My Authors
Read all threads
1/ آغاز اسلام میں نجران وہ واحد علاقہ تھا جس میں عیسائی رہا کرتے تھے جنہوں نے بت پرستی چھوڑ کر عیسائیت اختیار کرلی تھی۔

جس وقت پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تمام حکومتی مراکز اور مذہبی رؤسا کو خط بھیج کر اسلام کی دعوت دی تو ایک خط نجران کے عیسائی رہنما پوپ کو بھی
2/ تحریر کیا جس میں انھیں اسلام کی دعوت دی۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نمائندوں نے یہ خط پاپ کے حوالے کیا جس کی تحریر کچھ یوں تھی:
"شروع کرتا ہوں خدائے ابراہیم و یعقوب و اسحاق علیہم السلام کے نام سے، خدا کے رسول محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جانب سے نجران کے پوپ
3/ کے نام
میں ابراہیم و اسحاق و یعقوب علیھم السلام کے خدا کی تعریف بجا لاتا ہوں اور تمھیں بندوں کی پرستش ترک کرکے خدا کی عبادت کرنے کی دعوت دیتا ہوں۔
تمھیں اس بات کی دعوت دیتا ہوں کہ بندوں کی ولایت سے نکل کر خدا کی ولایت میں داخل ہو جاؤ اور اگر تمہیں ہماری دعوت منظور نہیں ہے
4/ تو جزیہ دو ورنہ تمھارا انجام اچھا نہیں ہوگا۔"

پوپ نے خط پڑھنے کے بعد تمام مذہبی اور غیر مذہبی شخصیات کو مشورے کے لئے طلب کیا۔ شرجیل جو مشاوریں میں سے تھا اور عقل و درایت میں بہت ہی معروف تھا، اس نے مشورہ دیا کہ
"ہم نے بارہا اپنے راہنماؤں سے یہ سنا ہے کہ ایک دن منصب نبوت
5/ جناب اسحاق ع کی نسل سے نکل کر حضرت اسماعیل ع کی اولاد میں منتقل ہو جائے گا، بعید نہیں ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، اسماعیل ہی کے فرزندوں میں سے ہوں اور یہ وہی پیغمبر ہوں جن کی بشارت ہمیں دی گئی ہے۔"

شرجیل کے مشورے کے بعد اس کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ کچھ لوگوں کو نجران
6/ کا نمائندہ بنا کر مدینہ بھیجا جائے تاکہ وہ لوگ اس پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حقانیت کی تحقیق کریں۔

چنانچہ نجران کے حاکم ابو حارثہ بن علقمہ کی کارکردگی میں 60 افراد پر مشتمل ایک گروہ مدینہ روانہ کیا گیا۔ اس گروہ کے ساتھ عبدالمسیح و ایھم نامی دو مذہبی رہنما بھی
7/ تھے۔

نجران کا یہ قافلہ بڑی شان و شوکت سے سونے چاندی سے سجے فاخرانہ لباس پہنے مدینہ منورہ میں داخل ہوا۔ یہ لوگ مسجد نبوی میں داخل ہوئے تاکہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نزدیک سے دیدار کر سکیں۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس گروہ کی یہ حالت دیکھی تو
8/ ملاقات کرنے سے انکار کردیا۔

چند روز اسی طرح گزر گئے یہاں تک کہ حضرت علی ع کے مشورے سے نجران والے متوجہ ہوئے کہ اس انداز میں پیغمبر سے ملاقات ممکن نہیں ہے لہذا سادہ لباس زیب تن کر کے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
9/ سے بحث و مناظرہ شروع کیا۔ پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے محکم دلائل کے باوجود عیسائی اپنے مذہب اور اپنے عقائد کی حقانیت پر ڈٹے رہے۔

یہاں تک کہ پھر سورۂ آل عمران کی آیہ مباہلہ نازل ہوئی، جس میں پروردگار نے فرمایا
چنانچہ اب آپ کو علم (اور وحی) پہنچنے کے بعد، جو بھی اس
10/ (حضرت عیسیؑ) کے بارے میں آپ سے کٹ حجتی کرے، تو کہہ دیجیے کہ آؤ! ہم اپنے بیٹوں کو اور تمہارے بیٹوں، اور اپنی عورتوں اور تمہاری عورتوں، اور اپنے نفسوں کو اور تمہارے نفسوں کو، بلالیں، پھر التجا کریں اور اللہ کی لعنت قرار دیں جھوٹوں پر۔ (آل عمران - آیت 61)

اس پر طے یہ ہوا کہ
11/ کل سورج کے طلوع ہونے کے بعد شہر سے باہر (مدینہ کے مشرق میں واقع) صحرا میں ملتے ہیں۔

یہ خبر سارے شہر میں پھیل گئی۔ لوگ مباہلہ شروع ہونے سے پہلے ہی اس جگہ پر پہنچ گئے ۔ نجران کے نمایندے آپس میں کہتے تھے کہ اگر آج محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے سرداروں اور سپاہیوں کے
12/ ساتھ میدان میں حاضر ہوتے ہیں، تو معلوم ہوگا کہ وہ حق پر نہیں ہیں اور اگر وہ اپنے عزیزوں کو لے آتے ہیں تو وہ اپنے دعوے میں سچے ہیں۔

سب کی نظریں شہر کے دروازے پر ٹکی ہیں، دور سے مبہم سایہ نظر آنے لگا، جس سے ناظرین کی حیرت میں اضافہ ہوا، جو کچھ دیکھ رہے تھے اسکا تصور بھی
13/ نہیں کرتے تھے۔

پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک ہاتھ سے امام حسین علیہ السلام کو آغوش میں لئے ہوئے ہیں اور دوسری جانب سے امام حسن علیہ السلام کا ہاتھ پکڑ رکھا ہے، آنحضرت کے پیچھے پیچھے انکی دختر گرامی سیدۃ النساء العالمین حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا چل رہی ہیں
14/ اور ان سب کے پیچھے آنحضرت کے چچازاد بھائی، حسنینؑ کے بابا اور فاطمہؑ کے شوہر حضرت علی ابن ابیطالب علیہ السلام ہیں۔

ان کے سب سے بڑے پادری نے یہ منظر دیکھ کر کہا
"میں یہاں ان چہروں کو دیکھ رہا ہوں جو اگر پہاڑ کی طرف اشارہ کریں تو ان پر بھی لرزہ طاری ہو جائے گا اور اگر انہوں
15/ نے دعا کے لئے ہاتھ اٹھائے تو ہم اسی صحرا میں قہر الہی میں گرفتار ہو جائیں گے اور ہمارا نام صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا۔"

دوسرے نے کہا
تو پھراس کا سد باب کیا ہے؟

جواب ملا
ان کے ساتھ صلح کریں گے اور کہیں گے کہ ہم جزیہ دیں گے تاکہ آپ ہم سے راضی رہیں۔

ایسا ہی کیا گیا۔ اس طرح حق
16/ کی فتح ہوئی اور باطل سرنگوں ہوا۔ مباہلہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حقانیت اور امامت کی تصدیق کا نام ہے۔ یوں پنجتن پاک کے ذریعے اسلام کو عیسائیت پر ابدی فتح نصیب ہوئی۔

اس واقعے کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
"خدا کى قسم! جس نے مجھے نبى بنایا ہے کہ
17/ اگر ان لوگوں نے مباہلہ کرلیا ہوتا تو یہ وادى آگ سے بھر جاتى"

واضح رہے کہ فخر رازى نے اس روایت کے بارے میں لکھا ہے کہ اس کى صحت پر تقریباً تمام اہل تفسیر و حدیث کا اتفاق و اجماع ہے۔

24ذی الحجہ وہ مبارک و مسعود تاریخ ہے جس میں پیغمبر اسلام و اہلبیت اطہار علیھم السلام کو
18/ نصارٰی نجران پر تاریخی فتح حاصل ہوئی اور اسے روز مباہلہ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ جہاں سچائی کی جھوٹ پر واضح فتح ہونے کے ساتھ یہ بات بھی واضح ہوتی ہے کہ حقیقت میں سچے کون ہیں اور ایسے سچے کون ہیں جنہیں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے ساتھ لے کر گئے اور ان کی صداقت
19/ کا کلمہ نصارٰی نجران کے علماء و دانشوروں نے یہ کہہ کر پڑھا کہ ہرگز ان سے مباہلہ نہ کرنا کہ میں ایسے چہرے دیکھ رہا ہوں کہ پہاڑوں کو اشارہ کر دیں تو پہاڑ اپنی جگہ چھوڑ دیں۔

مباہلہ کا ایک اہم پیغام یہی ہے کہ زبانی دعوے و لعن ترانیوں سے دشمن کو  پسپا نہیں کیا جا سکتا بلکہ
20/ اپنے کردار کو اتنا وزنی بنانے کی ضرورت ہے کہ دشمن بھی حقانیت  کے اعتراف پر مجبور ہو جائے۔
#پیرکامل
#قلمکار
Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh.

Keep Current with 💎 پـیــــــKamilــــــر™

Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

Twitter may remove this content at anytime, convert it as a PDF, save and print for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video

1) Follow Thread Reader App on Twitter so you can easily mention us!

2) Go to a Twitter thread (series of Tweets by the same owner) and mention us with a keyword "unroll" @threadreaderapp unroll

You can practice here first or read more on our help page!

Follow Us on Twitter!

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!