریش ہو جاوں پھر آتا ہوں ۔ وہ اپنے کمرے میں گھد گیا اس نے لاک لگایا اور اپنا بیگ نکال کر اس میں سے ٹرانسمیٹر نکال لیا ۔ پھر اسے اچانک کچھ یاد آیا اس نے ٹرانسمیٹر ایک طرف رکھا اور ڈیوائس نکال لی
اس نے ڈیوائس کو آن کیا اور ک رے کو چیک کرنے لگا اسے دراصل یہ خیال آیا تھا کہ کہیں تلاشی کے دوران کوئی مائیک ناں لگا دیا ہو ۔ اسکا اندازہ درست ثابت ہوا جلد ہی انڈیکیٹر ہوا ۔ اس نے صوفے کے نیچء جھانکا وہاں ایک مائیک موجود تھا ۔ وہ مسکرایا اور اسے وہیں چھوڑ دیا ۔ ڈیوائس کو بند کر کے
اس نے بیگ میں رکھا اور ٹرانسمیٹر جیکٹ کی جیب میں ڈال لیا ۔ اس نے ایک کاغذ لیا اور اس پر لکھنے لگا کیٹی میرے کمرے میں مائیک ہے تم چیک کرو کیا تمھارے کمرے میں بھی ایسا ہی ہے ۔ اس نے کاغذ دروازے کے نیچے سے کیٹی کے فلیٹ میں داخل کیا اور دستک کر اپنے کمرے میں چلا گیا ۔
کچھ دیر بعد اسکے دروازے پر دستک ہوئی وہ اٹھا تو ایک کاغذ اسکے دروازے کے نیچے تھا اسنے وہ اٹھایا اور دیکھا تو لکھا تھا ہاں یہاں بھی موجود ہے اس نے کاغذ کو پھاڑ کر فلیش کر دیا اور کیٹی کے فلیٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ۔ جلد ہی دروازہ کھل گیا ہاشم نے ہونٹوں پر انگی رکھی
پھر آگے بڑھتے ہوئے بولا تم بہت خوبصورت لگ رہی ہو ۔ کیٹی نے کہا میں نے تم سے پہلے بھی کہا ہے مجھ سے ایسی باتیں ناں کیا کرو مجھے پسند نہیں ہاشم نے اشارے سے مائیک کا پوچھا اور بولا اچھا ناراض ناں ہو مذاق کر رہا تھا کھانے کا بتاو سوزی نے بیڈروم کی جانب اشارہ کیا ۔ ہاشم نے سر ہلایا
وہ بولی میں باہر نہیں جاتی جانی ۔ ہاشم نے کہا چلو تمھاری مرضی اور اسے چھت پر آنے کا اشارہ کیا ۔ میں تو چلا پھر باہر تم تو مانتی نہیں کسی اور پر کوشش کر لیتا ہوں ۔ کیٹی نے ہنس کر کہا ہاں جاو باہر تمھارے مطلب کی بہت مل جائیں گی باہر ۔ وہ اسکے فلیٹ سے نکلا اور اوپر چھت پر چلا آیا ۔
کچھ دیر بعد کیٹی بھی اوپر آگئی ۔ اور بولی کیا ہم نظروں میں آگئے ہیں ۔ وہ بولا نہیں مجھے نہیں لگتا جتنا معاملہ سنجیدہ ہے اگر شک ہوتا تو وہ مائیک ناں لگاتے ہم دونوں کو لے جاتے یہ چیکنگ ہو رہی ہے ۔ وہ بولی ان کو بھی دیکھا ہے ہاشم نے کہا ہاں ۔ پھر جیکٹ سے ٹرانسمیٹر نکالا اور کیٹی سے
بولا ۔ دروازے کے پاس کھڑی ہو جاو کوئی آئے تو اشارہ کر دینا کیٹی وہاں سے چل کر دروازے کے پاس کھڑی ہو گئی ۔ ہاشم نے ٹرانسمیٹر آن کیا ۔ جلد ہی اسے جولین کی آواز سنائی دی ےھینکس گاڈ تم سے رابطہ ہوا سب ٹھیک تو ہے ۔ ہاشم نے کہا سب تو نہیں مگر کچھ ٹھیک ہے ۔ وہ بولی پلیز بتاو تم کیا
کر رہے ہو ۔ ہاشم نے کہا کیا کارلوس نے بتایا نہیں تم کو میں نے کیا کیا ہے ۔ جولین بے کہا اس سے رابطہ نہیں ہو رہا ۔ ہاشم ہنسا اور بولا ہوگا بھی نہیں کیونکہ سوزی اود ٹام میرے پاس ہیں ۔ جولین کی چیخ سنائی دی کیا واقعی ؟ ہاشم نے کہا ہاں وہ محفوظ ہیں اب سنو تم کہاں ہو ۔
جولین نے کہا میں سمندر میں آبدوز کے اندر جہاں تم نے بولا تھا ۔ ہاشم نے کہا کیا اکیلی ہو ۔ اس نے ہاں کہا تو وہ کہنے لگا اب دھیان سے سنو خلافِ توقع مشن کامیاب ہوا ہے مگر میں چاہتا ہوں انکو نکال کر خود یہاں رہوں اور اس جزیرے کو صفحہ ہستی سے مٹا دوں ۔ جولین بولی میری بات سنو ہاشم
ہاشم نے اسے ٹوکا اور کہا سنتی جاو ۔ اس جزیرے کا ختم ہونا ضروری ہے مجھے اور لوگ چاہیے ۔ تم دو دن انتظار کرو گی اسکے بعد میں تم کو کاشن دونگا تم نے جزیرے کی عقبی جانب سے حملہ کرانا ہے یاد رہے کرانا ہے خود ناں آجانا ۔ میں شمال میں موجود ہونگا میرے ساتھ ان دو کے ساتھ ایک لڑکی اورہوگی
ہو سکتا ہے اسکا دوست بھی ہو لیکن فی الحال تین ہی سمجھو شمال میں تمھاری آبدوز موجود ہونی چاہیے میں تم کو انہیں ہینڈ اوور کرونگا ۔ تم مجھے ڈائنامیٹ دو گی بھلا کون سے والے ؟ جولین نے کہا کون سے ۔ ہاشم نے کہا ایکس ایل ڈی والے ۔ جولین نے کہا تم جانتے ہو وہ کتنے خوفناک ہیں
ہاشم نے کہا اسی لیے تو مانگے ہیں ۔ بارہ ایل ڈی ڈاٰئنامیٹ مجھے چاہیے جیسے ہی تم وہاں سے نکلو کر واپس اپنی حدود میں پہنچو حملہ رکوا دینا تب تک میں اہنا کام مکمل کر لونگا ۔ ڈائنامیٹس کا لنک اسٹلائیٹ سے کر دینا میں کوشش کرونگا وہاں کام ختم کر تم کو آگاہ کروں ایک آبدوز ہمیشہ
شمال کی جانب رکھنا اور میری کال کا انتظار کرنا سب سمجھ گئی ۔ وہ بولی ٹھیک ہے میں تو ڈر گئی تھی تمھارے لیے لیکن تم تو کمال ہو ۔ ہاشم نے کہا تعریفیں رہنے دو ۔ دو دن بعد رات کو تیار رہنا آر یا پار سمجھ گئی ۔ وہ بولی ہاشم پلیز اپنا خیال رکھنا ۔ وہ بولا اللہ خیر کرے گا گڈبائے
اس نء ٹرانسمیٹر آف کر دیا اور کیٹی کو اشارہ کیا ۔ وہ اسکے پاس آئی تو ہاشم نے اسے ساری بات سمجھائی اور کہا اب مجھے گاڑی ارینج کرنی ہے ۔ کوئی ہنٹ دو ۔ کیٹی نے کہا گاڑی مل جائے گی لیکن اسے چھپاو گے کہاں ۔ ہاشم نے کہا گاڑی کا بتاو تو وہ بولی عمارت کے گیراج میں کھڑی ہیں گاڑیاں
وہاں ایک گارڈ ہوتا ہے وہ اسکیورٹی کی گاڑیاں ہیں ۔ سب ہر دم تیار ہوتی ہیں ۔ ہاشم نے کیٹی کو راستے کا سمجھایا ۔ سب طے کر کے وہ نیچے چلے آئے اور پنے اپنے فلیٹ میں گھس گئے ۔ ہاشم فریش ہو کر باہر چلا گیا اور گھومتا رہا ایک دو مقابلوں میں حصہ لیا ۔ اسے کل رات گاڑی کا کام کرنا تھا
رات گئے وقت پر وہ لوٹ آیا آج کاونٹر پر دوسرا آدمی تھا ۔ ہاشم لفٹ کی جانب چل دیا ۔ کچھ ہی دیر بعد وہ سو رہا تھا اس نے سب کچھ اگنور کر کے فیصلہ قدرت کے حوالے کر دیا تھا ۔ اگلی صبح وہ جلد اٹھ گیا ۔ کیٹی سے ملاقات کی ۔ اس نے بتایا وہ دونوں ڈرے ہوئے ہیں اور تمھیں بتاوں
اب مائیک میرے کمرے میں نہیں ہے ۔ ہاشم نے کہا میں نے بھی چیک کیا ہے وہاں بھی نہیں ہے یعنی ہماری غیرموجودگی میں انہوں نے اسے نکال لیا ۔ ہاشم نے صبح ہی ڈیوائس سے سارا فلیٹ چھان مارا تھا لیکن وہاں اب کچھ نہیں تھا ۔ اس نے کیٹی سے کہا آج رات بارہ بجے تم گارڈ کے پاس جاو گی
کیٹی نے کہا ہاں یہ کام مجھے سخت ناپسند ہے مگر زندگی بچانے کے لیے کرنا تو پڑے گا ۔ ہاشم نے کہا یہ وہی آدمی ہے جو تمھاری طلب رکھتا ہے اگر تم اسکو قابو کر لو تو کوئی مسلہ نہیں ۔ میں اسکو مار سکتا ہوں مگر ہمارا مشن کل پورا ہونا ہے اور ایک اور لاش اس عمارت کو مشکوک بنا دے گی
میں اکیلا ہوتا تو پریشانی نہیں تھی ۔ کیٹی نے سانس کھینچی اور کہا بےفکر رہو کام کردونگی ۔ ہاشم نے کہا میں تم کو ایک محلول دونگا تم اسے وہ شراب میں پلاو گی جس سے وہ مدہوش ہو جائے گا میرے کام ختم کرنے تک تم وہیں رہو گی زرا سی غلطی کام خراب کر دے گی کیٹی ۔ اس نے سرہلایا ۔ جاری ہے
معاملات طے پا گئے تو ہاشم نے کہا تم فکر نہیں کرو میں وہاں ہی موجود ہونگا ۔ اور پھر وہ وہاں سے نکل گیا دن بھر وہ پلان بناتا رہا ۔ سوزی اقر ٹام کو اس نے چھت پر ہی رکھا البتہ انہیں بتا دیا تھا کل معرکے کا دن ہے سب معاملات درست ہیں اس لیے ڈرنے کی ضرورت نہیں ۔ اگلے دن بھی وہ محتاط رہا
مائیک ہٹانے والی بات چال بھی ہو سکتی تھی ۔ اس نے خود کو پرسکون رکھا ہوا تھا دن بھر آوارہ گردی کرتا رہا شام میں تھوڑا آرام کیا ۔ اس نے اچھی طرح چیک کر لیا تھا کہ کوئی اس کی نگرانی ناں کر رہا ہو مگر ایسا کچھ نہیں تھا ۔ اس نے طے کر لیا تھا جان جاتی ہے جائے لیکن یہ جزیرہ دفن ہوگا
شام کو وہ اٹھ کر فریش ہوا اور اپنا سامان درست کر لیا آج رات کافی کٹھن تھی ۔ اس نے سوزی اور ٹام سے آخری ملاقات کر لی تھی ۔ اور ان کو وقت بتا دیا تھا ۔ آج اسکو کوئی مسلہ نہیں تھا رات جتنی بھی لاشیں گرتی وہ گرانے کے لیے پوری طرح تیار تھا ۔ وہ کیٹی کے پاس پہنچا اور اس کو کہا
تم تیار ہو ؟ وہ بولی ہاں میں تیار ہوں ۔ ہاشم نے کہا رات پریشانی تو نہیں ہوئی بعد میں ۔ وہ بولی نہیں وہ بے ہوش ہوگیا تھا میں صبح تک اسکے پاس رہی تاکہ وہ شک میں ناں پڑے البتہ دو بار اب وہ آچکا ہے یہاں ۔ ہاشم نے کہا جانے سے قبل اسکا علاج بھی کر کے جاونگا ۔ کیٹی خاموش رہی
ہاشم اور کیٹی کے رات کے مشن کی کامیابی نے انکا کام قدرے آسان کر دیا تھا ۔ ایک گاڑی جس میں اسلحہ بھی موجود تھا شمال کی جانب چھپا دی گئی تھی گاڑی کو چھپانا آسان کام نہیں تھا مگر وہاں ایک جنک یارڈ تھا بوسیدہ سا گاڑی اسکے تہہ خانے میں کھڑی تھی ۔ آخر کار رات بھی آگئی
ہاشم نے سوزی اور ٹام کو اپنے فلیٹ میں بلا لیا تھا کیٹی بھی وہاں تھی ۔ ہاشم نے کہا حالات جیسے بھی ہوں گھبرانا نہیں ہے امید اچھی رکھو گے تو اچھا ہوگا ۔ یاد رکھو ہمارے پاس صرف دو فیصد زندہ رہنے کا چانس ہے اس لیے جس قدر دلیری دکھاو گے اتنا ہی کامیاب ہو گے ۔ سب پرعزم نظر آئے
اصل مسلہ بچے کا تھا اگر وہ ناں ہوتا تو کام حسب مرضی ہونا تھا مگر ہاشم ہار ماننے والوں میں سے نہیں تھا ۔ رات دو بجے وہ لفٹ میں سوار ہوئے اور نیچے کی جانب چل دئیے اس سے قبل ہاشم نے باہر کا جائزہ لے لیا تھا یہ وہ وقت ہوتا تھا جب سب کچھ بند ہوجاتا تھا سوائے ایک آدمی کے جو کاونٹر پر
تھا اسکے علاوہ کوئی موجود ناں تھا ۔ ہاشم نے ان کو کہا پانچ منٹ بعد لفٹ سے نیچے آجانا ۔ اور خود وہاں سے نکل آیا اسکا بیگ اسکے کاندھوں ہر تھا ۔ وہ نیچے اترا کاونٹر کے پاس گیا اور اپنا کارڈ اسے دے کر بولا میری آج ڈیوٹی لگی ہے اسلیے میں جا رہا ہوں ۔ وہ آدمی بولا ٹھیک ہے
اور اس سے کارڈ لیا اسکا چیک آوٹ کر کے کارڈ اسے واپس دیا ۔ ہاشم نے کہا تمھارے پاس پانی ہے وہ سر ہلاتا ہوا مڑا ہی تھا کہ ہاشم نے کاونٹر سے اس کی گردن پر ہاتھ ڈالا اور کڑاک کی آواز سے ااکی گردن کی ہڈی توڑ دی ۔ اسکو کاونٹر کے نیچے دھکیل کر وہ ان سب کا انتظار کرنے لگا
چند منٹوں بعد وہ سب نیچے تھے ۔ ہاشم پہلے خود باہر نکلا باہر سناٹا تھا پھر اس نے سب کو اشارہ کیا وہ سب بھی اسکے پیچھے چل دئیے ۔ وہ تیز رفتاری سے چلتے شمال کی جانب بڑھنے لگے ۔ راستے میں انکو سرچ لائٹس نظر آئی ۔ ہاشم نے کہا لگتا ہے ساحل پر لوگ موجود ہیں ہمیں محتاط ہونا ہوگا ۔
انہوں نے اپنی رفتار آئستہ کر لی اور چھپتے چھپاتے جنک یارڈ پہنچ گئے ۔ ہاشم نے آس پاس کا جائزہ لیا اور نائیٹ گوگلز چڑھا لیے سب ٹھیک تھا ۔ وہ جلدی سے گاڑی میں بیٹھ گئے ۔ ہاشم نے اپنا بیگ کھولا اور اسلحہ نکال کر سیٹ کرنے لگا ۔ جلد ہی وہ بیگ اندر رکھ کر ڈرائیونگ سیٹ ہر آ بیٹھا
سب کو سیٹ بیلٹ باندھنے کا کہا ۔ اور ٹرانسمیٹر سے جولین کو کاشن دینے لگا ۔ مخصوص اشاروں سے اس نے اپنا کام ختم کر لیا اب اسے انتظار تھا ۔ وہ سب خاموش بیٹھے تھے ۔ ہاشم آس پاس نظر دوڑاتا رہا ۔ ٹھیک بیس منٹ بعد جزیرہ دھماکوں سے گونج اٹھا ۔ اور یک دم سائرن بجنے لگے ۔
لیکن اس نے گاڑی اسٹارٹ نہیں کی ۔ جلد ہی اس کا باہر سے گاڑیوں اور دھماکوں کی آوازیں آنے لگی ۔ اس نے انجن اسٹارٹ کیا اور جنک یارڈ سے نکلتا ہوا بولا سب نیچے جھک جاو ۔ وہ گاڑی سڑک پر لایا اور اسپیڈ بڑھاتا گیا ۔ جولین نے اچھا انتظام کیا تھا ۔ جزیرے کے تین اطراف سے حملہ کیا تھا
شمال کی جانب سے حملہ نہیں کیا گیا تھا لیکن گولہ باری اتنی تھی کہ لگتا تھا ہر طرف سے حملہ ہو رہا ہے ۔ ہاشم بیک شیشے پر نظر ڈال کر بیٹھا تھا گاڑی کی لائٹس بند تھی ۔ جزیرے میں بھگددڑ مچی ہو گی اس نے سوچا جلد ہی وہ اپنے مقام تک آ پہنچا ۔ اس نے گاڑی بند کی اور ایک طرف لگا کر بولا
سب گاڑی میں دبکے رہو جب تک میں آ ناں جاوں ۔ یہاں سے ساحل ہزار میٹر کے فاصلے تھا وہاں بھی لوگ موجود تھے لیکن انکا دھیان آگے کی طرف تھا ۔ ہاشم نے اپنا اسلحہ فل لوڈ کیا ۔ اور گاڑی سے ایک منی راکٹ لانچر نکالا ۔ یہ ہر گاڑی میں موجود تھا وہ ایک طرف کو بھاگتا چلا گیا ۔ اس نے
ایک جگہ پوزیشن لی اور نائیٹ گوگلز کی ندد سے ٹارگٹ کو نظر میں رکھ کر راکٹ چھوڑ دیا ۔ راکٹ سیدھا نشانے پر لگا ۔ ہاشم نے دوسرا راکٹ لوڈ کیا اور فائر کیا اسکے پاس چار راکٹ تھے سب فائر کرنے کے بعد وہ وہاں سے اٹھا اور اپنی گنز لے کر آگے بڑھا ہر جانب گولیاں چل رہی تھی
ہاشم ساحل پر پہنچا یہاں تیس سے چالیس افراد تھے ۔ جن میں سے آدھے اسکی راکٹوں کے نشانے پر آئے تھے وہاں بھگدڑ مچی ہوئی تھی ۔ ہاشم نے جاتے ہی فاٰر کھول دیا یہ اوپن ایریا تھا ساتھ ہی اس نے لیزر کو سمندر کی جانب کر دیا یہ اشارہ تھا کہ وہ آگیا ہے
اسی لمحے سمندر سے فائرنگ میں شدت آتی گئی ۔ ہاشم پوری مستعدی سے لڑتا جا رہا تھا ۔ گولیاں اسکے آس پاس سے گزر رہی تھی دو طرفہ حملے سے وہاں افراتفری تھی جلد ہی وہ علاقہ خالی نظر آیا ۔ لاشوں کے ڈھیر پڑے تھے وہاں ۔ ہاشم نے لیزر لائیٹ جلانی بھجانی شروع کر دی ۔ سرچ لائٹ کی روشنی سے
ساحل منور تھا ہاشم واپس مڑا اور بھاگتا ہوا گاڑی کی جانب بڈھا ۔ سب کو وہاں سے نکالا اور اور کہا جتنا تیز بھاگ سکتے ہو بھاگو ۔ وہ سب ساحل کی جانب دوڑ پڑے ۔ ہاشم آس پاس دیکھتا جا رہا تھا لیکن اسے کوئی نظر نہیں آیا ۔ وہ جلد ساحل پر پہنچے جہاں ایک بوٹ کحڑی تھی ہاشم نے وہاں جولین کو
دیکھا ۔ اس نے ٹام کو اٹھایا اور بھاگتا ہوا بوٹ تک پہنچا ۔ جولین نے کہا تم بھی چلو ساتھ ییاں رکنا خطرے سے خالی نہیں ۔ وہ بولا جو کہا ہے وہ کرو میرا سامان دو ۔ اسی اثنا ان کو ہیلی کاپٹر کی آواز سنائی دی ہاشم بولا جلدی کرو ۔ جولین نے اس کو بیگ دیا وہ سب سوار ہو گئے تھے ہاشم وہاں
سے پلٹا اور ہاتھ پلا کر بولا نکل جاو فوراً ۔ بوٹ واپس گھومی اور سمندر میں جاتی گئی ۔ ہیلی کاپٹر کی آواز قریب آرہی تھی ہاشم نے ایک درخت کو چنا اور تیزی سے اسکے اوپر چڑھتا گیا ۔ اس نے ہیلی کاپٹر کو آتے دیکھا اس نے اپنی مشین گن سیدھی کی اور فائر کھول دیا ۔ لیکن پائیلٹ ہوشیار نکلا
وہ ہیلی کاپٹر کو دائیں جانب لے گیا ۔ ہاشم درخت سے نیچے اترا ۔ اور بیگ اٹھا کر بھاگ پڑا اب اس نے انکا کا معاملہ اللہ ہر چھوڑ دیا تھا اسکا رخ جزیرے کی جانب تھا اسے سمندر سے فائرنگ کی آوازیں آرہی تھی لیکن وہ رکا نہیں ۔ اس سے زیادہ وہ کچھ نہیں کر سکتا تھا جلد ہی وہ گاڑی میں بیٹھا
اور اسٹارٹ کر کے گاڑی بھگا دی اب اسکا رخ جزیرے کی جانب تھا یہ ایک انتہائی قدم تھا جو اس نے اٹھایا تھا لیکن اس وقت وہ جنونی کفیت میں تھا ۔ جزیرے میں ہر طرف آگ لگی ہوئی تھی اس نے گاڑی ایک چرف روکی اور بھاگتا ہوا ان عمارتوں کی جانب بڑھنے لگا ۔ لوگ بھاگ رہے تھے وہ بھی ان میں شامل
ہوگیا ۔ لڑائی اب بھی جاری تھی وہ ہک طرف ہو کر بھاگتا رہا ۔ جلد ہی وہ ایک بلڈنگ کے اطراف میں تھا ۔ اب تک اسے کارلوس کی کوئی خبر نہیں تھی لیکن اب اسے ہرواہ بھی نہیں تھی اس نے بیگ کھولا اور اس میں سے ڈائنامیت نکال کر عمارت کے پاس گڑھا کھودا اور اس میں دبا دیا یہ وائیرلیس آپریٹڈ تھا
اس عمارت میں کام ختم کر کے اس نے اگلا راستپ پکڑا ۔ جزیرے پر افراتفری کی وجہ سے اسے آسانی ہو گئی تھی ہر طرف چیخ و پکاراور شور شرابہ ہو رہا تھا ۔ کوئی لاوڈ اسپیکر پر چلا رہا تھا سب لوگ سمندر کی جانب چلتے جائیں تاکہ آپکو محفوظ مقام پر شفٹ کر دیا جائے ۔ ہاشم وہاں سے آگے جانے لگا
ہر عمارت کے درمیان پندرہ بیس منٹ کا فاصلہ تھا اس کے پاس ٹوٹل چھ بم تھے ۔ دوسری عمارت کے پاس بھی اس نے دو فٹ گڑھا کھودا اور بم دیوار کے ساتھ لگا دیا ۔ تقریباً تین گھنٹے کی آنکھ مچولی میں اس نے سب بم لگا دئیے ۔ یہ بہت بھاری بارودی مواد تھا وہ چاہتا تو خود وہاں سے جا کر آبدوزوں
کے زریعے مزائیل چلوا سکتا تھا لیکن ایک تو اس میں وقت لگتا دوسرا یہ اعلانِ جنگ ہوتا کوریا کے ساتھ اسلیے اس نے یہ طریقہ اپنایا ۔ سب کام ختم کر کے وہ واپس چل پڑا ہلکی ہلکی روشنی ہو رہی تھی جزیرے میں ۔ وہ جب اپنی عمارت کے قریب پہنچا تو اس نے وہاں چیف کو دیکھا وہ کھسکتا ہوا آگے ہوا
اور اسکے پاس کھڑا ہوکر اسکی بات سننے لگا جو کہہ رہا تھا مجھے کیٹی ہر حال میں چاہیے اور جو جو اس عمارت سے غائب ہے ان سب کا ڈیٹا بھی ۔ پھر اسکی نظر ہاشم پر پڑی ۔ ہاشم اپنا سامان پہلے ہی ٹھکانے لگا چکا تھا ۔ وہ بولا اے تم ادھر آو ۔ ہاشم اسکی جانب بڑھا تو وہ بولا تم کہاں سے آرہے ہو
ہاشم نے کہا میں بھی رات سے دربدر ہوں جناب ۔ تم کیٹی کے ساتھ والے فلیٹ میں رہتے تھے کیا تم نے کسی کو اس سے ملتے دیکھا ۔ ہاشم نے سوچنے کی اداکاری کی اور بولا ساتھ تو نہیں مگر ۔ چیف نے کہا مگر کیا سیدھی طرح بکواس کرو ۔ ہاشم نے کہا جناب دراصل بات ایسی ہے کہ مجھے آپ سے ڈر لگ رہا ہے
چیف نے کہا ڈرنے کی ضرورت نہیں جو دیکھا سنا وہ بتاو ۔ ہاشم نے کہا کل رات میں نے کیٹی کو نیچے پارکنگ کی جانب جاتے دیکھا تھا ۔ مجھے تجسس ہوا رات کافی تھی اور وہ شراب کے نشے میں بھی لگ رہی تھی ۔ میں نے اسکا تعاقب کیا تو دیکھا وہ نیچے گارڈ کے کمرے میں چلی گئی پھر وہاں سے ہنسنے کی
آوازیں آ رہی تھی میں سمجھ گیا کہ کیا بات ہے سو وہاں سے چلا گیا چیف دھاڑتا ہوا بولا کیٹی ایسی حرکت نہیں کر سکتی اور کہا گارڈ کو ڈھونڈ کر لاو دو آدمی اندر چلے گئے تو وہ ہاشم سے بولا اگر یہ جھوٹ ہو تو ؟ ہاشم نے کہا جو میں نے دیکھا وہ بتایا ہے اگر وہ مکر جائے تو میں کیا کہہ سکتا ہوں
کچھ دیر بعد چیف کے آدمی اس کو لے آئے جو کیٹی کا طلبگار تھا ۔ چیف نے اسکو گریبان سے پکڑا اور کہا کیٹی کہاں ہے مائیکل ۔ وہ بولا جناب مجھے نہیں معلوم ۔ چیف نے کہا اگ تم کو نہیں معلوم تو کل رات وہ تمھارے ساتھ کیوں تھی مائیکل نظریں چرانے لگا تو چیف نے اسکے منہ پر مکا مارا
اور اپنے آدمیوں سے کہا اسے گاڑی میں ڈالو اور ہیڈکواٹر لے چلو ۔ مائیکل معافیاں مانگنے لگا لیکن اس نے ایک ناں سنی پھر ہاشم سے کہا ۔ اور کوئی بات جو تم کو معلوم ہو ۔ وہ بولا نہیں جناب بس یہ ہی معلوم ہے ۔ وہ کچھ بولنے ہی لگا تھا کہ اسکے واکی ٹاکی پر آواز سنائی دی ہیلو ہیلو چیف
جیک کالنگ کیا آپ سن رہے ہیں ۔ چیف نے واکی ٹاکی کا بٹن دبایا اور بولا ہاں کیا بات ہے ۔ وہ بولا سر وائیرلیس پر ریڈ پینتر کی کال آرہی ہے وہ آپ سے ارجنٹ بات کرنا چاہتا ہے ۔ ہاشم کے کان کھڑے ہو گئے ۔ چیف نے کہا اسے کہو میں ہیڈکواٹر جا رہا ہوں وہاں ہی آجائے ۔ اس نے رابطہ ختم کیا
اور ہاشم سے بولا ۔ تمھارا کارڈ کہاں ہے ۔ ہاشم نے جیب سے کارڈ نکال کر اسے دیا ۔ وہ بولا جانی براوو تم نشانے باز ہو ناں ۔ وہ بولا جی چیف ۔ اس نے کہا ٹھیک ہے تم میرے ساتھ چلو تم ہیڈ کواٹر میں تعنیات ہوگے آج کے بعد باقی باتیں وہاں ہی ہونگی ۔ وہ آگے بڑھ گیا ہاشم دل میں خوش ہوگیا
اور اسکے پیچھے چلنے لگا ۔ چیف گاڑی میں بیٹھ کر بولا پیچھے بیٹھ جاو ۔ وہ بھی گاڑی میں بیٹھ گیا ۔ گاڑی آگے بڑھ گئی راستے میں چیف نے کہا تمھارا نشانہ کیسا ہے ہاشم نے کہا کیا یہاں دکھاوں ۔ چیف نے کہا کیا کرو گے ۔ ہاشم نے کہا جو آپ کہیں جناب ۔ چیف نے کہا تمھارا امتحان وہاں ہوگا
ہاشم نے دل میں کہا ایک بار وہاں چل تو سہی پھر دیکھاتا ہوں نشانہ تجھے ۔ پھر اسے خیال آیا وہاں کارلوس اسے پہچان گیا تو ۔ وہ ابھی اسی شش و پنج میں تھا کہ گاڑی ایک عمارت کی جانب مڑ گئی ۔ واکی ٹاکی پھر بجا ۔ چیف نے کہا یس ۔ وہی آدمی بولا چیف کارلوس آگیا ہے اور آپکے آفس میں ہے
چیف نے کہا اسے بیٹھاو میں کچھ دیر میں ملتا ہوں اسے ۔ پھر ہاشم سے بولا تم کو میں اندر اتارونگا وہاں تم نے میرا بتانا ہے وہ تم کو نیا کارڈ اور لباس دیں گے ۔ اسکے بعد تمھارا کمرہ تم کو دکھایا جائے گا تم تیار ہو کر میرے آفس آجانا ۔ ہاشم نے کہا جی بہتر چیف ۔ پھر ایسا ہی ہوا
چیف نے اسکو عمارت کے اندر ڈراپ کیا اور خود دوسرے راستے مڑ گیا ۔ وہ عمارت کی جانب بڑھا تمام مراحل طے کرتا ہوا وہ ایک کمرے تک پہنچ جہاں سنگل بیڈ اور واش روم کے سوا کچھ ناں تھا ۔ ہاشم کو لباس مل چکا تھا سو وہ فریش ہو کر تیار ہو گیا ۔ وہ ابھی باہر نکلنے ہی لگا تھا کہ کمرے کا دروازہ
کھلا ۔ یک گارڈ اندر آیا اسکے ہاتھ میں اسلحہ تھا ۔ وہ ہاشم سے بولا یہ لو ۔ یہ ایک اسنائپر گن تھی ۔ وہ بولا چیف تم سے بعد میں ملیں گے فی الحال تم میرے ساتھ آو اور یہ اپنا کارڈ رکھو اسکو گمانا مت ۔ ہاشم نے کہا تمھارا نام کیا ہے ۔ وہ بولا میرا نام اوکلو ہے اور تم ۔ میں جانی براوو ہوں
وہ ہنسا اور کہا لگتے بھی ہو ۔ کیا اسکی طرح لڑکیوں کے عاشق تو نہیں ہو ۔ ہاشم بھی ہنسا اور کہا جب نام ایسا ہے تو پھر ۔۔۔ اوکلو نے کہا اچھی طات ہے لیکن یہاں ایسا کچھ نہیں ہے البتہ ڈیوٹی کے بعد تم کو باہر جانے کی اجازت ہوگی اب آو ۔ وہ دونوں باہر نکل آئے ۔ وہ اسے لفٹ کے زریعے چھت پر
لایا اور بولا ۔ تمھاری ڈیوٹی یہاں ہے آج تو لیٹ ہو گیا کل سے صبح نو سے شام پانچ بجے تک دن دو بجے لنچ کے لیے نیچے ہال میں آنا ہوگا ڈنر آٹھ بجے ہوتا ہے اسکے بعد باہر جانا ہوا تو بارہ سے پہلے واپس آنا ہوگا ۔ ہاشم نے کہا اوکے باس وہ ہنستا ہوا چلا گیا ۔ ہاشم کل شام سے جاگا ہوا تھا
لیکن اچھی بات یہ تھی کہ پانچ بجنے میں چار گھنٹے تھے ۔ چھت پر باقاعدہ مورچہ بنا ہوا تھا ۔ ہاشم وہاں بیٹھ گیا اس نے گن کو چیک کیا اور اسکو سیٹ کر کے دوربین سے آس پاس جائزہ لینے لگا ۔ باہر کافی لوگ تھے ہاشم نے جیکٹ کے اندر سے ٹرانسمیٹر نکالا اور اپنا رخ سامنے سے ہٹا کر سیڑھیوں کی
جانب گھما لیا اور ایسے بیٹھ گیا جیسے سستا رہا ہو ۔ اسکی نظر دروازے پر تھی ۔ اس نے ٹرانسمیٹر آن کیا اور جولین سے رابطہ کرنے لگا ۔ چند ہی منٹوں بعد اسے جولین کی آواز سنائی دی ۔ وہ بولا کیا تم سب ٹھیک ہو ۔ جولین نے کہا ہاں سب بخریت ہیں تم کیسے ہو ۔ وہ بولا ٹھیک ہوں
جولین نے کہا کہاں ہو اس وقت ۔ ہاشم نے کہا میری بات سنو میں نے سب بم لگا دئیے ہیں لیکن ابھی انکو ایکٹیو نہیں کرنا یعنی جب میں کہوں تب کرنا میری ڈیوٹی ہیڈ کواٹر میں لگ گئی ہے یہاں کارلوس بھی موجود ہے فی الحال میرا اس سے سامنا نہیں ہوا ہے ۔ لیکن ہو بھی سکتا ہے ۔ میں دو دن بعد تم سے
خود رابطہ کرونگا ۔ ہو سکتا ہے جلد بھی کر لوں مگر تم پرانا سیٹ اپ اٹھا لو جزیرے کے پاس سے ۔ جولین نے کہا تم اسکو ختم کیوں نہیں کرتے ۔ ہاشم نے کہا کیونکہ مجھے کارلوس سے نمٹنا ہے ۔ جولین نے کہا تم وقت ضائع کر رہےہو ہاشم ۔ وہ ڈائنامیٹ اتنے طاقتور ہیں کہ سارا جزیرہ ڈبو دیں گے
تم کارلوس سے کیا چاہتے ہو ۔ ہاشم نے کہا مجھے اس سے ایک حساب چکانا ہے اس لیے جو کہا ہے وہ کرو ۔ اور ایک کام اور بھی ہے تم میری ایمبیسی سے رابطہ کرو اور ان کو ساری صورتحال بتاو ۔ اگر کوئی پیغام ہوا تو جب میں اگلی مرتبہ بات کرونگا تو مجھے بتا دینا ۔ جولین نے کہا ٹھیک ہے
بس اسی لیے مجھے تم پر غصہ آتا ہے ہاشم تم کسی کی بات نہیں سنتے ۔ ہاشم ہنسا اور بولا تمھارا کام ہوگیا ہے ناں پھر تم کو کیا پریشانی ہے ۔ جولین نے کہا تم بلا مقصد وہاں نہیں رکے ہو ضرور کوئی اور بات یے ۔ ہاشم نے کہا ہاں بات تو ہے ۔ یہاں ہیڈکواٹر میں ایک سنہرے بالوں والی لڑکی پسند آگئی
ہے ۔ جولین نے کہا پسند آ ہی ناں جائے تم کو ۔ خیر میں تم کو مجبور نہیں کر سکتی لیکن میں تمھارے لیے ہر وقت تیار ہوں ہاشم نے کہا گڈ گرل اچھا کیٹی کو اپنے پاس ہی رکھنا فی الحال باہر اسکے لیے خطرہ ہوگا ۔ جولین نے کہا وہ میں نے پہلے ہی کر دیا ہے ہاشم نے اسے بائے کہا ۔ جاری ہے
ہاشم نے ٹرانسمیٹر بند کر کے جیکٹ کے اندر چھپا لیا ۔ اور ہھر اپنی پوزیشن سنبھال کر بیٹھا رہا ۔ تقریباً دو گھنٹے بعد اس نے ہیڈکواٹر سے گاڑیاں نکلتی دیکھی ۔ اور ان کو جنوب کی جانب جاتے دیکھا ۔ وہ انہیں دیکھتا رہا اور وقت گزارتا رہا ۔ شام پانچ بجے اسکی ڈیوٹی ختم ہوگئی تو وہ اٹھا
اور نیچے چل پڑا ۔ اوکلو اسکو راستے میں ہی مل گیا ۔ ہاشم نے اس کو کہا مزید کوئی کام تو نہیں اوکلو نے کہا نہیں اب تم فری ہو ۔ وہ بولا چیف چلے گئے کیا ؟ اس نے کہا ہاں انکو کوئی کام تھا ہاشم بولا چیف نے اتنی جلدی بلایا کہ میں اپنا سامان بھی ناں لا سکا تو کیا میں سامان لے آوں
اوکلو نے کہا ہاں اب تم فری ہو چاہے تو جا سکتے ہو مگر یاد رکھنا رات بارہ سے قبل واہس آنا ہوگا ۔ ہاشم نے کہا میں جلدی آجاونگا ۔ پھر وہ اپنے کمرے میں گیا اپنی گن وہاں رکھ دی اور کمرے کو لاک لگا کر بلڈنگ سے باہر چلا آیا ۔ اسکا سامان جزیرے میں ایک محفوظ جگہ تھا ۔ وہ اسکو مزید
محفوظ ٹھکانے لگانا چاہتا تھا ۔ اسکو اب اپنے پیغام کا انتظار تھا اس لیے وہ وہاں سے نکل آیا تھا تاکہ باہر آزاد طریقے سے جولین سے بات کر سکے ۔ وہ پیغام سن کر ہی کوئی فیصلہ کرنا تھا اسکو ۔ وہ سب سے پہلے اپنے سامان کی تک پہنچا پھر اپنے سامان کو وہاں سے لیا اور جہاں پہلے رہتا تھا وہاں
چلا گیا ۔ فلیٹ میں پہنچ کر اس نے وہاں سے اپنے کپڑے سمیٹے اور اپنا دوسرا سامان اوپر چھت ہر ٹینکی میں چھپا آیا اور پھر وہاں سے نکلا اور جنگل کی جانب چل دیا ۔ ایک طرف وہ سکون سے بیٹھ گیا یہاں سناٹا تھا ۔ اس نے جولین سے رابطہ کیا ۔ رابطہ ہونے پر وہ بولا کیا پیغام ہے
جولین نے کہا ٹھرو میں نے لکھ کر رکھا ہے پڑھ کر سناتی ہوں ۔ ہاشم انتظار کرنے لگا کچھ ہی لمحوں بعد وہ بولی ۔ پیغام یہ ہے کہ سرخ بادلوں میں سوراخ کر دو اور کالی گھٹا لے آو ۔ ہاشم نے کہا بس ؟ وہ بولی ہاں یہ ہے کیا ۔ ہاشم نے کہا یہ میری واپسی کا پروانہ ہے میں اسی لیے رکا تھا
کہ کہیں میرے لیے کوئی کام ناں ہو یہاں ۔ اب واپس اپنا سیٹ اپ لے آو آج رات فائنل اٹیک ہو گا ۔ میں اسی جگہ موجود ہونگا ۔حالات اب بھی سخت ہیں ۔ کارلوس کا کوئی پیغام ہو تو بتاو ۔ جولین نے کہا دھمکیوں کے سوا کیا ہے اسکے پاس ۔ ہاشم نے کہا آج رات بجے مجھے لینے بھیج دینا کسی کو
خود مت چلی آنا کیا معلوم حالات کیا ہوں ۔ پھر اس نے رابطہ ختم کر دیا اب اسکو واپس جانے کی قطعی ضرورت نہیں تھی پیغام کا مطلب بھی یہ ہی تھا کہ ریڈ عمارت کو ہر حال میں تباہ کر دو وہاں ویسے بھی اس نے دو ڈائنامیٹ لگائے تھے ۔ وہ ہھر اپنی بلڈنگ میں پہنچا اپنا سارا سامان نکالا
اور محتاط طریقے سے شمال کی جانب چل پڑا ابھی رات کے آٹھ بجے تھے اسکے پاس چار گھنٹے تھے ۔ ٹھیک بارہ بجے وائرلس آپریٹ ہونا تھا تب وہ وہاں موجود ہوتا پیچھے کیا ہوتا ہے کیا نہیں اسکو پرواہ نہیں تھی ۔ رات دس بجے وہ اپنے ٹھکانے پر موجود تھا ۔ ساحل پر اسکیورٹی کے افراد تھے
وہ ایک درخت ہر چڑھ گیا اور نائیٹ گوگلز چڑھا لیے وہ انتظار کرتا رہا بارہ بجے سے بیس منٹ قبل اس کو کاشن ملنا شروع ہوا ۔ جس کا مطلب تھا وہ لوگ آگئے ہیں ۔ وہ تیار ہو گیا اس نے دونوں بیگ کندھے پر لٹکائے اور نیچے اتر آیا اسکے ہاتھ میں گن تھی وہ ساحل کی جانب بڑھنے لگا اچھی بات یہ تھی
کہ اس نے اسکیورٹی والا لباس پہنا ہوا تھا لیکن بیگ اسکے لیے مسلہ تھے ۔ بیگوں کی وجہ سے اسکو روکا جا سکتا تھا ۔ اور پھر وہی ہوا ۔ جیسے ہی وہ کھلے میں آیا ۔ اسپیکر سے آواز آئی رک جاو تم نشانے پر ہو ۔ اپنی شناخت کراو ۔ ہاشم رک گیا ۔ اس نء دیکھا چار گارڈ اسکی جانب بڑھ رہے ہیں
اس نے بیگ زمین ہر رکھ دئیے اور ہاتح کھڑے کر لیے ۔ وہ گارڈ اسکے ہاس آئے ایک نے کہا کون ہو تم ۔ ہاشم نے کہا اگر اجازت ہو تو اپنا کارڈ دکھا دوں ۔ ایک نے اشارہ کیا تو ہاشم نے اپنا ہاتھ نیچے کیا اور جیب سے کارڈ نکال ہر اسے دیا ۔ اس نے کارڈ لیا اور کہا تم تو ہیڈکواٹر کے آدمی ہو
یہاں کیا کر رہے ہو ۔ ہاشم نے ہاتھ گرا لیے اور کہا مجھے چیف نے بھیجا ہے یہ سامان یہاں سے ڈیلیور ہوگا ۔ اس نے کہا لیکن ہمیں تو کوئی احکامات نہیں ملے ۔ ہاشم نے سکون سے کہا تو پوچھ کو بھائی میں کیا کہہ سکتا ہوں ۔ ایک آدمی نے ٹرانسمیٹر سے رابطہ کیا ۔ ہاشم دل میں بولا اب کر بھی دو
اسی لمحے جزیرے میں زلزلہ آگیا ۔ بم پھٹنا شروع ہو گئے تھے وہ پہلا جھٹکا شدید تھا اسکے بعد تو پورا جزیرہ ہی ہل کر رہ گیا ۔ زمین تیزی سے سرکنے لگی ۔ ہاشم نے گن نکالی اور پاس گرے ہوئےلوگوں پر فائر کھول دیا ۔ ان کو سنبھلنے کا موقع ناں ملا دواری جانب سے ہاشم پر فائرنگ ہوئی
شدید فائرنگ کے ہوتے وہ بیگ اٹھا کر سمندر کی جانب بھاگا ۔ گولیاں اسکے آس پاس سے گزر رہی تھی ۔ اسی اثناء سمندر سے مزائیل نکلا اور جزیرے کی جانب آیا یہ آبدوز تھی جو اسے لینے آئی تھی ۔ اس نے کھاڑی سے سمندر میں چھلانگ لگا دی بیگ اسکے کندھے پر تھے ۔ چھلانگ لگاتے ہی وہ گہرائی میں اترتا
چلا گیا ۔ کیونکہ یہاں شارکس تھی بنا حفاظتی سامان کے وہ کافی نیچے چلا گیا ۔ فائرنگ اور دھماکوں سے سمندر میں بھی بھونچال تھا شارکس بھی کھلے سمندر کی جانب جا رہی تھی ۔ اب وہ اوپر اٹھ رہا تھا اس نے جیب میں ہاتھ ڈالا اور لیزر لائٹ نکالی ۔ سر باہر نکال کر اس نے لائیٹ سے اشارہ دیا چند
ہی لمحوں میں اس کو بوٹ کی آواز سنائی دی اس نے جزیرے کی جانب دیکھا لیکن اب وہاں کچھ نہیں تھا جزیرے کو سمندر نے نگل لیا تھا ۔ جلد ہی وہ بوٹ پر سوار تھا اور آبدوز میں جب پہنچا تو جولین کو وہاں پایا ۔ ہاشم نے کہا تم کو چین نہیں ہے ۔ بولا تھا مت آنا ۔ کیا حالات ہیں ۔ وہ بولی کنٹرول
روم میں چلو ۔ وہ وہاں گئے تو ہاشم نے دیکھا جزیرے کا نام و نشان مِٹ چکا تھا انہوں نے سمندر کا جائزہ لیا شارکس کو دیکھا جو بچ جانے والوں پر حملہ آور تھی ۔ ہاشم نے کہا چلو واپس ۔ پھر وہ وہاں سے چل پڑے ایک گھنٹے بعد وہ جولین کے دفتر میں موجود تھا ۔ جولین نے کہا کیا کارلوس مر گیا ہوگا
ہاشم نے کہا اگر وہاں ہوگا تو مرنا لازم ہے میں نے آج شام ہی ہیڈکواٹر سے گاڑیاں نکلتے دیکھی تھی ۔ سوچا تھا رات جا کر معلوم کرنے کی کوشش کرونگا لیکن اس سے قبل ہی پروانہ جاری ہو گیا ۔ کیٹی کہاں ہے ۔ جولین نے کہا میرے گھر ہے ہاشم نے کہا اب ہم انتظار ہی کر سکتے ہیں صرف
جولین کے آفس کی اسکرین پر خبریں چل رہی تھی سب سے بڑی بریکنگ نیوز ہی یہ تھی کہ ڈیڈ آئی لینڈ پراسرار طریقے سے سمندر برد ہوگیا ۔ اطلاعات کے مطابق وہاں دس ہزار لوگ تھے جن میں دنیا کو مطلوب انتہائی دہشگرد لوگ بھی شامل تھے ۔ یہ جزیرہ کوریا کی حدود میں تھا ۔ کوریا کی حکومت اس معاملے
پر تحقیق کر رہی ہے بہت جلد ہم آپ کو اپ ڈیٹ سے آگاہ کریں گے ۔ جولین نے آواز بند کی اور بولی دس ہزار لوگ کم نہیں ہوتے ہاشم ۔ وہ بولا انکا اچار ڈالنا تھا کون سے کوئی معصوم افراد تھے وہاں سب جرائم پیشہ لوگ تھے ۔ جولین نے کہا یہ تو ہے لیکن انکوائری میں کوئی مسلہ نہ ہو
ہاشم نے کہا تم لوگوں کے پاس وجہ ہے صدر کی بیٹی کو اغوا کرنا معمولی بات نہیں ہوتی ۔ اور مت بھولو یہ تمھارا سلامتی معاملہ تھا ۔ ویسے خالی سمندر میں وہ کیا ثبوت حاصل کریں گے ؟ کیا کوریا تم سے جواب طلب کر سکتا ہے ؟ اس نے سنگین جرم کیا ہے تمھارے پاس ریکارڈ ہے ریڈ پینتر کی کال کا
جولین نے سانس بھری اور کہا تم ٹھیک کہتے ہو بس میں تعداد سن کر زرا کنفیوز ہو گئی تھی ۔ ہاشم ہنسا اور بولا اب میں جاونگا صبح ملیں گے اگر کوئی مسلہ ناں ہوا تب تک ریڈ پینتر کا بھی معلوم ہو جائے گا ۔ جولین نے کہا ٹھیک ہے جیسا تم چاہو ۔ ہاشم نے کہا ویسے مجھے پتا نہیں کیوں گڑبڑ لگ رہی
ہے۔ اگر وہ زندہ ہوا تو تم لوگوں کو بڑے چیلنج کا سامنا ہوگا ۔ جولین نے کہا ہمارے ہاں ریڈ الرٹ ہے اس واقعے کے بعد مزید سختی ہو گی اسکی فکر نہیں کرو ۔ ہاشم اٹھا اور بولا اوکے پھر چلتا ہوں ۔ جولین اسے باہر تک لائی اور کہا جاو گے کیسے ۔ وہ بولا ٹیکسی میں جولین نے کہا میری گاڑی لے جاو
وہ بولا نہیں اسکی ضرورت نہیں ۔ وہ وہاں سے چلا گیا اسکا رخ ایمبیسی کی جانب تھا ۔ جب وہ وہاں پہنچا تو اسکو معلوم ہوا کہ اسی بندے کی کالز آ رہی ہیں ہاشم نے کہا اوکے اور اہنے کمرے میں چلا آیا ۔ یعنی وہ زندہ ہے چلو خیر دیکھتے ہیں اس نے ساری رپورٹ بنائی اور ای میل کر دی
آدھے گھنٹہ گزرا ہوگا جب اسے بتایا گیا کال آرہی ہے ہاشم نے کہا ملاو ۔ دوسری جانب ریڈ پینتر ہی تھا ۔ ہاشم نے کہا کیا تکلیف ہے تم کو ۔ وہ بولا کیا تم سمجھتے ہو کہ ہم بچے ہیں ۔ ہاشم نے کہا نہیں تم بالغ ہو مگر حرکتیں بچے والی کر رہے ہو مجھ سے کیا چاہتے ہو ۔ وہ بولا جزیرے پر تم تھے
وہ بولا ہاں تھا تو پھر ؟ کارلوس نے کہا تو ہگر بھگتنے کے لیے تیار ہو جاو تم کو اسکا حساب دینا ہوگا ۔ ہاشم ہنسا اور بولا حساب دینے میں بڑا تیز ہوں میں بولو کہاں آوں ؟ کارلوس نے کہا تمھارا غرور خاک میں ملا دونگا ہاشم ۔ اس نے کہا دیکھو کارلوس مجھے مشن ملا میں نے پورا کیا بہتر ہوگا
کہ مجھ سے دور رہو ۔ سوچو میں اکیلا تھا تو کیا کچھ ہو جب میری ٹیم آ گئی تو پھر کیا ہوگا ۔ کارلوس نے کہا بکواس بند کرو اپنی ۔ اور قیمت چکانے کے لیے تیار رہو ۔ ہاشم نے کہا میں اس وقت ایمبیسی ہوں آو اور چکا لو حساب اپنا کرو ہمت ۔ بہت جلد تم سے ملاقات ہوگی جولین کو بھی بتا دو
کہ وہ اپنے شوہر کو بچا سکتی ہے تو بچا لے گڈ بائے ۔ اس نے رابطہ ختم کر لیا ۔ ہاشم کو اسکی زرا برابر فکر نہیں تھی مگر پیٹر والی دھمکی پر اسے سوچنا پڑا ۔ اس نے جولین کا نمبر ملایا ۔ اسکی آواز سن جر ہاشم نے کہا پیٹر کہاں ہے ؟ جولین نے کیوں کیا ہوا ۔ جولین میرے پاس وقت نہیں ہے
جلدی بتاو ۔ اس نے کہا وہ اس وقت بیس میں ہوگا بات کیا ہے ۔ ہاشم نے کہا کارلوس نے مجھے فون کیا ہے وہ زندہ ہے اور پیٹر کے پیچھے ہے ۔ تم کہاں ہو وہ بولی میں گھر ہوں وہ بیس پر حملے کی جرات نہیں کر سکتا ۔ ہاشم نے کہا وہ ایسا کر اکتا ہے جولین تم نے اسکو ہلکا سمجھا ہے وہ ایک انٹرنیشنل
تنظیم سے وابستہ ہے ڈیڈ آئی لینڈ تو بہت معمولی بات ہے ۔ تم پیٹر کو آگاہ کر دو لگتا ہے آج رات سونا نصیب نہیں مجھے ۔ میں یہاں سے نکل رہا ہوں تم بھی اپنی فورس کے ساتھ پہنچو ۔ جولین نے کہا کہیں یہ اسکا ٹریپ ناں ہو ہاشم اور وہ ہمارے پیچھے ہے تو کچھ بھی ہو سکتا ہے ۔ ہاشم نے کہا
ہاں یہ بات میرے دماغ میں ہے لیکن اب اس کھیل کو ختم ہوجانا چاہیے ۔ اگر وہ خود آ رہا ہے تو آج رات اسکا خاتمہ ضرور ہوگا اس نے فون بند کر دیا ۔ وہ اچھی طرح نہایا اور کافی پی کر تیار ہو گیا ۔ اس نے الماری کھولی اور اسکے اندر سے ایک بکس نکالا ۔ چار فٹ کا یہ بکس اس نے جب کھولا
تو اسکی آنلھوں میں چمک ابھری ۔ اس باکس میں ہاشم کے من پسند ہتھیار تھے ۔ اس نے دو گنز نکالی دونوں کو ہولسٹر سے لٹکایا اور گولیوں کے ڈبے کھول کر اس نے میگزین جیکٹ سے لگانے شروع کر دئیے یہ درجن میگزین تھے گنز پہلے ہی لوڈ تھی ۔ یہ آٹو میٹک گنز تھی ایک وقت میں چھ گولیاں فائر کرتی تھی
اس نے بکس کو بند کر کے الماری میں رکھا اور گیراج میں چلا آیا جہاں اسکی بلٹ پروف گاڑی موجود تھی ۔ اس گاڑی میں اسپیشل فیچرز شامل تھے ہاشم نے گاڑی کو اچھی طرح چیک کر لیا پٹرول فل تھا ۔ وہ بولا آج پھر اس ملک کی سڑکیں گواہی دیں گی کوئی آیا تھا ۔ اس نے گارڈ کو اشارہ کیا تو گارڈ نے
دروازہ کھول دیا ڈبل ہارس انجن جب اسٹارٹ ہوا تو گیراج اسکی گونج سے بجنے لگا ۔ ہاشم نے ایکسیلٹر پر پاوں دبایا تو گاڑی اچھلتی ہوئی آگے بڑھی ۔ گاڑی کے اوپر ایمرجینسی لائٹ اور سائرن لگے تھے اس نے وہ دونوں چلا دئیے ۔ اب اسے کوئی پقلیس والا روک نہیں سکتا تھا سڑک پر نکلتے ہی اس نے اسپیڈ
بڑھا دی ۔ گاڑی گولی کی تیزی سے آگے بڑھی ۔ رات تین کا وقت تھا ٹریفک برائے نام تھی اسکا رخ آرمی بیس کی جانب تھا ۔ وہ تیز رفتاری سے ڈرائیونگ کرتا چلا جا رہا تھا ۔ ایک موڑ پر اسے پولیس کار بھی نظر آئی مگر وہ آگے بڑھتا گیا ۔ سائرن کی آواز سے اکا دکا گاڑیاں ایک طرف ہوتی رہی اور وہ
بڑھتا گیا ۔ ایک گھنٹے کا سفر اس نے پینتیس منٹ میں طے کیا وہ بیس کی حدود میں داخل ہوا تو اس کی گاڑی پر گولیوں کی بوچھاڑ پڑی ۔ وہ مسکرایا اور ہینڈ بریک کو کھینچا ۔ گاڑی پوری رفتار سے گھومی ۔ ہاشم نے گاڑی کے ڈیش بورڈ پر لگے بٹنوں میں سے ایک بٹن دبایا ۔ گاڑی کے بمپر سے ایک راکٹ نکلا
اور فائرنگ والی جگہ ہر جا گرا آگ کا شعلہ بلند ہوا ۔ ہاشم نے گاڑی کو ریوریس کیا اور گھما کر بیس کی جانب رخ کر لیا اب اس نے ایک بٹن اور دبایا تو سائیڈ کور سے اسٹین گن باہر نکلی اس نے ایک بٹن اور پریس کیا تو گن کا رخ دائیں جانب ہوگیا وہاں بھی لوگ تھے جو فائرنگ کرنا شروع ہو گئے تھے
ہاشم نے اسٹین گن کا بٹن دبا دیا اور گولیوں کی برسات ہونے لگی ۔ ہاشم کا رخ سامنے کی جانب تھا اس نے اپنی جانب ایک راکٹ آتے دیکھا ۔ تو اس نے انتہائی مہارت سے ہینڈ بریک کو کھینچتے ہوئے اسٹرینگ کو گھمایا راکٹ گاڑی کی سائیڈ سے نکل گیا ۔ اس نے سوچا بیس کیمپ پر قبضہ ہو گیا ہے کیا
یہ سوچ بڑی خطرناک تھی ۔ اسی لنحے اسے ہیلی کاپٹروں کی آوازیں سنائی دی یعنی جولین پہنچ گئی ہے ۔ اس نے گاڑی کو گھمایا اور بیس کیمپ کا دروازہ توڑتا ہوا اندر چلا گیا ۔ اندر بھی میدان جنگ بنا ہوا تھا چاروں جانب سے گولیاں برس رہی تھی ۔ ہیلی کاپٹر اس کے سر سے گزرے تو اس نے دیکھا ایک ہیلی
کاپٹر ہٹ ہو گیا ہے جو زمین کی جانب آرہا ہے ۔ ہاشم گاڑی دواری جانب لے گیا ۔ بیس کیمپ لاشوں سے اٹا پڑا تھا ۔ اوہ کارلوس تم بھگتو گے ہاشم بڑبڑایا اور گاڑی کی بریک لگا کر باہر کود گیا ۔ اس نے گنز نکال لی تھی ۔ اس نے خود کو زمین پر گرا لیا ۔ گاڑی تھوڑا آگے بڑھ کر رک گئی تھی
ہر طرف بارود کی بو تھی ۔ ہاشم کرالنگ کرتا آگے بڑھتا گیا ۔ جلد پی وہ خود کو محفوظ کر چکا تھا سامنے عمارت تھی اس نے نائیٹ گوگلز لگائے تو اسے صاف نظر آنے لگا عمارت پر انکا قبضہ تھا ۔ عمارت کی چھت پر اسے اسنائپر نظر آیا ۔ ہاشم نے کہا مجھے انکو الجھانا ہوگا ۔ یقیناً مدد آنے والی ہوگی
ہاشم جولین کو ڈھونڈنے لگا لیکن وہ کہیں نظر نہیں آرہی تھی ۔ وپاں ہجوم لگا ہوا تھا لوگ مر رہے تھے بھاگ رہے تھے ہاشم بھی خود کو بچاتا عمارت کی جانب بڑھ رہا تھا اسے جلد ہی پاور ہاوس نظر آگیا ۔ ہاشم نے اپنا رخ اس جانب کر دیا وہاں بھی کارلوس کے آدمی تھے اس نے آگے بڑھتے ہی فائر کھول
دیا ۔ دوسری جانب سے بھی فائرنگ ہوئی ہاشم نے جمپ لیا اور درخت کے پیچھے ہو گیا ۔ حملہ کافی شدید تھا ۔ ہاشم نے جیکٹ سے لگے گرنینڈ کو اتارا اور اس کی پن کھینچ کر اس جانب اچھال دہا ایک دھماکہ ہوا اور ہاشم درخت کی اوٹ سے باہر نکل کر فائرنگ کرتا ہوا آگے بڑھنے لگا ۔ یک دم اس کے بازو کو
جھٹکا لگا ایک گولی اس کے بازو کو لگتے ہوئے پار ہو گئی تھی ۔ اس نے خود کو گرایا ۔ اور فائر کیا ۔ سامبے سے ایک چیخ سنائی دی ۔ ہاشم کھڑا ہوا اسکا بازو جل رہا تھا لیکن وہ آگے بڑھتا گیا لاور ہاوس کے دروازے کو اس نے لات ماری وہ کھل گیا ہاشم اندر داخل ہوا اور گرنیڈ نکال کر اندر کا جائزہ
لیا اندر کوئی نہیں تھا اس نے اپنے زخم کو دیکھا ۔ گولی گوشت پھاڑ کر نکل چکی تھی اس نے گرنیڈ کی پن نکالی اور وہاں پھینک کر باہر جمپ لگا دی ایک زوردار دھماکہ ہوا اقر بیس کی بجلی چلی گئی ہر جانب اندھیرا ہو گیا ۔ ہاشم نے نائیٹ گوگلز چڑھائے اور کہا آجاو اب تم کو بتاوں کھیل کیسے
کھیلتے ہیں ۔ وہ وہاں سے اٹھا اور عمارت کی جانب دوڑ لگا دی ۔ پھر راستے میں جو آیا وہ مرتا گیا ہاشم تیزی سے اندر داخل ہوا یہاں کوئی نہیں تھا ۔ ایک طرف سیڑھیاں اوپر جا رہی تھی وہ چیتے کی رفتار سے اوپر جانے لگا جلد پی وہ چھت پر تھا جہاں تین اسنائپر موجود تھے اس نے تینوں کو مار دیا
اور اسنائپر گن لے کر اس میں سے نیچے کا جائزہ لینے لگا ۔ اس نے گن کا استعمال شروع کر دیا ۔ اسکو ایک آواز سنائی دی روشنی کا بندوبست کرو فوراً یہ کارلوس تھا ۔ ہاشم نے گن پر لگی دوربین سے اسے دیکھا وہ اسکے نشانے پر تھا اس نے اسکے سر کا نشانہ لیا اور فائر کر دیا ۔ گولی اسکا بھیجا
چیرتی ہوئی نکل گئی وہ مر چکا تھا ۔ ہاشم نے گن وہیں چھوڑی اور نیچے کی جانب بھاگا ابھی وہ نیچے پہنچا ہی تھا کہ لائیٹ آن ہو گئی ۔ وہ عمارت کا جائزہ لینے لگا ۔ اور کمروں کو چیک کرنے لگا باہر فائرنگ جاری تھی ایک کمرے میں اسکو پیٹر مل گیا لیکن وہ مر چکا تھا ۔ ہاشم اسکو دیکھتا رہا
یک لخت اس کی آنکھوں میں خون اتر آیا اسے افسوس ہوا کہ اس نے کارلوس کو جلد مار دیا ۔ مگر اب کیا ہو سکتا تھا لائیٹ آتے ہی باہر فائرنگ میں شدت آگئی تھی ۔ اس نے دروازے کی اوٹ سے دیکھا تو باہر آرمی کی گاڑیاں آ گئی تھی پھر وہاں قتل عام شروع ہو گیا ۔ ہاشم نے جولین کو دیکھا جو زخمی
تھی وہ دوڑتا ہوا اس تک پہنچا اور اسے اٹھا کر اندر لے آیا ۔ دو گولیاں اسکو لگی تھی جولین نے اسے دیکھا اور کہا تم زخمی ہو ۔ ہاشم نے کہا تم بھی زخمی ہو ۔ وہ بولی پیٹر کہاں ہے ۔ ہاشم نے کہا ڈھونڈ رہا ہوں اسے ۔ جلد ہی صورتحال پر قابو پا لیا گیا جولین کو ہسپتال لے جایا گیا
ہاشم بھی ساتھ ہی چلا آیا ۔ جولین بے ہوش تھی ۔ زیادہ خون بہنے سے اسکی حالت نازک تھی ڈاکٹر اس کو بچانے کی کوشش کر رہے تھے ۔ ہاشم کی مرہم پٹی ہو چکی تھی ۔ دواری ایجنسی کے لوگ بھی وہاں موجود تھے ۔ ہاشم نے دل میں جولین کے بچنے کی دعا کی ۔ اور ڈاکٹر سے ہوچھا پیٹر کی لاش کہاں ہے
ڈاکٹر نے کہا وہاں اس کمرے میں ۔ وہ کمرے میں چلا آیا جہاں پیٹر کی لاش پڑی تھی اسکے سر میں گولی ماری گئی تھی ۔ ہاشم اسکو دیکھتا رہا اور پھر دروازہ بند کر کے باہر نکل آیا جب وہ باہر نکلا تو اس نے صدر کو دیکھا جو آپریشن روم کے پاس کھڑا تھا ۔ وہ صدر کے پاس جانے لگا تو اسکیورٹی نے روک
لیا ۔ ہاشم نے انکو اپنا تعارف کروایا اور کہا صدر صاب مجھے جانتے ہیں تب ہی صدر کی نظر بھی اس پر پڑی وہ تیزی سے ہاشم کی جانب آیا اور بولا مسٹر ہاشم خوشی ہوئی آپ کو صیح سلامت دیکھ کر لیکن پیٹر کا سن کر افسوس ہوا ۔ ہاشم نے کہا سر جو مرضی اوپر والے کی ۔ جولین کا آپریشن ہو چکا تھا
وہ بچ گئی تھی ۔ صدر نے کہا جولین کو بہت صدمہ پہنچے گا اس بات کا ۔ اور کہا تمھارا شکریہ جو تم نے میری بیٹی کو بازیاب کروایا ۔ اور جزیرہ تباہ کیا ۔ ہاشم نے کہا شکریہ کی کوئی بات نہیں سر ۔ کبھی ناں کبھی تو یہ سب ختم ہونا ہی تھا جلد ہو گیا یہ ہی کافی ہے ۔ بھاری نقصان دوبوں جانب ہواہے
امید ہے آگے بہتری ہو ۔ ڈاکٹر صدر کے ہاس آیا اور بولا ایک بندہ جوکین سے مل سکتا ہے لیکن پانچ منٹ سے زیادہ نہیں ۔ صدر نے ہاشم سے کہا میری تو ہمت نہیں اگر تم جانا چاہو تو جا سکتے ہو ۔ ہاشم آگے بڑھا اور کمرے میں داخل ہو گیا ۔ جوکین نے آنکھیں کھولی ہاشم کو دیکھ کر اسکے چہرے پر مسکراہٹ
آئی وہ بھی مسکراتا ہوا آگے بڑگا اور کرسی پر بیٹھ گیا ۔ ہاشم نے اسکا ہاتھ اپنے ہاتھ میں لیا اور بولا تم تو بڑی ڈھیٹ ہو یار ۔ پھر بچ گئی ۔ وہ مسکرائی اور دھیمے لہجے میں بولی پیٹر کہاں ہے ۔ ہاشم نے کہا دوسرے کمرے میں ۔ جولین نے اسے دیکھا وہ سر جھکائے بیٹھا تھا ۔ جولین نے اسکے ہاتھ
کو مضبوطی سے تھام لیا ۔ ہاشم نے سر اٹھایا دونوں نے ایک دوسرے کو دیکھا ۔ جولین نے آنکھیں بند کر لی آنسو اس کی بند آنکھوں سے ڈھلکنے لگے وہ سمجھ گئی تھی کہ پیٹر مر گیا ہے ۔ ہاشم نے بھاری لہجے میں کہا جولی جس کا جو وقت مقرر ہے اس نے اتنا ہی جینا ہے خدا تم کو صبر دے
تمھارا شوہر ایک بہادر انسان تھا اس نے اپنی پوری کوشش کی ہے ہم سے جو ہو سکتا تھا ہم نے کیا ہے ۔ جولین نے آنکھیں کھولی اور بولی ہاشم وہ میرا پہلا اور آخری پیار تھا ہاشم نے کہا میں تمھاری فیلنگ سمجھ سکتا ہوں مگر تم کو حوصلہ کرنا چاہیے اور اپنا ہاتھ اس نے چھڑایا اور کھڑا ہوکر بولا
تم آرام کرو ۔ میں یہاں ہی ہوں وہ بولی مت جاو ۔ وہ کہنے لگا ڈاکٹر تم کو شفٹ کریں گے میں وہاں موجود ہونگا ۔ وہ کمرے سے باہر نکلا اور اپنی آنکھوں کو صاف کیا ۔ پہلی اور آخری محبت اس نے دیوار سے ٹیک لگا کر آنلھیں بند کر لی اسکی آنکھوں میں اسکی بیوی کا چہرہ آگیا وہ بھی تو پہلی اور آخری
محبت تھی ۔ جو وطن پر قربان ہو گئی ۔ دنیا کب سمجھتی ہے ہماری قربانیوں کو اور ناجانے کب سمجھے گی ۔ ہاشم کی بیوی ایک بلاسٹ میں شہید ہوئی تھی وہ بھی کیپٹن رینک پر تھی ہاشم اس حملے میں زخمی ہوا تھا اس بات کو پانچ سال ہو چلے تھے تب سے وہ بھی محبت کی یاد میں جی رہا تھا ۔

ختم شد 🇵🇰
@threadreaderapp compile this trread
Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh.

Keep Current with شیر کا شکاری ®™

Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

Twitter may remove this content at anytime, convert it as a PDF, save and print for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video

1) Follow Thread Reader App on Twitter so you can easily mention us!

2) Go to a Twitter thread (series of Tweets by the same owner) and mention us with a keyword "unroll" @threadreaderapp unroll

You can practice here first or read more on our help page!

Follow Us on Twitter!

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!