یہ چار چیزیں بدلنے سے آپ کی زندگی بدل جائے گی۔۔۔ضرور پڑھیں
مٹی کے برتن
سب سے زیادہ بیماریاں گلے ہوئے کھانے سے ہوتی ہیں،
گلے ہوئے کھانے اور پکے ہوئے کھانے میں فرق ھے،
(جس طرح ایک سیب پکا ہوا ہوتا ھے،
اور ایک گلا ہوا،
گلا ہوا سیب آپ آرام سے چمچ کے ساتھ بھی کھا سکتے ہیں،
اور اسے چبانا بھی نہیں پڑے گا)
*مٹی کے برتن میں کھانا آہستہ آہستہ پکتا ھے،*
اس کے برعکس
سِلور،
سٹیل،
پریشر کُکر یا نان سٹِک میں کھانا گلتا ھے،
تو سب سے پہلے اپنے برتن بدلیں،
یقین جانیں!
جن لوگوں نے برتن بدل لیے،
*اُن کی زِندگی بدل جاۓ گی،*
*2- کُوکِنگ آئل*
کوکنگ آئل وہ استعمال کریں،
جو کبھی جَمے نہ،
دُنیا کا سب سے بہترین تیل جو جمتا نہیں،
وہ زیتون کا تیل ھے،
لیکن یہ مہنگا ھے،
ہمارے جیسے غریب لوگوں کے لیے سرسوں کا تیل ھے،*
یہ بھی جمتا نہیں،
سرسوں کا تیل واحد تیل ھے،
جو ساری عُمر نہیں جمتا،
اور اگر جم جائے تو سرسوں نہیں ھے،
*ہتھیلی پر سرسوں جمانے والی بات*
بھی اسی لیے کی جاتی ھے،
کیونکہ یہ ممکن نہیں ھے،
سرسوں کے تیل کی ایک خوبی یہ بھی ھے کہ اس کے اندر جس چیز کو بھی ڈال دیں گے،
اس کو جمنے نہیں دیتا،
*اس کی زِندہ مِثال اچار ھے*
جو اچار سرسوں کے تیل کے اندر رہتا ھے،
اس کو جالا نہیں لگتا،
اور *اِن شاءالله* جب یہ سرسوں کا تیل آپ کے جسم کے اندر جاۓ گا تو آپ کو کبھی بھی فالج،
مِرگی یا دل کا دورہ نہیں ہوگا،
أپ کے گُردے فیل نہیں ہونگے،
پوری زندگی آپ بلڈ پریشر سے محفوظ رہیں گے، (اِن شاء الله)
*کیونکہ؟*
سرسوں کا تیل نالیوں کو صاف کرتا ھے،
جب نالیاں صاف ہوجاٸیں گی تو دل کو زور نہیں لگانا پڑے گا،
سرسوں کے تیل کے فاٸدے ہی فاٸدے ہیں،
ہمارے دیہاتوں میں جب جانور بیمار ہوتے ہیں تو بزرگ کہتے ہیں کہ ان کو سرسوں کا تیل پلاٸیں،
أج ہم سب کو بھی سرسوں کے تیل کی ضرورت ھے،
*3- نمک (نمک بدلیں)*
*نمک ہوتا کیا ھے؟*
نمک اِنسان کا کِردار بناتا ھے،
*ہم کہتے ہیں بندہ بڑا نمک حلال ھے،*
یا پھر
*بندہ بڑا نمک حرام ھے،*
نمک انسان کے کردار کی تعمیر کرتا ھے،
ہمیں نمک وہ لینا چاہیٸے جو مٹی سے آیا ہو،
اور وہ نمک أج بھی پوری دنیا میں بہترین پاکستانی کھیوڑا کا گُلابی نمک ھے،
پِنک ہمالین نمک 25 ڈالر کا 90 گرام یعنی 4000 روپے کا نوے گرام اور چالیس ہزار روپے کا 900 گرام بِکتا ھے،
اور ہمارے یہاں دس تا بِیس روپے کلو ھے،
*بدقسمتی دیکھیں!*
ہم گھر میں آیوڈین مِلا نمک لاتے ہیں،
جس نمک نے ہمارا کردار بنانا تھا،
وہ ہم نے کھانا چھوڑ دیا۔
اس لٸے میری أپ سے گذارش ھے کہ ہمیشہ پتھر والا نمک استعمال کریں،
*4- مِیٹھا*
ہم سب کے دماغ کو چلانے کے لٸے میٹھا چاہیٸے،
اور میٹھا *الله کریم* نے مٹی میں رکھا ھے،
یعنی *گَنّا اور گُڑ،*
اور ہم نے گُڑ چھوڑ کر چِینی کھانا شروع کر دی،
خدارہ گُڑ استعمال کریں،
*5- پانی*
انسان کے لٸے سب سے ضروری چیز پانی ھے،
جس کے بغیر انسان کا زندہ رہنا ممکن نہیں،
پانی بھی ہمیں مٹی سے نِکلا ہُوا ہی پینا چاہیٸے،
پوری دنیا میں *آبِ زم زم* سب سے بہترین پانی ھے،
اور اس کے بعد پنچاب کا پانی ھے،
*اس کے بعد مٹی سے نکلنے والی گندم استعمال کریں،*
لیکن گندم کو کبھی بھی چھان کر استعمال نہ کریں،
گندم جس حالت میں آتی ھے،
اُسے ویسے ہی استعمال کریں،
یعنی سُوجی، میدہ اور چھان وغیرہ نکالے بغیر
کیونکہ!
ہمارے *آقا کریم حضرت محمدﷺ* بغیر چھانے أٹا کھاتے تھے،
تو پھر طے یہ ہوا کہ ہمیں یہ پانچ کام کرنے چاہٸیں،
*1- مٹی کے برتن،*
*2- سرسوں کا تیل،*
*3- گُڑ،*
*4- پتھر والا نمک،*
*5- زمین کے اندر والا پانی،*
زمین کے اندر والا پانی،
مٹی کے برتن میں رکھ کر،
مٹی کے گلاس میں پئیں،
اور ان ساری چیزوں کے ساتھ گندم کا آٹا،
اب سوال یہ پیدا ہوتا ھے کہ ہم یہ ساری چیزیں کیوں لیں؟*
یہ ساری چیزیں ہم نے اس لٸے لینی ہیں کہ اسی میں صحت ہے،
*اور الله پاک نے ہمیں مٹی سے پیدا کیا ھے،*
اور ہم نے واپس بھی مٹی میں ہی جانا ھے،
جزاک اللہ....
مختصر معلوماتی اسلامی اور تاریخی اردو تحریریں پڑھنے کیلئے
دوسرا اکاؤنٹ فالو کریں 👈 @Pyara_PAK
"دو بار دفن ہونے والی حیرت انگیز خاتون""
۔"Lived Once , Burried Twice"۔
1705 میں کسی عجیب قسم کے بخار سے دم توڑنے کے بعد ، آئرش خاتون "مارگوری میککال" کو جلدی سے دفن کر دیا گیا تاکہ اسکی لاش سے وبا کو پھیلنے سے روکا جا سکے"
اُسکے خاوند نے مارگوری کو ایک قیمتی انگوٹھی تحفتاً دی تھی، جسے اسکا شوہر اپنی بیوی مارگوری کی موت کے بعد اسکے جسم پر سوجن ہو جانے کی وجہ سے اتارنے میں ناکام رہا تھا۔ مارگوری کی قبر قیمتی انگوٹھی کی وجہ سے چوروں کے لئے ایک
بہترین ہدف بن چکی تھی، چور لاش اور انگوٹی دونوں سے رقم بنا سکتے تھے۔ مارگوری کے دفن ہونے کے بعد اسی شام کو مٹی خشک ہونے سے پہلے ہی قبر پر ڈاکو پہنچ گئے اور کھدائی شروع کردی۔ بہت جتن کے باوجود چور انگلی سے انگوٹھی
ایک عورت اور وکیل کی گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں، حادثہ اتنا زور دار تھا کہ دونوں کی گاڑیاں تقریبا تباہ ہںو گئیں۔
لیکن حیرت انگیز طور پر دونوں بالکل بچ گئے۔ باہر نکل کر وکیل نے عورت سے کہا: یقین نہیں آتا کہ ہںم دونوں کی گاڑیاں تباہ
ہںو گئی ہیں اور ہںم دونوں بالکل خیریت سے ہیں ایسا لگتا ہںے کہ شاید قدرت کو ہںماری ملاقات مقصود تھی کہ ہںم دونوں دوست بن جائیں...
مجھے بھی ایسا ہںی لگتا ہںے کہ شاید قدرت ہںمیں ملانا چاہتی تھی، عورت نے جواب دیا۔
وکیل نے کہا کہ ایک اور معجزہ دیکھو کہ میری گاڑی تو تباہ ہںو گئی ہںے لیکن اس میں رکھی شیمپئن کی بوتل بالکل محفوظ ہںے۔ چلو مل کر اس حادثاتی ملاقات کو انجوائے کرتے ہیں، وکیل نے بوتل عورت کے حوالے کرتے ہںوئے کہا...
حضرت خواجہ غلام فرید (رحمتہ اللہ علیہ) کے ایک مُرید کی بیٹی کی شادی ہوئی۔ اُس مُرید نے اپنی بیٹی کو کہا کہ خواجہ صاحب سے ملاقات کر آنا٬ لڑکی تھوڑی کم عقل تھی اس لیے ساتھ تاکید کی کہ خواجہ صاحب جو سوال کریں بس
اُسی کا جواب دینا اور کوئی فضول بات نہ کرنا۔
لڑکی خواجہ غلام فرید (رحمتہ اللہ علیہ) کی بارگاہ میں پہنچی اور سلام عرض کیا۔ آپؒ نے سلام کا جواب دیا. لڑکی نے پوچھا کہ آپؒ کا کیا حال ہے؟ خواجہ صاحب نے
فرمایا میں ٹھیک ہوں۔ پھر خواجہ صاحب نے پوچھا بیٹی تمہارے باپ کا کیا حال ہے؟ لڑکی بولی حضور وہ ٹھیک ہیں۔ لڑکی چونکہ کم عقل تھی اس لیے بولی آپؒ کے والد کا کیا حال ہے؟ خواجہ صاحب نے فرمایا الحمدللہ ہمارے والد صاحب بھی
لیجنڈ اداکار چارلی چیپلن ایک بار ایک ایسے مقابلے میں چپکے سے شریک ہوگیا جس میں درجنوں لوگوں نے اس کا روپ دھار رکھا تھا اس مقابلے کا نام چیپلنٹس رکھا گیا جو سب سے بہتر چارلی چیپلن کی نقل ادا کرنے کا تھا، چنانچہ تمام لوگوں
نے اپنے فن کے جوہر دکھانا شروع کردئیے جن میں چارلی
بذات خود بھی شامل تھا آخر میں جب نتائج کا اعلان ہوا تو چارلی اپنے ہی کردار کو نبھانے کے معاملے تیسری پوزیشن حاصل
کرسکا۔ یہ زندگی کی ایک بہت دلچسپ حقیقت ہے کہ ہم کسی کو اس کے فن کے عروج پر دیکھ کر اسے بادشاہ مان کر گھٹنے ٹیک دیتے ہیں اگر اس مقابلے میں لوگوں کو علم ہوتا کہ
ایک عالم دین سے ایک نوجوان شخص نے شکایت کی کہ میرے والدین اڈھیر عمر ھیں اور اکثر و بیشتر وہ مجھ سے خفا رہتے ھیں حالانکہ میں انکو ہر وہ چیز مہیا کرتا ھوں جسکا وہ مطالبہ کرتے ھیں ۔۔
عالم دین نے نوجوان شخص کو سر سے
پیروں تک دیکھا اور فرمانے لگے کہ بیٹا یہی تو انکی ناراضگی کا سبب ھے کہ جو وہ مانگتے ھیں تم انکو لا کر دیتے ھو
نوجوان کہنے لگا کہ میں آپکی بات نہی سمجھ پایا تھوڑی سی وضاحت کر دیں ۔۔
عالم دین فرمانے لگے: بیٹا کیا کبھی تم نے غور کیا ھے کہ
جب تم دنیا میں نہیں آے تھے تو تمہارے آنے سے پہلے ھی تمھارے والدین نے تمھارے لئے ہر چیز تیار کر رکھی تھی ۔
تمھارے لئے کپڑے ۔
تمھاری خوراک کا انتظام
تمھاری حفاظت کا انتظام