_________________________
مولانا سید ابوالحسن ندویؒ جب شاہ فیصل مرحوم کی دعوت پر شاہی محل کے کمرہ ملاقات میں داخل ہوئے تو بہت دیر تک اس کی چھت اوردرودیوار کی طرف حیرت اوراستعجاب کے ساتھ دیکھتے رہے۔شاہ
”میں نے بادشاہوں کے دربار کبھی نہیں دیکھے۔ آج پہلا تجربہ ہے، اس لیے محو حیرت ہوں۔ میں جس سرزمین سے تعلق رکھتا ہوں، وہاں اب بادشاہ نہیں ہوتے، لیکن تاریخ کا ایک ایسا دور بھی تھا جب وہاں
میں سوچ رہا ہوں ہمارے ہاں بھی ایک بادشاہ گزرا ہے۔ آج کا بھارت، پاکستان، سری لنکا، برما اور نیپال اس کی حکومت کا
جب سید ابوالحسن علی ندویؒ خاموش ہوئے تو شاہ فیصل کا چہرہ آنسوؤں سے
منقول ۔۔ مفتی کریم اختر صاحب کی وال سے