میرے ایک دوست نے مجھ سے ایک لاکھ روپیہ مانگا، میں نے کہا ٹھیک ہے ایک لاکھ دے دیتا ہوں لیکن پیسہ لیتے وقت دو گواہ ہوں گے اوراسٹامپ پیپر پر لکھ کر بھی دینا ہو گا۔
اُس نے کہا مجھ پر یقین نہیں ہے،
میں نے کہا بالکل ہے مگر شریعت کے مطابق قانونی کاروائی ضروری ہے۔👇🏻
وہ مجھ سے ناراض ہو گیا، میں نے منانے کے لئے اُسے کہا کہ میں مذاق کر رہا تھا حالانکہ میں نے مذاق نہیں کیا تھا،
خیر میں نے اُسے گواہوں اور کاغذی کاروائی کےبغیر ایک لاکھ دے دیا۔

2۔ دو سال ہوگئے میرے دوست نے پیسے واپس نہیں کئے،
میں نے مانگے تو کہنے لگا میں نے تو واپس کر دیئے تھے۔👇🏻
میں نے کہا کہ جھوٹ بولتے ہو تو غصے سے کہنے لگا کہ تم مجھے جھوٹا سمجھتے ہو۔
کوئی گواہ ہےتمہارےپاس، کوئی ثبوت ہے تو پیش کرو۔
3-میرے کچھ دوست بڑے بد قماش تھے، وہ بھی میرے پاس آ گئے اورکہنے لگے ہمیں 20 ہزار خرچہ پانی دو ہم تمہیں اُس سے پیسے لے کر دیتے ہیں اور یہ ایک نئی پریشانی تھی👇🏻
4۔ میں تھانے میں گیا اور کہاکہ میرے دوست نے مجھ سے ایک لاکھ لیا تھا مگر واپس نہیں کر رہا، انہوں نے کہا کوئی ثبوت یا گواہ۔
میں نے کہا کوئی نہیں۔

تھانے دار نے کہا کہ بینک میں پیسے جمع کرواتے ہو تو رسید دیتے ہیں،
لینے جاتے ہیں تورسید دیتے ہیں۔👇🏻
سارے مسلمان ہی ہیں کیوں رسید مانگتے اور دیتے ہیں۔

اسلئے کہ قانونی کاروائی ضروری ہے۔آپ جھوٹے ہو ورنہ ثبوت لاؤ۔

5۔ تنگ آ کر میں نے بھی دو جھوٹے گواہ تیار کئے اور اُن کے ذریعے سے تھانیدار کے پاس گیا،
انہوں نے تحریری طور پر لکھا کہ فلاں دوست نے اس کے پیسے دینے ہیں،👇🏻
پھر گواہی دینے والے دوستوں کی کئی غلط باتیں زندگی میں مجھے ماننا پڑیں۔

6۔ تھانیدار نے قرضہ لینے والے دوست کو بُلایا،
اُس نے 20ہزار تھانیدار کو دیئے اور اُلٹا میرے خلاف پرچا کروا دیا۔
میرے پیسے پہلے ہی پھنسے ہوئے تھے، اوپر سے پرچہ ہونے پر میں نے اپنے دوست سے معافی مانگی👇🏻
اور بیان دیا کہ اس نے میرے کوئی پیسے نہیں دینے تب کہیں اُس نے مُسکراتے ہوئے پرچہ واپس لیا۔

7۔ گھر آیا تو گھر والوں نے علیحدہ پریشان کیا کہ گھر کے حالات اچھے نہیں، دوست بھی ایسے ہی بنائے ہوئے ہیں،ایک غلط فیصلے نے بہت ذلیل کروایا۔👇🏻
8۔ یہ دُنیا ہے اور اللہ تعالیٰ نے اس میں زندگی گزارنے کے اصول بھی عطا فرمائے ہیں
ان اصولوں کو نظر انداز کرکے اپنی مرضی سے معاملات طے کرنے پر جو نقصانات ہوں گے اس کے ذمہ دار بھی ہم ہی ہونگے

اور آج کے پر فتن دور میں کسی پر اعتماد اور یقین کرنا بڑا مشکل کام ہے۔👇🏻
نکاح کرتے وقت گواہ تو ہوتے تھے مگر لوگ پھر بھی مُکر جاتے تھے،
اس لئے جنرل ایوب نے نکاح فارم متعارف کروایا تاکہ عوام جھوٹ نہ بولیں ۔

اب طلاق دے کر بھی لوگ مُکر جاتے ہیں اور کہتے ہیں نہیں دی۔👇🏻
9۔ یہ کہانی بہت سے لوگوں کی ہے۔
گواہ اور تحریری دستاویزات بنانے سے وہی ڈریں گے جو غلط کام کرتے ہیں
یا مجھ جیسے جاہل کو سبز باغ دکھا کر لُوٹنا چاہتے ہیں۔

10۔ قرآن پاک میں ہے

اے ایمان والو!
جب تم لین دین کا کوئی معاملہ کیا کرو تو اسکو تحریر کر لیا کرو👇🏻
اور دو گواہ بھی بنا لیا کرو

(سورہ البقرہ)

11۔ بہن بھائیوں میں وراثت کا مسئلہ ہو، کسی کو قرضہ دینا ہو، کسی کو مکان کرائے پر دینا ہو، یا جس معاملے میں پیسوں کا مسئلہ ہو، گواہ اور لکھت پڑھت بہت ضروری ہے۔

آزمائش پھر بھی ہو سکتی ہے مگر ہم نے قرآن و احادیث پر ہی چلنا ہے👇🏻
تاکہ اللہ کریم کے حضور اجر پائیں اور دنیا میں بھی مشکلات سے بچ سکیں

ورنہ
یہ جبر بھی دیکھا ہے تاریخ کی نظروں نے
لمحوں نے خطا کی تھی صدیوں نے سزا پائی

اللہ تعالیٰ ہمیں دین سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے

#آمین__یا__رب__العالمین👇🏻
جزاک اللہ خیرا و احسن الجزا

منقول

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with HUMAIRA RAJPUT

HUMAIRA RAJPUT Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @humiraj1

10 Oct
زندگی کی حقیقت

دنیا کی مشہور فیشن ڈیزائنر اور مصنف "کرسڈا روڈریگز" نے کینسر کے مرض میں مبتلا ہونے کے بعد اپنے انتقال سے پہلے یہ تحریر لکھی ہے۔

1۔ میرے پاس اپنے گیراج میں دنیا کی سب سے مہنگی برانڈ کار ہے لیکن اب میں وہیل چیئر پر سفر کرتی ہوں۔👇🏻 Image
2. میرا گھر ہر طرح کے ڈیزائنر کپڑے ، جوتے اور قیمتی سامان سے بھرا ہوا ہے۔ لیکن میرا جسم اسپتال کی فراہم کردہ ایک چھوٹی سی چادر میں لپیٹا ہوا ہے۔
3. بینک میں کافی رقم ہے۔ لیکن اب اس رقم سے مجھے کوئی فائدہ نہیں ہو رہا ہے۔
4. میرا گھر محل کی طرح ہے لیکن میں اسپتال میں👇🏻
ڈبل سائز کے بستر میں پڑی ہوں۔
5. میں ایک فائیو اسٹار ہوٹل سے دوسرے فائیو اسٹار ہوٹل میں جاسکتی ہوں ۔ لیکن اب میں اسپتال میں ایک لیب سے دوسری لیب میں جاتے ہوئے وقت گزارتی ہوں۔
6. میں نے سینکڑوں لوگوں کو آٹوگراف دیے۔ آج ڈاکٹر کا نوٹ میرا آٹوگراف ہے۔👇🏻
Read 6 tweets
8 Oct
ایک اور زینب 😪

یہ کیسا معاشرہ ہے یہاں اندھیری نگری ہے کوئی بات کرے تو سنی نہیں جاتی اس ملک میں وحشی درندوں کا راج ہے ہر طرف حوس پرستی جیسے عروج کو جارہی ہے ایک لیڈر عمران خان کیا کر سکتا ہے یہ درندگی حوس پرستی کے آئے روز بھیانک کیسز ہمارے معاشرے کو تباہی کی طرف لے جارہے ہیں👇🏻
یہاں صرف ایک عمران خان کا مسلہ نہیں نا اس نے اکیلے ان سب مافیاز سے درندوں سے باہر بیٹھے دشمنوں یا اندر بیٹھے غداروں سے لڑنا ہے ،ہم کیا کر رہے ہیں ہمارے اوپر کیا ذمہ داریاں ہیں وہ کبھی ہم نہیں سوچیں گے کیوں کہ اس پہ محنت کرنی ہے ،👇🏻
ہاں البتہ ہم سے سیاست پہ بات کروا لیں تووہ شوق سےکریں گے کسی کےاوپر تنقید کرنی ہو میڈیا پر وہ بھی شوق سے کر لینگے مگر ساتھ ایک پلیٹ فارم پر آواز اٹھانے کے لیے ہم مر گئے ہیں ،ٹرینڈنگ ٹیمز لگی ہیں اپنے مفاد تک سیاسی پارٹیاں لگی ہیں اپنی سیاست چمکانے تک تو یہ کیسے نظام بہتر ہو گا👇🏻
Read 9 tweets
8 Oct
بہت اہم پوسٹ

اس تھیلے میں کیا ھے... دیہاتی نے شکاری سے پوچھا
اس میں کارتوس ہیں کارتوس سے کیا ھوتا ھے ؟
اگر شیر کو ماریں تو شیر بھی مر جاتا ھے..
میرا گھر جنگل کے کنارے پر ھے... جنگلی جانور کثرت سے آتے رھتے ھیں یہ تو بڑے کام کی چیز ھے.. ضرور اس سے خرید لوں..👇🏻
وہ خوشی خوشی گھر میں داخل ہوا آپ اتنے خوش کیوں ہیں؟
اسکی بیوی نے پوچھا سارے خطرے ختم ہو ہوگئے اس نے کارتوس دکھاتے ہوئے کہا یہ دیکھو کارتوس شیر کو مارو تو وہ بھی مر جاتا ھے اب کوئی بھیڑیا اور جنگلی جانور اور دشمن ہمیں نقصان نہیں پہنچا سکتا👇🏻
اتنی دیر میں ایک آوارہ کتا سامنے سے گزرا میں ابھی اسکا کمال تمہیں دکھاتا ہوں یہ کہہ کر اس نے زور سے ایک کارتوس کتے کا دے مارا لیکن یہ شاید مس ہوگیا ھے جب کتے کو کچھ نہ ہوا تو اس نے سوچا اس نے دوسرا اور تیسرا کارتوس بھی داغ دیا کتا بجائے زخمی ہونے کا کھڑا ہوکر غرانے لگا 👇🏻
Read 9 tweets
7 Oct
. سائیں ٹیکسی ڈرائیور

میں ٹیکسی لینے سٹینڈ کی طرف چلا۔ جب میرے پاس ایک ٹیکسی رکی تو مجھے جو چیز انوکھی لگی وہ گاڑی کی چمک دمک تھی۔ اس کی پالش دور سے جگمگا رہی تھی۔ ٹیکسی سے ایک سمارٹ ڈرائیور تیزی سے نکلا۔ اس نے سفید شرٹ اور سیاہ پتلون👇🏻
پہنی ہوئی تھی جو کہ تازہ تازہ استری شدہ لگ رہی تھی۔ اس نے صفائی سے سیاہ ٹائی بھی باندھی ہوئی تھی۔ وہ ٹیکسی کی دوسری طرف آیا اور میرے لئے گاڑی کا پچھلا دروازہ کھولا۔
اس نے ایک خوبصورت کارڈ میرے ہاتھ میں تھمایا اور کہا ’سر جب تک میں آپ کا سامان ڈگی میں رکھوں،👇🏻
آپ میرا مشن سٹیٹ منٹ پڑھ لیں۔ میں نے آنکھیں موچ لیں۔ یہ کیا ہے؟‘ میرا نام سائیں ہے، آپ کا ڈرائیور۔ میرا مشن ہے کہ مسافر کو سب سے مختصر، محفوظ اور سستے رستے سے ان کی منزل تک پہنچاؤں اور ان کو مناسب ماحول فراہم کروں ’۔ میرا دماغ بھک سے اڑ گیا۔👇🏻
Read 16 tweets
6 Oct
یہ آج کل معاشرے میں ھو کیا رھا ھے. ھم لوگ کس طرف جا رھے ھیں. آج کل ھم لوگ شیعہ , سنی , دیو بندی , وھابی ایک دوسرے کو کافر مان کر بیٹھ گئے ھیں اور جو اصل کافر ھے اُن کے رواج اور روایات کو اپنا رھے ھیں , اُن کے مغربی لباس پہن رھے ھیں.👇🏻
سوشل ایپس پر اپنے مسلمان بھائیوں سے نفرت کا اظہار کر رھے ھیں اور ھماری فرینڈ لسٹ اصل کافرں سے بھری پڑی ھے. کسی انگریز یا چائینیز کے ساتھ سیلفی لے کر پھولے نہیں سماتے اور جو اللّٰہ اور رسول اللّٰہ ﷺ کے ماننے والے ھیں اُن پر طنز کرتے نہیں تھکتے. اگر آپ گوگل پر چیک کریں👇🏻
تو آپ کو پتہ چلے گا دنیا میں سب سے ذیادہ تعداد مسلمانوں کی ھے اور سب سے ذیادہ بہادر سپاھی مسلمانوں کے ھیں. لیکن اس سب کے باوجود ھم لوگ کشمیر , شام , فلسطین اور دیگر علاقوں کو کافروں سے نہیں بچا پا رھے. تاریخ گواہ ھے مسلمانوں کی کم تعداد ھمیشہ ذیادہ تعداد پر بھاری ھوتی ھے👇🏻
Read 4 tweets
6 Oct
"دنیا ایک تماشہ"

حضرت لعل شہباز قلندرؒ سرکار تشریف لے جا رہے تھے تو ایک ریچھ کو نچانے والا نظر آیا۔ پوچھا تم کون ہو تو بولا قلندر۔ اس دور میں ریچھ نچانے والے کو بھی قلندر کہتے تھے۔

آپؒ بے اختیار مسکرا دیے۔ یہ بات اس ریچھ والے کو پسند نہی آئ۔ کہنے لگا آپ کون ہیں۔👇🏻
فرمایا میں بھی قلندر ہوں۔ کہنے لگا آپ کیسے قلندر ہیں نا آپ کے پاس ریچھ نہ ڈگڈگی تو تماشہ کیسے دکھائیں گے۔ فرمایا پہلے تم دکھاؤ پھر میں دکھاتا ہوں۔

ریچھ والے نے ڈگڈگی بجائ اور ریچھ کھڑا ہو کر ناچنے لگا۔ اس نے کہا اب آپکی باری۔👇🏻
حضرت لعل شہباز قلندر رح دو درختوں کی ٹہنیوں پر کھڑے ہو گئے اور فرمایا نیچے سے گذر جاؤ مگر یاد رکھنا آگے جانا مگر واپس کبھی مت آنا۔

جیسے ہی وہ نیچے سے گذرا ماحول ہی بدل گیا۔ نہ وہ سورج کی گرمی نہ گرد و غبار جہاں تک نظر دیکھے خوبصورت پہاڑ سبزا وادیاں۔ نہ موسم گرم نہ ٹھنڈا۔👇🏻
Read 8 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!