BinGhazi Profile picture
10 Sep, 41 tweets, 10 min read
"مسئلہ رفع و نزول سیدنا عیسیؑ پر چند ابتدائی گزارشات"

"مسلمانوں کا عقیدہ"

مسلمانوں کا اجماعی عقیدہ یہ ہے کہ سیدنا عیسیؑ علیہ السلام کو یہود نہ قتل کر سکے اور نہ صلیب دے سکے۔بلکہ اللہ تعالٰی نے ان کو آسمان پر اٹھا لیا اور اب وہ قرب قیامت واپس زمین پر تشریف لائیں گے۔ہمارا عقیدہ
قرآن، حدیث،اجماع اور تواتر سے ثابت ہے۔

"قادیانیوں کا عقیدہ"

قادیانیوں کا عقیدہ یہ ہے کہ یہود نے سیدنا عیسیؑ کو صلیب پر چڑھایا اور چند گھنٹے وہ صلیب پر رہے۔لیکن وہ صلیب پر چڑھنے کی وجہ سے قتل نہیں ہوسکے۔بلکہ زخمی ہوگئے۔
تین گھنٹے کے بعد آپؑ کو صلیب سے زخمی حالت میں اتارا گیا
پھر آپؑ کو ایک غار میں لے جایا گیا وہاں آپؑ کی مرہم پٹی کی گئی۔پھر آپؑ صحت یاب ہوگئے۔اس کےبعد سیدنا عیسیؑ اپنی والدہ حضرت مریمؑ کو ساتھ لے کر فلسطین سے افغانستان کے راستے سے کشمیر چلے گئے۔کشمیر میں 87 برس زندہ رہے۔پھر سیدنا عیسیؑ کی وفات ہوئی۔اور کشمیر کے محلہ خان یار میں ان کی
قبر ہے۔
قادیانیوں کا عقیدہ نہ قرآن سے ثابت ہے اور نہ احادیث سے ثابت ہے بلکہ مرزا صاحب نے اس عقیدے کو فرضی کہانیوں سے ثابت کرنے کی ناکام کوشش کی ہے۔

مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ حیات عیسیؑ کا عقیدہ رکھنا (یعنی یہ عقیدہ رکھنا کہ سیدنا عیسیؑ آسمان پر زندہ موجود ہیں اور قرب قیامت واپس
زمین پر تشریف لائیں گے) شرکیہ عقیدہ ہے۔

(ضمیمہ حقیقة الوحی۔الاستفتاء صفحہ 39 روحانی خزائن جلد 22 صفحہ 660)
حالانکہ خود مرزا صاحب کا 52 سال تک یہی عقیدہ رہا۔

(حقیقة الوحی صفحہ 148 مندرجہ روحانی خزائن جلد 22 صفحہ ، 153,152)
"قادیانیوں سے مسئلہ رفع و نزول سیدنا عیسیؑ کے مسئلے پر گفتگو کرنے کے لئے چند اصول"

سب سے پہلے تو یہ بات ذہن نشین کرنی چاہیے کہ گفتگو کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ بات آسانی سے سمجھ آجائے۔
اور اگر اپنی غلطی دوران گفتگو معلوم ہوجائے تو اس سے رجوع کر لینا چاہیئے۔

جب کسی مسئلے پر 2 مختلف
رائے رکھنے والے گفتگو کررہے ہوں۔تو اس گفتگو کو کسی منطقی انجام تک پہنچانے کا ایک واحد طریقہ یہ ہوتا ہے۔کہ وہ دونوں کسی ایک ایسی بات پر اتفاق کرلیں جو دونوں کے درمیان مشترک ہو۔

مثلا جب رفع و نزول سیدنا عیسیؑ کے مسئلے پر مسلمانوں اور قادیانیوں کی گفتگو ہوتو فریقین قرآن کی آیات
پڑھ کر خود اس کا ترجمہ و تشریح کرتے ہیں۔اس طرح بحث برائے بحث بڑھتی جاتی ہے۔اور گفتگو کسی نتیجے کے بغیر ختم ہوجاتی ہے۔

اس گفتگو کو منطقی انجام تک پہنچانے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ مرزا صاحب سے پہلے 13 صدیوں کے مفسرین میں سے کسی ایک پر اتفاق کرلیں کہ اگر کوئی آیت ہم پیش کریں یا
قادیانی پیش کریں تو اس کا ترجمہ تفسیر خود سے کرنے کی بجائے کسی ایسی شخصیت کا دیکھ لیا جائے جس پر مسلمان اور قادیانی متفق ہوں۔اگر اس شخصیت نے قرآن کی اس آیت کی رو سے یہ مطلب لیا ہے کہ سیدنا عیسیؑ فوت ہوگئے ہیں اور قرب قیامت واپس زمین پر تشریف نہیں لائیں گے تو ہم یہ بات تسلیم کر
لیں گے اور اگر اس مفسر نے اس آیت کی تفسیر میں یہ لکھا ہے کہ اس آیت کی رو سے سیدنا عیسیؑ اللہ تعالٰی نے آسمان پر اٹھا لیا تھا اور اب وہ قرب قیامت واپس زمین پر تشریف لائیں گے تو اس بات کو قادیانی مان لیں۔

اتنی ساری تمہید اس لئے باندھنی پڑی ہے کیونکہ مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ
"ایسے آئمہ اور اکابر کے ذریعے سے جن کو ہر صدی میں فہم قرآن عطا ہوا ہے۔جنہوں نے قرآن کے اجمالی مقامات کی احادیث نبویہ کی مدد سے تفسیر کرکے قرآن کی پاک تعلیم کو ہر ایک زمانے میں تحریف معنوی سے محفوظ رکھا۔"

(ایام الصلح صفحہ 55 مندرجہ روحانی خزائن جلد 14 صفحہ 288)
اس کے علاوہ مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ

"مگر وہ باتیں جو مدار ایمان ہیں۔اور جن کے قبول کرنے اور جاننے سے ایک شخص مسلمان کہلا سکتا ہے۔وہ ہر زمانے میں برابر طور پر شائع ہوتی رہیں۔"

(کرامات الصادقین صفحہ 20 مندرجہ روحانی خزائن جلد 7 صفحہ 62)
ایک اور جگہ مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ

"برخلاف ان متبادر مسلسل معنوں کے جو قرآن شریف میں ۔۔۔۔ اول سے آخر تک سمجھے جاتے ہیں۔ ایک نئے معنی اپنی طرف سے گھڑنا یہی تو الحاد اور تحریف ہے۔"

(ازالہ اوہام حصہ دوم صفحہ 744 مندرجہ روحانی خزائن جلد 3 صفحہ 501)
ایک اور جگہ مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ

"یہ یاد رہے کہ مجدد لوگ دین میں کوئی کمی بیشی نہیں کرتےگمشدہ دین کو پھر دلوں میں قائم کرتے ہیں۔اور یہ کہنا کہ مجددوں پر ایمان لانا کچھ فرض نہیں ہے۔خدا تعالٰی کے حکم سے انحراف ہے۔
وہ فرماتا ہے۔من کفر بعد ذالک فاولئک ھم الفسقون۔"

(شہادة القرآن صفحہ 48 مندرجہ روحانی خزائن جلد 6 صفحہ 344)
ایک اور جگہ مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ

"مجددوں کو فہم قرآن عطا کیا گیا ہے۔"

(ایام الصلح صفحہ 55 مندرجہ روحانی خزائن جلد 14 صفحہ 288)
مرزا صاحب کی ان تحریرات سے درج ذیل باتیں ثابت ہویئں۔
1)مجددین پر ایمان لانا فرض ہے۔
2)مجددین کو قرآن کا فہم عطا کیا گیا۔
3)مجددین نے ہر زمانے میں قرآن کے الفاظ اور مفہوم کی حفاظت کی ہے۔
4)قرآن کے معنی و مفہوم اپنی طرف سے گھڑنا یہی الحاد ہے۔

جب اتنی ساری باتیں مرزا صاحب نے
مجددین کے بارے میں لکھی ہیں تو پھر قادیانی کیوں کسی ایک مفسر جو کہ مجدد بھی ہو اس پر اتفاق نہیں کرتے؟؟؟

اس بات سے بھی ہم پردہ اٹھا ہی دیتے ہیں۔کہ قادیانی کیوں کسی ایک مجدد جو کہ مفسر بھی ہو اس پر اتفاق کیوں نہیں کرتے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ حضورﷺ کے دور سے لے کر آج تک کوئی ایک
مسلمان مجدد جو کہ مفسر بھی ہو اس نے یہ کہیں نہیں لکھا کہ سیدنا عیسیؑ فوت ہوگئے ہیں اور قرب قیامت واپس زمین پر تشریف نہیں لائیں گے۔

بلکہ تمام مجددین جو مفسرین بھی تھے انہوں نے ہر جگہ یہی لکھا ہے کہ سیدنا عیسیؑ کو اللہ تعالٰی نے آسمان پر اٹھا لیا ہے اور وہ قرب قیامت واپس زمین پر
تشریف لائیں گے۔

اب قارئین ہم آپ کے سامنے 13 صدیوں کے ان مجددین کی لسٹ پیش کرتے ہیں جن کو مرزاقادیانی نے مجدد تسلیم کیا ہے۔اور ہمارا چیلنج یہ ہے کہ قرآن کی کوئی بھی آیت قادیانی پیش کریں اور ان مجددین میں سے کسی ایک نام پر اتفاق کرلیں تو ہم یہ لکھ کر دیتے ہیں کہ اگر اس مجدد نے
قرآن کی اس آیت کی تفسیر یا ترجمے میں یہ لکھا ہو کہ سیدنا عیسیؑ فوت ہوگئے ہیں اور قرب قیامت واپس زمین پر تشریف نہیں لائیں گے تو ہم اس بارے میں قادیانی موقف کو تسلیم کرلیں گے۔

اور قادیانی بھی یہ لکھ کر دیں کہ جس نام پر اتفاق ہوا ہے اس نے اگر قرآن پاک کے ترجمے یا تفسیر میں یہ
لکھا ہوکہ سیدنا عیسیؑ فوت نہیں ہوئے بلکہ ان کو اللہ تعالٰی نے آسمان پر اٹھا لیا اور اب وہ قرب قیامت واپس زمین پر تشریف لائیں گے۔تو قادیانی اس موقف کو تسلیم کرلیں گے۔

قارئین! قیامت تو آسکتی ہے لیکن قادیانی کسی ایک مجدد پر اتفاق نہیں کریں گے۔

قارئین!اب 13 صدیوں کے مجددین کی لسٹ
دیکھ لیں جن کو مرزاقادیانی نے مجدد تسلیم کیا ہے۔

"پہلی صدی"

پہلی صدی میں اصحاب ذیل مجدد تسلیم کئے گئے ہیں۔

(1) عمر بن عبد العزیز
(2) سالم
(3) قاسم
(4) مکحول
"دوسری صدی"

دوسری صدی کے مجدد اصحاب درج ذیل ہیں۔

(1) امام محمد ادریس ابو عبد اللہ شافعی
(2) احمد بن محمد حنبل شیبانی
(3)یحیی بن معین بن عون عطفانی
(4) شہب بن عبد العزیز بن داود قیس
(5) ابو عمر مالکی مصری
(6)خلیفہ مامون رشید بن ہارون
(7)قاضی حسن بن زیاد حنفی
(8) جنید بن محمد بغدادی صوگی
(9)سہل بن ابی سہل بن رنحلہ شافعی
(10)بقول امام شعرانی حارث بن اسعد محاسبی ابو عبد اللہ صوفی بغدادی
(11) اور بقول قاضی القضات علامہ عینی،احمد بن خالد الخلال،ابو جعفر حنبلی بغدادی

"تیسری صدی"

تیسری صدی کے مجدد اصحاب ذیل ہیں۔
(1) قاضی احمد بن شریح بغدادی شافعی
(2) ابو الحسن اشعری متکلم شافعی
(3) ابو جعفر طحاوی ازدی حنفی
(4) احمد بن شعیب
(5) ابو عبد الرحمن نسای
(6) خلیفہ مقتدر باللہ عباسی
(7) حضرت شبلی صوفی
(8) عبید اللہ بن حسنین
(9) ابو الحسن کرخی صوفی حنفی
(10) امام بقی بن مخلد قرطبی مجدد اندلس
"چوتھی صدی"

چوتھی صدی کے مجدد اصحاب درج ذیل ہیں۔

(1) امام ابو بکر باقلانی
(2) خلیفہ قادر باللہ عباسی
(3) ابو حامد اسفرانی
(4) حافظ ابو نعیم
(5) ابو بکر خوارزمی حنفی
(6) بقول شاہ ولی اللہ ابو عبد اللہ محمد بن عبد اللہ المعروف بالحاکم نیشاپوری
(7) امام بیہقی
(8) حضرت ابو طالب ولی اللہ صاحب قوت القلوب جو طبقہ صوفیاء سے ہے
(9) حافظ احمد بن علی بن ثابت بن خطیب بغدادی
(10) ابو اسحق شیرازی
(11) ابراہیم بن علی بن یوسف فقیہ و محدث

"پانچویں صدی"

پانچویں صدی کے مجدد اصحاب درج ذیل ہیں۔
(1) محمد بن ابو حامد امام غزالی
(2) بقول عینی و کرمانی حضرت راعونی حنفی
(3) خلیفہ مستظہر بالدین مقتدی باللہ عباسی
(4) عبد اللہ بن محمد انصاری ابو اسماعیل ہروی
(5) ابو طاہر سلفی
(6) محمد بن احمد ابو بکر شمس الدین سرخسی فقیہ حنفی
"چھٹی صدی"

چھٹی صدی کے مجدد اصحاب درج ذیل ہیں۔

(1) محمد بن عمر ابو عبداللہ فخر الدین رازی
(2) علی بن محمد
(3) عزالدین ابن کثیر
(4) امام رافعی شافعی صاحب زیدہ شرح شفا
(5) یحیی بن حبش بن میرک حضرت شہاب الدین سہروردی شہید امام طریقت
(6) یحیی بن اشرف بن حسن محی الدین لوذی
(7) حافظ عبد الرحمن بن جوزی
(8) حضرت عبد القادر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ سرتاج طریقہ قادری

"ساتویں صدی"

ساتویں صدی کے مجدد اصحاب ذیل ہیں۔

(1) احمد بن عبد الحلیم تقی الدین ابن تیمیہ حنبلی
(2) تقی الدین ابن دقیق السعید
(3) شاہ شرف الدین مخدوم بھای سندی
(4) حضرت معین الدین چشتی
(5) حافظ ابن القیم جوزی شمس الدین محمد بن ابی بکربن ایوب بن سعد بن القیم الجوزی درعی و مشقی حنبلی
(6) عبد اللہ بن اسعد بن علی بن عثمان بن خلاج ابو محمدعفیف الدین یافعی شافعی
(7) قاضی بدر الدین محمد بن عبد اللہ شبلی حنفی و دمشقی

"آٹھویں صدی"

آٹھویں صدی کے مجدد اصحاب درج ذیل ہیں
(1) حافظ علی بن الحجر عسقلانی شافعی
(2) حافظ زین الدین عراقی و شافعی
(3) صالح بن عمر ارسلان قاضی بلقینی
(4) علامہ ناصر الدین شاذلی ابن سنت میلی

"نویں صدی"

نوی صدی کے مجدد اصحاب یہ ہیں ۔
(1) عبد الرحمن بن کمال الدین شافعی معروف باامام جلال الدین سیوطی
(2) محمد بن عبد الرحمن سخاوی شافعی
(3) سید محمد بن جون پوری

"دسویں صدی"

دسویں صدی کے اصحاب درج ذیل ہیں۔

(1) ملا علی قاری
(2) محمد طاہر گجراتی
(3) محی الدین محی السنتہ
(4) حضرت علی بن حسام الدین معروف بعلی متقی ہندی مکی

"گیارھویں صدی"

گیارھویں صدی کے مجدد اصحاب ذیل ہیں۔

(1) عالمگیر بادشاہ غازی اورنگ زیب
(2) حضرت آدم بنوری صوفی
(3) شیخ احمد بن عبد الاحد بن زین العابدین فاروقی سرہندی .معروف بابا ربانی مجددالف ثانی
"بارھویں صدی"

بارھویں صدی کے مجدد اصحاب درج ذیل ہیں۔

(1) محمد بن عبد الوہاب بن سلیمان نجدی
(2) مرزا مظہر جاناں دہلوی
(3) سید عبد القادر بن احمد بن عبد القادر حسنی کو کیانی
(4) حضرت احمد شاہ ولی اللہ صاحب محدث دہلوی
(5) امام شوکانی
(6) علامہ سید محمد بن اسماعیل امیر یمن
(7) محمد حیات بن ملا ملا زیہ سندھی مدنی

"تیرھویں صدی"

تیرھویں صدی کے مجدد اصحاب درج ذیل ہیں۔

(1) سید احمد بریلوی
(2) شاہ عبد العزیز محدث دہلوی
(3) مولوی محمد اسماعیل شہید دہلوی
(4) بعض کہ نزدیک شاہ رفیع الدین صاحب بھی مجدد ہیں
(5) بعض کہ نزدیک شاہ عبد القادر کو مجدد تسلیم
کیا گیا ہے۔ہم اس کا انکار نہیں کر سکتے کہ بعض ممالک میں بعض بزرگ ایسے بھی ہونگے جن کو مجدد مانا گیا ہو اور ہمیں اطلاع نا ملی ہو۔

(عسل مصفٰی صفحہ 162 تا 165)
یاد رہے کہ عسل مصفی کے مصنف کا نام مرزا خدا بخش قادیانی ہے۔اور اس کتاب کو مرزا قادیانی نے بھی پسند کیا تھا۔اس کے علاوہ اس کتاب پر مرزا قادیانی کے بیٹے اور دوسرے قادیانی خلیفہ مرزا بشیر الدین محمود نے بھی تقریظ لکھی ہے۔
نیز اس کتاب پر مرزا قادیانی کے نامورمریدین مولوی عبد الکریم
سیالکوٹی،مولانا سید محمد حسن امروہی،مفتی صادق،حافظ روشن علی، شیخ یعقوب علی سمیت کئی نامور مریدین کی تقریظات موجود ہیں۔جس میں اس کتاب کے بارے میں پسندیدگی کا اظہار ہے۔

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with BinGhazi

BinGhazi Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @BinteGhazi18

11 Sep
"رفع و نزول سیدنا عیسیؑ پر چند ابتدائی گزارشات"

"رفع نزول سیدنا عیسیؑ کا عقیدہ اور حضرت محمدﷺ کا فرض منصبی"

حضور سرور کائناتﷺ کی بعثت کے وقت سر زمین عرب میں تین طبقے خصوصیت سے موجود تھے۔

1)مشرکین مکہ
2)نصاریٰ نجران
3)یہود

اب ہمیں دیکھنا ہے کہ قرآن مجید کی رو سے آپﷺ کی
رسالت کے کیا فرائض تھے؟

1)آپﷺ کی بعثت سے قبل کے جو طریق منہاج ابراہیمی کے موافق تھے ان میں تغیر و تبدل نہ ہوا تھا۔ان کو آپﷺ نے اور زیادہ استحکام کے ساتھ قائم فرمایا اور جن امور میں تحریف فساد یا شعائر شرک و کفر مل گئے تھے انکا آپﷺ نے بڑی شدت سے علی الا علان رد فرمایا۔
جن امور کا تعلق عبادات و اعمال سے تها انکے آداب و رسومات اور مکروہات کو واضح کیا۔ رسومات فاسدہ کی بیخ کنی فرمائی اور طریقے صالحہ کا عمل فرمایا اور جس مسئلہ شریعت کو پہلی امتوں نے چهوڑ رکھا تها یا انبیاء سابقہ نے اسے مکمل نہ کیا تها انکو آپﷺ نے تروتازگی دے کر رائج فرمایا اور
Read 88 tweets
30 Aug
آیت خاتم النبیین کی علمی تحقیقی تفسیر"*

قرآن مجید میں اللہ تعالٰی فرماتے ہیں۔

*مَا کَانَ مُحَمَّدٌ اَبَاۤ اَحَدٍ مِّنۡ رِّجَالِکُمۡ وَ لٰکِنۡ رَّسُوۡلَ اللّٰہِ وَ خَاتَمَ النَّبِیّٖنَ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ بِکُلِّ شَیۡءٍ عَلِیۡمًا ۔*
محمدﷺ تم مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں
لیکن وہ اللہ کے رسول ہیں،اور تمام نبیوں میں سب سے آخری نبی ہیں،اور اللہ ہر بات کو خوب جاننے والا ہے۔

*(سورۃ الاحزاب آیت نمبر 40)*
"آیت کا شان نزول"*

عرب معاشرے میں یہ قبیح رسم موجود تھی کہ وہ لےپالک بیٹے کو حقیقی بیٹا سمجھتے تھے اور اس لےپالک کو تمام احوال و احکام میں بھی حقیقی بیٹا ہی سمجھتے تھے اور مرنے کے بعد وراثت،حلت و حرمت،رشتہ،ناطہ وغیرہ تمام احکام میں بھی حقیقی بیٹا ہی تصور کرتے تھے۔
Read 86 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!