My Authors
Read all threads
7 اکتوبر 2018 کی تازہ ترین اطلاعات کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور سابق چیف منسٹر پنجاب میاں شہباز شریف کو آشیانہ ہائوسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار کر کے اُن کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ اس پر خاصی لین دین ہوئی تاہم سب سے دلچسپ تبصرہ⬇️
اُن کے بڑے بیٹے حمزہ شہباز کا ہے کہ ہمیں تربیت دی گئی ہے کہ بیٹا کفن کی کوئی جیب نہیں ہوتی اور بھلے کم کھانا مگر حرام کا نہ کھانا.ہمارے قابل عزت چیف جسٹس نے کئی مواقع پر فرمایا کہ مجھے ایک بات کا دکھ اور افسوس رہے گا کہ بہت ساری وجوہ کی وجہ سے اپنے ادارے کو درست نہ کر سکا۔⬇️
زمینی حقائق کو دیکھتے ہوئے ان کی بات سے اختلاف کرنے کی گستاخی تو ہم نہیں کر سکتے تاہم ماضی کی کچھ ایسی مثالیں موجود ہیں کہ جس کی وجہ سے یہ کام اتنا مشکل بھی نہیں ہے۔ کھڑک سنگھ پٹیالہ کے مہا راجہ کے ماموں اور ایک لمبی چوڑی جاگیر کے مالک تھے۔ جاگیرداری کی یکسانیت سے اک دن اکتا⬇️
کر بھانجھے سے کہا ، "تیرے شہر میں سیشن جج کی کرسی خالی ہے۔ تو لاٹ صاحب کو چھٹی لکھ دے اور میں سیشن جج کا پروانہ لے آتا ہوں"
اس دور میں وائسرائے سیشن جج کے عہدے کی تعیناتی کا آرڈر جاری کرتا تھا،
مہاراجہ سے چھٹی لکھوا کر مہر لگوا کر ماموں کھڑک سنگھ،
لاٹ صاحب کے سامنے حاضر ہو گئے۔⬇️
وائس رائے نے پوچھا: نام ؟
بولے: کھڑک سنگھ،
وائسرائے: تعلیم ؟
کھڑک سنگھ: کیوں سرکار، کیا میں کسی اسکول میں بچے پڑھانے کا آرڈر لینے آیا ہوں۔ یا عوام کو فوری انصاف دینے… !
وائسرائے ہنسے، بولے: "سردار جی، قانون کی تعلیم کا پوچھا ہے، آخر آپ نے اچھے بروں کے درمیان تمیز کرنی ہے⬇️
اچھوں کو چھوڑنا ہے اور بروں کو سزا دینی ہوتی ہے"۔
کھڑک سنگھ مونچھوں کو تاؤ دے کر بولے: " اتنی سی بات کے لیے گدھا بھر وزن کی کتابوں کی کیا ضرورت ہے؟ یہ کام برسوں سے میں پہنچایت میں کرتا آیا ہوں اور ایک نظر میں اچھے برے کی تمیز کر لیتا ہوں"۔
وائسرائے نہ یہ سوچا کہ اب کون⬇️
مہاراجہ اور مہاراجہ کے ماموں سے الجھے ، جس نے سفارش کی ہے کہ وہ ہی اس کو بھگتے گے، درخواست لی اور حکم نام جاری کر دیا۔ اب کھڑک سنگھ، جسٹس کھڑک سنگھ بن کر پٹیالہ تشریف لے آئے۔ خدا کی قدرت پہلا مقدمہ ہی جسٹس کھڑک سنگھ کی عدالت میں قتل کا آ گیا. ایک طرف 4 قاتل کٹہرے میں کھڑے⬇️
تھے تو دوسری طرف ایک روتی دھوتی عورت سر کا دوپٹہ گلے میں لٹکائے کھڑی آنسو پونچھ رہی تھی۔
جسٹس کھڑک سنگھ نے کرسی پر بیٹھنے سے پہلے دونوں طرف کھڑے لوگوں کو اچھی طرح سے دیکھ لیا تھا۔ اتنی دیر میں پولیس آفیسر آگے بڑھا اورجسٹس کھڑک سنگھ کے سامنے کچھ کاغذات رکھے اور کہنے لگا⬇️
جناب والا، یہ عورت کرانتی کور ہے اور اسکا کہنا ہے کہ ان چاروں نے ملکر اس کی آنکھوں کے سامنے اس کے خاوندکا خون کیا ہے۔
جسٹس کھڑک سنگھ نے پولیس آفیسر کی بات ابھی پوری نہ سنی تھی کہ عورت سے پوچھنے لگا: "کیوں مائی؟ کیسے مارا تھا"؟
عورت بولی، "سرکار جو دائیں طرف کھڑا ہے اس کے ہاتھ⬇️
میں برچھا تھا، درمیان والا کَسی لے کر آیا تھا اور باقی دونوں کے ہاتھوں میں لاٹھیاں تھیں۔ یہ چاروں کماد کے اولے سے اچانک نکلے اور مارا ماری شروع کر دی۔ ان ظالموں نے میرے سر کے تاج کو جان سے مار دیا"۔
جسٹس کھڑک سنگھ نے مونچھوں کو تاؤ دے کر غصے سےچاروں ملزموں کو دیکھا اور کہا⬇️
"کیوں بھئی تم نے بندہ مار دیا"؟
ایک ملزم بولا: "نہ جی میرے ہاتھ میں تو بیلچہ تھا کَسی نہیں" دوسرا ملزم بولا "جناب والا میرے پاس برچھا نہیں تھا ایک سوٹی کے آگے درانتی بندھی تھی پتے جھاڑنے والی"۔
جسٹس کھڑک سنگھ بولے "چلو، جو کچھ بھی تمہارے ہاتھ میں تھا وہ تو مر گیا نا!⬇️
تیسرا ملزم بولا۔ "پر جناب ہمارا مقصد تو اسے مارنا تھا نہ کہ زخمی کرنا"۔
جسٹس کھڑک سنگھ بولے۔" تمہاری ایسی کی تیسی، مقصد بھی تھا کوئی تمہارا، کرتا ہوں تم سب کا بندوبست"
یہ کہ کر کاغذوں کے پلندے کو پکڑ کر اپنے آگے کیا اور فیصلہ لکھنے ہی لگے تھے کہ ایک دم عدالت کی کرسی سے⬇️
کالے کوٹ والا آدمی اٹھ کر تیزی سے سامنے آیا، اور بولا،
"مجھے اس کیس میں تاریخ دے دیجئے تاکہ میں پوری تیاری کر کے آؤں"۔
کھڑک سنگھ: "اوئے تاریخ کس بات کی"؟
وکیل نے جواب دیا
"میرے یہ موکل تو اسے سمجھانے کے لیے اس کی زمین پر گئے تھے ویسے وہ زمین ابھی بھی مرنے والے کے نام منتقل⬇️
نہیں ہوئی ہے۔ انکے ہاتھوں میں صرف ڈنڈے تھے۔ڈنڈے بھی نہیں بلکہ کماد کے کھیت سے توڑے ہوئے گنے تھے"۔
جسٹس کھڑک سنگھ نے اسے روکتے ہوئے پولیس آفیسر سے پوچھا کہ "یہ کالے کوٹ والا کون ہے"۔
جواباً اس نے کہا "وکیل صفائی ہے"
کھڑک سنگھ: "یعنی یہ بھی انہی کا بندہ ہوا ناں جو ان کی طرف سے⬇️
بات کرتا ہے اور ان بد ذاتوں کو چھڑانا چاہتا ہے"۔
کھڑک سنگھ نے اس وکیل کو بھی ان چاروں ملزموں کے ساتھ کھڑا کر لیا۔ کاغذوں کے پلندے پر ایک سطری فیصلہ لکھ کر دستخط کر دئیے۔ فیصلہ یہ تھا، چار قاتل اور پانچواں وکیل، پانچوں کو کل صبح سورج طلوع ہونے سے پہلے پھانسی پر لٹکا دیا جائے⬇️
پٹیالے میں تھرتھلی مچ گئی۔ اوئے ہٹو بچو کھڑک سنگھ آ گیا ہے جو قاتل کے ساتھ وکیل کو بھی پھانسی دیتا ہے کہتے ہیں جب تک جسٹس کھڑک سنگھ رہا پٹیالہ ریاست میں کوئی قتل نہیں ہوا۔
۔۔۔۔۔۔میں صرف چند کیسز کی نشاندہی کرتا ہوں ان کو اگر ترجیحی بنیاد پر نمٹا دیا جائے تو نہ صرف ہمارے ملک کے⬇️
معاشی مسائل حل ہو جائیں گے بلکہ سیاسی مسائل بھی خود بخود حل ہو جائیں گے۔ یہ درج ذیل ہیں: عزیر بلوچ کیس، ڈاکٹر عاصم کیس، شرجیل میمن کیس، عابد باکسر اور انسپکٹر اعجاز قتل کیس، ماڈل ایان علی کیس، 12 مئی کراچی کیس، احد چیمہ کیس، فواد حسن فواد کیس، راجہ رینٹل کیس⬇️
اسلام آباد نیو ائیرپورٹ کیس، مشتاق ریسانی کیس، 56 کمپنیوں کا کیس، ارسلان افتخار کیس، بابر غوری کرپشن کیس، حسین حقانی کیس، رائو انوار کیس اور آصف علی زرداری منی لانڈرنگ کیس۔
ہم بار بار گزارش کر چکے ہیں کہ ملک اور قوم کی خاطر کچھ فیصلے آئین و قانون سے⬇️
اگر بالا تر ہوکر کرنا پڑیں تو کوئی مذائقہ نہ ہو گا شاید یہ کم قیمت ہو جو ہمیں ادا کرنا پڑے۔ چہ جائیکہ ہمیں آنے والے وقت میں ملک کی سلامتی کی خاطر مارشل لاء جیسے خطرے کا سامنا کرنا پڑے۔⬇️
چنانچہ درخواست یہ کہ وزیراعظم، آرمی چیف اور چیف جسٹس آف پاکستان مل بیٹھ کر عوام کو فوری اور سستا انصاف کیلے کچھ کریں ۔🇵🇰💗
منتخب تحریر
تصدق راجہ: 2018 نوائے وقت 🔄
Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh.

Keep Current with Anwar Ahmad Khan

Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

Twitter may remove this content at anytime, convert it as a PDF, save and print for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video

1) Follow Thread Reader App on Twitter so you can easily mention us!

2) Go to a Twitter thread (series of Tweets by the same owner) and mention us with a keyword "unroll" @threadreaderapp unroll

You can practice here first or read more on our help page!

Follow Us on Twitter!

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!