میری یہ گھڑی میرے والد
نے مجھے دی تھی
جو کہ اب 200 سال پرانی ہو چکی ہے
لیکن اس سے پہلے کہ یہ میں
تمہیں دوں
کسی سنار کے پاس اسے لے جاؤ
اور ان سے کہو کہ میں اسے بیچنا چاہتا ہوں پھر دیکھو وہ اس کی کیا قیمت لگاتا ہے
جاری ہے 👇
بیٹا سنار کے پاس گھڑی لے گیا
واپس آ کر اس نے اپنے والد کو بتایا کہ سنار اسکے 25 ہزار
قیمت لگا رہا ہے
کیونکہ یہ بہت پرانی ہے۔
والد نے کہا کہ اب
گروی رکھنے والے کے پاس جاؤ
بیٹا گروی رکھنے والوں کی دکان سے
واپس آیا اور بتایا کہ گروی رکھنے والے اس کے 15 سو قیمت لگا رہے ہیں
جاری ہے👇
کیونکہ یہ بہت زیادہ استعمال شدہ ہے
اس پر والد نے بیٹے سے کہا
کہ
اب عجائب گھر جاؤ
اور
انہیں یہ گھڑی دکھاؤ
وہ عجائب گھر سے واپس آیا
اور
پرجوش انداز میں والد کو بتایا
کہ
عجائب گھر کے مہتمم نے اس گھڑی
کی 8 کروڑ قیمت لگائی ہے
کیونکہ یہ بہت نایاب ہے
جاری ہے 👇
اور وہ اِسے اپنے مجموعہ میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔۔
دوستو
میری بات یاد رکھئیے گا زندگی کے کسی
موڑ پر یاد آئے گی
کہ
میں نے یاد رکھنے کو کہا تھا
صحیح جگہ پر ہی تمھاری صحیح قدر ہو گی
اگر تم غلط جگہ پر بے قدری کئے جاؤ تو غصہ مت ہونا
جاری ہے 👇
کیونکہ
صرف وہی لوگ
جو تمھاری قدر پہچانتے ہیں
وہی تمھیں دل سے
داد دینے والے بھی ہوں گے
اسلئے اپنی قدر پہچانو
اور
ایسی جگہ پر مت رکنا جہاں تمھاری قدر پہچاننے والا نہیں۔"
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
ہوٹل میں بیٹھے ڈنر کر رہے تھے،
ایک میاں بیوی اپنے دو خوبصورت چھوٹے چھوٹے بیٹوں کے ساتھ ہمارے ساتھ والے کرسی میز پر بیٹھے
اپنی عادت سے مجبور میں نے ان کے ساتھ بیٹھے پیارے پیارے بچوں کو پیار کیا
خاتون کا موڈ تھوڑا خراب تھا لیکن میں نے غور نہ کیا یا یوں کہوں کہ
غور کیا
جاری ہے 👇
لیکن توجہ نہ دی
پانچ منٹ بھی نہ گزرے تھے آہستہ آہستہ اندازہ ہو گیا کہ خاتون سامنے بیٹھے اپنے شوہر سے لڑ رہی ہیں
یہ آوازیں جو پہلے آہستہ تھی اونچی ہونے لگیں
شوہر
ایک دو باتوں کے علاوہ جواب نہ دیں سکا،
خاموشی سے خود کو تماشا بنتے دیکھ رہا تھا
کھانا ٹھنڈا ہو رہا تھا
جاری ہے 👇
بچے کبھی ماں کے غصے سے بھرے چہرے کو دیکھ رہے تھے
اور کبھی باپ کے چہرے پر نمایاں شرمندگی کو
کبھی آس پاس موجود ان کا تماشا دیکھنے والے لوگوں کو دیکھتے تھے،
یہ میرے سامنے پہلی بار نہیں ہوا
میں نے اکثر خواتین کو شوہر حضرات سے باقاعدہ بے عزتی کرواتے دیکھا ہے
اور میں یا
جاری ہے 👇
آج ایک نازک موضوع
ہلکے پھلکے طنزیہ انداز میں
سمجھنے والوں کے لئیے اشارہ کافی ہے
کسی گاؤں میں بارش نہ ہونے کے سبب سب پریشان تھے
گاؤں کے چوہدری نے ایک پیر سے رابطہ کیا
جو اصل میں ایک ڈبہ پیر تھا
اور پیر صاحب کو اپنے گاؤں آ کے بارش کی دعا کرنے کو کہا.
جاری ہے 👇
اور بہت خدمت کرنے کا اشارہ دیا
"خدمت سمجھ گئے نا آپ سب ؟"
پیر صاب نے اپنے ہٹے کٹے 10 چیلوں کے ساتھ گاٶں میں پڑاؤ ڈالا،
سارا دن اور شام تک محفل قوالی چلی
اور رات کو پیر صاب نے رو رو کے دعا مانگی اور
آخر میں حکم صادر کیا کہ رات کو گاٶں کا کوئی بندہ اپنی چارپائی یا بیڈ سے
جاری ہے👇
نہیں اترے گا
اور سارے لوگ کمروں میں سوئیں گے،
کوئ بندہ صحن میں بھی نہیں آئے گا
ورنہ میں زمہ دار نہیں
آدھی رات گزرنے کے بعد پیر صاب نے چیلوں کو حکم دیا
کنویں سے بالٹیاں بھرو اور
گاؤں کی گلیوں میں پھینکو
چیلوں نے پورے گاٶں کی گلیوں میں بالٹیاں بھر بھر کے پانی بہانا
جاری ہے 👇
ماچس کی تیلی میں سر تو ہوتا ہے
پر دماغ نھیں ہوتا
اسی لیے ذرا سی رگڑ سے بھڑک تو اٹھتی ہے
پر انجام۔۔۔!
اپنی ہی آگ میں جل کر خاک ہو جاتی ہے
حاسد کا بھی
کچھ ایسا ہی حال ہوتا ہے
جاری ہے 👇
مینڈک کو چاہے
سونےکی بنی کرسی پر ہی بیٹھا دیں
پر وہ چھلانگ لگا کر واپس دلدل میں ہی جانا پسند کرتا ہے ۔۔۔
اسی طرح کے کچھ انساں ہوتے ہیں
ان کو آپ جتنی مرضی عزت افزائی دیں۔۔۔
پر انھوں نے اپنے
سلوک
اخلاق
اور
اپنے برتاؤ سے
اپنے آپ کو کم ظرف کرکے ہی رہنا ہوتا ہے۔
جاری ہے 👇
جنازے میں شامل ہونے کے لیے
لوگ دوسرے ملکوں سے بھی آسکتے ہیں، جبکہ فرض نماز کے لیئے
پاس کی مسجد میں بھی جانا مشکل لگتا ہے
جب انسان اپنی غلطیوں کا
(وکیل)
اور دوسروں کی غلطیوں کا
(جج)
بن جائے تو فیصلے نہیں
(فاصلے )
ہونے لگتے ہیں۔
بہت ہی نازک معاملہ
بھوک
اور
پیاس
کے بعد بالغ انسان کی تیسری
اہم ضرورت
جنسی تسکین ہے
جائز ذریعہ نہ ہو تو بچہ بچی گناہ و ذہنی بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں
اگر بارہ تیرہ سال میں بچے بچیاں بالغ ہو رہے ہیں 25، 30 سال تک نکاح نہیں ہورہا،
تو یہ جنسی مریض بنیں گے اور گناہ
جاری ہے 👇
ہی کریں گے
اپنی بچیوں کے سروں پہ دوپٹہ ڈالنے کا مقصد تب پورا ہوگا جب ان کا نکاح وقت پہ ہوگا۔
نکاح انسانوں کا طریقہ ہے،
جانور بغیر نکاح کے رہتے ہیں رہ سکتے ہیں
ہر غیر شادی شدہ جوان لڑکا لڑکی ایک دوسرے کی طلب رکھتے ہیں لہذا اپنے بالغ بچے بچیوں کے نکاح کا بندوبست کریں
جاری ہے 👇
جوان بچیوں کو مدرسہ میں رکھنا
شرعا حرام ہے
ان کی بنیادی ضرورت نکاح ہوتا ہے
اللہ تعالی نے معاشرتی اعمال میں سے نکاح کو سب سے آسان رکھا ہے اور زنا کیلئے سخت ترین وعیدیں ہیں ۔
بلوغت کے بعد مرتے دم تک
نکاح انسان کے حیا کی حفاظت کرتا ہے ،
بغیر نکاح کے انسان
" باولے کتے"
جاری ہے 👇
ایک لڑکا اپنے باپ کے ہمراہ پہاڑوں کے
درمیان ٹہل رہا تھا
اچانک وہ لڑکا اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکا اور گر پڑا
اُسے چوٹ لگی تو بے ساختہ اُس کے حلق سے چیخ نکل گئی!
’’آہ… آ… آ… آ!‘‘
اُس لڑکے کی حیرت کی انتہا نہ رہی
جب اُسے پہاڑوں کے درمیان
جاری ہے 👇
کسی جگہ یہی آواز دوبارہ سنائی دی
’’آہ… آ… آ… آ!‘‘
تجسس سے وہ چیخ پڑا
’’تم کون ہو؟
اُسے جواب میں وہی آواز سنائی دی
’’تم کون ہو؟
اس جواب پر اُسے غصہ آگیا
اور وہ چیختے ہوئے بولا
’’بزدل‘‘
اُسے جواب ملا
’’بزدل‘‘
تب لڑکے نے اپنے باپ کی طرف دیکھا
اور
پوچھا یہ کیا ہو رہا
جاری ہے 👇
اُس کا باپ مسکرا دیا اور بولا
’’میرے بیٹے!
اب دھیان سے سنو
اور پھر باپ نے پہاڑوں کی سمت دیکھتے
ہوئے صدا لگائی
’’میں تمھیں خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں‘‘
آواز نے جواب دیا
’’میں تمھیں خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں‘‘
وہ شخص دوبارہ چیخ کر بولا
’’تم چیمپیئن ہو‘‘
آواز نے جواب دیا
جاری ہے 👇