ایک مرتبہ حضرت سلیما ن عليه السلام نہر کے کنارے بیٹھے ہوئے تھے کہ ان کی نگاہ ایک چیونٹی پر پڑی جو گیہوں کا ایک دانہ لے کر نہر کی طرف جارہی تھی ، حضرت سلیما ن عليه السلام اس کو بہت غور سے دیکھنے لگے ، جب چیونٹی پانی سے نکلی تواچانک ایک مینڈ ک اپنا سر پانی سے نکالا👇🏻
اور اپنا منھ کھولا تو یہ چیونٹی اپنے دانہ کے ساتھ اس کے منھ میں چلی گئی، میڈک پانی میں داخل ہو گیا اور پانی ہی میں بہت دیر تک رہا ، سلیمان ں اس کو بہت غور سے دیکھتے رہے ،ذرا ہی دیر میں مینڈک پانی سے نکلا اور اپنا منھ کھولا تو چیونٹی باہر نکلی البتہ اس کے ساتھ دانہ نہ تھا۔👇🏻
حضرت سلیمان عليه السلام نے ا س کو بلا کر معلوم کیا کہ ”ماجرہ کیاتھا اور وہ کہاں گئی تھی“ اس نے بتایا کہ اے اللہ کے نبی آپ جو سمندر کی تہہ میں ایک بڑا کھوکھلا پتھر دیکھ رہے ہیں ، اس کے اندر بہت سے اندھے کیڑے مکوڑے ہیں، اللہ تعالی نے ان کو وہاں پر پیدا کیا ہے،👇🏻
وہ وہا ں سے روزی تلاش کرنے کے لیے نہیں نکل سکتے‘ اللہ تعالی نے مجھے اس کی روزی کا وکیل بنایا ہے ، میں اس کی روزی کو اٹھا کر لے جاتی ہو ں اور اللہ نے اس مینڈک کو میرے لیے مسخر کیا ہے تاکہ وہ مجھے لے کر جائے ، اس کے منھ میں ہونے کی وجہ سے پانی مجھے نقصان نہیں پہنچاتا،👇🏻
وہ اپنا منھ بند پتھر کے سوراخ کے سامنے کھول دیتا ہے ، میں اس میں داخل ہو جاتی ہوں ، جب میں اس کی روزی اس تک پہنچا کر پتھر کے سوراخ سے اس کے منھ تک آتی ہوں تو مینڈک مجھے منہ سے باہر نکال دیتا ہے ۔ حضرت سلیما ن عليه السلام نے کہا: ”کیا تو نے ان کیڑوں کی کسی تسبیح کو سنا👇🏻
“ چیونٹی نے بتایا : ہاں! وہ سب کہتے ہیں : یا من لاینسانی فی جوف ہذہ اللجۃ ”اے وہ ذات جو
مجھے اس گہرے پانی کے اندر بھی نہیں بھولتا“ ۔
سبحان اللہ
قصص الانبیاء سے ماخوذ
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
دو روز قبل کسی نے سوشل میڈیا پر منہاج یونیورسٹی کے راشد نسیم کی پیشانی سے اخروٹ پھوڑنے کی ویڈیو شئر کی کہ نوجوان کی کاوش کو گینیز بک میں جگہ مل گئی اور اس سے اقوام عالم میں پاکستان کا نام بلند ہو گیا۔۔
اسی پوسٹ میں اک معصوم سی خواہش کا اظہار بھی کیا گیا 👇🏻
کہ حکومت پاکستان کواس نوجوان کے ٹیلنٹ کی قدر کرنا چاہیئے اور اس اعلیٰ کارکردگی کے اعتراف کے طور پر بعد از مرگ کی روایت کے بجائے نوجوان کی زندگی میں ہی کوئی سڑک کوئی ادارہ اس کے نام سے موسوم کیا جائے۔
تجویز تو اچھی ہے مگر اس پر بات بڑھانے سے قبل آپ کو ایک تاریخی منظر دکھاتی ہوں👇🏻
منظر کچھ یوں ہے کہ عباسی خلیفہ ہارون رشید کا دربار سجا ہے۔ سلطنت کے طول و عرض سے صاحبان ہنر آتے ہیں، اپنا اچھوتا فن دکھاتے ہیں اور خلیفہ اور اہل دربار سے اس فن کی داد کے طالب ہوتے ہیں۔
خلیفہ کو پسند آئے تو خوب تحسین کی جاتی ہے،👇🏻
🕋الله آپکو بہت خوشیاں اور لمبی زندگی نصیب فرمائے آمین کہ آپ قوم سے کئے وعدے پورے کرسکیں آپکو سپورٹ کرنے والا آپ سے ایک اچھی امید رکھتا ہے کیونکہ آپ نے سسٹم کے خلاف بات کی ہے جب آپ ریاست مدینہ کے خواب سے پیچھے ہٹنے والے نہیں اور ہم آپکو بھی اس کرپٹ غلیظ👇🏻
سسٹم کے خلاف لڑنے پر اکیلا چھوڑنے والے نہیں انشاء الله🌹
* _ طوفان کررہا تھا میرے عزم کا طواف
دنیا سمجھ رہی تھی کشتی بھنور میں ہے_ *
(پاکستان🇵🇰)
* نواز شریف کو برطانوی قانونی نظام کی مکمل حمایت کیوں ہے - جب تک وہ چاہیں لندن میں ہی رہیں۔ *
لندن کی میٹرو پولیٹن پولیس ، ہوم آفس اور برطانوی قانونی نظام کے ذریعے نواز کی حفاظت کی جارہی👇🏻
ہے۔
نواز برطانیہ کیلئے HVA (اعلی قیمت کا اثاثہ) ہیں۔
1) وہ سب سے زیادہ 'قابل' سیاسی جماعت کا سربراہ * ہے جو برطانویوں ، امریکیوں اور ہندوستانیوں کو یہ یقینی بنا سکتا ہے کہ وہ * پاکستان کو کبھی خوشحال نہیں ہونے دے گا ، ریاست کے دشمنوں کے ساتھ ریاست کے تمام راز بانٹ دے گا ،👇🏻
ملک کو غریب رکھنے کے لئے زیادہ سے زیادہ بدعنوانی کرے گا ، اور ملکی سلامتی کے ساتھ مل کر لڑنے کے لئے ہر وقت تیار رہے گا۔ *
2) نواز اور کنبہ کے پاس * برطانیہ ، امریکہ ، ای یو ، متحدہ عرب امارات اور کے ایس اے میں * 3 بلین ڈالر کی پراپرٹیز ہیں۔ سب کا انتظام ان کے دفاتر لندن👇🏻
صرف بیکن ہاؤس ہی نہیں، اقوام متحدہ بھی ہمارے بچوں کو “اینٹی پاکستان” اور “پرو انڈیا” تعلیم دے رہاہے
اقوام متحدہ کی جانب سے پاکستان میں موجود افغان بچوں کو پاکستان دشمنی پر مبنی نصاب پڑھانے جانے کا انکشاف جنوری 2018 میں ہوا تھا👇🏻
لیکن نواز شریف نے بطور وزیراعظم کوئی ایکشن لینے کے بجائے مٹی پاؤ پالیسی پر عمل کیا۔
صیہونی کبھی بھی ایک طرف سے نہیں کھیلتے، یہ بیک وقت کئی سمتوں سے حملہ آور ہوتے ہیں۔ ایک طرف بیکن ہاوس اور ایجوکیٹرز جیسے سکولز میں سرمایہ کاری کرکے نصاب بدل ڈالا تو دوسری طرف افغان👇🏻
مہاجرین کے بچوں کو بھی وہی کچھ پڑھانا شروع کیا جو بیکن ہاوس جیسے لبرل سکولز میں پہلے ہی پڑھانا شروع ہوچکا تھا۔
جن دنوں “دی ایجوکیٹرز” نے چپکے سے اپنے نصاب میں موجود پاکستان کے نقشے سے کشمیر کو غائب کرکے انڈیا کا حصہ قرار دیا،👇🏻
شیریں مزاری کسی زمانے میں تھنک ٹینک کا حصہ تھی.قابلیت سے ذیادہ اسکے لبرل ہونے کی وجہ سے.مگر اب وہ لبرلز کی امی بن گئی ہیں.اسکی بیٹی دن رات فوج کے خلاف اور ایماندار افسروں کے خلاف محاذ کھولے رکھتی ہے تاکہ ماں کی طرح مارکيٹ میں ان رہے.👇🏻
دنیا جہان کے غدار اور اینٹی پاکستان ٹرینڈز میں اسکا ہاتھ ہوتا ہے.اب کچھ ننگی لبرل آنٹیوں کی دُم پر پاٶں آیا تو حسب معمول عورت کارڈ اور ماں کے کندھے کو استعمال کرتے ہوئے ایک ایماندار بندے کو نوکری سے فارغ کرا دیا.کیا ایف آئ اے کو آج ہی آصف صاحب کے اکاؤنٹ سے تکلیف ہونی تھی👇🏻
جبکہ وہ سالہا سال سےآگاہی مہم چلا رہے تھے.کوٸی سیاسی یا ذاتی ٹویٹ نہیں کرتے تھے. جناب عمران خان صاحب ہم آپکے موٹے شرابی مولوی طاہر اشرفی اور شرابی آنٹی مزاری کو کسی صورت قبول یا ڈیفینڈ نہیں کریں گے.بند کرو یہ ڈرامہ.مزاری کو گھر بھیجو
اگر کوئی بچہ 1100 میں سے 950 نمبر لے کر ڈیپریشن اور مایوسی کا شکار ہو کر چارپائی پر اوندھا پڑا ہو تو سمجھ لیں کہ ہمارا تعلیمی نظام بری طرح ناکام ہو چکا ہے۔ اگر کوئی بچی 1100 میں سے 960 نمبر لے کر سر پکڑے رو رہی ہو تو سمجھ لیں ہمارے تعلیمی ادارے بری طرح فلاپ ہو چکے ہیں۔👇🏻
ہمارے تعلیمی نظام نے ہمارے بچوں کو نمبرز کی چرس پر لگا دیا ہے۔ ہمارے تعلیمی اداروں نے ہمارے بچوں کو پوزیشنز کی ہیروئن پر لگا دیا ہے۔ ہماری تعلیم منشیات کا دھندا بن چکی ہے اور ہمارے بچے نمبرز اور پوزیشنز کے نشے پر لگا دئیے گئے ہیں۔👇🏻
جگہ جگہ نمبرز کی چرس اور پوزیشنز کی ہیروئن کی مارکیٹنگ کی جا رہی ہے اور دن بدن اس نشے کے عادی بچوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔ بچوں کی فطری اور تخلیقی صلاحیتیں اس نشے کے دھوئیں میں اڑائی جا رہی ہیں۔
میری تعلیمی اداروں سے ہاتھ جوڑ کر گزارش ہے کہ منشیات فروشی کا یہ دھندا بند کریں👇🏻