عقاب جب بوڑھا ہو جاتا ہے تو موت سے بچنے اور دوبارہ جوان ہونے کیلئے کیا کام کرتا ہے
ایک عقاب کی عمر 70 سال کے قریب ہوتی ہے اس عمر تک پہنچنے کے لیے اسے سخت مشکلات سے گزرنا ہوتا ہے جب اس کی عمر چالیس سال ہوتی ہے تو اس کے پنچے کند
ہو جاتے ہیں جس سے وہ شکار نہیں کر پاتا اِسی طرح اس کی مظبوط چونچ بھی عمر کے بڑھنے سے شدید ٹیڑھی ہو جاتی ہے
اس کے پر جس سے وہ پرواز کرتا ہے بہت بھاری ہو جاتے ہیں اور سینے کے ساتھ چپک
جاتے ہیں جس سے اڑان بھرنے میں اسے سخت دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے ان سب مشکلات کے ہوتے ہوے اس کے سامنے دو راستے ہوتے ہیں یا تو وہ موت کو تسلیم کر لے یا پھر 150 دن کی سخت ترین مشقت کے لیے تیار ہو جائے
نہیں تمہارا چہرہ نہیں آئے گا "
میں اپنی ماں کی قسم کھاتا ہوں ۔۔خود ہی دیکھوں گا یہ وڈیو پھر ڈیلیٹ کردوں گا
نہیں پلیزززز " ہاتھ ہٹاؤ نا جان " " نہیں "
اچھا میری قسم ہے تمہیں ہاتھ ہٹاؤ وڈیو بنانے دو
اپنی قسمیں مت دیا کرو "
قسم دینا پڑجاتی ہے تم بھی تو بھروسہ نہیں کرتی میں نے بھلا کس کو دکھانی ہے۔۔۔ڈیلیٹ کردوں گا
"بھروسہ کرتی ہوں تبھی تو اپنا آپ دیا ہے تمہیں " " تو پھر بنانے دو نا "!
" تم باز نہیں آؤ گے۔۔۔۔۔ اچھا بنا لو " !! لو یو
بہت محبت کرتی ہوں تم سے
چاہتی ہوں ہیر رانجھا کی طرح ہماری محبت کی بھی کہانیاں سنائی جائیں "
" ہمممم۔۔۔۔۔ لو یو ٹُو "
کٹی پتنگ کی طرح جھولتی ہوئی وہ گھر پہنچی اور کمرے میں آ کر سوگئی ۔۔۔۔
" وہ عام سے گھر کی گمنام لڑکی تھی "
مگر
"دو بار دفن ہونے والی حیرت انگیز خاتون""
۔"Lived Once , Burried Twice"۔
1705 میں کسی عجیب قسم کے بخار سے دم توڑنے کے بعد ، آئرش خاتون "مارگوری میککال" کو جلدی سے دفن کر دیا گیا تاکہ اسکی لاش سے وبا کو پھیلنے سے روکا جا سکے"
اُسکے خاوند نے مارگوری کو ایک قیمتی انگوٹھی تحفتاً دی تھی، جسے اسکا شوہر اپنی بیوی مارگوری کی موت کے بعد اسکے جسم پر سوجن ہو جانے کی وجہ سے اتارنے میں ناکام رہا تھا۔ مارگوری کی قبر قیمتی انگوٹھی کی وجہ سے چوروں کے لئے ایک
بہترین ہدف بن چکی تھی، چور لاش اور انگوٹی دونوں سے رقم بنا سکتے تھے۔ مارگوری کے دفن ہونے کے بعد اسی شام کو مٹی خشک ہونے سے پہلے ہی قبر پر ڈاکو پہنچ گئے اور کھدائی شروع کردی۔ بہت جتن کے باوجود چور انگلی سے انگوٹھی
ایک عورت اور وکیل کی گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں، حادثہ اتنا زور دار تھا کہ دونوں کی گاڑیاں تقریبا تباہ ہںو گئیں۔
لیکن حیرت انگیز طور پر دونوں بالکل بچ گئے۔ باہر نکل کر وکیل نے عورت سے کہا: یقین نہیں آتا کہ ہںم دونوں کی گاڑیاں تباہ
ہںو گئی ہیں اور ہںم دونوں بالکل خیریت سے ہیں ایسا لگتا ہںے کہ شاید قدرت کو ہںماری ملاقات مقصود تھی کہ ہںم دونوں دوست بن جائیں...
مجھے بھی ایسا ہںی لگتا ہںے کہ شاید قدرت ہںمیں ملانا چاہتی تھی، عورت نے جواب دیا۔
وکیل نے کہا کہ ایک اور معجزہ دیکھو کہ میری گاڑی تو تباہ ہںو گئی ہںے لیکن اس میں رکھی شیمپئن کی بوتل بالکل محفوظ ہںے۔ چلو مل کر اس حادثاتی ملاقات کو انجوائے کرتے ہیں، وکیل نے بوتل عورت کے حوالے کرتے ہںوئے کہا...
یہ چار چیزیں بدلنے سے آپ کی زندگی بدل جائے گی۔۔۔ضرور پڑھیں
مٹی کے برتن
سب سے زیادہ بیماریاں گلے ہوئے کھانے سے ہوتی ہیں،
گلے ہوئے کھانے اور پکے ہوئے کھانے میں فرق ھے،
(جس طرح ایک سیب پکا ہوا ہوتا ھے،
اور ایک گلا ہوا،
گلا ہوا سیب آپ آرام سے چمچ کے ساتھ بھی کھا سکتے ہیں،
اور اسے چبانا بھی نہیں پڑے گا)
*مٹی کے برتن میں کھانا آہستہ آہستہ پکتا ھے،*
اس کے برعکس
سِلور،
سٹیل،
پریشر کُکر یا نان سٹِک میں کھانا گلتا ھے،
تو سب سے پہلے اپنے برتن بدلیں،
یقین جانیں!
جن لوگوں نے برتن بدل لیے،
*اُن کی زِندگی بدل جاۓ گی،*
*2- کُوکِنگ آئل*
کوکنگ آئل وہ استعمال کریں،
جو کبھی جَمے نہ،
دُنیا کا سب سے بہترین تیل جو جمتا نہیں،
وہ زیتون کا تیل ھے،
لیکن یہ مہنگا ھے،
حضرت خواجہ غلام فرید (رحمتہ اللہ علیہ) کے ایک مُرید کی بیٹی کی شادی ہوئی۔ اُس مُرید نے اپنی بیٹی کو کہا کہ خواجہ صاحب سے ملاقات کر آنا٬ لڑکی تھوڑی کم عقل تھی اس لیے ساتھ تاکید کی کہ خواجہ صاحب جو سوال کریں بس
اُسی کا جواب دینا اور کوئی فضول بات نہ کرنا۔
لڑکی خواجہ غلام فرید (رحمتہ اللہ علیہ) کی بارگاہ میں پہنچی اور سلام عرض کیا۔ آپؒ نے سلام کا جواب دیا. لڑکی نے پوچھا کہ آپؒ کا کیا حال ہے؟ خواجہ صاحب نے
فرمایا میں ٹھیک ہوں۔ پھر خواجہ صاحب نے پوچھا بیٹی تمہارے باپ کا کیا حال ہے؟ لڑکی بولی حضور وہ ٹھیک ہیں۔ لڑکی چونکہ کم عقل تھی اس لیے بولی آپؒ کے والد کا کیا حال ہے؟ خواجہ صاحب نے فرمایا الحمدللہ ہمارے والد صاحب بھی