ﺟائے گا ﺟﻨﮩﯿﮟ انسان کو ﭘﺮﮐﮭﻨﮯ کی ﺳﻤجھ ﮨﻮﮔﯽ اس لئیے زندگی میں اپنے آپ کو فضول لوگوں میں ضائع مت کرنا اور ان کی کڑوی کسیلی باتوں کی پروا کئیے بغیر آگے بڑھ جانا
جو تم سے حسد رکھتے ہیں اور بے بنیاد بغض کی وجہ سے قدر نہیں کرتے.
منقول
مختصرمعلوماتی اسلامی اورتاریخی اردوتحریریں پڑھنےکیلئےاکاؤنٹ فالولازمی کریں
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
ایک نوجوان اپنے بوڑھے ماں باپ کے ساتھ کسی مہنگے ہوٹل میں کھانا کھانے گیا۔ ماں باپ تو نہیں چاہتے تھے، لیکن بیٹے کی خواہش تھی کہ وہ انہیں کسی مہنگے ہوٹل میں ضرور کھانا کھلائے گا، اِسی لیے اُس نے اپنی پہلی تنخواہ ملنے کی خوشی میں ماں باپ جیسی عظیم ہستیوں کے ساتھ
شہر کے مہنگے ہوٹل میں لنچ کرنے کا پروگرام بنایا۔
باپ کو رعشے کی بیماری تھی، اُسکا جسم ہر لمحہ کپکپاہٹ میں رہتا تھا، اور ضعیفہ ماں کو دونوں آنکھوں سے کم دیکھائی دیتا تھا۔ یہ شخص اپنی خستہ حالی اور بوڑھے ماں باپ کے ہمراہ جب ہوٹل میں داخل ہوا تو وہاں موجود امیر لوگوں نے سیر سے
پیر تک اُن تینوں کو یوں عجیب و غریب نظروں سے دیکھا جیسے وہ غلطی سے وہاں آ گئے ہوں۔
کھانا کھانے کیلئے بیٹا اپنے دونوں ماں باپ کے درمیان بیٹھ گیا۔ وہ ایک نوالہ اپنی ضیعفہ ماں کے منہ میں ڈالتا اور دوسرا نوالہ بوڑھے باپ کے منہ میں۔ کھانے کے دوران کبھی کبھی رعشے کی بیماری کے باعث
اس نے امریکہ اور یورپ کے 55 چوٹی کے پلاسٹک سرجنز کی خدمات حاصل کیں یہاں تک کہ 1987ء تک مائیکل جیکسن کی ساری شکل وصورت‘ جلد‘ نقوش اور حرکات و سکنات بدل گئیں۔ سیاہ فام مائیکل جیکسن کی جگہ گورا چٹا اورنسوانی نقوش کا مالک ایک خوبصورت مائیکل جیکسن دنیا کے سامنے آ گیا۔
اس نے 1987ء میں بیڈ کے نام سے اپنی تیسری البم جاری کی‘ یہ گورے مائیکل جیکسن کی پہلی البم تھی‘ یہ البم بھی کامیاب ہوئی اور اس کی تین کروڑ کاپیاں فروخت ہوئیں۔ اس البم کے بعد اس نے اپنا پہلا سولو ٹور شروع کیا۔ وہ ملکوں ملکوں ‘ شہر شہرگیا ‘ موسیقی کے شو کئے اوران شوز سے کروڑوں ڈالر
کمائے۔ یوں اس نے اپنی سیاہ رنگت کو بھی شکست دے دی۔ اس کے بعد ماضی کی باری آئی ‘ مائیکل جیکسن نے اپنے ماضی سے بھاگنا شروع کر دیا‘ اس نے اپنے خاندان سے قطع تعلق کر لیا۔ اس نے اپنے ایڈریسز تبدیل کر لئے‘ اس نے کرائے پر گورے ماں باپ بھی حاصل کر لئے اور اس نے اپنے تمام پرانے دوستوں سے
اپنی ایجادات پر شرمندہ مؤجد!!!
یقیناً کوئی بھی ایسی ایجاد اپنے مؤجد کا سر فخر سے بلند کرنے کا باعث بنتی ہے جو نہ صرف دنیا میں تہلکہ مچا دے بلکہ لوگوں کے لیے آسانی پیدا کرے اور ان کے کام آئے- لیکن ایک حقیقیت یہ بھی ہے کہ بعض اوقات یہی ایجادات جب غلط مقاصد کے لیے استعمال ہونے لگتی
ہیں تو اپنے مؤجد کے لیے شرمندگی اور پچھتاوے کا سبب بن جاتی ہیں- آج کے آرٹیکل میں ہم چند ایسی ایجادات کا ذکر کریں گے جو اپنے مؤجد کے لیے شرمندگی کا سبب بن گئیں-
Alfred Nobel
الفریڈ نوبل کی زندگی انتہائی دلچسپ تھی٬ یہ ایک صنعتکار اور انجنئیر تھا- 1860 میں الفریڈ ایسا طریقے تلاش کر
رہا تھا جن کی مدد سے ایک متاثر کن دھماکہ کیا جاسکے- اور اسی تلاش کے نتیجے میں الفریڈ نائیٹرو گلیسرین اور سلیکا کی آمیزش کر کے ڈائنامائیٹ دریافت کرنے میں کامیاب ہوگیا- تاہم جب الفریڈ نے اپنی اس تخلیق کا غلط استعمال ہوتے دیکھا تو اسے انتہائی افسوس اور دکھ ہوا- یہی وجہ ہے کہ
دنیاں کا سب سے خطرناک ترین سانپ تائپن سانپ کو مانا جاتا ہے اندروں ملک تائپن کا زہر 0.05mg میورین ایل ڈی 50 ویلیو کے ساتھ سب سے زیادہ طاقتور زہر مانا جاتا ہے اس کا زہر اتنا زہریلا ہوتا ہے کہ وہ کم از کم 100 بالغ مردوں کو مار سکتا ہے۔
لیکن کیا اپ کو معلوم ہے کہ ایک ایسا جانور بھی پایا جاتا جسے دنیاں کا سب سے زہریلا جانور مانا جاتا ہے جی ہاں سنہری مینڈک(THE GOLDEN POISON FROG) کو دنیاں کا سب سے زہریلا جانور مانا جاتا ہے اس کا زہر دس سے بیس بندوں کو سیکنڈوں میں مار سکتا ہے زہریلے سنہری ڈارٹ مینڈک کے اندر
انتہائی طاقتور زہر پایا جاتا ہے
اس کا زہر کیوریرے زہر سے زیادہ پر اثر اور سایانائید سے ہزاروں گنا زیادہ خطرناک ہوتا ہے ایک مینڈک کے اندر اتنا زہر ہوتا ہے جو بیس ہزار چوہوں اور پندرہ بالغ انسانوں کو موت کی نیند سلا دے
لو وہیل کا دل مہران کار کے جتنا بڑا اور 1300lbs سے زیادہ وزنی ہوسکتا ہے۔!!!!!
ان کا جہازی سائز کا دل ایک منٹ میں آٹھ سے دس مرتبہ دھڑکتا ہے۔ اور اسکی ہر دل کی دھڑک کو دو میل دور سے بندہ سُن سکتا ہے۔ ان کی رگیں اتنی بڑی ہوتی ہیں کہ ایک بالغ انسان ان میں با آسانی تیر سکتا ہے۔
پیدائش کے وقت ان کے بچے کا سائز پچس فٹ ہوتا ہے۔ اور یہ روزانہ دودھ کی 150 گیلن پینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ اور یہ اپنی اوائل عمری میں روزانہ 200lbs وزن بڑھاتی ہیں۔
یہ خصوصا جھنگا اور دوسری چھوٹی مچھلیوں کو کھاتی ہیں۔ چند سینٹی میٹر لمبی ان مچھلیوں کا ٹوٹل چھ ٹن تک یہ کھا سکتی ہیں۔
ایک بالغ مچھلی کا سائز 110 فٹ اور وزن ایک سو اسی ٹن ہو سکتا ہے۔اور یہ سیارے پہ موجود سب سے بڑا جانور ہیں۔
قدرت کا کرشمہ یہ مچھلی ایک عجوبے سے بڑھ کر ہے انکی کھوپڑی بھی کافی بڑی ہوتی ہے۔ اور دماغ بھی، لیکن سوچنے
"سرن" انسانی تاریخ کا سب سے انوکھا "پروجیکٹ"!!!
"سرن تاریخ کا سب سے بڑا انسانی معجزہ ہے‘ آپ اگر انسانی کوششوں کی معراج دیکھنا چاہتے ہیں تو آپ زندگی میں ایک بار سرن ضرور جائیں‘ آپ حیران رہ جائیں گے لیکن سرن ہے کیا؟ ہمیں یہ جاننے سے قبل کائنات کے چند بڑے حقائق جاننا ہوں گے۔
ہماری کائنات 13ارب 80 کروڑ سال پرانی ہے‘ زمین کو تشکیل پائے ہوئے پانچ ارب سال ہو چکے ہیں‘ ہماری کائنات نے ایک خوفناک دھماکے سے جنم لیا تھا‘ یہ دھماکہ بگ بینگ کہلاتا ہے‘ بگ بینگ کے بعد کائنات میں 350ارب بڑی اور 720 ارب چھوٹی کہکشائیں پیدا ہوئیں‘ ہر کہکشاں میں زمین سے کئی گنا بڑے
اربوں سیارے اور کھربوں ستارے موجود ہیں‘ یہ کائنات ابھی تک پھیل رہی ہے‘ یہ کہاں تک جائے گی‘ یہ کتنی بڑی ہے اور اس میں کتنے بھید چھپے ہیں ہم انسان تمام تر سائنسی ترقی کے باوجود اس کا صرف 4فیصد جانتے ہیں‘ کائنات کے96فیصد راز تاحال ہمارے احاطہ شعور سے باہرہیں۔