نام ذہن میں آرہے ہیں اور آنسو آنکھوں میں فہرست ہے کہ ختم ہی ہونے میں نہیں آتی مولانا انیس الرحمٰن درخواستی ، ڈاکٹر حبیب اللہ مختار ،مولانا حق نواز جھنگوی شہید رحمتہ اللہ علیہ , مولانا اعظم طارق شہید رحمتہ اللہ علیہ, مولانا سمیع الحق ، مولانا عتیق الرحمٰن ، مولانا محمد اسلم
شیخور پوری ، مفتی محمد جمیل خان ، ڈاکٹر رشید احمد غازی ، مولانا حسن جان ، مولانا سعید احمد جلال پوری ، مولانا مفتی عبد السمیع ، مفتی نظام الدین شامزئی ، مولانا نذیر احمد تونسوی ، مولانا عبد الغفور ندیم ، مولانا ضیاء الرحمٰن فارقی ، مولانا علی شیر حیدری ، مولانا عبد اللہ
صاحب ، ڈاکٹر خالد محمود سومرو ، مولانا حمید الحمٰن ، مفتی عبدالمجید دین پوری اور مفتی محمد صالح اور اب مولانا ڈاکٹر محمد عادل خان صاب یہ تو صرف چند ایک نام ہیں مگر آج تک کس عالم دین کا قاتل پکڑا گیا کسے سزا ہوئی یہاں تو یہ معاملہ فرقہ واریت کے کھاتے میں ڈال کر
داخل دفتر کر دیا جاتا ہے اور سب چین کی نیند سو جاتے ہیں لیکن کب تک علماء کا قتل عام کیا جائے گا
کہاں ہیں وہ لوگ جو کہتے ہیں کہ علماء قیادت نہیں کرتے علماء آگے نہیں آتے علماء نے یہ نہیں کیا علماء نے وہ نہیں کیا کہاں سو رہی ہے وہ عوام کہ جو صرف علماء پر
تنقید کرنے کیلئے بیدار ہوتی ہے علماء پر کوئی این جی او والا نہیں روئے گا کوئی لبرل غمزدہ نہیں ہوگا کسی سیکولر کے پیٹ میں درد نہیں ہوگا لیکن وہ اسلام پسند کون سی غار میں سو رہے ہیں جو طعن و تشنیع سب و شتم کے وقت تو اپنی اپنی قبور سے نکل کر سامنے آجاتے ہیں وہ کہ
جن کی انقلابیت صرف علماء پر ملامت کرنے تک محدود ہے کیا وہ کہیں کسی نجی محفل میں خوشی کے شادیانے تو نہیں بجا رہے اور شاید بجا ہی رہے ہوں افسوس افسوس۔

مجھے تو ایک رویات یاد آرہی ہے
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضی اللہ عنہ عَنِ النَّبِیِّ ؐ قَالَ یَأتِی عَلَی النَّاسِ زَمَانئ یُقْتَلُ فِیْہِ الْعُلَمَاءُ کَمَا تُقْتَلُ الْکِلَابُ فَیَالَیْتَ الْعُلَمَاءُ فِی ذَالِکَ الزَّمَانِ تَحَامَقُوْا۔
(مسند الفردوس للدیلمی، کنز العمال ج١١،ص١٩٢)
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نبی کریمﷺ کا ارشاد نقل فرماتے ہیں
: لوگوں پر ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ اس میں علماء کو اس طرح قتل کیا جائے گا جس طرح کتوں
کو (چن چن کر ) قتل کیا جاتا ہے ۔ اے کاش ! کہ علماء اس زمانے میں احمق بن جائے

مختصر معلوماتی اسلامی اور تاریخی اردو تحریریں پڑھنے کیلئے
دوسرا اکاؤنٹ فالو کریں 👈 @Pyara_PAK

ہمارا فیس بک گروپ جوائن کریں ⁦👇👇
bit.ly/2FNSbwa

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with دنیــــائےادبـــــــ

دنیــــائےادبـــــــ Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @AliBhattiTP

13 Oct
بلیک ہولز

بلیک ہولز کے بارے میں قرآن نے ہمیں چودہ سو سال پہلے بتادیا ۔۔۔
سورة طارق اور سورة واقعہ میں بلیک ہولز کے بارے میں نشاندہی کی گئی اور لفظ "طارق" کو آج کی سائنسی زبان میں بیلک ہولز کہا جاتا ہے۔ آج کی سائنس نے Image
ابھی تک دو بلیک ہولز دریافت کیئے ہیں جن کا نام S50014+18 اور 500-XTEJ1650 رکھا گیا۔
جبکہ قرآن نے سورة مومنین میں بتایا ہے کہ انکی کل تعداد سات ہے۔ اور قرآن نے بلیک ہولز کو ستاروں کی ڈوبنے کی جگہ
بھی قرار دیا ہے جسکی تحقیق تک ابھی سائنس نہیں پہنچ پائی۔
قرآن یہ بھی بتا چکا ہے کہ اس کائنات جیسی مزید کائنات بھی موجود ہیں۔ جنہیں سورة نوح میں سات متوازن آسمانوں کا نام دیا گیا۔ اور آج سائنس نے
Read 6 tweets
13 Oct
کبوتر کے بارے میں انتہائی دلچسپ باتیں

کبوتر شیشے میں اپنے آپ کو پہچاننے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

کبوتروں کودور دراز کے علاقوں سے اپنے گھر جانے کا راستہ یاد ہو تا ہے۔

کبوتر انسانوں کی نسبت با آسانی ہموار سطحوں کو تھری ڈی میں دیکھ سکتے ہیں۔ Image
کبوتر مختلف کبوتروں میں فرق سمجھنے اور پہچاننے کی صلاحیت رکھتے ہیں

کبوتر ایک لمبے عرصے کے لئے مختلف تصاویر ذہن نشین کر سکتے ہیں۔
کبوتر پیچیدہ ریسپانسز اور ترتیبیں سیکھ سکتے ہیں۔

کبوتروں کی سُننے کی صلاحیت انسانوں
سے بھی تیز ہے۔ وہ انسانوں کی نسبت کہیں درجے کم فریکئیوئنسی کی آواز سُن سکتے ہیں۔

کبوتر واحد پرندہ ہے جسے پانی نگلنے ک لئے اپنا سر نہیں اٹھانا پڑتا۔

پانچ ہزار سال قبل یونانی قوم نے کبوتروں کا استعمال پیغام رسانی کے لیے شروع کیا۔
Read 12 tweets
12 Oct
اﯾﮏ ﺑﺎﺭ ترکی کے ﺳﻠﻄﺎﻥ ﺳﻠﯿﻤﺎﻥ ﺍﻟﻘﺎﻧﻮﻧﯽ ﮐﻮ ﺑﺘﺎﯾﺎ ﮔﯿﺎ ﮐﮧ ﺩﺭﺧﺘﻮﮞ ﮐﮯ ﺟﮍﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﭼﯿﻮﻧﭩﯿﺎﮞ ﺑﮩﺖ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﮨﻮ ﮔﺌﯽ ﮨﯿﮟ ﺗﻮ ﺳﻠﻄﺎﻥ ﻧﮯ ﻣﺎﮨﺮﯾﻦ ﮐﻮ ﺑﻼﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﮐﮧ ﺍﺱ ﮐﺎ ﮐﯿﺎ ﺣﻞ ﮨﮯ ؟ Image
ﻣﺎﮨﺮﯾﻦ ﻧﮯ ﺑﺘﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﻓﻼﮞ ﺗﯿﻞ ﺍﮔﺮ ﺩﺭﺧﺘﻮﮞ کی ﺟﮍﻭﮞ ﭘﺮ ﭼﮭﮍﮎ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺋﮯ ﺗﻮ ﭼﯿﻮﻧﭩﯿﺎﮞ ﺧﺘﻢ ﮨﻮ جائیں ﮔﯽ، ﻣﮕﺮ ﺳﻠﻄﺎﻥ ﮐﯽ ﻋﺎﺩﺕ ﺗﮭﯽ ﮐﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﮭﯽ ﮐﺎﻡ ﮐﺮﻧﮯ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺍﺱ
ﮐﮯﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﺷﺮﻋﯽ ﺣﮑﻢ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﮐﺮﺗﮯ ﺗﮭﮯ ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﺧﻮﺩ ﭼﻞ ﮐﺮ ﺭﯾﺎﺳﺘﯽ ﻣﻔﺘﯽ ﺟﻦ ﮐﻮ ﺷﯿﺦ ﺍﻻﺳﻼﻡ ﮐﮩﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮯ ﮔﮭﺮ ﮔﺌﮯ ﻣﮕﺮ ﺷﯿﺦ ﮔﮭﺮ ﭘﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﮯ ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﺍﯾﮏ ﭘﯿﻐﺎﻡ
Read 15 tweets
12 Oct
150 دنوں والی رات اور 175 دنوں والا دن
جہاں سورج غروب نہیں ہوتا

تھرمسو میں کسی شخص کو شام سے پہلے گھر پہنچنے کی جلدی نہیں ہوتی کیونکہ یہاں شام ہی نہیں ہوتی‘ سورج اس شہر میں 24 گھنٹے چمکتا ہے‘ شہر میں مشرق اور مغرب کی تمیز بھی ممکن نہیں‘ سورج Image
چھتوں پر بھی نہیں پہنچتا‘ یہ صرف کھڑکیوں‘ دروازوں پر دستک دے کر آگے بڑھ جاتا ہے‘ آپ اگر زمین کا گلوب دیکھیں تو آپ کو قطب شمالی اس کی چوٹی پر نظر آئے گا‘ نارتھ پول دراصل زمین کی چھت ہے‘ یہ چھت سورج کے گرد دائیں سے بائیں گھومتی ہے۔۔۔۔۔۔۔☆
سورج گھومنے کے دوران اسے ایک خاص زاویے سے فوکس رکھتا ہے اور یوں شمالی ناروے میں رات نہیں ہوتی‘ سورج چوبیس گھنٹے آسمان پر چمکتا رہتا ہے‘ سورج کی یہ چمک 25 ستمبر تک جاری رہتی ہے‘ 25 ستمبر کو قطب شمالی سے سورج اچانک غائب ہو جاتا ہے اور پورے خطے پر طویل
Read 11 tweets
11 Oct
مسجد حسن ثانی (مراکش)...
مسجد حسن ثانی جو کہ مراکش کے شہر (Casablanca) جس کے معنی سفید گھر کے ہیں جو کہ اسپینش زبان کا لفظ ہے۔ میں واقع ہے یہ مسجد انتہائی منفرد اہمیت کا حامل ہے اس مسجد کا ڈیزائن ایک فرانسیسی آرکیٹیکٹ پینسو نے تیار کیا ۔
اس مسجد کے ڈیزائن میں اسلامی فن تعمیر سے مدد لیا گیا ۔ اس مسجد میں ایک لاکھ سے زائد نمازیوں کی گنجائش ہے۔ یہ مسجد دنیا کی پانچویں بڑی مسجد ہے جس کی تعمیر پر 80 کروڑ ڈالر کی لاگت آئی ۔ اس مسجد کا مینار دنیا کا سب سے
طویل مینار ہے جس کی طوالت 210 میٹر (689) فٹ ہے اس مسجد کو قرآن کریم کی سورہ ہود کی آیت۔
وَّ کَانَ عَرۡشُہٗ عَلَی الۡمَآ۔
اور اس کا عرش پانی پر تھا۔
سے متاثر ہوکر تعمیر کیا گیا ۔ اس مسجد
Read 9 tweets
10 Oct
جب حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکی رحمتہ اللہ علیہ کی وفات ہوئی تو کہرام مچ گیا۔ جنازہ تیار ہوا، ایک بڑے میدان میں لایا گیا۔ بے پناہ لوگ نماز جنازہ پڑھنے کے لیے آئے ہوئے تھے۔ انسانوں کا ایک سمندر تھا جو حد نگاہ تک نظر آتا تھا۔ جب جنازہ پڑھنے کا وقت آیا، ایک آدمی آگے
بڑھا اور کہنے لگا کہ میں خواجہ قطب الدین بختیار کاکی رحمتہ اللہ علیہ کا وکیل ہوں۔ حضرت نے ایک وصیت کی تھی۔ میں اس مجمعے تک وہ وصیت پہنچانا چاہتا ہوں۔ مجمعے پر سناٹا چھاگیا۔ وکیل نے پکار کر کہا۔ حضرت خواجہ قطب الدین بختیار
کاکی رحمتہ اللہ علیہ نے یہ وصیت کی کہ میرا جنازہ وہ شخص پڑھائے جس کے اندر چار خوبیاں ہوں۔
زندگی میں اس کی تکبیر اولیٰ کبھی قضا نہ ہوئی ہو۔
اس کی تہجد کی نماز کبھی قضا نہ ہوئی ہو۔
Read 7 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!