نبی اکرم صلی اللّٰه علیہ وسلم
طواف فرما رہے تھے
ایک اعرابی کو اپنے آگے طواف کرتے ہوئے پایا جس کی زبان پر
“یاکریم یاکریم”
کی صدا تھی
حضور اکرم نے بھی پیچھے سے
یاکریم پڑھنا شروع کردیا
وہ اعرابی رُکن یمانی کیطرف جاتا
تو پڑھتا یاکریم
پیارے نبی بھی
جاری ہے 👇
یاکریم
وہ اعرابی جس سمت بھی رخ کرتا
اور پڑھتا یاکریم
آپ بھی اس کی آواز سے آواز ملاتےہوئے یاکریم پڑھتے
اعرابی نے
تاجدار کائنات صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم کیطرف دیکھا اور کہا کہ
اے روشن چہرے والے
اے حسین قد والے
اللّٰه کی قسم اگر آپ کا چہرہ اتنا روشن اور
جاری ہے 👇
اپنے محبوب نبی کریم کی بارگاہ میں
ضرور کرتا کہ آپ میرا مذاق اڑاتے ہیں
سید دو عالم صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم مسکرائے اور فرمایا کہ کیا تو اپنے نبی کو پہچانتا ہے؟
عرض کیا
نہیں
آپ صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ پھر تم ایمان کیسے لائے؟
جاری ہے👇
بِن دیکھے ان کی نبوت و رسالت کو تسلیم کیا، مانا اور بغیر ملاقات کے میں نے انکی رسالت کی تصدیق کی
آپ صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم
نے فرمایا
مبارک ہو
میں دنیا میں تیرا نبی ہوں اور آخرت میں تیری شفاعت کرونگا،
وہ حضور علیہ السلام کے قدموں میں
گرا اور بوسے دینے لگا
جاری ہے 👇
میرے ساتھ وہ معاملہ نہ کر جو عجمی لوگ اپنے بادشاہوں کے ساتھ کرتے ہیں
اللّٰه نے مجھے متکبر وجابر بناکر نہیں بھیجا بلکہ اللّٰه نے مجھے بشیر و نذیر بناکر بھیجا ہے
راوی کہتے ہیں کہ اتنے میں جبرائیل علیہ السلام آئےاور عرض کیا کہ
جاری ہے 👇
اور فرماتا ہے کہ اس اعرابی کو بتادیں کہ ہم اسکا حساب لیں گے
اعرابی نے کہا
یا رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم
کیا اللّٰه میرا حساب لے گا؟
فرمایا: ہاں
اگر وہ چاہے تو حساب لے گا
عرض کیا کہ اگر وہ میرا حساب لے گا تو میں
اس کا
جاری ہے 👇
آپ نے فرمایا کہ تو کس بات پر اللّٰه سے حساب لیگا؟
اس نے کہا کہ اگر وہ میرے گناہوں کا حساب لیگا تو
میں اسکی بخشش کا حساب لونگا
میرے گناہ زیادہ ہیں کہ اسکی بخشش؟
اگر اس نےمیری نافرنیوں کا حساب لیا تو میں اسکی معافی کا حساب لونگا
اگر اس نے میرے بخل کا امتحان
جاری ہے 👇
حضور اکرم صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم
یہ سب سماعت کرنے کے بعد اتنا روئے کہ ریش مبارک آنسوؤں سے تر ہو گئی
پھر جبرائیل علیہ السلام آئے عرض کیا
اے اللّٰه کے رسول
اللّٰه سلام کہتا ہے اور فرماتا ہے کہ
رونا کم کریں آپ کے رونے نے فرشتوں
جاری ہے👇
اپنے امتی کو کہیں نہ وہ ہمارا حساب لے
نہ ہم اسکا حساب لیں گے اور اس کو خوشخبری سنادیں یہ جنت میں آپ کا ساتھی ہوگا۔
کیا عقل نے سمجھا ہے کیا عشق نے جانا ہے
ان خاک نشینوں کی ٹھوکر میں زمانہ ہے
(مسند احمد بن حنبل)